1. بابُ تَحْرِيمِ الرَّضَاعَةِ مِنْ مَاءِ الْفَحْلِ
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ عَنْ عَمْرَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ عِنْدَهَا وَإِنَّهَا سَمِعَتْ صَوْتَ رَجُلٍ يَسْتَأْذِنُ فِى بَيْتِ حَفْصَةَ. قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا رَجُلٌ يَسْتَأْذِنُ فِى بَيْتِكَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أُرَاهُ فُلاَنًا ». لِعَمِّ حَفْصَةَ مِنَ الرَّضَاعَةِ. فَقَالَتْ عَائِشَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ كَانَ فُلاَنٌ حَيًّا - لِعَمِّهَا مِنَ الرَّضَاعَةِ - دَخَلَ عَلَىَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَعَمْ إِنَّ الرَّضَاعَةَ تُحَرِّمُ مَا تُحَرِّمُ الْوِلاَدَةُ ».
It was narrated from 'Amrah that 'Aishah told her, that the Messenger of Allah (s.a.w) was with her, and she heard the voice of a man asking permission to enter Hafsah's house. 'Aishah said: "I said: 'O Messenger of Allah, there is a man asking permission to enter your house.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'I think it is so-and-so' - Hafsah's paternal uncle through breastfeeding. 'Aishah said: 'O Messenger of Allah, if so-and-so' - her paternal uncle through breastfeeding - were still alive, 'could he enter upon me?' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Yes, for breastfeeding makes unlawful what birth makes unlawful."
حضرت عمرہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے انہیں بتایا کہ رسول اللہ ﷺان کےپاس تھے ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایک آدمی کی آواز سنی جو حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کے حجرے میں آنے کے لیے اجازت طلب کررہا تھا ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے کہا یارسول اللہ !یہ شخص آپ کے گھر میں آنے کے لیے اجازت چاہتا ہے ، رسول اللہ ﷺنے فرمایا: میرا خیال ہے کہ یہ فلاں آدمی ہے جو حفصہ کا رضاعی چچا ہے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: یارسول اللہ ! اگر فلاں شخص زندہ ہوتا جو میرا رضاعی چچا تھا تو کیا وہ بھی میرے پاس آسکتا تھا ؟ آپﷺنے فرمایا: ہاں ، رضاعت سے وہ تمام رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔
وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح وَحَدَّثَنِى أَبُو مَعْمَرٍ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْهُذَلِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ هَاشِمِ بْنِ الْبَرِيدِ جَمِيعًا عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ لِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ الْوِلاَدَةِ ».
It was narrated from 'Amrah that 'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said to me: 'What becomes unlawful through breastfeeding is that which becomes unlawful through birth."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے مجھے فرمایا: رضاعت سے وہ رشتےحرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔
وَحَدَّثَنِيهِ إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى بَكْرٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ. مِثْلَ حَدِيثِ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ.
'Abdullah bin Abi Bakr narrated a Hadith similar to that of Hisham bin 'Urwah (no. 3569), with this chain.
ایک اور سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
2. باب يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ الْوِلاَدَةِ
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أَفْلَحَ - أَخَا أَبِى الْقُعَيْسِ - جَاءَ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهَا وَهُوَ عَمُّهَا مِنَ الرَّضَاعَةِ بَعْدَ أَنْ أُنْزِلَ الْحِجَابُ قَالَتْ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخْبَرْتُهُ بِالَّذِى صَنَعْتُ فَأَمَرَنِى أَنْ آذَنَ لَهُ عَلَىَّ.
It was narrated from 'Aishah that Aflah, the brother of Abu Al-Qu'ais, came and asked for permission to enter upon her, who was her paternal uncle through breastfeeding, after (the command of) Hijab had been revealed. She said: "I refused to let him in, and when the Messenger of Allah (s.a.w) came, I told him what I had done, and he told me to let him in."
حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: ابو القعیس کے بھائی افلح حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اندر آنے کی اجازت طلب کررہا تھا اور وہ ان کے رضاعی چچا تھے ، اور یہ پردے کے احکام نازل ہونے کے بعد کا واقعہ ہے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے انہیں اندر آنے کی اجازت نہیں دی ، جب رسول اللہ ﷺتشریف لائے تو میں نے واقعہ کی خبر دی ، تو آپﷺنے فرمایا: انہیں آنے کی اجازت دے دینا ۔
وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَتَانِى عَمِّى مِنَ الرَّضَاعَةِ أَفْلَحُ بْنُ أَبِى قُعَيْسٍ. فَذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِ مَالِكٍ وَزَادَ قُلْتُ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِى الْمَرْأَةُ وَلَمْ يُرْضِعْنِى الرَّجُلُ قَالَ « تَرِبَتْ يَدَاكِ أَوْ يَمِينُكِ ».
It was narrated that 'Aishah said: "My paternal uncle through breastfeeding, Aflah bin Abu Al-Qu'ais, came to me ..." and he mentioned a Hadith similar to that of Malik (no. 3571) and added: "I said: 'It is the woman who breastfed me, not the man.' He said: 'May your hands' - or 'your right hand -be rubbed with dust."'
حضرت عروہ رضی اللہ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: میرے رضاعی چچا افلح بن ابی قعیس مجھ سے ملنے آئے ، باقی حدیث اسی طرح ہے صرف اس میں یہ اضافہ ہے کہ میں نے کہا : کہ مجھے عورت نے دودھ پلایا ہے مرد نے نہیں ،آپﷺنے فرمایا: تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں۔
وَحَدَّثَنِى حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُ جَاءَ أَفْلَحُ أَخُو أَبِى الْقُعَيْسِ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهَا بَعْدَ مَا نَزَلَ الْحِجَابُ - وَكَانَ أَبُو الْقُعَيْسِ أَبَا عَائِشَةَ مِنَ الرَّضَاعَةِ - قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ وَاللَّهِ لاَ آذَنُ لأَفْلَحَ حَتَّى أَسْتَأْذِنَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَإِنَّ أَبَا الْقُعَيْسِ لَيْسَ هُوَ أَرْضَعَنِى وَلَكِنْ أَرْضَعَتْنِى امْرَأَتُهُ - قَالَتْ عَائِشَةُ - فَلَمَّا دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَفْلَحَ أَخَا أَبِى الْقُعَيْسِ جَاءَنِى يَسْتَأْذِنُ عَلَىَّ فَكَرِهْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ حَتَّى أَسْتَأْذِنَكَ - قَالَتْ - فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « ائْذَنِى لَهُ ». قَالَ عُرْوَةُ فَبِذَلِكَ كَانَتْ عَائِشَةُ تَقُولُ حَرِّمُوا مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا تُحَرِّمُونَ مِنَ النَّسَبِ.
It was narrated from 'Urwah that 'Aishah told him that Aflah, the brother of Abu Al-Qu'ais, came and asked for permission to enter upon her, after the (command of) Hijab had been revealed. Abu Al-Qu'ais was 'Aishah's father through breastfeeding. 'Aishah said: "I said: 'By Allah, I will not give permission to Aflah. until I seek permission from the Messenger of Allah (s.a.w), for Abu Al-Qu'ais is not the one who breastfed me, rather his wife breastfed me.'" 'Aishah said: "When the Messenger of Allah (s.a.w) came in, I said: 'O Messenger of Allah, Aflah, the brother of Abu Al-Qu'ais, came to me and asked permission to enter upon me, but I did not want to give him permission until I asked your permission.' The Prophet (s.a.w) said: 'Give him permission."' 'Urwah said: "Because of that, 'Aishah used to say: 'Regard as unlawful through breastfeeding that which you regard as unlawful through lineage."'
حضرت عروہ رضی اللہ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: ابو قعیس کے بھائی افلح نے پردہ کے احکام نازل ہونے کے بعد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملنے کی اجازت مانگی ، اور ابو قعیس حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے رضاعی والد تھے ۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے کہا : اللہ کی قسم !میں افلح کو اس وقت تک اجازت نہیں دوں گا جب تک کہ رسول اللہ ﷺاجازت نہ دیں، کیونکہ مجھے ابو القعیس نے نہیں ، بلکہ اس کی بیوی نے دودھ پلایا تھا،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺتشریف لائے تو میں نے کہا: یارسول اللہ ﷺ!ابو قعیس کے بھائی افلح مجھ سے ملنے آئے تھے ، میں نے انہیں اجازت دینے کو ناپسند کیا یہاں تک کہ آپ سے اجازت نہ لوں ۔نبی ﷺنے فرمایا: انہیں اجازت دے دو، عروہ کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اسی بناء پر فرماتی تھیں کہ جن رشتوں سے نسب کو حرام قرار دیتے ہو ان رشتوں کو رضاعت سے بھی حرام قرار دو۔
وَحَدَّثَنَاهُ عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ جَاءَ أَفْلَحُ أَخُو أَبِى الْقُعَيْسِ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهَا. بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ وَفِيهِ « فَإِنَّهُ عَمُّكِ تَرِبَتْ يَمِينُكِ ». وَكَانَ أَبُو الْقُعَيْسِ زَوْجَ الْمَرْأَةِ الَّتِى أَرْضَعَتْ عَائِشَةَ.
It was narrated from Az-Zuhri with this chain: "Aflah, the brother of Abu Al-Qu'ais, came and asked permission to enter upon her ..." a similar Hadith (as no. 3572), in which it says: "He is your paternal uncle, may your right hand be rubbed with dust." Abu Al-Qu'ais was the husband of the woman who breastfed 'Aishah.
اسی سند کے ساتھ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ابو قعیس رضی اللہ عنہ کے بھائی افلح حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملنے کے لیے آیا اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ آپﷺنے فرمایا: تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں وہ تمہارے چچا ہیں اور ابو القعیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس عورت کے خاوند تھے جس نے حضرت عائشہ کو دودھ پلایا تھا۔
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَ عَمِّى مِنَ الرَّضَاعَةِ يَسْتَأْذِنُ عَلَىَّ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ حَتَّى أَسْتَأْمِرَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قُلْتُ إِنَّ عَمِّى مِنَ الرَّضَاعَةِ اسْتَأْذَنَ عَلَىَّ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فَلْيَلِجْ عَلَيْكِ عَمُّكِ ». قُلْتُ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِى الْمَرْأَةُ وَلَمْ يُرْضِعْنِى الرَّجُلُ قَالَ « إِنَّهُ عَمُّكِ فَلْيَلِجْ عَلَيْكِ ».
It was narrated that 'Aishah said: "My paternal uncle through breastfeeding came and asked permission to enter upon me, and I refused to give him permission until I consulted the Messenger of Allah (s.a.w). When the Messenger of Allah (s.a.w) came, I said: 'My paternal uncle through breastfeeding came and asked for permission to enter upon me, but I refused to give him permission.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'Let your uncle enter upon you.' I said: 'But it is the woman who breastfed me; the man did not breastfeed me.' He said: 'He is your uncle, let him enter upon you.'"
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ میرے رضاعی چچا آئے اور مجھ سے ملنے کے لیے اجازت مانگ رہے تھے ، میں نے اجازت دینے سے انکار کردیا یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺسے پوچھ نہ لوں۔جب رسو ل اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے کہا: میرے رضاعی چچا مجھ سے ملنے کے لیے اجازت مانگ رہے تھے اور میں نے انکار کردیا۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا: تمہارا چچا تمہارے پاس جاسکتا ہے ، میں نے کہا: مجھے تو عورت نے دودھ پلایا مرد نے نہیں ،آپﷺنے فرمایا: وہ تمہارا چچا ہے اور آپ کے پاس آسکتا ہے۔
وَحَدَّثَنِى أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ - يَعْنِى ابْنَ زَيْدٍ - حَدَّثَنَا هِشَامٌ بِهَذَا الإِسْنَادِ أَنَّ أَخَا أَبِى الْقُعَيْسِ اسْتَأْذَنَ عَلَيْهَا. فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
Hisham narrated with this chain that the brother of Abu Qu'ais asked for permission to enter upon her... a similar report (as no. 3575).
ایک اور سند میں بھی اسی طرح مروی ہے کہ حضرت ابو قعیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بھائی اجازت مانگ رہے تھے۔
وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ اسْتَأْذَنَ عَلَيْهَا أَبُو الْقُعَيْسِ.
A similar report (as no. 3575) was narrated from Hisham, with this chain, except that he said: "Abu Al-Qu'ais asked for permission to enter upon her."
اسی طرح ایک اور روایت میں ہے کہ حضرت ابو قعیس رضی اللہ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ملنے کے لیے اجازت مانگ رہے تھے۔
وَحَدَّثَنِى الْحَسَنُ بْنُ عَلِىٍّ الْحُلْوَانِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالاَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ قَالَتِ اسْتَأْذَنَ عَلَىَّ عَمِّى مِنَ الرَّضَاعَةِ أَبُو الْجَعْدِ فَرَدَدْتُهُ - قَالَ لِى هِشَامٌ إِنَّمَا هُوَ أَبُو الْقُعَيْسِ - فَلَمَّا جَاءَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَخْبَرْتُهُ بِذَلِكَ قَالَ « فَهَلاَّ أَذِنْتِ لَهُ تَرِبَتْ يَمِينُكِ أَوْ يَدُكِ ».
It was narrated from Ibn Juraij from 'Ata', who said: "'Urwah bin Az-Zubair informed me that 'Aishah told him: 'My paternal uncle through breastfeeding, Abu Al-Ja'd, asked for permission to enter upon me, and I refused."' - Hisham said to me: "In fact it was Abu Al-Qu'ais." - "When the Prophet (s.a.w) came, I told him about that and he said: 'Why didn't you let him in, may your right hand - or your hand - be rubbed with dust?"'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میرے رضاعی چچا ابو الجعد نے مجھ سے ملنے کے لیے اجازت مانگی میں نے ان کو واپس کردیا۔ راوی ہشام نے کہا وہ ابو القعیس تھے ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب نبی ﷺتشریف لائے میں نے اس کی خبردی تو آپﷺنے فرمایا: تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوجائیں تم نے انہیں آنے کی اجازت کیوں نہیں دی؟
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ عِرَاكٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ عَمَّهَا مِنَ الرَّضَاعَةِ - يُسَمَّى أَفْلَحَ - اسْتَأْذَنَ عَلَيْهَا فَحَجَبَتْهُ فَأَخْبَرَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ لَهَا « لاَ تَحْتَجِبِى مِنْهُ فَإِنَّهُ يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ النَّسَبِ ».
It was narrated from 'Aishah that her paternal uncle through breastfeeding, who was called Aflah, asked for permission to enter upon her, and she did not give him permission to enter until she had put on Hijab. She told the Messenger of Allah (s.a.w). and he said to her: "Do not observe Hijab before him, for what becomes unlawful through breastfeeding is that which becomes unlawful through lineage."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ افلح نامی ان کے رضاعی چچا ان سے ملنے کی اجازت مانگ رہے تھے تو انہوں نے پردہ کردیا ، پھر رسول اللہ ﷺکو اس واقعہ کی خبر دی ، آپﷺنے فرمایا: ان سے پردہ مت کرو، کیونکہ رضاعت سے وہ رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں۔
وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِىُّ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنِ الْحَكَمِ عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتِ اسْتَأْذَنَ عَلَىَّ أَفْلَحُ بْنُ قُعَيْسٍ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَأَرْسَلَ إِنِّى عَمُّكِ أَرْضَعَتْكِ امْرَأَةُ أَخِى. فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ « لِيَدْخُلْ عَلَيْكِ فَإِنَّهُ عَمُّكِ ».
It was narrated that 'Aishah said: "Aflah. bin Qu'ais asked for permission to enter upon me, and I refused to let him in. He sent word saying: 'I am your paternal uncle, my brother's wife breastfed you.' But she refused to let him in. Then the Messenger of Allah (s.a.w) came, and she told him about that, and he said: 'Let him enter upon you, for he is your paternal uncle."'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت افلح بن قعیس رضی اللہ عنہ نے مجھ سے ملنے کی اجازت طلب کی ، میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کردیا۔انہوں نے پیغام بھیجا میں تمہارا رضاعی چچا ہوں ، میرے بھائی کی بیوی نے آپ کو دودھ پلایا،میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کردیا، جب رسول اللہ ﷺتشریف لائے میں نے واقعہ بیان کیا تو آپﷺنے فرمایا: وہ تمہارے پاس آسکتا ہے کیونکہ وہ تمہارا چچا ہے۔
3. باب تَحْرِيمِ ابْنَةِ الأَخِ مِنَ الرَّضَاعَةِ
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ - وَاللَّفْظُ لأَبِى بَكْرٍ - قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ تَنَوَّقُ فِى قُرَيْشٍ وَتَدَعُنَا فَقَالَ « وَعِنْدَكُمْ شَىْءٌ ». قُلْتُ نَعَمْ بِنْتُ حَمْزَةَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّهَا لاَ تَحِلُّ لِى إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِى مِنَ الرَّضَاعَةِ ».
It was narrated that 'Ali said: "I said: 'O Messenger of Allah, why do you insist on choosing a wife from among the Quraish and you ignore us?' He said: 'Have you anything to suggest?' I said: 'Yes, the daughter of Hamzah.' The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'She is not permissible for me (to marry), for she is the daughter of my brother through breastfeeding."
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یارسول اللہﷺ! کیا وجہ ہے کہ آپ قریش کی مائل ہیں اور ہمیں چھوڑ رہے ہیں؟ آپﷺنے فرمایا: کیا تمہارے پاس کوئی رشتہ ہے ؟ میں نے عرض کیا : جی ہاں ، حضرت حمزہ کی بیٹی ۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: وہ میرے لیے حلال نہیں ہے کیونکہ وہ میری رضاعی بھتیجی ہے۔
وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ جَرِيرٍ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِى ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى بَكْرٍ الْمُقَدَّمِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ سُفْيَانَ كُلُّهُمْ عَنِ الأَعْمَشِ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
A similar report (as no. 3581) was narrated from Al-A'mash with this chain.
ایک اور سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے۔
وَحَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أُرِيدَ عَلَى ابْنَةِ حَمْزَةَ فَقَالَ « إِنَّهَا لاَ تَحِلُّ لِى إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِى مِنَ الرَّضَاعَةِ وَيَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ الرَّحِمِ ».
It was narrated from Ibn 'Abbas that it was suggested that the Prophet (s.a.w) marry the daughter of Hamzah. He said: "She is not permissible for me (to marry), for she is the daughter of my brother through breastfeeding, and what becomes unlawful through breastfeeding is that which becomes unlawful through ties of kinship."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺسے عرض کیا گیا کہ آپ حضرت حمزہ کی لڑکی سے نکاح کرلیجئے آپﷺنے فرمایا: وہ میرے لیے حلال نہیں ہے ، وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے ، رضاعت سے وہ رشتے حرام ہوجاتے ہیں جو نسب سے حرام ہوتے ہیں ۔
وَحَدَّثَنَاهُ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِهْرَانَ الْقُطَعِىُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ شُعْبَةَ ح وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ كِلاَهُمَا عَنْ قَتَادَةَ بِإِسْنَادِ هَمَّامٍ سَوَاءً غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ شُعْبَةَ انْتَهَى عِنْدَ قَوْلِهِ « ابْنَةُ أَخِى مِنَ الرَّضَاعَةِ ». وَفِى حَدِيثِ سَعِيدٍ « وَإِنَّهُ يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ النَّسَبِ ». وَفِى رِوَايَةِ بِشْرِ بْنِ عُمَرَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ زَيْدٍ.
The same report (no. 3583) was narrated from Qatadah with the chain of Hammam, except that the Hadith of Shu'bah ends with the words "... the daughter of my brother through breastfeeding." In the Hadith of Sa'eed it says: "Verily what becomes unlawful through breastfeeding is that which becomes unlawful through blood ties"
ایک اور سند سےیہ روایت اسی طرح مروی ہے کہ آپﷺنے فرمایا: وہ میری بھتیجی ہے اور جو رشتے رضاعت سے حرام ہوتے ہیں وہ نسب سے بھی حرام ہوتے ہیں۔
وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُسْلِمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ مُسْلِمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَقُولُ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- تَقُولُ قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَيْنَ أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَنِ ابْنَةِ حَمْزَةَ. أَوْ قِيلَ أَلاَ تَخْطُبُ بِنْتَ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَ « إِنَّ حَمْزَةَ أَخِى مِنَ الرَّضَاعَةِ ».
Umm Salamah, the wife of the Prophet (s.a.w) said: "It was said to the Messenger of Allah (s.a.w): 'What do you think, O Messenger of Allah, about the daughter of Hamzah?' Or it was said: 'Why don't you propose marriage to the daughter of Hamzah bin 'Abdul-Muttalib?' He said: 'Hamzah is my brother through breastfeeding."'
نبی ﷺکی زوجہ محترمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺسے عرض کیا گیا : یارسول اللہ ﷺ!آپﷺ کو حضرت حمزہ کی بیٹی سے عقد کرنے کا خیال نہیں ہے ، یا یہ کہاگیا کہ آپ حمزہ بن عبد المطلب کی بیٹی کو نکاح کا پیغام کیوں نہیں دیتے؟ آپﷺنے فرمایا: حمزہ میرے رضاعی بھائی ہیں۔
4. بابُ تَحْرِيمِ الرَّبِيبَةِ وَأُخْتِ الْمَرْأَةِ
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا أَبِى عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ بِنْتِ أَبِى سُفْيَانَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقُلْتُ لَهُ هَلْ لَكَ فِى أُخْتِى بِنْتِ أَبِى سُفْيَانَ فَقَالَ « أَفْعَلُ مَاذَا ». قُلْتُ تَنْكِحُهَا. قَالَ « أَوَتُحِبِّينَ ذَلِكَ ». قُلْتُ لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ شَرِكَنِى فِى الْخَيْرِ أُخْتِى. قَالَ « فَإِنَّهَا لاَ تَحِلُّ لِى ». قُلْتُ فَإِنِّى أُخْبِرْتُ أَنَّكَ تَخْطُبُ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِى سَلَمَةَ. قَالَ « بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ ». قُلْتُ نَعَمْ. قَالَ « لَوْ أَنَّهَا لَمْ تَكُنْ رَبِيبَتِى فِى حَجْرِى مَا حَلَّتْ لِى إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِى مِنَ الرَّضَاعَةِ أَرْضَعَتْنِى وَأَبَاهَا ثُوَيْبَةُ فَلاَ تَعْرِضْنَ عَلَىَّ بَنَاتِكُنَّ وَلاَ أَخَوَاتِكُنَّ ».
It was narrated that Umm Habibah bint Abi Sufyan said: "The Messenger of Allah (s.a.w) entered upon me and I said to him: 'What about my sister, the daughter of Abu Sufyan?' He said: 'What should I do?' I said: 'Marry her.' He said: 'Would you like that?' I said: 'I am not your only wife, and I would like my sister to share with me in this goodness.' He said: 'She is not permissible for me (to marry).' I said: 'I have been told that you proposed marriage to Durrah bint Abi Salamah.' He said: 'The daughter of Umm Salamah?' I said: 'Yes.' He said: 'Even if she was not my stepdaughter under my care, she would not be permissible for me (to marry); her father and I were both breastfed by Thuwaibah. Do not offer your daughters or sisters to me in marriage."'
حضرت ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺمیرے پاس تشریف لائے تو میں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ!میری بہن یعنی ابو سفیان کی بیٹی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟آپﷺنے فرمایا: میں کیا کروں ؟ میں نے کہا: آپ اس سے نکاح کرلیں۔آپﷺنے فرمایا: کیا تم یہ پسند کرتی ہو؟ میں نے کہا: میں آپ کو چھوڑنا نہیں چاہتی لیکن میں چاہتی ہوں کہ اس خیر میں میری بہن بھی شریک ہوجائے۔آپﷺنے فرمایا: وہ میرے لیے حلال نہیں ہے۔میں نے کہا : مجھے بتایا گیا کہ آپﷺنے درہ بنت ابی سلمہ کو نکاح کا پیغام بھیجا ہے ۔آپﷺنے فرمایا: ام سلمہ کی بیٹی ؟ میں نے کہا : ہاں ،آپﷺنے فرمایا: اگر وہ گود پالی نہ ہوتی تب بھی وہ میرے لیے حلال نہیں تھی کیونکہ وہ میری رضاعی بھتیجی ہے ، مجھے اور اس کے باپ کو ثوبیہ نے دودھ پلایا ہے ۔مجھ پر اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو پیش نہ کیا کرو۔
وَحَدَّثَنِيهِ سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِى زَائِدَةَ ح وَحَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ أَخْبَرَنَا زُهَيْرٌ كِلاَهُمَا عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ سَوَاءً.
A similar report (as no. 3586) was narrated from Hisham bin 'Urwah with this chain.
ایک اور سند سے بھی اسی طرح منقول ہے۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ شِهَابٍ كَتَبَ يَذْكُرُ أَنَّ عُرْوَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِى سَلَمَةَ حَدَّثَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- حَدَّثَتْهَا أَنَّهَا قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَا رَسُولَ اللَّهِ انْكِحْ أُخْتِى عَزَّةَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَتُحِبِّينَ ذَلِكِ ». فَقَالَتْ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَسْتُ لَكَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ شَرِكَنِى فِى خَيْرٍ أُخْتِى. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « فَإِنَّ ذَلِكِ لاَ يَحِلُّ لِى ». قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّكَ تُرِيدُ أَنْ تَنْكِحَ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِى سَلَمَةَ. قَالَ « بِنْتَ أَبِى سَلَمَةَ ». قَالَتْ نَعَمْ. قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْ أَنَّهَا لَمْ تَكُنْ رَبِيبَتِى فِى حَجْرِى مَا حَلَّتْ لِى إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِى مِنَ الرَّضَاعَةِ أَرْضَعَتْنِى وَأَبَا سَلَمَةَ ثُوَيْبَةُ فَلاَ تَعْرِضْنَ عَلَىَّ بَنَاتِكُنَّ وَلاَ أَخَوَاتِكُنَّ ».
Umm Habibah, the wife of the Prophet (s.a.w), narrated that she said to the Messenger of Allah (s.a.w): "O Messenger of Allah, marry my sister 'Azzah." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Would you like that?" She said: "Yes, O Messenger of Allah. I am not your only wife, and I would like my sister to share with me in the goodness." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "That is not permissible for me." I said: "O Messenger of Allah, we have been told that you want to marry Durrah hint Abi Salamah." He said: "The daughter of Abu Salamah?" She said: "Yes." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Even if she were not my stepdaughter under my care, she would not be permissible for me (to marry), for she is the daughter of my brother through breastfeeding. Her father Abu Salamah and I were both breastfed by Thuwaibah. Do not offer your daughters or sisters to me in marriage."
زینب بنت ابی سلمہ سے روایت ہے کہ نبیﷺکی زوجہ محترمہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا نے انہیں بتایا کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺسے عرض کیا یارسول اللہﷺ!میری بہن عزہ سے نکاح کیجئے۔آپ ﷺنے فرمایا: کیا تم اس کو پسندکرتی ہو؟انہوں نے کہا: ہاں یارسول اللہﷺ! میں آپ کو چھوڑنا نہیں چاہتی لیکن میں چاہتی ہوں کہ اس خیر میں میری بہن بھی شریک ہوجائے۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا: وہ میرے لیے حلال نہیں ہے۔میں نے کہا: ہمیں یہ خبر ملی کہ آپ درہ بنت ابی سلمہ سے نکاح کرنا چاہتے ہیں۔آپﷺنے فرمایا: ابو سلمہ کی بیٹی ؟ میں نے کہا: ہاں جی ۔ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: اگر وہ ہماری ربیبہ(گود پالی) نہ ہوتی تب بھی وہ میرے لیے حلال نہیں تھی کیونکہ وہ میری رضاعی بھتیجی ہے، مجھے اور ابو سلمہ کو ثوبیہ نے دودھ پلایا ہے ، اس لیے میرے اوپر اپنی بیٹیوں اور بہنوں کو پیش نہ کیا کرو۔
وَحَدَّثَنِيهِ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّى حَدَّثَنِى عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنِى يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ كِلاَهُمَا عَنِ الزُّهْرِىِّ بِإِسْنَادِ ابْنِ أَبِى حَبِيبٍ عَنْهُ نَحْوَ حَدِيثِهِ وَلَمْ يُسَمِّ أَحَدٌ مِنْهُمْ فِى حَدِيثِهِ عَزَّةَ غَيْرُ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ.
A similar Hadith (as no. 3588) was narrated from Az-Zuhri with the chain of Ibn Abi Habibah, but none of them mentioned 'Azzah by name except Yazid bin Abi Habibah.
اور مختلف سندوں سے یہ روایت منقول ہے ، یزید بن ابی حبیب کی سند کے علاوہ کسی اور روایت میں عزہ کا نام نہیں۔
5. بابُ فِي الْمَصَّةِ وَالْمَصَّتَيْنِ
حَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ح وَحَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ كِلاَهُمَا عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ سُوَيْدٌ وَزُهَيْرٌ إِنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَالْمَصَّتَانِ ».
It was narrated that 'Aishah said: "The Messenger of Allah (s.a.w) said: 'One or two sucks do not make anything forbidden."'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: ایک یا دو مرتبہ دودھ پینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ كُلُّهُمْ عَنِ الْمُعْتَمِرِ - وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى - أَخْبَرَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَيُّوبَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِى الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ قَالَتْ دَخَلَ أَعْرَابِىٌّ عَلَى نَبِىِّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُوَ فِى بَيْتِى فَقَالَ يَا نَبِىَّ اللَّهِ إِنِّى كَانَتْ لِى امْرَأَةٌ فَتَزَوَّجْتُ عَلَيْهَا أُخْرَى فَزَعَمَتِ امْرَأَتِى الأُولَى أَنَّهَا أَرْضَعَتِ امْرَأَتِى الْحُدْثَى رَضْعَةً أَوْ رَضْعَتَيْنِ.
فَقَالَ نَبِىُّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تُحَرِّمُ الإِمْلاَجَةُ وَالإِمْلاَجَتَانِ ». قَالَ عَمْرٌو فِى رِوَايَتِهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ.
It was narrated that Umm Al-Fadl said: "A Bedouin entered upon the Prophet of Allah (s.a.w) when he was in my house, and said: 'O Prophet of Allah, I have a wife and I took another wife. My first wife claims that she breastfed my new wife once or twice.' The Prophet of Allah (s.a.w) said: 'One or two sucks do not make anything forbidden."' 'Amr said in his report: "It was narrated from 'Abdullah bin Al-Harith bin Nawfal."
حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺکی خدمت میں ایک دیہاتی حاضر ہوا ، اس حال میں کہ آپﷺمیرے گھر میں تھے ، اس نے کہا : اے اللہ کے نبیﷺ!میرے نکاح میں ایک عورت تھی ، میں نے اس کے اوپر دوسری عورت سے شادی کرلی ، میری پہلی بیوی کہتی ہے کہ میں نے اس دوسری بیوی کو ایک چسکی یا دو چسکیاں دودھ پلایا ہے ۔نبیﷺنے فرمایا: ایک چسکی یا دو چسکیوں سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
وَحَدَّثَنِى أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِى مَرْيَمَ أَبِى الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ أَنَّ رَجُلاً مِنْ بَنِى عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ قَالَ يَا نَبِىَّ اللَّهِ هَلْ تُحَرِّمُ الرَّضْعَةُ الْوَاحِدَةُ قَالَ « لاَ ».
It was narrated from Umm Al-Fadl that a man from Banu 'Amir bin Sa'sa'ah said: "O Prophet of Allah, does a single breastfeeding make anything forbidden?" He said: "No."
حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ بنو عامر بن صعصہ کے ایک شخص نے عرض کیا : اے اللہ کے نبی ﷺ! کیا ایک چسکی سے حرمت ثابت ہوتی ہے؟ آپﷺنے فرمایا: نہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِى الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ أُمَّ الْفَضْلِ حَدَّثَتْ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُحَرِّمُ الرَّضْعَةُ أَوِ الرَّضْعَتَانِ أَوِ الْمَصَّةُ أَوِ الْمَصَّتَانِ ».
Umm Al-Fadl narrated that the Prophet of Allah (s.a.w) said: "One or two breastfeedings, or one or two sucks, do not make anything forbidden."
حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے نبی ﷺنے فرمایا: ایک چسکی یا دو چسکیوں سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
وَحَدَّثَنَاهُ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ جَمِيعًا عَنْ عَبْدَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنِ ابْنِ أَبِى عَرُوبَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ أَمَّا إِسْحَاقُ فَقَالَ كَرِوَايَةِ ابْنِ بِشْرٍ « أَوِ الرَّضْعَتَانِ أَوِ الْمَصَّتَانِ ». وَأَمَّا ابْنُ أَبِى شَيْبَةَ فَقَالَ « وَالرَّضْعَتَانِ وَالْمَصَّتَانِ ».
It was narrated from Ibn 'Abi 'Arubah, with this chain (a Hadith similar to no. 3593). As for Ishaq, he said, as in the report of Ibn Bishr: "... or two breastfeedings or two sucks." As for Ibn Abi Shaibah, he said: "... and two breastfeedings and two sucks."
ایک اور سند سے بھی حسب سابق منقول ہے۔
وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِىِّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِى الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ أَمِّ الْفَضْلِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تُحَرِّمُ الإِمْلاَجَةُ وَالإِمْلاَجَتَانِ ».
It was narrated from Umm Al-Fadl that the Prophet (s.a.w) said: "One or two sucks do not make anything forbidden."
حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے نبی ﷺنے فرمایا: ایک چسکی یا دو چسکیوں سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
حَدَّثَنِى أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الدَّارِمِىُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِى الْخَلِيلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَتُحَرِّمُ الْمَصَّةُ فَقَالَ « لاَ ».
It was narrated from Umm Al-Fadl that a man asked the Prophet (s.a.w): "Does one suck make anything forbidden?" He said: "No."
حضرت ام الفضل رضی اللہ عنہا سے روایت ہے ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺسے پوچھا : کیا ایک چسکی (یعنی ایک مرتبہ دودھ چوسنا) سے حرمت ثابت ہوجاتی ہے؟ آپﷺنے فرمایا: نہیں۔
6. بابُ التَّحْرِيمِ بِخَمْسِ رَضَعَاتٍ
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ فِيمَا أُنْزِلَ مِنَ الْقُرْآنِ عَشْرُ رَضَعَاتٍ مَعْلُومَاتٍ يُحَرِّمْنَ. ثُمَّ نُسِخْنَ بِخَمْسٍ مَعْلُومَاتٍ فَتُوُفِّىَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَهُنَّ فِيمَا يُقْرَأُ مِنَ الْقُرْآنِ.
It was narrated that 'Aishah said: "Among the things that were revealed of the Qur'an was that ten definite breastfeedings make a person a Mahram, then that was abrogated and replaced with five definite breastfeedings, and the Messenger of Allah (s.a.w) passed away when this was among the things that were recited of the Qur'an."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ قرآن مجید میں پہلے یہ یہ نازل ہوا تھا کہ دس گھونٹ (چسکی) سے حرمت ثابت ہوتی تھی ، پھر یہ حکم منسوخ ہوا اور پھر پانچ چسکیوں سے حرمت کا حکم ہوا، اور رسول اللہ ﷺکے وفات تک قرآن میں اسی طرح پڑھا جاتا تھا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِىُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ يَحْيَى - وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ - عَنْ عَمْرَةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ تَقُولُ - وَهْىَ تَذْكُرُ الَّذِى يُحَرِّمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ - قَالَتْ عَمْرَةُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ نَزَلَ فِى الْقُرْآنِ عَشْرُ رَضَعَاتٍ مَعْلُومَاتٍ ثُمَّ نَزَلَ أَيْضًا خَمْسٌ مَعْلُومَاتٌ.
It was narrated from 'Amrah that she heard 'Aishah say - when she was mentioning what kind of breastfeeding makes a person a Mahram - Ten definite breastfeedings were revealed in the Qur'an, then five definite breastfeedings were revealed too.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ قرآن مجید میں دس چسکیوں سے حرمت کاحکم نازل ہوا، (یہ حکم منسوخ ہونے کے بعد ) پھر پانچ چسکیوں سے حرمت کا حکم نازل ہوا۔
وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَتْنِى عَمْرَةُ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ تَقُولُ. بِمِثْلِهِ.
'Amrah narrated that she heard 'Aishah say... a similar report (as no. 3597).
ایک اور سند سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
7. بابُ رَضَاعَةِ الْكَبِيرِ
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِى عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أَرَى فِى وَجْهِ أَبِى حُذَيْفَةَ مِنْ دُخُولِ سَالِمٍ - وَهُوَ حَلِيفُهُ. فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَرْضِعِيهِ ». قَالَتْ وَكَيْفَ أُرْضِعُهُ وَهُوَ رَجُلٌ كَبِيرٌ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ « قَدْ عَلِمْتُ أَنَّهُ رَجُلٌ كَبِيرٌ ». زَادَ عَمْرٌو فِى حَدِيثِهِ وَكَانَ قَدْ شَهِدَ بَدْرًا. وَفِى رِوَايَةِ ابْنِ أَبِى عُمَرَ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-.
It was narrated that 'Aishah said: "Sahlah bint Suhail came to the Prophet (s.a.w) and said: 'O Messenger of Allah, I see (signs of displeasure) on the face of Abu Hudhaifah when Salim- who was his-ally - comes in. The Prophet (s.a.w) said: 'Breastfeed him.' She said: 'How can I breastfeed him? He is a grown man.' The Messenger of Allah (s.a.w) smiled and said: 'I know that he is a grown man."' 'Amr added in his Hadith: "He was one of those who had been present at Badr.'' In the report of Ibn Abi 'Umar: "The Messenger of Allah (s.a.w) laughed.''
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سہلہ بنت سہیل رضی اللہ عنہا رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کرنے لگی : یا رسول اللہﷺ!میں ابو حذیفہ کے چہرے پر ناگواری کے اثرات دیکھتی ہوں جب سالم آتا ہے، حالانکہ وہ ان کاحلیف ہے۔رسول اللہ ﷺنے فرمایا : تم اس سے دودھ پلاؤ۔وہ کہنے لگی : میں اس کو کیسے دودھ پلاؤں وہ تو بڑےہے؟ رسول اللہﷺنے مسکراکر فرمایا: میں جانتا ہوں کہ وہ بڑے ہیں۔
عمرو کی روایت میں وہ سالم بدری صحابی ہیں۔ اور ابن ابی عمر کی روایت میں آپ ﷺہنس پڑے۔
وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِىُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِى عُمَرَ جَمِيعًا عَنِ الثَّقَفِىِّ - قَالَ ابْنُ أَبِى عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ - عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ سَالِمًا مَوْلَى أَبِى حُذَيْفَةَ كَانَ مَعَ أَبِى حُذَيْفَةَ وَأَهْلِهِ فِى بَيْتِهِمْ فَأَتَتْ - تَعْنِى ابْنَةَ سُهَيْلٍ - النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ إِنَّ سَالِمًا قَدْ بَلَغَ مَا يَبْلُغُ الرِّجَالُ وَعَقَلَ مَا عَقَلُوا وَإِنَّهُ يَدْخُلُ عَلَيْنَا وَإِنِّى أَظُنُّ أَنَّ فِى نَفْسِ أَبِى حُذَيْفَةَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا. فَقَالَ لَهَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَرْضِعِيهِ تَحْرُمِى عَلَيْهِ وَيَذْهَبِ الَّذِى فِى نَفْسِ أَبِى حُذَيْفَةَ ». فَرَجَعَتْ فَقَالَتْ إِنِّى قَدْ أَرْضَعْتُهُ فَذَهَبَ الَّذِى فِى نَفْسِ أَبِى حُذَيْفَةَ.
It was narrated from 'Aishah that Salim, the freed slave of Abu Hudhaifah, was with Abu Hudhaifah and his family in their house. She meaning the daughter of Suhail ( ans wife of Abu Hudhaifah )- came to the Prophet (s.a.w) and said: "Salim has attained what men attain (puberty) and he understands what they understand. He enters upon us and I think that Abu Hudhaifah feels some (discomfort) in his heart because of that." The Prophet (s.a.w) said to her: "Breastfeed him and he will be unlawful for you, and what Abu Hudhaifah feels in his heart will disappear." She came back to him and said: "I breastfed him, and what Abu Hudhaifah felt in his heart has disappeared."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ابوحذیفہ رضی اللہ عنہ کا آزاد کردہ غلام سالم ، ابو حذیفہ اور ان کی بیوی کے ساتھ گھر میں رہتا تھا،حضرت سہلہ بنت سہیل نبی ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کرنے لگی : سالم دوسرے مردوں کی طرح جوان ہوگیا اور وہ ان باتوں کو سمجھنے لگا جن کو مرد سمجھتے ہیں۔ اور وہ ہمارے پاس آتا ہے ، اور میں محسوس کرتی ہوں کہ ابو حذیفہ کو یہ ناگوار لگتا ہے۔نبیﷺنے اس کو فرمایا: تم اس کو دودھ پلاؤ تاکہ تم اس پر حرام ہوجاؤ۔ پھر ابوحذیفہ کے دل میں ناگواری بھی جاتی رہی گی۔وہ پھر دوبارہ آئی اور کہنے لگی میں نے اس کو دودھ پلادیا اور ابو حذیفہ کے دل سے ناگواری بھی ختم ہورہی ہے۔
وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ - وَاللَّفْظُ لاِبْنِ رَافِعٍ - قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِى مُلَيْكَةَ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ سَهْلَةَ بِنْتَ سُهَيْلِ بْنِ عَمْرٍو جَاءَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ سَالِمًا - لِسَالِمٍ مَوْلَى أَبِى حُذَيْفَةَ - مَعَنَا فِى بَيْتِنَا وَقَدْ بَلَغَ مَا يَبْلُغُ الرِّجَالُ وَعَلِمَ مَا يَعْلَمُ الرِّجَالُ. قَالَ « أَرْضِعِيهِ تَحْرُمِى عَلَيْهِ ». قَالَ فَمَكَثْتُ سَنَةً أَوْ قَرِيبًا مِنْهَا لاَ أُحَدِّثُ بِهِ وَهِبْتُهُ ثُمَّ لَقِيتُ الْقَاسِمَ فَقُلْتُ لَهُ لَقَدْ حَدَّثْتَنِى حَدِيثًا مَا حَدَّثْتُهُ بَعْدُ. قَالَ فَمَا هُوَ فَأَخْبَرْتُهُ. قَالَ فَحَدِّثْهُ عَنِّى أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْنِيهِ.
It was narrated from 'Aishah that Sahlah bint Suhail bin 'Amr came to the Prophet (s.a.w) and said: "O Messenger of Allah, Salim - meaning Salim, the freed slave of Abu Hudhaifah - is with us in our house, and he has attained what men attain and knows what men know." He said: "Breastfeed him and he will be unlawful for you." He (Ibn Abi Mulaikah, a narrator) said: "For a year or so I did not narrate this out of fear, then I met Al-Qasim and said to him: 'You told me a Hadith that I have not narrated yet.' He said: 'What is it?' And I told him. He said: 'Narrate from me that 'Aishah told me that."'
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سہلہ بنت سہیل بن عمرو ، رسول اللہ ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہنے لگی یارسول اللہﷺ! ابو حذیفہ کے آزاد کردہ غلام ہمارے ساتھ گھر میں رہتا ہے ، اور دوسرے مرودوں کی طرح بالغ ہوچکا ہے اور مردوں کی طرح باتوں کو سمجھنے لگا ہے ۔ آپﷺنے فرمایا: اس کو دودھ پلاؤ تم اس پر حرام ہوجاؤگی۔ راوی حدیث ابن ملیکہ فرماتے ہیں میں خوف اور ڈر کی وجہ سے ایک سال تک کسی کو یہ حدیث نہیں بیان کی۔پھر میری ملاقات قاسم سے ہوئی میں نے انہیں کہا کہ آپ نے مجھے ایک حدیث بیان کی میں خوف کی وجہ سے وہ کسی کو بیان نہیں کی۔اس نے کہا: کونسی حدیث؟ میں نے انہیں بیان کی ، انہوں نے کہا: میری طرف سے اس حدیث کو آگے بیان کرو اور یہ کہو کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے انہیں یہ حدیث بیان کی ہے۔
وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ لِعَائِشَةَ إِنَّهُ يَدْخُلُ عَلَيْكِ الْغُلاَمُ الأَيْفَعُ الَّذِى مَا أُحِبُّ أَنْ يَدْخُلَ عَلَىَّ. قَالَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ أَمَا لَكِ فِى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أُسْوَةٌ قَالَتْ إِنَّ امْرَأَةَ أَبِى حُذَيْفَةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ سَالِمًا يَدْخُلُ عَلَىَّ وَهُوَ رَجُلٌ وَفِى نَفْسِ أَبِى حُذَيْفَةَ مِنْهُ شَىْءٌ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَرْضِعِيهِ حَتَّى يَدْخُلَ عَلَيْكِ ».
It was narrated that Zainab bint Umm Salamah said: Umm Salamah said to Aishah: 'There enters upon you a slave boy who is close to puberty, and I would not like him to enter upon me. 'Aishah said: Do you not have a good example in the Messenger of Allah (s.a.w)? She said: The wife of Abu Hudhaifah said: "O Messenger of Allah, Salim enters upon me and he is a man, and there is some (discomfort) in the heart of Abu Hudhaifah about that." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Breastfeed him so that he may enter upon you."
حضرت زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ تمہارے پاس ایک نوجوان لڑکا آتا ہے ، میں یہ پسند نہیں کروں گی کہ وہ میرے پاس آئے ۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا : کیا رسول اللہ ﷺ کی ذات گرامی تمہارے لیے اسوۂ حسنہ نہیں ہے؟ابو حذیفہ کی بیوی نے کہا یارسول اللہﷺ!سالم میرے پاس آتاہے اور وہ مرد ہوچکا ہے ابو حذیفہ کے دل میں اس کے متعلق کچھ ناگواری محسوس کرتی ہوں، تو رسول اللہ ﷺنے انہیں فرمایا: اس کو دودھ پلاؤ تاکہ وہ آپ کے پاس آسکے۔
وَحَدَّثَنِى أَبُو الطَّاهِرِ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِىُّ - وَاللَّفْظُ لِهَارُونَ - قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ نَافِعٍ يَقُولُ سَمِعْتُ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِى سَلَمَةَ تَقُولُ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- تَقُولُ لِعَائِشَةَ وَاللَّهِ مَا تَطِيبُ نَفْسِى أَنْ يَرَانِى الْغُلاَمُ قَدِ اسْتَغْنَى عَنِ الرَّضَاعَةِ. فَقَالَتْ لِمَ قَدْ جَاءَتْ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ إِنِّى لأَرَى فِى وَجْهِ أَبِى حُذَيْفَةَ مِنْ دُخُولِ سَالِمٍ. قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَرْضِعِيهِ ». فَقَالَتْ إِنَّهُ ذُو لِحْيَةٍ. فَقَالَ « أَرْضِعِيهِ يَذْهَبْ مَا فِى وَجْهِ أَبِى حُذَيْفَةَ ». فَقَالَتْ وَاللَّهِ مَا عَرَفْتُهُ فِى وَجْهِ أَبِى حُذَيْفَةَ.
Zainab bint Abi Salamah said: I heard Umm Salamah, the wife of the Prophet (s.a.w) say to 'Aishah: By Allah, I do not like a boy who has passed the age of breastfeeding to see me. She said: Why? Sahlah bint Sa'd came to the Messenger of Allah (s.a.w) and said: "O Messenger of Allah, by Allah, I see some (discomfort) in the face of Abu Hudhaifah when Salim comes in." The Messenger of Allah (s.a.w) said: "Breastfeed him." She said: "He has a beard." He said: "Breastfeed him, and that which is in the face of Abu Hudhaifah will disappear." She said: "By Allah, I did not see it in the face of Abu Hudhaifah (after that)."
نبی ﷺکی زوجہ محترمہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا: اللہ کی قسم !میں یہ پسند نہیں کروں گی کہ کوئی ایسا لڑکا مجھے دیکھے جو دودھ پینے سے مستغنی ہوچکا ہو، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کیوں؟ سہلہ بنت سہیل رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ ﷺسے کہا : یارسول اللہ ﷺ! میں سالم کے آنے پر ابو حذیفہ کے چہرے پر ناگواری محسوس کرتی ہوں ، تو رسول اللہ ﷺنے انہیں فرمایا: کہ اس سے دودھ پلادو،وہ کہنے لگی وہ تو داڑھی والا ہے ، آپﷺنے فرمایا: اس کو دودھ پلادو اس کی وجہ سے ابو حذیفہ کے چہرے سے ناگواری ختم ہوجائے گی ۔ پھر حضرت سہلہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: اللہ کی قسم! میں نے ابو حذیفہ کے چہرے پر(اس کے بعد) کوئی ناگواری نہیں دیکھی۔
حَدَّثَنِى عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ جَدِّى حَدَّثَنِى عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ أَخْبَرَنِى أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ أَنَّ أُمَّهُ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِى سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّهَا أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَتْ تَقُولُ أَبَى سَائِرُ أَزْوَاجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُدْخِلْنَ عَلَيْهِنَّ أَحَدًا بِتِلْكَ الرَّضَاعَةِ وَقُلْنَ لِعَائِشَةَ وَاللَّهِ مَا نَرَى هَذَا إِلاَّ رُخْصَةً أَرْخَصَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِسَالِمٍ خَاصَّةً فَمَا هُوَ بِدَاخِلٍ عَلَيْنَا أَحَدٌ بِهَذِهِ الرَّضَاعَةِ وَلاَ رَائِينَا.
Zainab bint Abi Salamah narrated that her mother Umm Salamah, the wife of the Prophet (s.a.w), used to say: "The other wives of the Prophet (s.a.w) used to refuse to admit anyone on the basis of that breastfeeding (of a grown-up). They said to 'Aishah, 'By Allah, we think that this is a concession which the Messenger of Allah (s.a.w) granted only in the case of Salim. No one will enter upon us or see us on the basis of this type of breastfeeding. "'
نبی ﷺکی زوجہ محترمہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی تھی کہ نبی ﷺکی تمام ازواج مطہرات نے اس قسم کی رضاعت کے ساتھ کسی کے گھر آنے سے انکار کیا ، اور سب نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا: اللہ کی قسم! یہ تو ایک رخصت تھی جو رسول اللہ ﷺنے سالم کو خاص طور پر دی تھی ، اس رضاعت کے ساتھ ہمارے سامنے کسی کولائے اور نہ ہم اس کو جائز سمجھتے ہیں۔
8. باب إِنَّمَا الرَّضَاعَةُ مِنَ الْمَجَاعَةِ
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِىِّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِى الشَّعْثَاءِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ دَخَلَ عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَعِنْدِى رَجُلٌ قَاعِدٌ فَاشْتَدَّ ذَلِكَ عَلَيْهِ وَرَأَيْتُ الْغَضَبَ فِى وَجْهِهِ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ أَخِى مِنَ الرَّضَاعَةِ. قَالَتْ فَقَالَ « انْظُرْنَ إِخْوَتَكُنَّ مِنَ الرَّضَاعَةِ فَإِنَّمَا الرَّضَاعَةُ مِنَ الْمَجَاعَةِ ».
It was narrated that Masruq said: "Aishah said: The Messenger of Allah (s.a.w) entered upon me and there was a man sitting in my house. He felt upset because of that and I saw signs of anger in his face. I said: "O Messenger of Allah, he is my brother through breastfeeding." He said: "Consider who are your brothers through breastfeeding, for breastfeeding is only through hunger."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺمیرے پاس تشریف لائے اس حال میں کہ میرے پاس ایک آدمی بیٹھا ہوا تھا،آپﷺکو یہ ناگوار گزرا ، اور آپﷺکے چہرے پر غضب کے آثار تھے ، میں نے کہا : یارسول اللہ ﷺ! یہ تو میرا رضاعی بھائی ہے،آپﷺنے فرمایا: اپنے رضاعی بھائیوں کو دیکھ لیا کرو، کیونکہ رضاعت وہی معتبر ہے جو بھوک کے ایام میں ہو۔
وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِى قَالاَ جَمِيعًا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَحَدَّثَنِى زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِىُّ عَنْ زَائِدَةَ كُلُّهُمْ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِى الشَّعْثَاءِ بِإِسْنَادِ أَبِى الأَحْوَصِ كَمَعْنَى حَدِيثِهِ غَيْرَ أَنَّهُمْ قَالُوا « مِنَ الْمَجَاعَةِ ».
A similar Hadith (as no. 3606) was narrated from Ash'ath bin Abi Ash-Sha'tha' with the chain of Abu Al-Ahwas.
ایک اور سند سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
9. بابُ جَوَازِ وَطْءِ الْمَسْبِيَّةِ بَعْدَ الاِسْتِبْرَاءِ وَإِنْ كَانَ لَهَا زَوْجٌ انْفَسَخَ نِكَاحُهَا بِالسَّبْيِ
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ الْقَوَارِيرِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ صَالِحٍ أَبِى الْخَلِيلِ عَنْ أَبِى عَلْقَمَةَ الْهَاشِمِىِّ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ حُنَيْنٍ بَعَثَ جَيْشًا إِلَى أَوْطَاسٍ فَلَقُوا عَدُوًّا فَقَاتَلُوهُمْ فَظَهَرُوا عَلَيْهِمْ وَأَصَابُوا لَهُمْ سَبَايَا فَكَأَنَّ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَحَرَّجُوا مِنْ غِشْيَانِهِنَّ مِنْ أَجْلِ أَزْوَاجِهِنَّ مِنَ الْمُشْرِكِينَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِى ذَلِكَ ( وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلاَّ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ) أَىْ فَهُنَّ لَكُمْ حَلاَلٌ إِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُهُنَّ.
It was narrated from Abu Sa'eed Al-Khudri that on the Day of Hunain, the Messenger of Allah (s.a.w) sent an army to Awtas, where they met the enemy, fought them and prevailed over them. They captured some female prisoners, and it was as if the Companions of the Messenger of Allah (s.a.w) felt reluctant to have intercourse with them because of their idolator husbands. Then Allah, the Mighty and Sublime, revealed: "Also (forbidden are) women already married, except those (slaves) whom your right hands possess", meaning, they are permissible for you once their 'Iddah has ended.
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے غزوہ حنین کے دن فوج کو اوطاس کی طرف بھیجا ، ان کا مقابلہ دشمن سے ہوا ، انہوں نے لڑائی کی اور ان پر غالب آگئے ،او ران کی چند عورتوں کو گرفتار کرکے لے آئے ۔رسول اللہ ﷺکے بعض صحابہ نے ان کے ساتھ مجامعت سے اس لیے اعراض کیا کیونکہ وہ شادی شدہ تھیں، اور ان کے خاوند مشرک تھے ،اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: شادی شدہ عورتیں تم پرحرام ہیں سوائے ان باندیوں کے ، یعنی عدت پوری ہونے کے بعد وہ تمہارے لیے حلال ہیں۔
(نوٹ: اگر حاملہ تو عدت وضع حمل ہوگی ، اور اگر حاملہ نہ تو عدت ایک حیض ہوگی۔)
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِى الْخَلِيلِ أَنَّ أَبَا عَلْقَمَةَ الْهَاشِمِىَّ حَدَّثَ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِىَّ حَدَّثَهُمْ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَ يَوْمَ حُنَيْنٍ سَرِيَّةً. بِمَعْنَى حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ إِلاَّ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ مِنْهُنَّ فَحَلاَلٌ لَكُمْ وَلَمْ يَذْكُرْ إِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُهُنَّ.
Abu Sa'eed Al-Khudri narrated that on the Day of Hunain the Prophet of Allah (s.a.w) sent out a party ...a Hadith like that of Yazid bin Zuray', (no. 3608) except that he said: "Except those whom your right hands possess" for they are permissible for you. And he did not mention: "When their 'Iddah is over."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے غزوہ حنین کے دن ایک لشکر کو روانہ کیا ، اس کے بعد حسب سابق حدیث ہے ، اور اس میں عدت ہونے کا ذکر نہیں ہے۔
وَحَدَّثَنِيهِ يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِىُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ - يَعْنِى ابْنَ الْحَارِثِ - حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
A similar report (as no. 3609) was narrated from Qatadah with this chain.
ایک اور سند سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
وَحَدَّثَنِيهِ يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِىُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِى الْخَلِيلِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ قَالَ أَصَابُوا سَبْيًا يَوْمَ أَوْطَاسٍ لَهُنَّ أَزْوَاجٌ فَتَخَوَّفُوا فَأُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ (وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلاَّ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ).
It was narrated that Abu Sa'eed said: 'They captured some female prisoners on the Day of Awtas, who had husbands, so they were worried, then this verse was revealed: "Also (forbidden are) women already married, except those (slaves) whom your right hands
possess ..."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنگ اوطاس میں مسلمانوں نے کچھ عورتوں کو گرفتار کرلیا ، وہ شادی شدہ تھیں،صحابہ کرام ان کے ساتھ مجامعت سے ڈرے ، اس وقت یہ آیت نازل ہوئی شادی شدہ عورتیں تمہارے لیے حرام ہیں سوائے ان باندیوں کے ۔
وَحَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ - يَعْنِى ابْنَ الْحَارِثِ - حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
A similar report (as no. 3611) was narrated from Qatadah with this chain.
ایک اور سند سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
10. بابُ الْوَلَدِ لِلْفِرَاشِ وَتَوَقِّي الشُّبُهَاتِ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتِ اخْتَصَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِى وَقَّاصٍ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فِى غُلاَمٍ فَقَالَ سَعْدٌ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِى عُتْبَةَ بْنِ أَبِى وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَىَّ أَنَّهُ ابْنُهُ انْظُرْ إِلَى شَبَهِهِ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ هَذَا أَخِى يَا رَسُولَ اللَّهِ وُلِدَ عَلَى فِرَاشِ أَبِى مِنْ وَلِيدَتِهِ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلَى شَبَهِهِ فَرَأَى شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ فَقَالَ « هُوَ لَكَ يَا عَبْدُ الْوَلَدُ لِلْفِرَاَشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ وَاحْتَجِبِى مِنْهُ يَا سَوْدَةُ بِنْتَ زَمْعَةَ ». قَالَتْ فَلَمْ يَرَ سَوْدَةَ قَطُّ وَلَمْ يَذْكُرْ مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَوْلَهُ « يَا عَبْدُ ».
It was narrated that 'Aishah said: "Sa'd bin Abi Waqqas and 'Abd bin Zam'ah disputed concerning a boy. Sa'd said: 'O Messenger of Allah, this is the son of my brother, 'Utbah bin Abi Waqqas, who stated to me that he is his child. See how he resembles him.' 'Abd bin Zam'ah said: 'This is my brother, O Messenger of Allah, he was born on my father's bed of his slave woman.' The Messenger of Allah (s.a.w) looked to see who he resembled, and he saw a clear resemblance to 'Utbah. But he said: 'He is yours, O 'Abd. The child is for the (owner of the) bed and the fornicator gets the Hajar. Observe Hijab from him, O Sawdah bint Zam'ah.'" She said: "And he never saw Sawdah." Muhammad bin Rumh did not mention the words: "O 'Abd.''
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن ابی وقاص اور حضرت عبد بن زمعہ رضی اللہ تعالی عنہا کا ایک بچہ کے بارے میں جھگڑا ہوا ۔حضرت سعد نے کہا : یارسول اللہ ﷺ! یہ میرے بھائی عتبہ کا بچہ ہے ۔میرے بھائی نے مجھے وصیت کی تھی کہ میرا بچہ ہے ، آپ دیکھیں اس کی عتبہ کے ساتھ مشابہت ہے ۔عبد بن زمعہ نے کہا : یارسول اللہ ﷺ!یہ میرا بھائی ہے ، میرے والد کے بستر پر ان کی باندی سے پیدا ہوا ہے ۔آپﷺنے دیکھا تو وہ عتبہ بن ابی وقاص سے زیادہ مشابہ تھے ۔ آپﷺنے فرمایا: اے عبد ! یہ لڑکا تمہارا بھائی ہے اور بچہ اس کا ہوتا ہے جس کے بستر پر پیدا ہو ، اور زانی کے لیے پتھر ہیں۔ اور اے سودہ بنت زمعہ ! تم اس لڑکے سے پردہ کیا کرو، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت سودہ کو اس لڑکے نے کبھی نہیں دیکھا۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ كِلاَهُمَا عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ. غَيْرَ أَنَّ مَعْمَرًا وَابْنَ عُيَيْنَةَ فِى حَدِيثِهِمَا « الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ ». وَلَمْ يَذْكُرَا « وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ ».
A similar report (as no. 3613) was narrated from Az-Zuhri with this chain, except that Ma'mar and Ibn 'Uyaynah said in their Hadith: "The child is for the (owner of the) bed," and they did not mention "and the fornicator gets the Hajar."
ایک اور سند سے بھی یہ روایت مروی ہےاس میں یہ اضافہ ہے کہ بچہ اس کا ہے جس کے بستر پر پیدا ہوا، اور اس میں یہ نہیں ہے کہ زانی کے لیے پتھر ہیں۔
وَحَدَّثَنِى مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ - قَالَ ابْنُ رَافِعٍ - حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ ».
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (s.a.w) said: "The child is for the ( owner of the) bed and the fornicator gets the Hajar."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بچہ اس کا ہے جس کے بستر پر ہو اور زانی کے لیے پتھر ہیں۔
وَحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِىِّ أَمَّا ابْنُ مَنْصُورٍ فَقَالَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَأَمَّا عَبْدُ الأَعْلَى فَقَالَ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ أَوْ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَقَالَ زُهَيْرٌ عَنْ سَعِيدٍ أَوْ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ أَحَدُهُمَا أَوْ كِلاَهُمَا عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَقَالَ عَمْرٌو حَدَّثَنَا سُفْيَانُ مَرَّةً عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَعِيدٍ وَأَبِى سَلَمَةَ وَمَرَّةً عَنْ سَعِيدٍ أَوْ أَبِى سَلَمَةَ وَمَرَّةً عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. بِمِثْلِ حَدِيثِ مَعْمَرٍ.
A Hadith like that of Ma'mar (no. 3615) was narrated from Abu Hurairah from the Prophet (s.a.w).
ایک اور سند سے بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مروی ہے۔