1. بَابُ كِتَابِ الْجُمْعَةِ
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ قَالاَ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِذَا أَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يَأْتِىَ الْجُمُعَةَ فَلْيَغْتَسِلْ ».
It was narrated that 'Abdullah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'When one of you wants to come to Jumu'ah, let him perform Ghusl."'
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم میں سے کوئی جمعہ (کی نماز) کے لئے آئے تو اسے چاہیے کہ غسل کرے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ وَهُوَ قَائِمٌ عَلَى الْمِنْبَرِ « مَنْ جَاءَ مِنْكُمُ الْجُمُعَةَ فَلْيَغْتَسِلْ ».
It was narrated from 'Abdullah bin 'Umar that the Messenger of Allah (s.a.w) said, while he was standing on the Minbar: "Whoever among you comes to Jumu'ah, let him perform Ghusl."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے منبر پر کھڑے ہونے کی حالت میں فرمایا کہ جو آدمی تم میں سے جمعہ کے لئے آئے تو اسے چاہیے کہ غسل کرلے۔
وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ وَعَبْدِ اللَّهِ ابْنَىْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. بِمِثْلِهِ.
A similar report (as no. 1952) was narrated from Salim and 'Abdullah, the two sons of 'Abdullah bin 'Umar, from Ibn 'Umar, from the Prophet (s.a.w).
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبیﷺسے اسی طرح حدیث نقل فرمائی ہے۔
وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ. بِمِثْلِهِ.
It was narrated from Salim bin 'Abdullah that his father said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say..." a similar report (as no. 1952).
حضرت سالم بن عبداللہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو اسی طرح فرماتے ہوئے سنا۔
وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِى سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ. أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ بَيْنَا هُوَ يَخْطُبُ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَنَادَاهُ عُمَرُ أَيَّةُ سَاعَةٍ هَذِهِ فَقَالَ إِنِّى شُغِلْتُ الْيَوْمَ فَلَمْ أَنْقَلِبْ إِلَى أَهْلِى حَتَّى سَمِعْتُ النِّدَاءَ فَلَمْ أَزِدْ عَلَى أَنْ تَوَضَّأْتُ. قَالَ عُمَرُ وَالْوُضُوءَ أَيْضًا وَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَأْمُرُ بِالْغُسْلِ.
Salim bin 'Abdullah narrated from his father that while 'Umar bin Al-Kbattab was addressing the people on a Friday, one of the Companions of the Messenger of Allah (s.a.w) came in. 'Umar called out to him: "What time is this?" He said: "I was busy today and I did not go back to my family when I heard the call, so I did no more than perform Wudu'." 'Umar said: "Just Wudu' while you know that the Messenger of Allah (s.a.w) used to order Ghusl?"
حضرت سالم بن عبداللہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ہمارے سامنے لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺکے صحابہ میں سے ایک آدمی آیا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے پکار کر فرمایا کہ یہ آنے کا کون سا وقت ہے اس نے عرض کیا کہ میں آج مصروف ہوگیا تھا میں اپنے گھر کی طرف لوٹ کر آیا تھا کہ میں نے آواز سنی پھر میں نے صرف وضو ہی کیا حالانکہ تو جانتا ہے کہ رسول اللہ ﷺہمیں غسل کا حکم فرمایا کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ قَالَ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ أَبِى كَثِيرٍ حَدَّثَنِى أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنِى أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَخْطُبُ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ دَخَلَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ فَعَرَّضَ بِهِ عُمَرُ فَقَالَ مَا بَالُ رِجَالٍ يَتَأَخَّرُونَ بَعْدَ النِّدَاءِ. فَقَالَ عُثْمَانُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَا زِدْتُ حِينَ سَمِعْتُ النِّدَاءَ أَنْ تَوَضَّأْتُ ثُمَّ أَقْبَلْتُ. فَقَالَ عُمَرُ وَالْوُضُوءَ أَيْضًا أَلَمْ تَسْمَعُوا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْجُمُعَةِ فَلْيَغْتَسِلْ ».
Abu Hurairah said: "While 'Umar bin Al-Kbattab was addressing the people one Friday, 'Uthman bin 'Affan came in and 'Umar referred indirectly to him, saying: 'What is the matter with men who come late, after the call?' 'Uthman said: 'O Commander of the Believers! As soon as I heard the call, I performed Wudu', then I came.' 'Umar said: 'Just Wudu'? Did you not hear that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "When one of you comes to Jumu'ah, let him perform Ghusl?"
حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ لوگوں کو جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ اچانک حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لائے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے فرمایا کہ ان لوگوں کا کیا حال ہوگا جو اذان کے بعد دیر سے آتے ہیں تو حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے امیرالمؤمنین اذان کے بعد میں نے بلا تاخیر وضو کیا اور پھر مسجد میں آگیا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا وضو پر اقتصار کرنا (بھی تو باعث ملامت ہے) کیا تم لوگوں نے نہیں سنا کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص نماز جمعہ کے لیے آئے تو غسل کرے۔
2. بَاب وُجُوبِ غُسْلِ الْجُمُعَةِ عَلَى كُلِّ بَالِغٍ مِنْ الرِّجَالِ وَبَيَانِ مَا أُمِرُوا بِهِ
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْغُسْلُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ ».
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Ghusl on Friday is obligatory for everyone who has reached the age of puberty."
حضرت ابوسعیدخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جمعہ کے دن غسل کرنا ہر بالغ پر واجب ہے۔
حَدَّثَنِى هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عَمْرٌو عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ جَعْفَرٍ حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ النَّاسُ يَنْتَابُونَ الْجُمُعَةَ مِنْ مَنَازِلِهِمْ مِنَ الْعَوَالِى فَيَأْتُونَ فِى الْعَبَاءِ وَيُصِيبُهُمُ الْغُبَارُ فَتَخْرُجُ مِنْهُمُ الرِّيحُ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِنْسَانٌ مِنْهُمْ وَهُوَ عِنْدِى فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْ أَنَّكُمْ تَطَهَّرْتُمْ لِيَوْمِكُمْ هَذَا ».
It was narrated from 'Urwah bin Az-Zubair that 'Aishah said: "The people used to come to Jumu'ah from their houses and from Al-'Awali. They would come wearing cloaks that had gotten dusty, and they smelled. One of them came to the Messenger of Allah (s.a.w) while he was at my house, and the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'You should clean yourselves for this day of yours."'
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے لوگ اپنے گھروں اور بالائی علاقوں سےباری باری جمعہ پڑھنے کے لیے آتے تھے وہ عبا پہنے ہوئے آتے تھے کہ ان پر گردوغبار پڑی ہوئی تھی اور ان سے بدبو آتی تھی ان میں سے ایک آدمی رسول اللہ ﷺکے پاس آیا اس وقت آپ ﷺمیرے پاس تھے تو رسول اللہ ﷺنے فرمایا کاش کہ آج کے دن کے لئے تم خوب پاکی حاصل کرتے(یعنی غسل کرلیتے)۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ النَّاسُ أَهْلَ عَمَلٍ وَلَمْ يَكُنْ لَهُمْ كُفَاةٌ فَكَانُوا يَكُونُ لَهُمْ تَفَلٌ فَقِيلَ لَهُمْ لَوِ اغْتَسَلْتُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ.
It was narrated from 'Urwah that 'Aishah said: "The people were workers and they did not have any servants, so they smelled bad. It was said to them: 'You should perform Ghusl on Fridays."'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں کہ لوگ خود کام کرنے والے تھے اور ان کے پاس کوئی ملازم وغیرہ نہیں تھے تو ان سے بدبو آنے لگی تو ان سے کہا گیا کہ کاش تم لوگ جمعہ کے دن غسل کر لیتے۔
3. بَاب الطِّيبِ وَالسِّوَاكِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
وَحَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِى هِلاَلٍ وَبُكَيْرَ بْنَ الأَشَجِّ حَدَّثَاهُ عَنْ أَبِى بَكْرِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « غُسْلُ يَوْمِ الْجُمُعَةِ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ وَسِوَاكٌ وَيَمَسُّ مِنَ الطِّيبِ مَا قَدَرَ عَلَيْهِ ». إِلاَّ أَنَّ بُكَيْرًا لَمْ يَذْكُرْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ وَقَالَ فِى الطِّيبِ وَلَوْ مِنْ طِيبِ الْمَرْأَةِ.
It was narrated from 'Abdur-Rahman bin Abi Sa'eed Al-Khudri, from his father, that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Ghusl on Fridays is obligatory for everyone who has reached the age of puberty, as well as using the Siwak and whatever perfume is available to him."
Bukair did not mention 'AbdurRal).
man, and he said concerning
perfume: "even if it is women's
perfume."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جمعہ کے دن ہر بالغ پر غسل کرنا اور مسواک کرنا اور طاقت کے مطابق خوشبو لگانا واجب ہے ایک روایت میں ہے کہ چاہے وہ خوشبو عورت کی خوشبو سے ہو۔
حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِىُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ح وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ ذَكَرَ قَوْلَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ. قَالَ طَاوُسٌ فَقُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ وَيَمَسُّ طِيبًا أَوْ دُهْنًا إِنْ كَانَ عِنْدَ أَهْلِهِ قَالَ لاَ أَعْلَمُهُ.
It was narrated from Ibn 'Abbas that he mentioned what the Prophet (s.a.w) said about performing Ghusl on Friday. Tawus said: "I said to Ibn 'Abbas: 'And should he put on perfume or oil, if his family has some?' He said: 'I do not know about that.'"
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جمعہ کے دن غسل کے بارے میں نبی ﷺ کا فرمان ذکر کیا۔ طاؤس نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ وہ خوشبو لگائے یا تیل لگائے جو اس کے گھر والوں کے پاس ہو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میرے علم میں نہیں۔
وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ ح وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ كِلاَهُمَا عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ.
It was narrated from Ibn Juraij with this chain (a similar Hadith as no. 1961).
ایک اور سند سے بھی ایسی ہی روایت منقول ہے۔
وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « حَقٌّ لِلَّهِ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ أَنْ يَغْتَسِلَ فِى كُلِّ سَبْعَةِ أَيَّامٍ يَغْسِلُ رَأْسَهُ وَجَسَدَهُ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "It is the right of Allah over every Muslim that he should perform Ghusl every seven days, washing his head and his body."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا کہ ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ ہفتہ میں ایک بار غسل کرے اور اپنا سر اور جسم دھوئے۔
وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ سُمَىٍّ مَوْلَى أَبِى بَكْرٍ عَنْ أَبِى صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ ثُمَّ رَاحَ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً وَمَنْ رَاحَ فِى السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً وَمَنْ رَاحَ فِى السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ كَبْشًا أَقْرَنَ وَمَنْ رَاحَ فِى السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً وَمَنْ رَاحَ فِى السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً فَإِذَا خَرَجَ الإِمَامُ حَضَرَتِ الْمَلاَئِكَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever performs Ghusl for Janabah on Friday, then comes to the Masjid early, it is as if he sacrificed a camel. Whoever comes at the second hour, it is as if he sacrificed a cow. Whoever comes at the third hour, it is as if he sacrificed a horned ram. Whoever comes at the fourth hour, it is as if he sacrificed a chicken. Whoever comes at the fifth hour, it is as if he sacrificed an egg. Then when the Imam comes out, the Angels come in to listen to the reminder."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جو آدمی جمعہ کے دن غسل جنابت کرے پھر وہ مسجد میں جائے تو وہ اس طرح ہے گویا کہ اس نے ایک اونٹ قربان کیا اور آدمی دوسری ساعت میں جائے تو گویا اس نے ایک گائے قربان کی اور جو آدمی تیسری ساعت میں گیا تو گویا کہ اس نے ایک دنبہ قربان کیا اور جو چوتھی ساعت میں گیا تو گویا کہ اس نے ایک مر غی قربان کی اور جو پانچویں ساعت میں گیا تو گویا کہ اس نے انڈہ قربان کر کے اللہ کا قرب حاصل کیا پھر جب امام نکلے تو فرشتے بھی ذکر (خطبہ)سننے کے لئے حاضر ہو جاتے ہیں۔
4. بَابُ فِي الْإِنْصَاتِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي الْخُطْبَةِ
وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ قَالَ ابْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِكَ أَنْصِتْ . يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ فَقَدْ لَغَوْتَ ».
Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "If you say to your companion: 'Listen attentively' on a Friday, while the Imam is delivering the Khutbah, then you have engaged in idle speech."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جب تو جمعہ کے دن امام کے خطبہ کے دوران اپنے ساتھی سے کہے کہ خاموش ہو جا تو تو نے لغو کام کیا۔
وَحَدَّثَنِى عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّى حَدَّثَنِى عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قَارِظٍ وَعَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ. بِمِثْلِهِ.
Abu Hurairah said: "I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say..." a similar report (as no. 1965).
ایک اور سند سے بھی ایسی ہی روایت منقول ہے۔
وَحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ شِهَابٍ بِالإِسْنَادَيْنِ جَمِيعًا فِى هَذَا الْحَدِيثِ. مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ قَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَارِظٍ.
Ibn Juraij narrated a similar Hadith (as no. 1965) from Ibn Shihab with both chains, except that Ibn Juraij said: "Ibrahim bin 'Abdullah bin Qariz."
ایک اور سند سے بھی اس قسم کی روایت منقول ہے۔
وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا قُلْتَ لِصَاحِبِكَ أَنْصِتْ. يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَالإِمَامُ يَخْطُبُ فَقَدْ لَغِيتَ ». قَالَ أَبُو الزِّنَادِ هِىَ لُغَةُ أَبِى هُرَيْرَةَ وَإِنَّمَا هُوَ فَقَدْ لَغَوْتَ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "If you say to your companion: 'Listen attentively' on a Friday, while the Imam is delivering the Khutbah, then you have engaged in idle speech."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبیﷺسے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جب تو نے جمعہ کے دن امام کے خطبہ کے دوران اپنے ساتھی کو کہا کہ تو خاموش ہو جا تو تو نے لغو کام کیا۔
5. بَابُ فِي السَّاعَةِ الَّتِي فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ
وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ح وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ذَكَرَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ « فِيهِ سَاعَةٌ لاَ يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ وَهُوَ يُصَلِّى يَسْأَلُ اللَّهَ شَيْئًا إِلاَّ أَعْطَاهُ إِيَّاهُ ». زَادَ قُتَيْبَةُ فِى رِوَايَتِهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ يُقَلِّلُهَا
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) mentioned Friday and said: "In it there is a time when, if a Muslims happens to pray at that time and ask Allah for something, He will give it to him." Qutaibah added in his report: "And he gestured with his hand to indicate how short it is."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے جمعہ کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا : اس دن میں ایک گھڑی ایسی ہوتی ہے کہ جس کو مسلمان بندہ نماز کے دوران پالے تو وہ اللہ سے جس چیز کا بھی سوال کرے گا اللہ اسے عطا فرما دیں گے ۔راوی قتیبہ نے اپنے ہاتھ کے اشارہ سے اس گھڑی کی کمی کو بیان کیا۔
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ فِى الْجُمُعَةِ لَسَاعَةً لاَ يُوَافِقُهَا مُسْلِمٌ قَائِمٌ يُصَلِّى يَسْأَلُ اللَّهَ خَيْرًا إِلاَّ أَعْطَاهُ إِيَّاهُ ». وَقَالَ بِيَدِهِ يُقَلِّلُهَا يُزَهِّدُهَا.
It ·was narrated that Abu Hurairah said: "Abu Al-Qasim (s.a.w) said: 'On Friday there is a time when, if a Muslim happens to stand and pray at that time, asking Allah for good, He will give it to him.' And he gestured with his hand to indicate how short it is."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابوالقاسمﷺ نے فرمایا کہ جمعہ کے روز ایک ایسی گھڑی ہوتی ہے کہ جسے جو مسلمان بندہ کھڑا ہو کر نماز پڑھتے ہوئے پالے گا اللہ تعالی اسے عطا فرمائیں گے راوی نے اپنے ہاتھ کے اشارہ سے اس کی کمی کا ذکر کیا اور اس کی طرف رغبت دلاتے تھے۔
حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ -صلى الله عليه وسلم- بِمِثْلِهِ.
It was narrated that Abu Hurairah said: "Abu Al-Qasim (s.a.w) said:..." a similar report (as no. 1970).
ایک اور سند سے بھی ایسی ہی روایت منقول ہے۔
وَحَدَّثَنِى حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَاهِلِىُّ حَدَّثَنَا بِشْرٌ - يَعْنِى ابْنَ مُفَضَّلٍ - حَدَّثَنَا سَلَمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ -صلى الله عليه وسلم-. بِمِثْلِهِ.
It was narrated that Abu Hurairah said: "Abu Al-Qasim (s.a.w) said:..." a similar report (as no. 1970, but with a different chain).
ایک دیگر سند سے بھی ایسی ہی روایت منقول ہے۔
وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلاَّمٍ الْجُمَحِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ - يَعْنِى ابْنَ مُسْلِمٍ - عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « إِنَّ فِى الْجُمُعَةِ لَسَاعَةً لا يُوَافِقُهَا مُسْلِمٌ يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا خَيْرًا إِلاَّ أَعْطَاهُ إِيَّاهُ ». قَالَ وَهِىَ سَاعَةٌ خَفِيفَةٌ.
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "On Friday there is a time when, if a Muslim happens to ask Allah for good at that time, He will give it to him." He said: "And it is a short time."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ جمعہ میں ایک گھڑی ایسی ہوتی ہے کہ مسلمان اس گھڑی میں اللہ تعالی سے جو بھلائی بھی مانگے گا اللہ تعالی اسے عطا فرما دیں گے اور وہ گھڑی بہت تھوڑی دیر رہتی ہے۔
وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. وَلَمْ يَقُلْ وَهِىَ سَاعَةٌ خَفِيفَةٌ.
It was narrated from Abu Hurairah from the Prophet (s.a.w) ( a similar Hadith as no. 1973), but he did not say: "and it is a short time."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبیﷺ سے اسی طرح نقل فرمایا لیکن اس میں ساعت خفیفہ نہیں فرمایا۔
وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ وَعَلِىُّ بْنُ خَشْرَمٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ بُكَيْرٍ ح وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا مَخْرَمَةُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ بْنِ أَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ قَالَ قَالَ لِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَسَمِعْتَ أَبَاكَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى شَأْنِ سَاعَةِ الْجُمُعَةِ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « هِىَ مَا بَيْنَ أَنْ يَجْلِسَ الإِمَامُ إِلَى أَنْ تُقْضَى الصَّلاَةُ ».
It was narrated that Abu Burdah bin Abi Musa Al-Ash'ari said: 'Abdullah bin 'Umar said to me: "Did you hear your father narrating from the Messenger of Allah (s.a.w) concerning the (special) time on Friday?" I said: "Yes, I heard him say: 'I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: It is between the time when the Imam sits down, until the prayer is over.'"
حضرت ابوبردہ بن ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ کیا تو نے اپنے باپ سے جمعہ کی گھڑی کی شان کے بارے میں رسول اللہ ﷺسے کوئی حدیث سنی ہے انہوں نے فرمایا کہ میں نے کہا ہاں وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو فرماتے ہوئے سنا کہ وہ گھڑی امام کے(خطبہ میں) بیٹھنے سے لے کر نماز پوری ہونے تک ہے۔
6. بَابُ فَضْلِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ
وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ وَفِيهِ أُخْرِجَ مِنْهَا ».
Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The best day on which the sun ever rises is Friday. On it Adam was created, on it he entered Paradise and on it he was expelled therefrom."'
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ بہترین دن جس میں سورج نکلتا ہے وہ جمعہ کا دن ہے اسی دن میں حضرت آدم علیہ السلام پیدا کئے گئے اور اسی دن میں ان کو جنت میں داخل کیا گیا اور اسی دن میں ان کو جنت سے نکالا گیا۔
وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ - يَعْنِى الْحِزَامِىَّ - عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ وَفِيهِ أُخْرِجَ مِنْهَا وَلاَ تَقُومُ السَّاعَةُ إِلاَّ فِى يَوْمِ الْجُمُعَةِ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "The best day on which the sun rises is Friday. On it Adam was created, on it he entered Paradise, on it he was expelled therefrom, and the Hour will not begin except on a Friday."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ بہترین دن جس میں سورج نکلتا ہے وہ جمعہ کا دن ہے اسی دن میں حضرت آدم علیہ السلام پیدا کئے گئے اور اسی دن میں ان کو جنت میں داخل کیا گیا اور اسی دن میں ان کو جنت سے نکالا گیا اور اسی دن میں قیامت قائم ہوگی۔
7. بَابُ هِدَايَةِ هَذِهِ الْأُمَّةِ لِيَوْمِ الْجُمُعَةِ
وَحَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَحْنُ الآخِرُونَ وَنَحْنُ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بَيْدَ أَنَّ كُلَّ أُمَّةٍ أُوتِيَتِ الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعْدِهِمْ ثُمَّ هَذَا الْيَوْمُ الَّذِى كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَيْنَا هَدَانَا اللَّهُ لَهُ فَالنَّاسُ لَنَا فِيهِ تَبَعٌ الْيَهُودُ غَدًا وَالنَّصَارَى بَعْدَ غَدٍ ».
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'We are the last, but we will be the first on the Day of Resurrection, although every nation was given the Book before us, and we have been given it after them. This day which Allah has decreed for us, Allah has guided us to it, and the people come after us in this regard, the Jews on the next day and the Christians on the day after that."'
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ ہم سب سے آخر والے ہیں اور قیامت کے دن ہم سب سے پہل کرنے والے ہوں گے ہر امت کو ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہمیں ان کے بعد کتاب دی گئی پھر یہ دن(جمہ کا دن) جسے اللہ نے ہم پر فرض فرمایا ہے ہمیں اس کی ہدایت عطا فرمائی تو لوگ اس دن میں ہمارے تابع ہیں کہ یہودیوں کی عید جمعہ کے بعد اگلے دن(یعنی ہفتہ) اور نصاری کی عید اس سے بھی اگلے دن (یعنی اتوار) ۔
وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَحْنُ الآخِرُونَ وَنَحْنُ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ». بِمِثْلِهِ.
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'We are the last but we will be the first on the Day of Resurrection..."' a similar report (as no. 1978).
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ ہم سب سے آخر میں آنے والے ہیں اور قیامت کے دن سب سے پہل کرنے والے ہوں گے۔باقی حدیث سابق کی طرح ہے۔
وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَحْنُ الآخِرُونَ الأَوَّلُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَنَحْنُ أَوَّلُ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بَيْدَ أَنَّهُمْ أُوتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعْدِهِمْ فَاخْتَلَفُوا فَهَدَانَا اللَّهُ لِمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ مِنَ الْحَقِّ فَهَذَا يَوْمُهُمُ الَّذِى اخْتَلَفُوا فِيهِ هَدَانَا اللَّهُ لَهُ - قَالَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ - فَالْيَوْمُ لَنَا وَغَدًا لِلْيَهُودِ وَبَعْدَ غَدٍ لِلنَّصَارَى ».
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'We are the last, but the first on the Day of Resurrection and we will be the first to enter Paradise, although they were given the Book before us and we were given it after them, but they differed and Allah guided us concerning that wherein they differed of the truth. This is their day concerning which they differed; Allah has guided us to it'" - he (the narrator) said: "Friday" - " 'this day is for us, the next day is for the Jews, and the day after that is for the Christians.'"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ ہم سب سے آخر میں آنے والے ہیں قیامت کے دن سب سے پہل کرنے والے ہوں گے اور ہم سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گےالبتہ ان لوگوں کو ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہمیں ان کے بعد کتاب دی گئی پس انہوں نے اختلاف کیا تو اللہ تعالی نے اس حق کے معاملہ میں ہمیں ہدایت عطا فرمائی کہ جس میں انہوں نے اختلاف کیا یہ وہی دن ہے کہ جس میں انہوں نے اختلاف کیا اللہ تعالی نے ہمیں ہدایت عطا فرمائی آپ ﷺنے جمعہ کے دن کے بارے میں فرمایا کہ یہ ہمارا دن اور کل کا دن یہودیوں کا اور اس کے بعد کا دن نصاری کا دن ہے۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ أَخِى وَهْبِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَحْنُ الآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بَيْدَ أَنَّهُمْ أُوتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا وَأُوتِينَاهُ مِنْ بَعْدِهِمْ وَهَذَا يَوْمُهُمُ الَّذِى فُرِضَ عَلَيْهِمْ فَاخْتَلَفُوا فِيهِ فَهَدَانَا اللَّهُ لَهُ فَهُمْ لَنَا فِيهِ تَبَعٌ فَالْيَهُودُ غَدًا وَالنَّصَارَى بَعْدَ غَدٍ ».
It was narrated that Hammam bin Munabbih, the brother of Wahb bin Munabbih, said: "This is what Abu Hurairah narrated to us from Muhammad the Messenger of Allah (s.a.w)." He said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'We are the last, but the first on the Day of Resurrection, although they were given the Book before us and we were given it after them. This is their day that was enjoined upon them but they differed concerning it, but Allah guided us to it, so they come after us in this regard: the Jews on the next day and the Christians on the day after."'
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ محمد رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ ہم سب سے آخر میں آنے والے ہیں قیامت کے دن سب سے پہل کرنے والے ہوں گے لیکن ان کو ہم سے پہلے کتاب دی گئی اور ہمیں ان کے بعد کتاب دی گئی تو یہ ان کا وہ دن ہے جو ان پر فرض کیا گیا اور جس میں انہوں نے اختلاف کیا اللہ نے اس کے لئے ہمیں ہدایت عطا فرمائی وہ لوگ اس دن میں ہمارے تابع ہیں اور کل کا دن یہودیوں کا اور اس کے بعد کا دن نصاری کا دن ہے۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ وَوَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِى مَالِكٍ الأَشْجَعِىِّ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَعَنْ رِبْعِىِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالاَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَضَلَّ اللَّهُ عَنِ الْجُمُعَةِ مَنْ كَانَ قَبْلَنَا فَكَانَ لِلْيَهُودِ يَوْمُ السَّبْتِ وَكَانَ لِلنَّصَارَى يَوْمُ الأَحَدِ فَجَاءَ اللَّهُ بِنَا فَهَدَانَا اللَّهُ لِيَوْمِ الْجُمُعَةِ فَجَعَلَ الْجُمُعَةَ وَالسَّبْتَ وَالأَحَدَ وَكَذَلِكَ هُمْ تَبَعٌ لَنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ نَحْنُ الآخِرُونَ مِنْ أَهْلِ الدُّنْيَا وَالأَوَّلُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمَقْضِىُّ لَهُمْ قَبْلَ الْخَلاَئِقِ ». وَفِى رِوَايَةِ وَاصِلٍ الْمَقْضِىُّ بَيْنَهُمْ.
It was narrated from Abu Hurairah and from Rib'i bin Hirash that Hudhaifah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Allah sent those who came before us astray from Friday, so the Jews had Saturday and the Christians had Sunday. Then Allah brought us, and Allah guided us to Friday, so there is Friday, Saturday, Sunday. Thus they will follow us on the Day of Resurrection. We are the last of the people of this world but will be the first on the Day of Resurrection, the first of all creatures to be judged."'
حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ اللہ تعالی نے ان لوگوں کو جو ہم سے پہلے تھے جمعہ کے دن کے بارے میں گمراہ کیا تو یہودیوں کے لئے ہفتہ کا دن اور نصاری کے لئے اتوار کا دن مقرر فرمایا تو اللہ تعالی ہمیں پیدا فرمایا اور ہمیں جمعہ کے دن کے لئے ہدایت عطا فرمائی اور کردیا جمعہ ہفتہ اور اتوار کو اور اسی طرح ان لوگوں کو قیامت کے دن ہمارے تابع فرما دیا ہم دنیا والوں میں سے سب سے آخر میں آنے والے ہیں اور قیامت کے دن سب سے پہلے آنے والے ہیں کہ جن کا فیصلہ ساری مخلوق سے پہلے ہوگا۔
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ حَدَّثَنِى رِبْعِىُّ بْنُ حِرَاشٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هُدِينَا إِلَى الْجُمُعَةِ وَأَضَلَّ اللَّهُ عَنْهَا مَنْ كَانَ قَبْلَنَا ». فَذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِ ابْنِ فُضَيْلٍ.
It was narrated that Hudhaifah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'We have been guided to Friday and Allah sent those who came before us astray from it."' And he mentioned a Hadith similar to that of Ibn Fudail (no. 1982).
حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺنے کہ ہمیں جمعہ کے دن کی ہدایت کی گئی ہے اور اللہ تعالی نے گمراہ فرمایا ان کو جو ہم سے پہلے تھے باقی حدیث ابن فضیل کی حدیث کی طرح ذکر فرمائی۔
8. بَاب فَضْلِ التَّهْجِيرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِىُّ قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الأَغَرُّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ كَانَ عَلَى كُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلاَئِكَةٌ يَكْتُبُونَ الأَوَّلَ فَالأَوَّلَ فَإِذَا جَلَسَ الإِمَامُ طَوَوُا الصُّحُفَ وَجَاءُوا يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ وَمَثَلُ الْمُهَجِّرِ كَمَثَلِ الَّذِى يُهْدِى الْبَدَنَةَ ثُمَّ كَالَّذِى يُهْدِى بَقَرَةً ثُمَّ كَالَّذِى يُهْدِى الْكَبْشَ ثُمَّ كَالَّذِى يُهْدِى الدَّجَاجَةَ ثُمَّ كَالَّذِى يُهْدِى الْبَيْضَةَ ».
Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'When Friday comes, at every door of the Masjid there stand Angels who write down (the names of) those whom come first, then those who come next. When the Imam sits down, the records are closed and they come to listen to the reminder (i.e., The Khutbah) Khutba. The likeness of the one who comes early is that of one who offered a camel, then of one who offered a cow, then of one who offered a ram, then of one who offered a chicken, then of one who offered an egg.'"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے دروازوں میں سے ہر دروازے پر فرشتے پہلے پہلے لکھتے ہیں پس جب امام بیٹھتا ہے تو فرشتے صحیفے لپیٹ لیتے ہیں اور ذکر(خطبہ) سننے کے لئے آکر بیٹھ جاتے ہیں اور جلدی آنے والے کی مثال اونٹ کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے پھر اس کے بعد آنے والا گائے کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے پھر اس کے بعد آنے والا دنبہ کی قربانی کرنے والے کی طرح ہے پھر اس کے بعد آنے والا مرغی پھر اس کے بعد آنے والا انڈا قربان کرنے والے کی طرح ہے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَعَمْرٌو النَّاقِدُ عَنْ سُفْيَانَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِمِثْلِهِ.
A similar report (as no. 1984) was narrated from Abu Hurairah, from the Prophet (s.a.w).
ایک اور سند سے بھی ایسی ہی روایت منقول ہے۔
وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ - يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ - عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « عَلَى كُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ مَلَكٌ يَكْتُبُ الأَوَّلَ فَالأَوَّلَ - مَثَّلَ الْجَزُورَ ثُمَّ نَزَّلَهُمْ حَتَّى صَغَّرَ إِلَى مَثَلِ الْبَيْضَةِ - فَإِذَا جَلَسَ الإِمَامُ طُوِيَتِ الصُّحُفُ وَحَضَرُوا الذِّكْرَ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "At every door of the Masjid there stands an Angel who writes down the first one to come, then the next." He likened them to (the one who offered) a camel then in descending order, to (the one who offered) an egg. "Then when the Imam sits down, the records are closed and they (the Angels) attend the reminder."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ مسجد کے دروازوں میں سے ہر ایک دروازے پر ایک فرشتہ ہوتا ہے جو سب سے پہلے آنے والوں کے نام لکھتا ہے تو سب سے پہلے آنے والا اونٹ قربان کرنے والے کی طرح ہے پھر درجہ بدرجہ یہاں تک کہ انڈہ قربان کرنے والے کی طرح پھر جب امام (خطبہ کے لیے) بیٹھتا ہے تو فرشتے صحیفے لپیٹ لیتے ہیں اور ذکر سننے کے لیے حاضر ہوجاتے ہیں۔
9. بَاب فَضْلِ مَنْ اسْتَمَعَ وَأَنْصَتَ فِي الْخُطْبَةِ
حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ - يَعْنِى ابْنَ زُرَيْعٍ - حَدَّثَنَا رَوْحٌ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنِ اغْتَسَلَ ثُمَّ أَتَى الْجُمُعَةَ فَصَلَّى مَا قُدِّرَ لَهُ ثُمَّ أَنْصَتَ حَتَّى يَفْرُغَ مِنْ خُطْبَتِهِ ثُمَّ يُصَلِّىَ مَعَهُ غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الأُخْرَى وَفَضْلَ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "Whoever performs Ghusl, then comes to Jumu'ah, and prays what is decreed for him, then listens attentively until the Khutbah is over, then prays with him (the Imam), will be forgiven (his sins) between that and the next Jumu'ah, and three days more."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا کہ جو آدمی غسل کرے پھر جمعہ پڑھنے کے لئے آئے تو جتنی نماز اس کے لئے مقدر تھی اس نے پڑھی پھر وہ خاموش رہا یہاں تک کہ امام اپنے خطبہ سے فارغ ہوگیا پھر امام کے ساتھ نماز پڑھی تو اس کے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ کے درمیان کے سارے گناہ معاف کر دیے گئے اور مزید تین دنوں کے گناہ بھی معاف کر دیے گئے۔
وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ ثُمَّ أَتَى الْجُمُعَةَ فَاسْتَمَعَ وَأَنْصَتَ غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ وَزِيَادَةُ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ وَمَنْ مَسَّ الْحَصَى فَقَدْ لَغَا ».
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever performs Wudu' and performs Wudu' well, then comes to Jumu'ah and listens attentively, will be forgiven (his sins) between that and (the next) Jumu'ah, and three days in addition to that, but whoever touches the pebbles, then he has engaged in an idle action."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا کہ جو آدمی وضو کرے اور خوب اچھی طرح وضو کرے پھر جمعہ کی نماز پڑھنے کے لئے آئے اور خطبہ سنے اور خاموش رہے تو اس کے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے درمیان کے سارے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں اور مزید تین دن کے بھی گناہ معاف کر دیے گئے اور جو آدمی کنکریوں کو چھوئے تو اس نے لغو کام کیا۔
10. بَاب صَلَاةِ الْجُمُعَةِ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا نُصَلِّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ نَرْجِعُ فَنُرِيحُ نَوَاضِحَنَا. قَالَ حَسَنٌ فَقُلْتُ لِجَعْفَرٍ فِى أَىِّ سَاعَةٍ تِلْكَ قَالَ زَوَالَ الشَّمْسِ.
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "We used to pray with the Messenger of Allah (s.a.w), then we would go back and let our camels used for carrying water rest." Hasan (one of the narrators) said: "I said to Ja'far: 'At what time was that?' He said: 'When the sun passed its zenith."'
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ہم رسول اللہ ﷺکے ساتھ نماز پڑھتے تھے پھر ہم واپس لوٹ کر اپنے اونٹوں کو آرام دلاتے تھے راوی حسن نے کہا کہ میں نے جعفر سے پوچھا کہ کس وقت تک، تو انہوں نے فرمایا کہ سورج ڈھلنے تک(زوال تک)۔
وَحَدَّثَنِى الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ح وَحَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ قَالاَ جَمِيعًا حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَأَلَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ مَتَى كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُصَلِّى الْجُمُعَةَ قَالَ كَانَ يُصَلِّى ثُمَّ نَذْهَبُ إِلَى جِمَالِنَا فَنُرِيحُهَا.
زَادَ عَبْدُ اللَّهِ فِى حَدِيثِهِ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ يَعْنِى النَّوَاضِحَ.
Sulaiman bin Bilal narrated from Ja'far, from his father, that he asked Jabir bin 'Abdullah: "When did the Messenger of Allah (s.a.w) pray Jumu'ah?" He said: "He used to pray, then we would go to our camels and let them rest." 'Abdullah added in his Hadith : "When the sun had passed its zenith;" and "meaning, the camels that were used for carrying water."
جعفر کے والد نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺجمعہ کی نماز کب پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ جب آپ ﷺجمعہ کی نماز پڑھ لیتے تھے پھر ہم اپنے اونٹوں کو آرام دلانے کے لئے لے جاتے تھے راوی عبداللہ نے اپنی حدیث میں اتنا اضافہ کیا ہے کہ سورج کے ڈھلنے تک۔
وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ وَيَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَعَلِىُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلٍ قَالَ مَا كُنَّا نَقِيلُ وَلاَ نَتَغَدَّى إِلاَّ بَعْدَ الْجُمُعَةِ - زَادَ ابْنُ حُجْرٍ - فِى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
It was narrated that Sahl said: "We used not to take a nap or eat lunch until after Jumu'ah." Ibn Hujr added: "at the time of the Messenger of Allah (s.a.w)."
حضرت سہل فرماتے ہیں کہ ہم قیلولہ اور دوپہر کا کھانا جمعہ کی نماز کے بعد کھاتے تھے ابن حجر نے اتنا اضافہ کیا کہ رسول اللہ ﷺکے زمانہ مبارک میں۔
وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالاَ أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ عَنْ يَعْلَى بْنِ الْحَارِثِ الْمُحَارِبِىِّ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا نُجَمِّعُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ ثُمَّ نَرْجِعُ نَتَتَبَّعُ الْفَىْءَ.
It was narrated from Iyas bin Salamah bin Al-Akwa', that his father said: "We used to pray Jumu'ah with the Messenger of Allah (s.a.w) when the sun passed its zenith, then we would go back and try to seek shade."
سلمہ بن اکوع بیان کرتے ہیں کہ ہم زوال آفتا ب کے بعد رسول اللہ ﷺکے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھتے تھے پھر ہم سایہ تلاش کرتے ہوئے واپس آتے تھے۔
وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ الْحَارِثِ عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا نُصَلِّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْجُمُعَةَ فَنَرْجِعُ وَمَا نَجِدُ لِلْحِيطَانِ فَيْئًا نَسْتَظِلُّ بِهِ.
It was narrated from Iyas bin Salamah bin Al-Akwa' that his father said: "We used to pray Jumu'ah with the Messenger of Allah (s.a.w), then we would go back and we could not find any wall offering shade."
سلمہ بن اکوع بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺکے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھتے تھے اور جب واپس لوٹتے تو دیواروں کا سایہ نہیں ہوتا تھا جن کی آڑ میں ہم سایہ حاصل کرتے۔