- احادیثِ نبوی ﷺ

 

12

1. بابُ النَّهْيِ عَنِ الْحَلِفِ بِغَيْرِ اللَّهِ تَعَالَى

وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ ح وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْهَاكُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ ». قَالَ عُمَرُ فَوَاللَّهِ مَا حَلَفْتُ بِهَا مُنْذُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنْهَا ذَاكِرًا وَلاَ آثِرًا.

It was narrated from Salim bin 'Abdullah, that his father said: "I heard 'Umar bin Al-Khattab say: 'The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Allah, may He be exalted, forbids you to swear by your fathers." 'Umar said: "By Allah, I have not sworn by them since I heard the Messenger of Allah (s.a.w) forbid that, whether on my own behalf or narrating it from someone else."

حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کہ رسول ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالی تمہیں اپنے آباؤ اجداد کی قسم کھانے سے منع کرتا ہے ۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: اللہ کی قسم! جب سے میں نے رسول ﷺ سے اس کی ممانعت سنی ہے ۔ میں نے اس کی قسم نہیں اٹھائی، اپنی طرف سے ذکر کرتے ہوئے اور نہ کوئی حکایت نقل کرتے ہوئے۔


وَحَدَّثَنِى عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّى حَدَّثَنِى عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كِلاَهُمَا عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ. مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّ فِى حَدِيثِ عُقَيْلٍ مَا حَلَفْتُ بِهَا مُنْذُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَنْهَى عَنْهَا وَلاَ تَكَلَّمْتُ بِهَا. وَلَمْ يَقُلْ ذَاكِرًا وَلاَ آثِرًا.

A similar report (as no. 4254) was narrated from Az-Zuhri with this chain, except that in the Hadith of 'Uqail it says: "I have not sworn by them since I heard the Messenger of Allah (s.a.w) forbidding it, and I have not spoken of it" He did not say: "Whether on my own behalf or narrating it from someone else."

دو اور سندوں سے بھی اسی طرح مروی ہے لیکن عقیل کی روایت میں ہے کہ جب سے میں نے رسول اللہﷺکو قسم سے منع کرتے ہوئے سنا ہے ، تو میں نے نہ تو قسم کے ساتھ کوئی گفتگو کی۔اور نہ کسی کی قسم کا ذکر کیا ، اور نہ حکایت کے طور پر۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- عُمَرَ وَهُوَ يَحْلِفُ بِأَبِيهِ. بِمِثْلِ رِوَايَةِ يُونُسَ وَمَعْمَرٍ.

It was narrated from Salim that his father said: "The Prophet (s.a.w) heard 'Umar swearing by his father..." a report like that of Yunus and Ma'mar (no. 4254, 4255).

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو اپنے والدکی قسم کھاتے ہوئے سنا۔


وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ أَدْرَكَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فِى رَكْبٍ وَعُمَرُ يَحْلِفُ بِأَبِيهِ فَنَادَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَلاَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَنْهَاكُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ فَمَنْ كَانَ حَالِفًا فَلْيَحْلِفْ بِاللَّهِ أَوْ لِيَصْمُتْ ».

It was narrated from 'Abdullah that the Messenger of Allah (s.a.w) caught up with 'Umar bin Al-Khattab among a group of riders when 'Umar was swearing by his father, and the Messenger of Allah (s.a.w) told them not to do that and said: "Allah forbids you to swear by your fathers. Whoever wants to swear, let him swear by Allah or else remain silent."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو سواروں کی ایک جماعت میں دیکھا اس حال میں کہ وہ اپنے والد کی قسم کھارہے تھے ،رسول اللہ ﷺنے انہیں آواز دی ، یاد رکھو! اللہ تعالیٰ نے تم کو اپنے آباؤ کی قسم کھانے سے منع کیا ہے ، جو آدمی قسم کھانا چاہتا ہے تو وہ اللہ کی قسم کھائے یا خاموش رہے ۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِى ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى - وَهُوَ الْقَطَّانُ - عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح وَحَدَّثَنِى بِشْرُ بْنُ هِلاَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى فُدَيْكٍ أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ وَابْنُ أَبِى ذِئْبٍ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الْكَرِيمِ. كُلُّ هَؤُلاَءِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ بِمِثْلِ هَذِهِ الْقِصَّةِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.

A similar report (as no. 4257) was narrated from Ibn 'Umar from the Prophet (s.a.w).

سات اور سندوں سے یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا وَقَالَ الآخَرُونَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ - وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ - عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ كَانَ حَالِفًا فَلاَ يَحْلِفْ إِلاَّ بِاللَّهِ ». وَكَانَتْ قُرَيْشٌ تَحْلِفُ بِآبَائِهَا فَقَالَ « لاَ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ ».

It was narrated from 'Abdullah bin Dinar that he heard Ibn 'Umar say: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever wants to swear, let him not swear by anything but Allah.' The Quraish used to swear by their fathers." But he said: "Do not swear by your fathers."

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جو آدمی قسم کھانے کا ارادہ رکھتا ہو، وہ صرف اللہ کی قسم کھائے ،او رقریش اپنے آباء و اجداد کی قسمیں کھاتے تھے ،آپﷺنے فرمایا: اپنے آباء کی قسم مت کھاؤ۔

2. باب مَنْ حَلَفَ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى فَلْيَقُلْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ

حَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ ح وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ حَلَفَ مِنْكُمْ فَقَالَ فِى حَلِفِهِ بِاللاَّتِ. فَلْيَقُلْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ. وَمَنْ قَالَ لِصَاحِبِهِ تَعَالَ أُقَامِرْكَ. فَلْيَتَصَدَّقْ ».

Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever among you swears and says in his oath 'By al-Lat,' let him say La Ilaha Illallah. And whoever says to his companion: 'Come, I will gamble with you,' let him give charity."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: تم میں سے جس نے اپنی قسم میں کہا: لات کی قسم! اس کو چاہیے کہ لا الہ الا اللہ کہے اور جس آدمی نے اپنے ساتھی سے کہا: آؤ جوا کھیلیں اس کو چاہیے کہ صدقہ کرے۔


وَحَدَّثَنِى سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كِلاَهُمَا عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَحَدِيثُ مَعْمَرٍ مِثْلُ حَدِيثِ يُونُسَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ « فَلْيَتَصَدَّقْ بِشَىْءٍ ». وَفِى حَدِيثِ الأَوْزَاعِىِّ « مَنْ حَلَفَ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى ». قَالَ أَبُو الْحُسَيْنِ مُسْلِمٌ هَذَا الْحَرْفُ - يَعْنِى قَوْلَهُ تَعَالَ أُقَامِرْكَ. فَلْيَتَصَدَّقْ - لاَ يَرْوِيهِ أَحَدٌ غَيْرُ الزُّهْرِىِّ قَالَ وَلِلزُّهْرِىِّ نَحْوٌ مِنْ تِسْعِينَ حَدِيثًا يَرْوِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- لاَ يُشَارِكُهُ فِيهِ أَحَدٌ بِأَسَانِيدَ جِيَادٍ.

It was narrated from Az-Zuhri with this chain (a Hadith similar to no. 4260), and the Hadith of Ma'mar is like the Hadith of Yunus, except that he said: "Let him give something in charity." In the Hadith of Al-Awza'i it says: "Whoever swears by al-Lat and Al-'Uzza." Abu Al-Husain Muslim said: This phrase - meaning: "Come, I will gamble with you" - was not narrated by anyone except Az-Zuhri. Az-Zuhri had approximately ninety phrases which he narrated from the Prophet (s.a.w) and no one else narrated them with any reliable chain of narrators.

دو مختلف اسانید کے ساتھ یہ روایت اسی طرح مروی ہے ، البتہ معمر کی روایت میں ہے کہ وہ کوئی چیز صدقہ کرے ، اور اوزاعی کی روایت میں ہے کہ جس آدمی نے لات او رعزی کی قسم کھائی، امام مسلم رحمہ اللہ نے کہا: یہ قول آؤ جوا کھیلیں ، تو وہ صدقہ کرے ، امام زہری کے علاوہ کسی نے یہ روایت نہیں کیا، زہری نے نبی ﷺسے ایسی نوے جید احادیت بیان کی ہین جن میں ان کا کوئی شریک نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى عَنْ هِشَامٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تَحْلِفُوا بِالطَّوَاغِى وَلاَ بِآبَائِكُمْ ».

It was narrated that 'Abdur-Rahman bin Samurah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Do not swear by false gods or by your fathers."'

حضرت عبد الرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: بتوں کی قسم مت کھاؤ، اور نہ اپنے آباء و اجداد کی ۔

3. باب نَدْبِ مَنْ حَلَفَ يَمِينًا فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا أَنْ يَأْتِيَ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ وَيُكَفِّرَ عَنْ يَمِينِهِ

حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَيَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِىُّ - وَاللَّفْظُ لِخَلَفٍ - قَالُوا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ غَيْلاَنَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فِى رَهْطٍ مِنَ الأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ « وَاللَّهِ لاَ أَحْمِلُكُمْ وَمَا عِنْدِى مَا أَحْمِلُكُمْ عَلَيْهِ ». قَالَ فَلَبِثْنَا مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ أُتِىَ بِإِبِلٍ فَأَمَرَ لَنَا بِثَلاَثِ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَى فَلَمَّا انْطَلَقْنَا قُلْنَا - أَوْ قَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ - لاَ يُبَارِكُ اللَّهُ لَنَا أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَسْتَحْمِلُهُ فَحَلَفَ أَنْ لاَ يَحْمِلَنَا ثُمَّ حَمَلَنَا. فَأَتَوْهُ فَأَخْبَرُوهُ فَقَالَ « مَا أَنَا حَمَلْتُكُمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ حَمَلَكُمْ وَإِنِّى وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لاَ أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ ثُمَّ أَرَى خَيْرًا مِنْهَا إِلاَّ كَفَّرْتُ عَنْ يَمِينِى وَأَتَيْتُ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ ».

It was narrated that Abu Musa Al-Asha'ri said: "I came to the Prophet (s.a.w) among a group of the Asha'ris to ask him for mounts. He said: 'By Allah, I will not give you mounts, and I do not have anything to give you as mounts.' As much time as Allah willed passed, then some camels were brought, and he ordered that we be given three camels with white humps. When we set out we said" - or "we said to one another" - 'Allah will not bless us. We came to the Messenger of Allah (s.a.w) to ask him for mounts and he swore that he would not give us mounts, then he gave us mounts."' So they went to him and told him, and he said: "It was not me who gave you mounts, rather Allah gave you mounts. By Allah, if Allah wills, I do not swear an oath then see something better than that, but I expiate my oath and do that which is better."

حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اشعریوں کےقافلہ کے ساتھ سواری مانگنے کے لیے نبی ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا،تو آپﷺ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تمہیں سواری نہیں دوں گا، اور نہ ہی میرے پاس تمہیں دینے کے لیے سواری ہے ۔ ہم ٹھہرے رہے جتنی دیر اللہ نے چاہا ۔ پھر آپ کے پاس اونٹ لائے گئے تو آپﷺ نے ہمارے لئے تین سفید کوہان والے اونٹ دینے کا حکم دیا ۔ جب ہم چلنے لگے تو ہم نے یا ہم میں سے کسی نے کہا: ہمیں اللہ برکت نہ دے،ہم رسول اللہﷺ کے پاس سواری مانگنے کے لیے آئے تھے ، تو رسو ل اللہ ﷺنے قسم کھائی تھی کہ آپ ہمیں سواری نہیں دیں گے ،پھر آپﷺنے ہمیں سواری دے دی،پھر ان لوگوں نے رسول اللہﷺ سے اس کا ذکر کیا ،تو آپﷺنے فرمایا: میں نے تمہیں سوار نہیں کیا بلکہ اللہ نے تمہیں سوار کیا ہے اور اللہ کی قسم! میں کسی کام کو کرنے کی قسم کھاؤں ، پھر مجھے خیال آئے کہ اس کے خلاف بہتر ہے تو میں ان شاء اللہ اس بہتر کام کو کروں گا اور قسم کا کفارہ دوں گا۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ الأَشْعَرِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ الْهَمْدَانِىُّ - وَتَقَارَبَا فِى اللَّفْظِ - قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِى بُرْدَةَ عَنْ أَبِى مُوسَى قَالَ أَرْسَلَنِى أَصْحَابِى إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَسْأَلُهُ لَهُمُ الْحُمْلاَنَ إِذْ هُمْ مَعَهُ فِى جَيْشِ الْعُسْرَةِ - وَهِىَ غَزْوَةُ تَبُوكَ - فَقُلْتُ يَا نَبِىَّ اللَّهِ إِنَّ أَصْحَابِى أَرْسَلُونِى إِلَيْكَ لِتَحْمِلَهُمْ. فَقَالَ « وَاللَّهِ لاَ أَحْمِلُكُمْ عَلَى شَىْءٍ ». وَوَافَقْتُهُ وَهُوَ غَضْبَانُ وَلاَ أَشْعُرُ فَرَجَعْتُ حَزِينًا مِنْ مَنْعِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَمِنْ مَخَافَةِ أَنْ يَكُونَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَدْ وَجَدَ فِى نَفْسِهِ عَلَىَّ فَرَجَعْتُ إِلَى أَصْحَابِى فَأَخْبَرْتُهُمُ الَّذِى قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَلَمْ أَلْبَثْ إِلاَّ سُوَيْعَةً إِذْ سَمِعْتُ بِلاَلاً يُنَادِى أَىْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ. فَأَجَبْتُهُ فَقَالَ أَجِبْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَدْعُوكَ. فَلَمَّا أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « خُذْ هَذَيْنِ الْقَرِينَيْنِ وَهَذَيْنِ الْقَرِينَيْنِ وَهَذَيْنِ الْقَرِينَيْنِ - لِسِتَّةِ أَبْعِرَةٍ ابْتَاعَهُنَّ حِينَئِذٍ مِنْ سَعْدٍ - فَانْطَلِقْ بِهِنَّ إِلَى أَصْحَابِكَ فَقُلْ إِنَّ اللَّهَ - أَوْ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- - يَحْمِلُكُمْ عَلَى هَؤُلاَءِ فَارْكَبُوهُنَّ ». قَالَ أَبُو مُوسَى فَانْطَلَقْتُ إِلَى أَصْحَابِى بِهِنَّ فَقُلْتُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَحْمِلُكُمْ عَلَى هَؤُلاَءِ وَلَكِنْ وَاللَّهِ لاَ أَدَعُكُمْ حَتَّى يَنْطَلِقَ مَعِى بَعْضُكُمْ إِلَى مَنْ سَمِعَ مَقَالَةَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ سَأَلْتُهُ لَكُمْ وَمَنْعَهُ فِى أَوَّلِ مَرَّةٍ ثُمَّ إِعْطَاءَهُ إِيَّاىَ بَعْدَ ذَلِكَ لاَ تَظُنُّوا أَنِّى حَدَّثْتُكُمْ شَيْئًا لَمْ يَقُلْهُ. فَقَالُوا لِى وَاللَّهِ إِنَّكَ عِنْدَنَا لَمُصَدَّقٌ وَلَنَفْعَلَنَّ مَا أَحْبَبْتَ. فَانْطَلَقَ أَبُو مُوسَى بِنَفَرٍ مِنْهُمْ حَتَّى أَتَوُا الَّذِينَ سَمِعُوا قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَمَنْعَهُ إِيَّاهُمْ ثُمَّ إِعْطَاءَهُمْ بَعْدُ فَحَدَّثُوهُمْ بِمَا حَدَّثَهُمْ بِهِ أَبُو مُوسَى سَوَاءً.

It was narrated that Abu Musa said: "My companions sent me to the Messenger of Allah (s.a.w) to ask him for mounts for them, because they were with him in the army of hardship - meaning, the campaign to Tabuk. I said: 'O Prophet of Allah, my companions have sent me to you, so that you might give them mounts.' He said: 'By Allah, I will not give you anything to ride.' It so happened that I came to him when he was angry and I did not realize it. So I went back saddened by the refusal of the Messenger of Allah (s.a.w), and I was worried that the Messenger of Allah (s.a.w) was upset with me. So I went back to my companions and told them what the Messenger of Allah (s.a.w) had said. Only a short time passed, then I heard Bilal calling: 'O 'Abdullah bin Qais!' So I answered him, and he said: 'Go to the Messenger of Allah (s.a.w), he is calling you.' When I came to the Messenger of Allah (s.a.w), he said: 'Take this pair and this pair and this pair' - six camels that he had bought from Sa'd at that time. 'Take them to your companions and say: "Allah" - or "the Messenger of Allah ~ - has provided you with these mounts so ride them." Abu Milsa said: "So I took them to my companions and I said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) has given you these to ride, but by Allah I will not leave you until some of you come with me to one who heard what the Messenger of Allah (s.a.w) said, when I asked him (for mounts) for you and he refused at first, then he gave them to me after that. Do not think that I have told you anything that he did not say.' They said to me: 'By Allah, you are truthful in our opinion, but we will do what you wish."' So Abu Musa went with a group of them until they came to those who had heard what the Messenger of Allah (s.a.w) had said when he refused to respond to their request, then gave them something after that, and they told them the same as Abu Musa had told them.

حضرت ابو موسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے سا تھیوں نے مجھے رسول اللہ ﷺکی طرف بھیجا تاکہ میں آپ ﷺسے ان کے لیے سواری مانگوں، اس وقت وہ جیش العسرہ یعنی غزوہ تبوک میں آپ ﷺ کے ساتھ تھے، میں نے عرض کیا: اے اللہ کے نبیﷺ! میرے ساتھیوں نے مجھے آپ کی طرف اس لیے بھیجا ہے تاکہ آپﷺ ان کو سواری دے دیں ،تو آپﷺنے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تمہیں کسی چیز پر سوار نہیں کروں گا،آپﷺ اس وقت غصہ میں تھے اور مجھے اس کا علم نہ تھا، رسو ل اللہ ﷺنے منع فرمانے سے میں غم زدہ ہوا ، اور یہ خدشہ ہوا کہ کہیں رسول اللہﷺمجھ سے ناراض ہوگئے ہوں ،میں اپنے ساتھیوں کے پاس واپس آگیا۔اور جو کچھ رسو ل اللہ ﷺنے فرمایا: وہ بتادیا، ابھی تھوڑی دیر گزری تھی کہ میں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی آواز سنی، اے عبد اللہ بن قیس ! میں نے کہا: ہاں ! انہوں نے کہا: جاؤ رسول اللہ ﷺتمہیں بلار ہے ہیں۔جب میں رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا تو آپﷺنے چھ اونٹوں کی طرف اشارہ کرکے فرمایا: یہ جوڑا لو، یہ جوڑا لو، یہ جوڑا لو اور ان اونٹوں کو اپنے ساتھیوں کے پاس لے جاؤ، آپﷺنے اسی وقت حضرت سعد سے یہ اونٹ خریدے تھے ، آپﷺنے فرمایا: اپنے ساتھیوں سے کہنا کہ اللہ تعالیٰ نے یا فرمایا کہ رسول اللہ ﷺنے تم کو یہ سواریاں دی ہیں، ان پر سواری کرو، میں یہ سواریاں لیکر اپنے ساتھیوں کے پاس پہنچا اور کہا: رسول اللہ ﷺنے تمہیں سواریوں پر سوار کیا ہے ، لیکن میں تم کو اس وقت تک نہیں چھوڑوں گا جب تک کہ تم میں سے کوئی آدمی میرے ساتھ ان لوگوں کے پاس نہیں جائے گا جنہوں نے میرے سوال کے وقت رسول اللہ ﷺکا جواب سنا تھا ، آپﷺنے پہلی بار منع فرمایا تھا اور اس کے بعد آپﷺنے یہ اونٹ دیے تھے ، تم یہ خیال نہ کرنا کہ میں نے تم کو وہ حدیث سنائی ہے جو آپﷺنے نہیں فرمائی تھی، میرے ساتھیوں نے کہا: اللہ کی قسم! تم ہمارے نزدیک سچے ہو، اور ہم تمہاری خواہش ضرور پوری کریں گے ، پھر حضرت ابو موسی ان میں سے کچھ ساتھیوں کو لیکر ان لوگوں کے پاس گئے جنہوں نے پہلے رسول اللہ کا منع کرنا سنا تھا ، پھر اس کے بعد آپﷺکا عطا فرمانا دیکھا تھا ۔ انہوں نے بھی اسی طرح بیان کیا جس طرح حضرت ابو موسی نے بیان کیا تھا۔


حَدَّثَنِى أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ - يَعْنِى ابْنَ زَيْدٍ - عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ وَعَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِىِّ - قَالَ أَيُّوبُ وَأَنَا لِحَدِيثِ الْقَاسِمِ أَحْفَظُ مِنِّى لِحَدِيثِ أَبِى قِلاَبَةَ - قَالَ كُنَّا عِنْدَ أَبِى مُوسَى فَدَعَا بِمَائِدَتِهِ وَعَلَيْهَا لَحْمُ دَجَاجٍ فَدَخَلَ رَجُلٌ مِنْ بَنِى تَيْمِ اللَّهِ أَحْمَرُ شَبِيهٌ بِالْمَوَالِى فَقَالَ لَهُ هَلُمَّ. فَتَلَكَّأَ فَقَالَ هَلُمَّ فَإِنِّى قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَأْكُلُ مِنْهُ. فَقَالَ الرَّجُلُ إِنِّى رَأَيْتُهُ يَأْكُلُ شَيْئًا فَقَذِرْتُهُ فَحَلَفْتُ أَنْ لاَ أَطْعَمَهُ فَقَالَ هَلُمَّ أُحَدِّثْكَ عَنْ ذَلِكَ إِنِّى أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى رَهْطٍ مِنَ الأَشْعَرِيِّينَ نَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ « وَاللَّهِ لاَ أَحْمِلُكُمْ وَمَا عِنْدِى مَا أَحْمِلُكُمْ عَلَيْهِ ». فَلَبِثْنَا مَا شَاءَ اللَّهُ فَأُتِىَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِنَهْبِ إِبِلٍ فَدَعَا بِنَا فَأَمَرَ لَنَا بِخَمْسِ ذَوْدٍ غُرِّ الذُّرَى قَالَ فَلَمَّا انْطَلَقْنَا قَالَ بَعْضُنَا لِبَعْضٍ أَغْفَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَمِينَهُ لاَ يُبَارَكُ لَنَا . فَرَجَعْنَا إِلَيْهِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا أَتَيْنَاكَ نَسْتَحْمِلُكَ وَإِنَّكَ حَلَفْتَ أَنْ لاَ تَحْمِلَنَا ثُمَّ حَمَلْتَنَا أَفَنَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « إِنِّى وَاللَّهِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لاَ أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلاَّ أَتَيْتُ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ وَتَحَلَّلْتُهَا فَانْطَلِقُوا فَإِنَّمَا حَمَلَكُمُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ ».

Ayyub said: "The Hadith of Al-Qasim is better known to me than the Hadith of Abu Qilabah. He said: 'We were with Abu Musa and he called for his food, and there was some chicken there. A man from Banu Taimullah came in who was of reddish complexion and looked like a freed slave. He said: "Come and join me." The man hesitated, so he said: "Come, for I saw the Messenger of Allah (s.a.w) eating this." The man said: "I saw it eating something and I found it repugnant, and I swore that I would not eat it." He said: "Come, I will tell you something about that (the oath)." "I came to the Messenger of Allah (s.a.w) with a group of Ash'aris to ask him for mounts, and he said: 'By Allah, I will not give you mounts, and I have nothing to give to you as mounts.' As much time passed as Allah willed, then some spoils of war consisting of camels, was brought to the Messenger of Allah (s.a.w). He called us, and ordered that we be given five of the camels with white humps. When we set out, we said to one another: 'We made the Messenger of Allah (s.a.w) forget his oath, and we will not be blessed.' So we went back to him and said: 'O Messenger of Allah, we came to you and asked you for mounts, and you swore that you would not give us mounts, then you gave us mounts. Did you forget, O Messenger of Allah?' He said: 'By Allah, if Allah wills, I do not swear an oath then see that something else is better than it, but I do that which is better and offer expiation. Go, for it is Allah Who has given you mounts."'

حضرت زھدم جرمی سے روایت ہے کہ ہم حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے آپ نے دسترخوان منگوایا اور اس میں مرغ کا گوشت تھا، بنو تیم اللہ سے ایک سرخ رنگ والا آدمی آیا جو غلاموں سے مشابہ تھا ،ابوموسی رضی اللہ نے کہا : آؤ ،اس نے تکلف کیا تو ابوموسی رضی اللہ نے کہا آؤ، کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺکو بھی اس سے کھاتے ہوئے دیکھا تو اس آدمی نے کہا میں نے اسے (مرغیوں کو) کوئی چیز (گندگی) کھاتے دیکھا تو مجھے اس سے گھن آئی میں نے اسے نہ کھانے کی قسم اٹھائی تو ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: آؤ میں تجھے اس بارے میں حدیث بیان کروں میں رسول اللہ ﷺکے پاس چند اشعریوں کے ساتھ سواری مانگنے کے لیے آیا ، آپﷺنے فرمایا: اللہ کی قسم ! میں تم کو سواری نہیں دوں گا او رنہ ہی میرے پاس سواری موجود ہے ۔پھر ہم ٹھہرے رہے جتنا اللہ نے چاہا۔ رسول اللہ ﷺکے پاس مال غنیمت کے اونٹ لائے گئے تو آپ ﷺنے ہمیں بلوایا اور ہمارے لیے سفید کوہان والے پانچ اونٹوں کا حکم دیا۔جب ہم چلے تو بعض نے ایک دوسرے سے کہا ہم نے رسول اللہ ﷺکو آپ کی قسم سے غافل کردیا ہمارے لیے برکت نہ ہوگی ہم نے آپﷺ کے پاس واپس آکر عرض کیا :اے اللہ کے رسول! ہم آپ سے سواری طلب کرنے کے لیے آئے اور آپ نے ہمیں سواری نہ دنیے کی قسم اٹھائی پھر آپ بھول گئے آپﷺ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں کسی کام کو کرنے کی قسم کھاؤں ، پھر مجھے خیال آئے کہ اس کا خلاف بہتر ہے تو میں ان شاء اللہ اس بہتر کام کو کروں گا اور قسم کا کفارہ دوں گا ، جاؤ! تمہیں اللہ تعالیٰ نے سواریاں دی ہیں۔


وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ وَالْقَاسِمِ التَّمِيمِىِّ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِىِّ قَالَ كَانَ بَيْنَ هَذَا الْحَىِّ مِنْ جَرْمٍ وَبَيْنَ الأَشْعَرِيِّينَ وُدٌّ وَإِخَاءٌ فَكُنَّا عِنْدَ أَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ طَعَامٌ فِيهِ لَحْمُ دَجَاجٍ. فَذَكَرَ نَحْوَهُ.

It was narrated that Zahdam Al-Jarmi said: "There was love and brotherhood between this clan of J arm and the Ash'aris. We were with Abu Musa Al-Asha'ri, and some food containing chicken was brought to him...'' and he narrated something similar (as Hadith no. 4265).

حضرت زھدم جرمی سے روایت ہے کہ جرم قبیلہ اور اشعریوں کے درمیان دوستی او ربھائی چارہ تھا ، ہم حضرت ابو موسیٰ اشعری کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ، کہ کھانا ان کے قریب کیا گیا ، جس میں مرغی کا گوشت تھا ، اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے ۔


وَحَدَّثَنِى عَلِىُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِىُّ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ ابْنِ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنِ الْقَاسِمِ التَّمِيمِىِّ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِىِّ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِىِّ ح وَحَدَّثَنِى أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ وَالْقَاسِمِ عَنْ زَهْدَمٍ الْجَرْمِىِّ قَالَ كُنَّا عِنْدَ أَبِى مُوسَى. وَاقْتَصُّوا جَمِيعًا الْحَدِيثَ بِمَعْنَى حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ.

It was narrated that Zahdam Al-Jarmi said: "We were with Abu Musa..." and they all narrated a Hadith like that of Hammad bin Zaid (no. 4265).

امام مسلم نے تین مختلف سندوں کے ساتھ زہدم جرمی سے روایت کیا ہے کہ ہم حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ، اور تمام سندوں کے ساتھ حماد بن زید کی طرح مروی ہے


وَحَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا الصَّعْقُ - يَعْنِى ابْنَ حَزْنٍ - حَدَّثَنَا مَطَرٌ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا زَهْدَمٌ الْجَرْمِىُّ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى أَبِى مُوسَى وَهُوَ يَأْكُلُ لَحْمَ دَجَاجٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ وَزَادَ فِيهِ قَالَ « إِنِّى وَاللَّهِ مَا نَسِيتُهَا ».

Zahdam Al-Jarmi said: "I entered upon Abu Musa when he was eating chicken..." and he quoted a Hadith like theirs (no. 4264, 4265), and he added: "He (s.a.w) said: 'By Allah, I did not forget it."'

زہدم جرمی سے روایت ہے کہ میں حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اس حال میں کہ وہ مرغی کا گوشت کھارہے تھے ،اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے ، اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ آپﷺنے فرمایا: اللہ کی قسم! میں اس کو نہیں بھولا۔


وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِىِّ عَنْ ضُرَيْبِ بْنِ نُقَيْرٍ الْقَيْسِىِّ عَنْ زَهْدَمٍ عَنْ أَبِى مُوسَى الأَشْعَرِىِّ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ « مَا عِنْدِى مَا أَحْمِلُكُمْ وَاللَّهِ مَا أَحْمِلُكُمْ ». ثُمَّ بَعَثَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِثَلاَثَةِ ذَوْدٍ بُقْعِ الذُّرَى فَقُلْنَا إِنَّا أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَسْتَحْمِلُهُ فَحَلَفَ أَنْ لاَ يَحْمِلَنَا فَأَتَيْنَاهُ فَأَخْبَرْنَاهُ فَقَالَ « إِنِّى لاَ أَحْلِفُ عَلَى يَمِينٍ أَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا إِلاَّ أَتَيْتُ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ ».

It was narrated that Abu Musa Al-Asha'ri said: "We came to the Messenger of Allah (s.a.w) to ask him for mounts, and he said: 'I do not have anything to give to you as mounts, and by Allah I will not give you mounts.' Then the Messenger of Allah (s.a.w) sent to us three camels with white humps. We said: 'We came to the Messenger of Allah (s.a.w) and asked him for mounts, and he swore that he would not give us mounts.' So we went back to him and told him, and he said: 'I do not swear an oath, then see that something else is better than it, but I do that which is better.'"

حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺکے پاس آپ ﷺسے سواریاں طلب کرنے کے لیے حاضر ہوئے تو آپ ﷺنے فرمایا: میرے پاس سواری نہیں جس پر میں تمہیں سوار کروں اللہ کی قسم! میں تمہیں سوار نہیں کروں گا پھر رسول اللہ ﷺنے ہماری پاس تین چتکبرے کوہان والے اونٹ بھیجے تو ہم نے کہا ہم رسول اللہ ﷺکے پاس سواری مانگنے کے لیے حاضر ہوئے تو آپ ﷺنے قسم اٹھائی کہ آپ ﷺہمیں سوار نہیں کریں گے۔ ہم نے آپ ﷺکے پاس حاضر ہو کر اس کی خبر دی تو آپ ﷺنے فرمایا: میں کسی کام کو کرنے کے لیے قسم کھاؤں پھر مجھے خیال آئے کہ اس کے خلاف بہتر ہے تو میں اس بہتر کام کو کروں گا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى التَّيْمِىُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ أَبِيهِ حَدَّثَنَا أَبُو السَّلِيلِ عَنْ زَهْدَمٍ يُحَدِّثُهُ عَنْ أَبِى مُوسَى قَالَ كُنَّا مُشَاةً فَأَتَيْنَا نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَسْتَحْمِلُهُ. بِنَحْوِ حَدِيثِ جَرِيرٍ.

It was narrated that Abu Musa said: "We were on foot, then we came to the Prophet of Allah (s.a.w) and asked him for mounts...'' a Hadith like that of Jarir (no. 4269).

حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم پیدل چل کر اللہ کے نبیﷺکے پاس حاضر ہوئے اور ہم نےآپﷺسے سواری طلب کی باقی حدیث جریر کی حدیث کی طرح کی ہے


حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِىُّ أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ عَنْ أَبِى حَازِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ أَعْتَمَ رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ فَوَجَدَ الصِّبْيَةَ قَدْ نَامُوا فَأَتَاهُ أَهْلُهُ بِطَعَامِهِ فَحَلَفَ لاَ يَأْكُلُ مِنْ أَجْلِ صِبْيَتِهِ ثُمَّ بَدَا لَهُ فَأَكَلَ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَأْتِهَا وَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "A man came to the Prophet (s.a.w) late at night, then he went back to his family and found that his children had gone to sleep. His wife brought him his food, but he swore that he would not eat because of his children, then he decided to eat. He came to the Messenger of Allah (s.a.w) and told him about that, and the Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever swears an oath then sees that something else is better than it, let him do that, and offer expiation for his oath.'"

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی کو رات کے وقت نبی کریم ﷺکے پاس دیر ہوگئی پھر اپنے اہل و عیال کی طرف لوٹا تو بچوں کو سوتا ہوا پایا اس کے پاس اس کی بیوی کھانا لائی اس نے قسم اٹھائی کہ وہ اپنے بچوں کی وجہ سے نہیں کھائے گا پھر اس کو خیال آیا تو اس نے کھانا کھا لیا ۔ پھر اس نے رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہو کر اس کا ذکر کیا تو رسول اللہ ﷺنے فرمایا:جس آدمی نے کوئی قسم کھائی پھر اس کو خیال آیا کہ اس کے خلاف بہتر ہے ، وہ اس بہتر کام کو کرے اور قسم کا کفارہ دے دے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مَالِكٌ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَفْعَلْ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "Whoever swears an oath, then sees that something else is better than it, let him offer expiation for his oath and do it."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جس آدمی نے کسی کام کی قسم کھائی ، پھر اس کے علاوہ کو بہتر جانا ، تو وہ اپنی قسم کا کفارہ دے دے اور اس کام کو کرے۔


وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى أُوَيْسٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَأْتِ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ وَلْيُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهِ ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever swears an oath, then sees that something else is better than it, let him do that which is better, and offer expiation for his oath."'

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جس آدمی نے کسی کام کی قسم کھائی ، پھر اس کے علاوہ کو بہتر جانا ، وہ اس بہتر کام کو کرے اور اپنی قسم کا کفارہ دے دے۔


وَحَدَّثَنِى الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنِى سُلَيْمَانُ - يَعْنِى ابْنَ بِلاَلٍ - حَدَّثَنِى سُهَيْلٌ فِى هَذَا الإِسْنَادِ بِمَعْنَى حَدِيثِ مَالِكٍ « فَلْيُكَفِّرْ يَمِينَهُ وَلْيَفْعَلِ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ ».

Suhail narrated a Hadith like that of Malik (no. 4272) with a different chain of narrators, (reporting the Messenger of Allah (s.a.w) saying: "Let him offer expiation for his oath and do that which is better."

ایک اور سند سے بھی اسی طرح مروی ہے اور اس میں یہ ہےکہ اپنی قسم کا کفارہ دے اور اس بہتر کام کو کرے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ - يَعْنِى ابْنَ رُفَيْعٍ - عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ قَالَ جَاءَ سَائِلٌ إِلَى عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ فَسَأَلَهُ نَفَقَةً فِى ثَمَنِ خَادِمٍ أَوْ فِى بَعْضِ ثَمَنِ خَادِمٍ. فَقَالَ لَيْسَ عِنْدِى مَا أُعْطِيكَ إِلاَّ دِرْعِى وَمِغْفَرِى فَأَكْتُبُ إِلَى أَهْلِى أَنْ يُعْطُوكَهَا. قَالَ فَلَمْ يَرْضَ فَغَضِبَ عَدِىٌّ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ لاَ أُعْطِيكَ شَيْئًا ثُمَّ إِنَّ الرَّجُلَ رَضِىَ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ لَوْلاَ أَنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ ثُمَّ رَأَى أَتْقَى لِلَّهِ مِنْهَا فَلْيَأْتِ التَّقْوَى ». مَا حَنَّثْتُ يَمِينِى.

It was narrated that Tamim bin Tarafah said: "A man came to 'Adiyy bin Hatim and asked him for the price of a servant, or part of the price of a servant. He said: 'I do not have anything to give you except my coat of mail and my helmet, but I will write to my family and tell them to give you these two things.' He did not accept that, and 'Adiyy got angry. He said: 'By Allah, I will not give you anything!' Then the man accepted it, and he said: 'By Allah, were it not that I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Whoever swears an oath then sees something that is more favored by Allah the Mighty and Sublime, than it, let him do that which is more favored by Allah," I would not have broken my oath."'

حضرت تمیم بن طرفہ سے روایت ہے کہ ایک سائل عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا اور ان سے ایک غلام کی قیمت یا غلام کی قیمت کے کچھ حصہ کا سوال کیا ،تو انہوں نے کہا میرے پاس تجھے عطا کرنے کے لیے سوائے زرہ اور خود(Helmet) کے کچھ نہیں ہے میں اپنے گھر والوں کو لکھتا ہوں کہ وہ تجھے کچھ عطا کردیں گے مگر وہ راضی نہ ہوا حضرت عدی غصے میں آ گئے اور کہا: اللہ کی قسم! میں کچھ بھی نہیں دوں گا ، پھر وہ آدمی راضی ہوگیا تو انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ نہ سنا ہوتا تو تجھے کچھ بھی نہ دیتا آپﷺ فرماتے تھے جس نے کسی بات پر قسم اٹھائی پھر اس سے زیادہ پرہیزگاری کا عمل دیکھے تو وہی تقوی والا عمل اختیار کرلے، تو میں اپنی قسم کو نہ توڑتا اور حانث نہ ہوتا۔


وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَأْتِ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ وَلْيَتْرُكْ يَمِينَهُ ».

It was narrated that 'Adiyy bin Hatim said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Whoever swears an oath, then sees that something else is better than it, let him do that which is better and ignore his oath."'

حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جس آدمی نے کسی کام کی قسم کھائی ، پھر اس کے علاوہ کو بہتر خیال کیا ، وہ اس بہتر کام کو کرے اور اپنی قسم کو چھوڑ دے۔


حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ الْبَجَلِىُّ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ طَرِيفٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ تَمِيمٍ الطَّائِىِّ عَنْ عَدِىٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا حَلَفَ أَحَدُكُمْ عَلَى الْيَمِينِ فَرَأَى خَيْرًا مِنْهَا فَلْيُكَفِّرْهَا وَلْيَأْتِ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ ».

It was narrated from Tamim At-Ta'i that 'Adiyy said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'If one of you swears an oath, then he sees something that is better than it, let him offer expiation for it then do that which is better than it."'

حضرت عدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی کسی کام کی قسم کھائے ،پھر اس سے بہتر کا خیال کرے،تو وہ اس قسم کا کفارہ دے اور اس بہتر کام کو کرے۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنِ الشَّيْبَانِىِّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ تَمِيمٍ الطَّائِىِّ عَنْ عَدِىِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ ذَلِكَ.

It was narrated from 'Adiyy bin Hatim that he heard the Prophet (s.a.w) saying that (a Hadith similar to no. 4277).

حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی ﷺسے سنا آپﷺیہ فرما رہے تھے ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَدِىَّ بْنَ حَاتِمٍ وَأَتَاهُ رَجُلٌ يَسْأَلُهُ مِائَةَ دِرْهَمٍ. فَقَالَ تَسْأَلُنِى مِائَةَ دِرْهَمٍ وَأَنَا ابْنُ حَاتِمٍ وَاللَّهِ لاَ أُعْطِيكَ. ثُمَّ قَالَ لَوْلاَ أَنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ ثُمَّ رَأَى خَيْرًا مِنْهَا فَلْيَأْتِ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ ».

It was narrated that Tamim bin Tarafah said: "I heard 'Adiyy bin Hatim say, when a man came to him asking him for a hundred Dirham: 'Are you asking me for a hundred Dirham when I am the son of Hatim? By Allah, I will not give it to you.' Then he said: 'Were it not that I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Whoever swears an oath, then sees somethi11g better than it, let him do that which is better.''

حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک آدمی سو درہم مانگنے کے لیے آیا ، حضرت عدی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم مجھ سے سو درہم کا سوال کررہے ہو، حالانکہ میں حاتم کا بیٹا ہوں ،اللہ کی قسم! میں تجھے نہیں دوں گا،پھر فرمایا: اگر میں نے رسول اللہ ﷺکا یہ فرمان نہ سنا ہوتا کہ جس آدمی نے کسی کام کی قسم کھائی پھر اس نے اس سے بہتر چیز کا خیال کیا تو وہ اس بہتر کام کو کرے۔


حَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ تَمِيمَ بْنَ طَرَفَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَدِىَّ بْنَ حَاتِمٍ أَنَّ رَجُلاً سَأَلَهُ فَذَكَرَ مِثْلَهُ وَزَادَ وَلَكَ أَرْبَعُمِائَةٍ فِى عَطَائِى.

Tamim bin Tarafah said: "I heard 'Adiyy bin Hatim, when a man asked him...'' he mentioned a similar report (as no. 4279) and added: "You may have four hundred from me.''

حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے ان سے سوال کیا ، اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے ،اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ تم میری عطا سے چار سو درہم لے لو۔


حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ سَمُرَةَ لاَ تَسْأَلِ الإِمَارَةَ فَإِنَّكَ إِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ وُكِلْتَ إِلَيْهَا وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَكَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ وَائْتِ الَّذِى هُوَ خَيْرٌ ». قَالَ أَبُو أَحْمَدَ الْجُلُودِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الْمَاسَرْجَسِىُّ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ. بِهَذَا الْحَدِيثِ.

'Abdur-Rahman bin Samurah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said to me: 'O 'Abdur-Rahman bin Samurah, do not seek authority, for if you are given it when you ask for it, you will be left on your own without the support of Allah. But if you are given it without asking for it, you will be helped (by Allah). If you swear to do something then see that something else is better than it, then offer expiation for your oath and do that which is better."'

حضرت عبد الرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺنے فرمایا: اے عبد الرحمن !حکومت کا سوال نہ کرنا، اگر تم کو سوال کرنے سے حکومت دی گئی تو تم اس کے سپرد کردیے جاؤگے ، اور اگر تم کو بغیر سوال کے مل جائے تو تمہاری مدد کی جائے گی ،جب تم کسی کام کے لیے قسم کھاؤ، پھر اس سے بہتر کا خیال کرو،تو اپنی قسم کا کفارہ دو، اور جو بہتر کام ہے اس کو کرو۔ ایک اور سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح منقول ہے۔


حَدَّثَنِى عَلِىُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِىُّ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يُونُسَ وَمَنْصُورٍ وَحُمَيْدٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سِمَاكِ بْنِ عَطِيَّةَ وَيُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ وَهِشَامِ بْنِ حَسَّانَ فِى آخَرِينَ ح وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ أَبِيهِ ح وَحَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ كُلُّهُمْ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. بِهَذَا الْحَدِيثِ وَلَيْسَ فِى حَدِيثِ الْمُعْتَمِرِ عَنْ أَبِيهِ ذِكْرُ الإِمَارَةِ.

It was narrated from Al-Hasan, from 'Abdur-Rahman bin Samurah, from the Prophet (s.a.w) with this chain (a Hadith similar to no. 4281), but in the Hadith of Al-Mu'tamir from his father there is no mention of authority.

مختلف سندوں کے ساتھ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عبد الرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے نبی ﷺکا یہ فرمان روایت کیا ہے۔

4. باب يَمِينِ الْحَالِفِ عَلَى نِيَّةِ الْمُسْتَحْلِفِ

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَعَمْرٌو النَّاقِدُ - قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى صَالِحٍ وَقَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى صَالِحٍ - عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَمِينُكَ عَلَى مَا يُصَدِّقُكَ عَلَيْهِ صَاحِبُكَ ». وَقَالَ عَمْرٌو « يُصَدِّقُكَ بِهِ صَاحِبُكَ ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Your oath is according to what your companion believes.'"

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: تمہاری قسم میں اس چیز کا اعتبار ہوگا جس کی تمہارا ساتھی تصدیق کرے گا، اور عمرو کی روایت میں یصدقک بہ صاحبک ، کے الفاظ ہیں۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْيَمِينُ عَلَى نِيَّةِ الْمُسْتَحْلِفِ ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'The oath is according to the intention of the one who asks for it to be sworn."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: قسم کھلانے والے کی نیت کے لحاظ سے قسم ہوگی۔

5. بابُ الاِسْتِثْنَاءِ فِي اليَمِيْنِ وَغَيْرِهَا

حَدَّثَنِى أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِىُّ وَأَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِىُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ - وَاللَّفْظُ لأَبِى الرَّبِيعِ - قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ - وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ - حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ كَانَ لِسُلَيْمَانَ سِتُّونَ امْرَأَةً فَقَالَ لأَطُوفَنَّ عَلَيْهِنَّ اللَّيْلَةَ فَتَحْمِلُ كُلُّ وَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ فَتَلِدُ كُلُّ وَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ غُلاَمًا فَارِسًا يُقَاتِلُ فِى سَبِيلِ اللَّهِ فَلَمْ تَحْمِلْ مِنْهُنَّ إِلاَّ وَاحِدَةٌ فَوَلَدَتْ نِصْفَ إِنْسَانٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْ كَانَ اسْتَثْنَى لَوَلَدَتْ كُلُّ وَاحِدَةٍ مِنْهُنَّ غُلاَمًا فَارِسًا يُقَاتِلُ فِى سَبِيلِ اللَّهِ ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "Sulaiman had sixty women and he said: 'I will go around to all of them tonight, and each of them will become pregnant, and each of them will give birth to a boy who will become a knight who will fight in the cause of Allah. But none of them became pregnant except one, who gave birth to an malformed child." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "If he had said: 'If Allah wills,' each of them would have given birth to a boy who would become a knight who would fight in the cause of Allah."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت سلیمان علیہ السلام کی ساٹھ بیویاں تھیں ، انہوں نے کہا: میں آج رات ہر بیوی کے پاس جاؤں گا تو ہر بیوی حاملہ ہوگی اور پھر ہر ایک سے ایک شہسوار لڑکا پیدا ہوگا جو فی سبیل اللہ جہاد کرے گا۔لیکن ان میں سے صرف ایک ہی عورت حاملہ ہوئیں اور ان سے بھی آدھا بچہ پیدا ہوا۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: اگر حضرت سلیمان علیہ السلام ان شاء اللہ کہہ دیتے تو ہر بیوی سے ایک شہسوار پیدا ہوتا جو اللہ کی راہ میں جہاد کرتا۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ أَبِى عُمَرَ - قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ حُجَيْرٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ نَبِىُّ اللَّهِ لأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ عَلَى سَبْعِينَ امْرَأَةً كُلُّهُنَّ تَأْتِى بِغُلاَمٍ يُقَاتِلُ فِى سَبِيلِ اللَّهِ. فَقَالَ لَهُ صَاحِبُهُ أَوِ الْمَلَكُ قُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ. فَلَمْ يَقُلْ وَنَسِىَ. فَلَمْ تَأْتِ وَاحِدَةٌ مِنْ نِسَائِهِ إِلاَّ وَاحِدَةٌ جَاءَتْ بِشِقِّ غُلاَمٍ ». فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « وَلَوْ قَالَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ. لَمْ يَحْنَثْ وَكَانَ دَرَكًا لَهُ فِى حَاجَتِهِ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "Sulaiman bin Dawud, the Prophet of Allah, said: 'Tonight I will go around to seventy women, each of whom will give birth to a boy who will fight in the cause of Allah.' His companion, or the Angel, said: 'Say: "If Allah wills."' But he did not say it, or he was caused to forget, and none of his women gave birth to a child except one, who gave birth to a deformed child." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "If he had said: 'If Allah wills,' he would not have broken his oath, and that would have been a means of attaining what he hoped for."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: اللہ کے نبی حضرت سلیمان بن داود علیہ السلام نے کہا: آج رات میں ستر بیویوں کے پاس جاؤں گا،ان میں سے ہر ایک سے ایک لڑکا پیدا ہوگا جو اللہ کے راستے میں جہاد کرے گا،ان کے ساتھی یا فرشتہ نے کہا: ان شاء اللہ کہہ دیجئے ،انہوں نے نہیں کہا اور بھول گئے ،پھر ان کی بیویوں میں سے صرف ایک کے ہاں آدھا بچہ پیدا ہوا ، تو رسول اللہﷺنے فرمایا: اگر انہوں نے ان شاء اللہ کہا ہوتا ،تو ان کی قسم نہ ٹوٹتی ، اور ان کا مقصد بھی پورا ہوجاتا۔


وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ أَوْ نَحْوَهُ.

A similar report (as no. 4286) was narrated from Abu Hurairah, from the Prophet (s.a.w).

ایک اور سند سے بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مذکورہ بالا حدیث کی طرح مروی ہے۔


وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بْنُ هَمَّامٍ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ لأُطِيفَنَّ اللَّيْلَةَ عَلَى سَبْعِينَ امْرَأَةً تَلِدُ كُلُّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ غُلاَمًا يُقَاتِلُ فِى سَبِيلِ اللَّهِ. فَقِيلَ لَهُ قُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ. فَلَمْ يَقُلْ. فَأَطَافَ بِهِنَّ فَلَمْ تَلِدْ مِنْهُنَّ إِلاَّ امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ نِصْفَ إِنْسَانٍ. قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْ قَالَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ. لَمْ يَحْنَثْ وَكَانَ دَرَكًا لِحَاجَتِهِ ».

It was narrated that Abu Hurairah said: "Sulaiman bin Dawud said: 'Tonight I will go around to seventy women and each of them will give birth to a boy who will fight in the cause of Allah.' It was said to him: 'Say: "If Allah wills,"' but he did not say it. He went around to them, but none of them gave birth except one woman, who gave birth to an malformed child.'' The Messenger of Allah (s.a.w) said: "If he had said 'If Allah wills,' he would not have broken his oath, and that could have been a means of fulfilling his wish."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت سلیمان بن داود علیہ السلام نے فرمایا: میں را ت کو ستر بیویوں کے پاس جاؤں گا جن میں سے ہر ایک سے ایک لڑکا پیدا ہوگا جو اللہ کی راہ میں جہاد کرے گا، ان سے کہا گیا : ان شاء اللہ کہہ دیجئے ، تو انہوں نے نہیں کہا، سو وہ بیویوں کے پاس گیا تو ان میں سے صرف ایک ہی عورت نے آدھا بچہ پیدا کیا ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: اگر وہ ان شاء اللہ کہہ دیتے تو ان کی قسم نہ ٹوٹتی ، اور مقصد بھی پورا ہوجاتا۔


وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنِى وَرْقَاءُ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ لأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ عَلَى تِسْعِينَ امْرَأَةً كُلُّهَا تَأْتِى بِفَارِسٍ يُقَاتِلُ فِى سَبِيلِ اللَّهِ. فَقَالَ لَهُ صَاحِبُهُ قُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ. فَلَمْ يَقُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ. فَطَافَ عَلَيْهِنَّ جَمِيعًا فَلَمْ تَحْمِلْ مِنْهُنَّ إِلاَّ امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ فَجَاءَتْ بِشِقِّ رَجُلٍ وَايْمُ الَّذِى نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ قَالَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ. لَجَاهَدُوا فِى سَبِيلِ اللَّهِ فُرْسَانًا أَجْمَعُونَ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "Sulaiman bin Dawud said: 'Tonight I will go around to ninety women, and each of them will give birth to a knight who will fight in the cause of Allah.' His companion said to him: 'Say "If Allah wills.'" But he did not say 'If Allah wills,' and he went round to all of them. None of them became pregnant except one woman, who gave birth to a deformed child. By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad, if he had said 'If Allah wills,' they would all have been knights, striving in the cause of Allah.''

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت سلیمان بن داود علیہ السلام نے فرمایا: میں آج را ت نوے بیویوں کے پاس جاؤں گا جن میں سے ہر ایک ایسے لڑکے کو جنم دے گی جو اللہ کے راستے میں جہا د کرے گا،ان کے ساتھی نے کہا: ان شاء اللہ کہہ دیجئے ، تو انہوں نے ان شاء اللہ نہیں کہا، سو وہ بیویوں کے پاس گیا تو ان میں سے صرف ایک ہی عورت حاملہ ہوئیں ،وہ بھی آدھا ہی بچہ پیدا کرسکی ،قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد ﷺکی جان ہے اگر وہ ان شاء اللہ کہہ دیتے تو سب کے سب شہسوار ہوتے اور اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ۔


وَحَدَّثَنِيهِ سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ أَبِى الزِّنَادِ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ. غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ « كُلُّهَا تَحْمِلُ غُلاَمًا يُجَاهِدُ فِى سَبِيلِ اللَّهِ ».

A similar report (as no. 4289) was narrated from Abu Az-Zinnad with this chain, except that he said: "They all would have borne a boy who would strive in the cause of Allah, may He be exalted."

ایک اور سند سے بھی یہ روایت اسی طرح مروی ہے ، اور اس میں یہ ہے کہ ہر ایک سے ایک لڑکا پیدا ہوتا جو اللہ کی راہ میں جہاد کرتا۔

6. بابُ النَّهْيِ عَنِ الإِصْرَارِ عَلَى الْيَمِينِ فِيمَا يَتَأَذَّى بِهِ أَهْلُ الْحَالِفِ مِمَّا لَيْسَ بِحَرَامٍ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « وَاللَّهِ لأَنْ يَلَجَّ أَحَدُكُمْ بِيَمِينِهِ فِى أَهْلِهِ آثَمُ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ أَنْ يُعْطِىَ كَفَّارَتَهُ الَّتِى فَرَضَ اللَّهُ ».

It was narrated that Hammam bin Munabbih said: "This is what Abu Hurairah narrated to us from the Messenger of Allah (s.a.w)." He mentioned a number of Ahadith including the following: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'By Allah, if one of you persist in an oath concerning his family, that is more sinful before Allah than offering the expiation that has been enjoined by Allah."'

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: اللہ کی قسم! اگر تم میں سے کوئی آدمی اپنے اہل خانہ کے بارے میں قسم پر اصرار کرے تو اللہ تعالیٰ نے جس کفارے کو فرض کیا ہے اس کو ادا کرنے کے مقابلہ میں وہ اصرار کرنا زیادہ گنا ہے ۔

7. بابُ نَذْرِ الْكَافِرِ وَمَا يَفْعَلُ فِيهِ إِذَا أَسْلَمَ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى بَكْرٍ الْمُقَدَّمِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ - وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ - قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَى - وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ - عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى نَذَرْتُ فِى الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ أَعْتَكِفَ لَيْلَةً فِى الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ. قَالَ « فَأَوْفِ بِنَذْرِكَ ».

It was narrated from Ibn 'Umar that 'Umar said: "O Messenger of Allah, during the Jahiliyyah I vowed that I would spend a night in l'tikaf in Al-Masjid Al-Haram." He said: "Fulfill your vow."

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : اے اللہ کے رسولﷺ!میں نے زمانہ جاہلیت میں یہ نذر مانی تھی کہ میں مسجد حرام میں ایک رات اعتکاف کروں گا۔ آپﷺنے فرمایا: اپنی نذر کو پوری کرو۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ يَعْنِى الثَّقَفِىَّ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ بْنِ أَبِى رَوَّادٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَقَالَ حَفْصٌ مِنْ بَيْنِهِمْ عَنْ عُمَرَ بِهَذَا الْحَدِيثِ أَمَّا أَبُو أُسَامَةَ وَالثَّقَفِىُّ فَفِى حَدِيثِهِمَا اعْتِكَافُ لَيْلَةٍ. وَأَمَّا فِى حَدِيثِ شُعْبَةَ فَقَالَ جَعَلَ عَلَيْهِ يَوْمًا يَعْتَكِفُهُ. وَلَيْسَ فِى حَدِيثِ حَفْصٍ ذِكْرُ يَوْمٍ وَلاَ لَيْلَةٍ.

This Hadith (which is similar to no. 4291) was narrated from Ibn 'Umar. As for Abu Usamah and Ath-Thaqafi, their Hadith mentions I'tikaf for one night. As for Shu'bah, he said: "He obliged himself to spend a day in I'tikaf" In the Hadith there is no mention of a day or a night.

مختلف سندوں کے ساتھ یہ حدیث حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے اسی طرح منقول ہے، ابو اسامہ اور ثقفی کی حدیث میں ایک رات کے اعتکاف کا ذکر ہے ، اور شعبہ کی روایت میں ایک دن کا ذکر ہے ، او رحفص کی روایت میں دن اور رات میں سے کسی کا ذکر نہیں ہے۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ أَنَّ أَيُّوبَ حَدَّثَهُ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ بِالْجِعْرَانَةِ بَعْدَ أَنْ رَجَعَ مِنَ الطَّائِفِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى نَذَرْتُ فِى الْجَاهِلِيَّةِ أَنْ أَعْتَكِفَ يَوْمًا فِى الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ فَكَيْفَ تَرَى قَالَ « اذْهَبْ فَاعْتَكِفْ يَوْمًا ». قَالَ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَدْ أَعْطَاهُ جَارِيَةً مِنَ الْخُمْسِ فَلَمَّا أَعْتَقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَبَايَا النَّاسِ سَمِعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَصْوَاتَهُمْ يَقُولُونَ أَعْتَقَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. فَقَالَ مَا هَذَا فَقَالُوا أَعْتَقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَبَايَا النَّاسِ. فَقَالَ عُمَرُ يَا عَبْدَ اللَّهِ اذْهَبْ إِلَى تِلْكَ الْجَارِيَةِ فَخَلِّ سَبِيلَهَا.

'Abdullah bin 'Umar narrated that 'Umar bin Al-Khattab asked the Messenger of Allah (s.a.w) when he was in Al-Jir'anah, after he had come back from At-Ta'if: "O Messenger of Allah, during the Jahiliyyah I vowed that I would spend a day in I'tikaf in Al-Masjid Al-Haram. What do you think?" He said: "Go and spend a day in I'tikaf" He said: "And the Messenger of Allah (s.a.w) had given him a slave woman from the Khums, but when the Messenger of Allah (s.a.w) freed the captives, 'Umar bin Al-Khattab heard their voices saying: 'The Messenger of Allah (s.a.w) has set us free.' He said: 'What is this?' They said: 'The Messenger of Allah (s.a.w) has set the prisoners free.' 'Umar said: 'O 'Abdullah, go to that slave woman and set her free.'"

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے طائف سے واپسی پر جعرانہ کے مقام پر رسول اللہ ﷺسے پوچھا: اے اللہ کے رسو ل ﷺ! میں نے زمانہ جاہلیت میں مسجد حرام میں ایک دن اعتکاف بیٹھنے کی نذر مانی تھی،تو آپ کا کیا خیال ہے ؟ آپﷺنے فرمایا: جاؤ ایک دن اعتکاف بیٹھو،اور رسول اللہ ﷺنے خمس میں سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ایک باندی دی تھی، جب رسول اللہﷺنے لوگوں کے قیدیوں کو آزاد کردیا، تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ہمیں رسول اللہﷺنے آزاد کردیا ،حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ کیا ہے ؟لوگوں نے کہا: رسول اللہ ﷺنے لوگوں کے قیدیوں کو آزاد کردیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے عبد اللہ ! اس لونڈی کو لے جاؤ اور اس کو آزاد کرد۔


وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ لَمَّا قَفَلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ حُنَيْنٍ سَأَلَ عُمَرُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ نَذْرٍ كَانَ نَذَرَهُ فِى الْجَاهِلِيَّةِ اعْتِكَافِ يَوْمٍ. ثُمَّ ذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ.

It was narrated that Ibn 'Umar said: "When the Prophet (s.a.w) came back from Hunain, 'Umar asked the Messenger of Allah (s.a.w) about a vow that he had made during the Jahiliyyah, to observe l'tikaf for one day.'' Then he mentioned a Hadith like that of Jarir bin Hazim (no. 4294).

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبیﷺغزوہ حنین سے واپس لوٹے ، تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے زمانہ جاہلیت میں ایک دن کی نذر اعتکاف کے حوالے سے رسول اللہ ﷺسے سوال کیا ، اسے کے بعد حسب سابق روایت ہے۔


وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ عُمْرَةُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنَ الْجِعْرَانَةِ فَقَالَ لَمْ يَعْتَمِرْ مِنْهَا - قَالَ - وَكَانَ عُمَرُ نَذَرَ اعْتِكَافَ لَيْلَةٍ فِى الْجَاهِلِيَّةِ. ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ وَمَعْمَرٍ عَنْ أَيُّوبَ.

It was narrated that Nafi' said: "Mention was made in the presence of Ibn 'Umar of the 'Umrah of the Messenger of Allah (s.a.w) from Al-Jir'anah. He said: 'He did not perform 'Umrah from there.' He said: 'And 'Umar had made a vow during the Jahiliyyah to observe I'tikaf for one night."' Then he mentioned a Hadith like that of Jarir bin Hazim and Ma'mar, from Ayyub (no. 4294, 4295).

نافع کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے رسول اللہ ﷺکے عمرہ جعرانہ کا ذکر ہوا،انہوں نے فرمایا: آپﷺنے جعرانہ سے عمرہ نہیں کیا ،پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی زمانہ جاہلیت میں ایک رات کے اعتکاف کی نذر کا ذکر ہوا ، اس کے بعد مذکورہ بالا حدیث کی طرح ہے۔


وَحَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ كِلاَهُمَا عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ. بِهَذَا الْحَدِيثِ فِى النَّذْرِ وَفِى حَدِيثِهِمَا جَمِيعًا اعْتِكَافُ يَوْمٍ.

This Hadith about vows was narrated from Ibn 'Umar (a Hadith similar to no. 4294). In both their Ahadith it mentions I'tikaf for one day.

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث دو سندوں سے مروی ہے اور ان دو سندوں میں ایک دن کے اعتکاف کا ذکر ہے۔

8. بابُ صُحْبَةِ الْمَمَالِيكِ وَكَفَّارَةِ مَنْ لَطَمَ عَبْدَهُ

حَدَّثَنِى أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ ذَكْوَانَ أَبِى صَالِحٍ عَنْ زَاذَانَ أَبِى عُمَرَ قَالَ أَتَيْتُ ابْنَ عُمَرَ وَقَدْ أَعْتَقَ مَمْلُوكًا - قَالَ - فَأَخَذَ مِنَ الأَرْضِ عُودًا أَوْ شَيْئًا فَقَالَ مَا فِيهِ مِنَ الأَجْرِ مَا يَسْوَى هَذَا إِلاَّ أَنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ لَطَمَ مَمْلُوكَهُ أَوْ ضَرَبَهُ فَكَفَّارَتُهُ أَنْ يُعْتِقَهُ ».

It was narrated that Zadan bin Abi 'Umar said: "I came to Ibn 'Umar who had freed a slave. He picked up a stick or something from the ground and said: 'There is no more reward in it than the equivalent of this, but I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: "Whoever slaps his slave or beats him, his expiation is to manumit him."

زاذان ابو عمر کہتے ہیں کہ میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس اس حال میں آیا کہ انہوں نے ایک غلام کو آزاد کردیا تھا،انہوں نے زمین سے چھڑی یا کوئی چیز اٹھاکر کہا: اس (غلام آزاد کرنے ) میں اس چھڑی کے برابر ثواب نہیں ہے ،لیکن میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ سنا ہے کہ جو آدمی اپنے غلام کو تھپڑ مارے یا اس کو پیٹے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ اس کو آزاد کردے۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ الْمُثَنَّى - قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ فِرَاسٍ قَالَ سَمِعْتُ ذَكْوَانَ يُحَدِّثُ عَنْ زَاذَانَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ دَعَا بِغُلاَمٍ لَهُ فَرَأَى بِظَهْرِهِ أَثَرًا فَقَالَ لَهُ أَوْجَعْتُكَ قَالَ لاَ. قَالَ فَأَنْتَ عَتِيقٌ. قَالَ ثُمَّ أَخَذَ شَيْئًا مِنَ الأَرْضِ فَقَالَ مَا لِى فِيهِ مِنَ الأَجْرِ مَا يَزِنُ هَذَا إِنِّى سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « مَنْ ضَرَبَ غُلاَمًا لَهُ حَدًّا لَمْ يَأْتِهِ أَوْ لَطَمَهُ فَإِنَّ كَفَّارَتَهُ أَنْ يُعْتِقَهُ ».

It was narrated from Zadan that Ibn 'Umar called a slave of his and he saw marks on his back. He said to him: "Have I caused you pain?" He said: "No." He said: "You are free." Then he picked up something from the ground and said: "I will not have any reward for it, not even the weight of this. I heard the Messenger of Allah (s.a.w) say: 'Whoever beats a slave without him having done anything to deserve it, or slaps him, his expiation is to manumit him."'

زاذان کہتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے غلام کو بلایا اور اس کی پیٹھ پرنشان دیکھے ،تو ان سے کہا: کیا میں نے تمہیں کوئی تکلیف پہنچائی ہے ؟ اس نے کہا: نہیں ،حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم آزاد ہو، پھر حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے زمین سے کوئی چیز اٹھاکر کہا: میرے لیے (آزاد کرنے )میں اس (چیز ) کے برابر بھی اجر نہیں ہے ، لیکن میں نے رسو ل اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ، جس آدمی نے اپنے غلام کو بے قصور پیٹا یا تھپڑ مارا ،اس کا کفارہ یہ ہے کہ وہ اس کو آزاد کردے۔


وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ كِلاَهُمَا عَنْ سُفْيَانَ عَنْ فِرَاسٍ بِإِسْنَادِ شُعْبَةَ وَأَبِى عَوَانَةَ أَمَّا حَدِيثُ ابْنِ مَهْدِىٍّ فَذَكَرَ فِيهِ « حَدًّا لَمْ يَأْتِهِ ». وَفِى حَدِيثِ وَكِيعٍ « مَنْ لَطَمَ عَبْدَهُ ». وَلَمْ يَذْكُرِ الْحَدَّ.

It was narrated from Firas with the chain of Shu'bah and Abu 'Awanah (a Hadith similar to no. 4299). As for the Hadith of Ibn Mahdi, it says: "Without him having done anything to deserve it". In the Hadith of Waki' it says: "Whoever slaps his slave" and does not mention "Without him having done anything to deserve it."

ایک اور سند سے بھی یہ حدیث منقول ہے لیکن ابن مہدی کی روایت میں حدا لم یاتہ کے الفاظ ہیں ، اور وکیع کی روایت میں من لطم عبد ہ کے الفاظ ہیں اور حد کا ذکر نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ لَطَمْتُ مَوْلًى لَنَا فَهَرَبْتُ ثُمَّ جِئْتُ قُبَيْلَ الظُّهْرِ فَصَلَّيْتُ خَلْفَ أَبِى فَدَعَاهُ وَدَعَانِى ثُمَّ قَالَ امْتَثِلْ مِنْهُ. فَعَفَا ثُمَّ قَالَ كُنَّا بَنِى مُقَرِّنٍ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لَيْسَ لَنَا إِلاَّ خَادِمٌ وَاحِدَةٌ فَلَطَمَهَا أَحَدُنَا فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « أَعْتِقُوهَا ». قَالُوا لَيْسَ لَهُمْ خَادِمٌ غَيْرُهَا قَالَ « فَلْيَسْتَخْدِمُوهَا فَإِذَا اسْتَغْنَوْا عَنْهَا فَلْيُخَلُّوا سَبِيلَهَا ».

It was narrated that Mu'awiyah bin Suwaid said: "I slapped a freed slave of ours and he ran away. Then I came just before Zuhr and prayed behind my father. He called him, and called for me, then he said: 'Do to him what he did to you,' but he let me go. Then he said: 'At the time of the Messenger of Allah (s.a.w), we Banu Muqarrin had only one servant. One of us slapped her and news of that reached the Prophet (s.a.w) He said: 'Manumit her.' They said: 'They do not have any other servant.' He said: 'Then let them keep her, and when they no longer need her, they should let her go.'"

حضرت معاویہ بن سوید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے غلام کو طمانچہ مارا پھر میں بھاگ گیا پھر ظہر کے قریب آیا اور ظہر کی نماز میں نے اپنے والد کے پیچھے ادا کی تو انہوں نے غلام کو اور مجھے بلایا پھر غلام سے کہا : اس سے بدلہ لے لو اس نے معاف کردیا پھر فرمایا: ہم رسول اللہ ﷺکے زمانہ میں بنو مقرن تھے ، ہمارے پاس صرف ایک خادم تھا،ہم میں سے کسی نے اسے طمانچہ مارا یہ بات جب نبیﷺتک پہنچی تو آپ ﷺنے فرمایا: اسے آزاد کردو انہوں نے عرض کیا کہ ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی خادم نہیں ہے آپ ﷺنے فرمایا اس سے خدمت حاصل کرو جب اس کی خدمت کی ضرورت نہ رہے تو اس کو آزاد کردیں۔


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ - وَاللَّفْظُ لأَبِى بَكْرٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ هِلاَلِ بْنِ يَسَافٍ قَالَ عَجِلَ شَيْخٌ فَلَطَمَ خَادِمًا لَهُ فَقَالَ لَهُ سُوَيْدُ بْنُ مُقَرِّنٍ عَجَزَ عَلَيْكَ إِلاَّ حُرُّ وَجْهِهَا لَقَدْ رَأَيْتُنِى سَابِعَ سَبْعَةٍ مِنْ بَنِى مُقَرِّنٍ مَا لَنَا خَادِمٌ إِلاَّ وَاحِدَةٌ لَطَمَهَا أَصْغَرُنَا فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ نُعْتِقَهَا.

It was narrated that Hilal bin Yasaf said: "An old man got angry and slapped a servant of his. Suwaid bin Muqarrin said to him: 'Could you not find any part other than her face? I remember when I was the seventh of seven sons of Banu Muqarrin and we had no servant but one woman. The youngest of us slapped her and the Messenger of Allah (s.a.w) commanded us to manumit her."'

حضرت ہلال بن یساف سے روایت ہے کہ ایک شیخ نے جلدی میں اپنے خادم کو طمانچہ مار دیا تو اسے سو ید بن مقرن نے کہا: تجھے اس کے چہرے کے علاوہ کوئی جگہ نہیں ملی تھی، مجھے یاد ہے میں بنو مقرن کا ساتواں بیٹا تھا ،او رہمارے پاس ایک غلا م کے سوا کوئی خادم نہیں تھا،ہم میں سے سب سے چھوٹے نے اسے طمانچہ مار دیا تو رسول اللہﷺ نے ہمیں اس کے آزاد کرنے کا حکم فرمایا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ هِلاَلِ بْنِ يَسَافٍ قَالَ كُنَّا نَبِيعُ الْبَزَّ فِى دَارِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ أَخِى النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ فَخَرَجَتْ جَارِيَةٌ فَقَالَتْ لِرَجُلٍ مِنَّا كَلِمَةً فَلَطَمَهَا فَغَضِبَ سُوَيْدٌ. فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ إِدْرِيسَ.

It was narrated that Hilal bin Yasaf said: "We used to sell cloth in the house of Suwaid bin Muqarrin, the brother of An-Nu'man bin Muqarrin. A slave woman came out and said something to one of us, and he slapped her and Suwaid got angry..." a Hadith like that of Ibn Idris (no. 4302).

حضرت ہلال بن یساف سے روایت ہے کہ ہم نعمان بن مقرن کے بھائی سوید بن مقرن کے گھر میں کپڑا فروخت کیا کرتے تھے تو ایک لونڈی نکلی اور اس نے ہم سے کسی آدمی کو کوئی بات کہی تو اس آدمی نے اسے طمانچہ مار دیا تو سوید ناراض ہوئے پھر ابن ادریس کی طرح حدیث ذکر کی۔


وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ قَالَ لِى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ مَا اسْمُكَ قُلْتُ شُعْبَةُ. فَقَالَ مُحَمَّدٌ حَدَّثَنِى أَبُو شُعْبَةَ الْعِرَاقِىُّ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ أَنَّ جَارِيَةً لَهُ لَطَمَهَا إِنْسَانٌ فَقَالَ لَهُ سُوَيْدٌ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ الصُّورَةَ مُحَرَّمَةٌ فَقَالَ لَقَدْ رَأَيْتُنِى وَإِنِّى لَسَابِعُ إِخْوَةٍ لِى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَمَا لَنَا خَادِمٌ غَيْرُ وَاحِدٍ فَعَمَدَ أَحَدُنَا فَلَطَمَهُ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ نُعْتِقَهُ.

Shu'bah narrated: "Muhammad bin Al-Munkadir said to me: 'What is your name?' I said: 'Shu'bah.' Muhammad said: 'Abu Shu'bah Al-'Iraqi narrated to me from Suwaid bin Muqarrin that someone slapped a slave woman of his. Suwaid said to him: Do you not know that hitting the face is unlawful? He said: I remember when I was the seventh of my brothers, with the Messenger of Allah (s.a.w), and we only had one servant. One of us went and slapped him, and the Messenger of Allah (s.a.w) commanded us to manumit him."'

حضرت سوید بن مقرن سے روایت ہے کہ اس کی باندی کو کسی انسان نے تھپڑ مارا تو اسے سوید نے کہا: کیا تم نہیں جانتے کہ چہرہ محترم ہے ؟انہوں نے کہا: مجھے یاد ہے کہ میں اپنے بھائیوں میں ساتواں تھا ، رسو ل اللہﷺکے زمانے میں ہمارے پاس صرف ایک ہی خادم تھا ،ہم میں سے کسی آدمی نے اس خادم کو تھپڑ مارا ، پھر رسو ل اللہ ﷺنے ہمیں اس کو آزاد کرنے کاحکم دیا۔


وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ وَهْبِ بْنِ جَرِيرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ قَالَ قَالَ لِى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ مَا اسْمُكَ فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ عَبْدِ الصَّمَدِ.

It was narrated from Wahb bin Jarir: "Shu'bah told us: 'Muhammad bin Al-Munkadir said to me: What is your name?"' And he mentioned a Hadith like that of 'Abdus-Samad (no. 4304).

شعبہ کہتے ہیں کہ مجھ سے محمد بن منکدر نے پوچھا : تمہارا نام کیا ہے ؟ اس کے بعد اسی طرح حدیث مروی ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ - يَعْنِى ابْنَ زِيَادٍ - حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِىِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ الْبَدْرِىُّ كُنْتُ أَضْرِبُ غُلاَمًا لِى بِالسَّوْطِ فَسَمِعْتُ صَوْتًا مِنْ خَلْفِى « اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ ». فَلَمْ أَفْهَمِ الصَّوْتَ مِنَ الْغَضَبِ - قَالَ - فَلَمَّا دَنَا مِنِّى إِذَا هُوَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَإِذَا هُوَ يَقُولُ « اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ ». قَالَ فَأَلْقَيْتُ السَّوْطَ مِنْ يَدِى فَقَالَ « اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ أَنَّ اللَّهَ أَقْدَرُ عَلَيْكَ مِنْكَ عَلَى هَذَا الْغُلاَمِ ». قَالَ فَقُلْتُ لاَ أَضْرِبُ مَمْلُوكًا بَعْدَهُ أَبَدًا.

It was narrated from Ibrahim At-Taimi that his father said: 'Abu Mas'ud Al-Badri said: "I was beating a slave of mine with a whip when I heard a voice behind me (saying): 'You should realize, Abu Mas'ud!' But I did not understand the voice because I was so angry. When he came close to me, I saw that it was the Messenger of Allah (s.a.w) and he was saying: 'You should realize, Abu Mas'ud! 'You should realize, Abu Mas'ud!' I threw down the whip that was in my hand and he said: 'You should realize, Abu Mas'ud, that Allah has more power over you than you have over this slave.' I said: 'I will never beat a slave again after this."'

حضرت ابومسعود بدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے غلام کو کوڑے کے ساتھ مار رہا تھا کہ میں نے اپنے پیچھے سے آواز سنی اے ابومسعود! جان لو، اور میں غصہ کی وجہ سے آواز سمجھ نہ سکا جب وہ میرے قریب ہوئے تو وہ رسول اللہ ﷺتھے اور آپﷺ فرما رہے تھے اے ابومسعود! جان لو، اے ابومسعود! جان لو، کہتے ہیں میں نے اپنے ہاتھ سے کوڑا پھینک دیا تو آپﷺ نے فرمایا: اے ابو مسعود ! جان لو، جتنا تم اس غلام پر قادر ہو ، اللہ تعالیٰ تم پر اس سے زیادہ قادر ہے ، میں نے کہا: میں آئندہ کسی غلام کو کبھی بھی نہیں ماروں گا۔


وَحَدَّثَنَاهُ إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ح وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ - وَهُوَ الْمَعْمَرِىُّ - عَنْ سُفْيَانَ ح وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ كُلُّهُمْ عَنِ الأَعْمَشِ بِإِسْنَادِ عَبْدِ الْوَاحِدِ. نَحْوَ حَدِيثِهِ. غَيْرَ أَنَّ فِى حَدِيثِ جَرِيرٍ فَسَقَطَ مِنْ يَدِى السَّوْطُ مِنْ هَيْبَتِهِ.

A similar Hadith (as no. 4306) was narrated from Al-A'mash with this chain, except that in the Hadith of Jarir it says: "The whip fell from my hand, out of awe towards him."

یہ حدیث مختلف اسانید کے ساتھ اسی طرح مروی ہے سوائے اس کے جریر کی سند میں یہ ہے کہ آپ کی ہیبت کی وجہ سے میرے ہاتھ سے کوڑا گرگیا۔


وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِىِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ الأَنْصَارِىِّ قَالَ كُنْتُ أَضْرِبُ غُلاَمًا لِى فَسَمِعْتُ مِنْ خَلْفِى صَوْتًا « اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ لَلَّهُ أَقْدَرُ عَلَيْكَ مِنْكَ عَلَيْهِ ». فَالْتَفَتُّ فَإِذَا هُوَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هُوَ حُرٌّ لِوَجْهِ اللَّهِ. فَقَالَ « أَمَا لَوْ لَمْ تَفْعَلْ لَلَفَحَتْكَ النَّارُ أَوْ لَمَسَّتْكَ النَّارُ ».

It was narrated that Abu Mas'ud AI-Ansari said: "I was beating a slave of mine, and I heard a voice behind me (saying): 'You should realize, Abu Mas'ud, that Allah has more power over you than you have over him.' I turned around, and I saw the Messenger of Allah (s.a.w). I said: 'O Messenger of Allah, he is free for the Face of Allah.' He said: 'If you had not done that, the Fire would have scorched you,' or 'the Fire would have touched you."'

حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے ایک غلام کو ماررہا تھا کہ اچانک میں نے اپنے پیچھے سے آواز سنی، اے ابو مسعود! جان لیں اللہ تم پر اس سے زیادہ قادر ہے جتنا تم اس غلام پر قادر ہو،میں نے مڑ کر دیکھا تو وہ رسول اللہ ﷺتھے ، میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ﷺ!وہ اللہ کے لیے آزاد ہے ۔ آپﷺنے فرمایا: اگرتم ایسا نہ کرتے تو تمہیں جہنم کی آگ جلاتی یا فرمایا: تمہیں جہنم کی آگ چھو لیتی۔


وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ الْمُثَنَّى - قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِىِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِى مَسْعُودٍ أَنَّهُ كَانَ يَضْرِبُ غُلاَمَهُ فَجَعَلَ يَقُولُ أَعُوذُ بِاللَّهِ - قَالَ - فَجَعَلَ يَضْرِبُهُ فَقَالَ أَعُوذُ بِرَسُولِ اللَّهِ. فَتَرَكَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « وَاللَّهِ لَلَّهُ أَقْدَرُ عَلَيْكَ مِنْكَ عَلَيْهِ ». قَالَ فَأَعْتَقَهُ.

It was narrated from Abu Mas'ud that he was beating a slave of his, and he (the slave) started saying: "I seek refuge in Allah." He carried on beating him, so he said: "I seek refuge in the Messenger of Allah, and he stopped beating him." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "By Allah, Allah has more power over you than you have over him." Then he set him free.

حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اپنے غلام کو مارہے تھے ، غلام نے کہا: اللہ کی پناہ، وہ اور مارنے لگے ،تو اس نے کہا: رسول اللہ کی پناہ، تو انہوں نے اس کو چھوڑ دیا،رسول اللہ ﷺنے فرمایا: اللہ کی قسم ! جتنا تم اس پر قادر ہو، اللہ تعالیٰ تم پر اس سے زیادہ قادر ہے ، حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر انہوں نے اس کو آزاد کردیا۔


وَحَدَّثَنِيهِ بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ - يَعْنِى ابْنَ جَعْفَرٍ - عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْكُرْ قَوْلَهُ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَعُوذُ بِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.

It was narrated from Shu'bah with this chain (a Hadith similar to no. 4309), but he did not mention the words: "I seek refuge in Allah, I seek refuge in the Messenger of Allah.''

ایک اور سند سے یہ روایت اسی طرح مروی ہے البتہ اس میں اس کا قول : اللہ کی پناہ اور رسو ل اللہ ﷺکی پناہ کا ذکر نہیں ہے۔

9. بابُ التَّغْلِيظِ عَلَى مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ بِالزِّنَا

وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِى نُعْمٍ حَدَّثَنِى أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ قَذَفَ مَمْلُوكَهُ بِالزِّنَا يُقَامُ عَلَيْهِ الْحَدُّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلاَّ أَنْ يَكُونَ كَمَا قَالَ ».

Abu Hurairah said: Abul-Qasim (s.a.w) said: "Whoever accuses his slave of fornication, the Hadd punishment will be carried out against him on the Day of Resurrection, unless he is as he said."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابو القاسم ﷺنے فرمایا: جس آدمی نے اپنے غلام پر زنا کی تہمت لگائی ، قیامت کے دن اس پر حد قائم کی جائے گی،مگر یہ کہ وہ سچا ہو۔


وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الأَزْرَقُ كِلاَهُمَا عَنْ فُضَيْلِ بْنِ غَزْوَانَ بِهَذَا الإِسْنَادِ. وَفِى حَدِيثِهِمَا سَمِعْتُ أَبَا الْقَاسِمِ -صلى الله عليه وسلم- نَبِىَّ التَّوْبَةِ.

It was narrated from Fudail bin Ghazwan (a Hadith similar to no. 4311) with this chain. In their Hadith it says: "I heard Abul-Qasim (s.a.w), the Prophet of repentance."

ایک اور سند سے بھی یہ روایت اسی طرح مروی ہے اور اس میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے ابو القاسم نبی التوبہ ﷺسے سنا ہے۔

10. بابُ إِطْعَامِ الْمَمْلُوكِ مِمَّا يَأْكُلُ وَإِلْبَاسِهِ مَمَّا يَلْبَسُ وَلاَ يُكَلِّفُهُ مَا يَغْلِبُهُ

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ مَرَرْنَا بِأَبِى ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ وَعَلَى غُلاَمِهِ مِثْلُهُ فَقُلْنَا يَا أَبَا ذَرٍّ لَوْ جَمَعْتَ بَيْنَهُمَا كَانَتْ حُلَّةً. فَقَالَ إِنَّهُ كَانَ بَيْنِى وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنْ إِخْوَانِى كَلاَمٌ وَكَانَتْ أَمُّهُ أَعْجَمِيَّةً فَعَيَّرْتُهُ بِأُمِّهِ فَشَكَانِى إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَلَقِيتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « يَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ ». قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ سَبَّ الرِّجَالَ سَبُّوا أَبَاهُ وَأُمُّهُ. قَالَ « يَا أَبَا ذَرٍّ إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ هُمْ إِخْوَانُكُمْ جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ فَأَطْعِمُوهُمْ مِمَّا تَأْكُلُونَ وَأَلْبِسُوهُمْ مِمَّا تَلْبَسُونَ وَلاَ تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ ».

It was narrated that Al-Ma'rur bin Suwaid said: "We passed by Abu Dharr in Ar-Rabadhah. He was wearing a Burd and his slave was wearing something similar. We said: 'O Abu Dharr, if you put them together it would be a Hullah.' He said: 'There was an exchange of words between myself and one of my brothers whose mother was a non-Arab, and I insulted him because of his mother. He complained about me to the Prophet (s.a.w), then I met the Prophet (s.a.w) and he said: "O Abu Dharr, you are a man in whom there is some ignorance." I said: "O Messenger of Allah, if someone insults people, they will insult his father and mother." He said: "O Abu Dharr, you are a man in whom there is some ignorance. They are your brothers whom Allah has placed under your control, so feed them what you eat, and clothe them with what you wear, and do not burden them with more than they can bear; if you do burden them, then help them."

حضرت معرور بن سوید سے روایت ہے کہ ہم ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس سے مقام ربذہ سے گزرے، انہوں نے ایک چادر پہنی ہوئی تھی، اور ان کے غلام نے بھی ویسی ہی چادر پہنی ہوئی تھی، تو ہم نے عرض کیا اے ابوذر! اگر آپ ان دونوں (چادروں) کو جمع کر لیتے تو یہ حلہ ہوتا۔ انہوں نے فرمایا کہ میرے اور میرے ایک بھائی کے درمیان کسی بات پر لڑائی ہوگئی اور اس کی والدہ عجمی تھی، میں نے اسے اس کی ماں کی عار دلائی تو اس نے نبیﷺ سے میری شکایت کی۔ میں نبی کریم ﷺسے ملا تو آپ ﷺنے فرمایا اے ابوذر! تم میں زمانہ جاہلیت کی عادات ہیں ۔میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسولﷺ! جو دوسرے لوگوں کو گالی دے گا تو لوگ اس کے ماں باپ کو گالی دیں گے آپﷺ نے فرمایا اے ابوذر! تم میں زمانہ جاہلیت کی عادات ہیں وہ تمہارے بھائی ہیں اللہ نے انہیں تمہارے ماتحت کردیا ہے، تو تم ان کو وہی کھلاؤ جو تم کھاتے ہو اور انہیں وہی پہناؤ جو تم خود پہنتے ہو اور ان کو ایسے کام پر مجبور نہ کرو جو ان پر دشوار ہو اور اگر ان کو ایسے کام پر مجبور کرو تو ان کی مدد کرو۔


وَحَدَّثَنَاهُ أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ كُلُّهُمْ عَنِ الأَعْمَشِ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَزَادَ فِى حَدِيثِ زُهَيْرٍ وَأَبِى مُعَاوِيَةَ بَعْدَ قَوْلِهِ « إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ ». قَالَ قُلْتُ عَلَى حَالِ سَاعَتِى مِنَ الْكِبَرِ قَالَ « نَعَمْ ». وَفِى رِوَايَةِ أَبِى مُعَاوِيَةَ « نَعَمْ عَلَى حَالِ سَاعَتِكَ مِنَ الْكِبَرِ ». وَفِى حَدِيثِ عِيسَى « فَإِنْ كَلَّفَهُ مَا يَغْلِبُهُ فَلْيَبِعْهُ ». وَفِى حَدِيثِ زُهَيْرٍ « فَلْيُعِنْهُ عَلَيْهِ ». وَلَيْسَ فِى حَدِيثِ أَبِى مُعَاوِيَةَ « فَلْيَبِعْهُ ». وَلاَ « فَلْيُعِنْهُ ». انْتَهَى عِنْدَ قَوْلِهِ « وَلاَ يُكَلِّفْهُ مَا يَغْلِبُهُ ».

It was narrated from Al-A'mash (a Hadith similar to no. 4313) with this chain. In the Hadith of Zuhair and Abu Mu'awiyah after the words "You are a man in whom there is some ignorance" it adds: "I said: 'Even up to this time of old age?' He said: 'Yes.'" In the Hadith of Abu Mu'awiyah it says: "Yes, even up to this time of old age.'' In the Hadith of 'Eisa it says: "If he burdens him with more than he can bear, let him sell him." In the Hadith of Zuhair it says: "Let him help him with it.'' In the Hadith of Abu Mu'awiyah it does not say: "Let him sell him" or "let him help him.'' It ends with the words "and do not burden him with more than he can bear."

دو اور سندوں سے یہ حدیث اسی طرح مروی ہے اس میں تم میں زمانہ جاہلیت کی عادات ہیں ،کے بعد یہ اضافہ ہے کہ میں نے عرض کیا : میرے اس بڑھاپے کے حال میں ؟آپﷺنے فرمایا: ہاں،ابو معاویہ کی روایت میں آپ ﷺنے فرمایا: ہاں تمہارے اس بڑھاپے کے حال میں بھی ،اور عیسیٰ کی حدیث میں ہے کہ اگر وہ اسے ایسے کام پر مجبور کرے جو اس پر دشوار گزرے تو اس کو فروخت کردے، اور زہیر کی حدیث میں ہے اس پر اس کی مدد کرے اور ابومعاویہ کی حدیث میں بیچنے اور مدد کرنے کا ذکر نہیں، اور نہ یہ کہ اس کو ایسے کام پر مجبور کرے جو اس پر دشوار ہو۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ الْمُثَنَّى - قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ وَاصِلٍ الأَحْدَبِ عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا ذَرٍّ وَعَلَيْهِ حُلَّةٌ وَعَلَى غُلاَمِهِ مِثْلُهَا فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ قَالَ فَذَكَرَ أَنَّهُ سَابَّ رَجُلاً عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَعَيَّرَهُ بِأُمِّهِ - قَالَ - فَأَتَى الرَّجُلُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّكَ امْرُؤٌ فِيكَ جَاهِلِيَّةٌ إِخْوَانُكُمْ وَخَوَلُكُمْ جَعَلَهُمُ اللَّهُ تَحْتَ أَيْدِيكُمْ فَمَنْ كَانَ أَخُوهُ تَحْتَ يَدَيْهِ فَلْيُطْعِمْهُ مِمَّا يَأْكُلُ وَلْيُلْبِسْهُ مِمَّا يَلْبَسُ وَلاَ تُكَلِّفُوهُمْ مَا يَغْلِبُهُمْ فَإِنْ كَلَّفْتُمُوهُمْ فَأَعِينُوهُمْ عَلَيْهِ ».

It was narrated that Al-Ma'rur bin Suwaid said: "I saw Abu Dharr wearing a Hullah and his slave was wearing something similar. I asked him about that and he said that he had insulted a man at the time of the Messenger of Allah (s.a.w), criticizing him because of his mother. The man went to the Prophet (s.a.w) and told him about that, and the Prophet (s.a.w) said: 'You are a man in whom there is still some ignorance. (They are) your brothers and servants whom Allah has placed under your control, so whoever has his brother under his control, let him feed him what he eats and clothe him with what he wears. And do not burden them with more than they can bear, and if you do that, then help them."'

حضرت معرور بن سوید سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے حلہ پہنا ہوا تھا اوران کے غلام نے بھی ویسا ہی حلہ پہنا تھا ،میں نے ان سے اس کی وجہ پوچھی ، راوی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہﷺکے زمانے میں ایک آدمی کو اس کی ماں کے بارے میں کوئی معیوب کلمہ کہا تھا،وہ آدمی نبی ﷺکے پاس آیا اور اس کا ذکر کیا ، تو نبی ﷺنے فرمایا: تم ایسے آدمی ہو جس میں زمانہ جاہلیت کی عادات ہیں ،یہ تمہارے بھائی اور تمہارے خادم ہیں اللہ تعالیٰ نے انہیں تمہارے ماتحت کردیا ہے ۔جس کا بھائی ماتحت ہو تو اس کو چاہیے کہ اسے وہی کھلائے جو وہ خود کھائے اور اسے وہی پہنائے جو وہ خود زیب تن کرے اور ان کو ایسی مشقت میں مت ڈالو جو انہیں عاجز کر دے اگر تم ان کو ایسی مشقت میں ڈالو تو اس پر ان کی مدد کرو ۔


وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ بُكَيْرَ بْنَ الأَشَجِّ حَدَّثَهُ عَنِ الْعَجْلاَنِ مَوْلَى فَاطِمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ « لِلْمَمْلُوكِ طَعَامُهُ وَكِسْوَتُهُ وَلاَ يُكَلَّفُ مِنَ الْعَمَلِ إِلاَّ مَا يُطِيقُ ».

It was narrated from Abu Hurairah that the Prophet (s.a.w) said: "A slave is entitled to his food and clothing, and he should not be burdened except with that which he can bear."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: غلام کوکھانا اور کپڑا دو ،اور ا س کو طاقت سے زیادہ کام پر مجبور مت کرو۔


وَحَدَّثَنَا الْقَعْنَبِىُّ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِذَا صَنَعَ لأَحَدِكُمْ خَادِمُهُ طَعَامَهُ ثُمَّ جَاءَهُ بِهِ وَقَدْ وَلِىَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ فَلْيَأْكُلْ فَإِنْ كَانَ الطَّعَامُ مَشْفُوهًا قَلِيلاً فَلْيَضَعْ فِى يَدِهِ مِنْهُ أُكْلَةً أَوْ أُكْلَتَيْنِ ». قَالَ دَاوُدُ يَعْنِى لُقْمَةً أَوْ لُقْمَتَيْنِ.

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "When the servant of any one of you brings food which he had looked, worked hard and endured heat and smoke, let him invite him to eat with him, and if the food runs a little short, he should still put a morsel or two of it in his hand."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جب تم میں سے کسی کا خادم اس کے لیے اس کا کھانا تیار کرے پھر اسے لے کر حاضر ہو اس حال میں کہ اس نے اس گرمی اور دھوئیں کو برداشت کیا ہوا تو آقا کو چاہیے کہ اسے اپنے ساتھ بٹھا کر کھلائے،اگر کھانا بہت ہی کم ہو تو پھر اس کھانے میں اسے ایک یا دو لقمے اس کے ہاتھ پر رکھ دے۔

12