- احادیثِ نبوی ﷺ

 

123Last ›

وَ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى : (اُدْعُونِي أسْتَجِبْ لَكُمْ) الاية(غافر: ٦٠ )

 

1. باب وَلِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ مُسْتَجَابَةٌ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ يَدْعُو بِهَا، وَأُرِيدُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لأُمَّتِي فِي الآخِرَةِ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "For every prophet there is one (special invocation (that will not be rejected) with which he appeals (to Allah), and I want to keep such an invocation for interceding for my followers in the Hereafter."

ہم سے اسمعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے ابوالزناد سے انہوں نے اعرج سے انہوں نےابو ہریرہ سے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا ہر پیغمبر کے لیےایک دعا ہوتی ہے ۔جو وہ مانگتا ہے(اور اللہ تعالیٰ اس کو ضرور قبول کرتا ہے)۔ میں چاہتا ہوں۔ اپنی دعا کو چھوڑوں اور قیامت کے دن اپنی امت کی سفارش کے لیے کروں۔


وَقَالَ لِي خَلِيفَةُ قَالَ مُعْتَمِرٌ سَمِعْتُ أَبِي، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ كُلُّ نَبِيٍّ سَأَلَ سُؤْلاً ـ أَوْ قَالَ لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ قَدْ دَعَا بِهَا ـ فَاسْتُجِيبَ، فَجَعَلْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas : That the Prophet said, "For every prophet there is an invocation that surely will be responded by Allah," (or said), "For every prophet there was an invocation with which he appealed to Allah, and his invocation was accepted (in his lifetime), but I kept my (this special) invocation to intercede for my followers on the Day of Resurrection."

ہم سے معتمر بن سلیمان نے کہا(اس کو امام مسلم نے وصل کیا ) میں نے اپنے والد سے سنا انہوں نے انسؓ سے انہوں نبیﷺ سے آپﷺنے فرمایا ہر پیغمبر نے ایک ایک سوال کیا ہے یا ہر پایغمبر نے ایک ایک دعا کی ہے جس کو حق تعالی نے قبول فرمایا ،اور میں نے اپنی یہ دعا (جس کا قبول ہونا یقینی ہے)قیامت کے دن اپنی امت کی شفاعت کے لیے اٹھا رکھی ہے۔

2. باب أَفْضَلِ الاِسْتِغْفَارِ

وَقَوْلِهِ تَعَالَى ‏{‏اسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ غَفَّارًا }الآية‏ ‏ ‏{‏وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ}الآية‏

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ كَعْبٍ الْعَدَوِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي شَدَّادُ بْنُ أَوْسٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ سَيِّدُ الاِسْتِغْفَارِ أَنْ تَقُولَ اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَىَّ وَأَبُوءُ بِذَنْبِي، اغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ ‏"‏‏.‏ قَالَ ‏"‏ وَمَنْ قَالَهَا مِنَ النَّهَارِ مُوقِنًا بِهَا، فَمَاتَ مِنْ يَوْمِهِ قَبْلَ أَنْ يُمْسِيَ، فَهُوَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ، وَمَنْ قَالَهَا مِنَ اللَّيْلِ وَهْوَ مُوقِنٌ بِهَا، فَمَاتَ قَبْلَ أَنْ يُصْبِحَ، فَهْوَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ ‏"‏‏.

Narrated By Shaddad bin Aus : The Prophet said "The most superior way of asking for forgiveness from Allah is: 'Allahumma anta Rabbi la ilaha illa anta, Anta Khalaqtani wa ana abduka, wa ana 'ala ahdika wa wa'dika mastata'tu, A'udhu bika min Sharri ma sana'tu, abu'u Laka bini'matika 'alaiya, wa Abu Laka bidhanbi faghfirli innahu la yaghfiru adhdhunuba illa anta." The Prophet added. "If somebody recites it during the day with firm faith in it, and dies on the same day before the evening, he will be from the people of Paradise; and if somebody recites it at night with firm faith in it, and dies before the morning, he will be from the people of Paradise."

ہم سے ابو معمر نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالوار ث بن سعید نے کہا ہم سے حسین بن ذکوان معلم نے کہا ہم سے عبداللہ بن بریدہ نے انہو ں نے بشیر بن کعب عدوی سے کہا مجھ سے شداد بن اوس انصاریؓ نے بیان کیا انہوں نے نبیﷺ سے آپ نےفرمایاسیّدالاستغفاریہ دعا ہے یا اللہ تو میرا مالک ہے تیرے سوا کوئی سچا الہ نہیں تو ہی نے مجھ کو پیدا کیا ہے میں تیرا بندہ ہوں ۔ اور تیرے عہد اور وعدے پر جہاں تک مجھ سے ہو سکتا ہے قائم ہوں میں نےجہ (برے) کام کئے ہیں ان سے ماں تیری پناہ چاہتا ہوں اور میں تیرے احسان اور اپنے گناہ کا اقرار کرتا ہوں میری خطائیں بخش دے تیرے سوا کوئی گناہ بخشنے والا نہیں۔ آپ نے فرمایا جو کوئی یہ دعا اس پر یقین رکھ کر دن کو پڑھے اور اس دن شام ہونے سے پہلے مر جائے تو وہ بہشت والوں میں ہو گا اور جو کوئی یہ دعارات کو اس پر یقین رکھ کر پڑھے اور اسی رات کو صبح ہونے سے پہلے مر جائے وہ بھی بہشت والوں میں ہو گا ۔

3. باب اسْتِغْفَارِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ وَاللَّهِ إِنِّي لأَسْتَغْفِرُ اللَّهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ فِي الْيَوْمِ أَكْثَرَ مِنْ سَبْعِينَ مَرَّةً ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : I heard Allah's Apostle saying." By Allah! I ask for forgiveness from Allah and turn to Him in repentance more than seventy times a day."

ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے کہ ابوہریرہؓ نے کہا میں نے رسول اللہﷺسے سنا آپﷺ فرماتے تھے اللہ کی قسم ! میں تو ہر روز ستر بار سے زیادہ اللہ سے استغفار اور اس کی درگاہ میں توبہ کرتا ہو٘ں۔ّ

4. باب التَّوْبَةِ

قَالَ قَتَادَةُ ‏:{‏تَوْبَةً نَصُوحًا‏}‏ الصَّادِقَةُ النَّاصِحَةُ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، حَدِيثَيْنِ أَحَدُهُمَا عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَالآخَرُ عَنْ نَفْسِهِ، قَالَ ‏"‏ إِنَّ الْمُؤْمِنَ يَرَى ذُنُوبَهُ كَأَنَّهُ قَاعِدٌ تَحْتَ جَبَلٍ يَخَافُ أَنْ يَقَعَ عَلَيْهِ، وَإِنَّ الْفَاجِرَ يَرَى ذُنُوبَهُ كَذُبَابٍ مَرَّ عَلَى أَنْفِهِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ بِهِ هَكَذَا قَالَ أَبُو شِهَابٍ بِيَدِهِ فَوْقَ أَنْفِهِ‏.‏ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ لَلَّهُ أَفْرَحُ بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ مِنْ رَجُلٍ نَزَلَ مَنْزِلاً، وَبِهِ مَهْلَكَةٌ، وَمَعَهُ رَاحِلَتُهُ عَلَيْهَا طَعَامُهُ وَشَرَابُهُ، فَوَضَعَ رَأْسَهُ فَنَامَ نَوْمَةً، فَاسْتَيْقَظَ وَقَدْ ذَهَبَتْ رَاحِلَتُهُ، حَتَّى اشْتَدَّ عَلَيْهِ الْحَرُّ وَالْعَطَشُ أَوْ مَا شَاءَ اللَّهُ، قَالَ أَرْجِعُ إِلَى مَكَانِي‏.‏ فَرَجَعَ فَنَامَ نَوْمَةً، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَإِذَا رَاحِلَتُهُ عِنْدَهُ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَجَرِيرٌ عَنِ الأَعْمَشِ‏.‏ وَقَالَ أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ سَمِعْتُ الْحَارِثَ‏.‏ وَقَالَ شُعْبَةُ وَأَبُو مُسْلِمٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ‏.‏ وَقَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَعَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ‏.‏

Narrated By Al-Harith bin Suwaid : 'Abdullah bin Mas'ud related to us two narrations: One from the Prophet and the other from himself, saying: A believer sees his sins as if he were sitting under a mountain which, he is afraid, may fall on him; whereas the wicked person considers his sins as flies passing over his nose and he just drives them away like this." Abu Shihab (the sub-narrator) moved his hand over his nose in illustration. (Ibn Mas'ud added): Allah's Apostle said, "Allah is more pleased with the repentance of His slave than a man who encamps at a place where his life is jeopardized, but he has his riding beast carrying his food and water. He then rests his head and sleeps for a short while and wakes to find his riding beast gone. (He starts looking for it) and suffers from severe heat and thirst or what Allah wished (him to suffer from). He then says, 'I will go back to my place.' He returns and sleeps again, and then (getting up), he raises his head to find his riding beast standing beside him."

ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا کہا ہم سے ابو شہاب نے انھوں نے اعمش سے انہوں نے عمارہ بن عمیر سے انہوں نے حارث بن سوید سے کہا ہم سے عبداللہ بن مسعودؓنے دو حدیثیں بیان کیں ایک تو نبیﷺ سے روایت کی اور ایک اپنی طرف سے یہ کہا مسلمان کو اپنے گناہ کا اتنا ڈر ہوتا ہے جیسے کوئی پہاڑ تلے بیٹھا ہو اور وہ پہاڑ اس پر گرنے والا ہو اور بدکار شخص اپنے گناہ کو اتنا ہلکا سمجھتا ہے جیسے ناک پر سے مکھی چلی گئی اس نے ہاتھ سے اس طرح کیا ابو شہاب راوی نے یہ اشارہ ہاتھ کو ناک سے لگا کر بتایا ۔آپﷺکی یہ حدیث بیان کی اللہ تعالی اپنے بندے کی توبہ پر اس سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جتنا وہ شخص خوش ہوتا ہے جو( سفر میں ) ایک مقام اترے(جہاں کھانا پانی کچھ نہ ملتا ہو ) ہلاکت کا مقام ہو اس کے ساتھ اس کی اونٹنی بھی ہو جس پر اسکا کھانا پانی لدا ہو پھر وہ تکیے پر سر رکھ کر سو جائے اٹھے تو اونٹنی غائب (یا اللہ اب میں کیا کروں اس کے ڈھونڈنے کے لئے چارو طرف پھرے ) پیاس اور گرمی کی شدت ہو؛یا اللہ چاہے (یہ راوی کی شک ہے ) آخر تھک کر مجبور زندگی سے مایوس ہو کر اسی جگہ چلا آئے جہاں پر وہ لیٹا تھا اور (موت کا یقین کر کے ) پھر سو جائے تھوڑی دیر میں آنکھ جو کھل جائے تو کیا دیکھتا ہے اس کی اونٹنی (کھانا پانی لئے ہوئے)سامنے کھڑی ہے ابو شہاب کے ساتھ اس حدیث کو ابو عوانہ اور جریر نے بھی نے بھی اعمش سے روایت کیا اورابو اسامہ نے کہا ہم نے اعمش نے بیان کیا کہا ہم سے عمارہ بن عمیر نے کہا میں نے حارث بن سوید سے سنا اور شعبہ اور ابو مسلم (عبید اللہ بن سعید)نے اس کو اعمش سے روایت کیا انہوں نے ابراہیم تیمی سے انہوں نے حارث بن سوید سے اور ابو معاویہ نے یوں کہا مجھ سے اعمش نے بیان کیا انہوں نے عمارہ سے انہوں نے اسود اسود بن یزید سے انہوں نے عبداللہ بن مسعودؓ سےاور ہم سے اعمش نے بیان کیا انہوں نے ابراہیم تیمی سے انہوں نے حارث بن سوید سے انہوں نے عبداللہ بن مسعودؓ سے ۔


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا حَبَّانُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَحَدَّثَنَا هُدْبَةُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اللَّهُ أَفْرَحُ بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ مِنْ أَحَدِكُمْ سَقَطَ عَلَى بَعِيرِهِ، وَقَدْ أَضَلَّهُ فِي أَرْضِ فَلاَةٍ ‏"‏‏

Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle said, "Allah is more pleased with the repentance of His slave than anyone of you is pleased with finding his camel which he had lost in the desert."

ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا کہا ہم کو حبان بن بلال نے خبر دی کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا کہا ہم سے قتادہ بن دغامہ نے کہا ہم سے انس بن مالکؓ نے انہوں نے نبیﷺ سے اور دوسری سندہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیا کہا ہم سے ہماما نے کہا ہم سے قتادہ نے انسؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا اللہ اپنے بندے کے توبہ کرنے پر اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جس کا اونٹ ایک بے آب و دانہ جنگل میں گم ہو جائے پھر ایک ہی ایکا وہ مل جائے ۔

5. باب الضَّجْعِ عَلَى الشِّقِّ الأَيْمَنِ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً، فَإِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ، ثُمَّ اضْطَجَعَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ، حَتَّى يَجِيءَ الْمُؤَذِّنُ فَيُؤْذِنَهُ‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet used to pray eleven Rakat in the late part of the night, and when dawn appeared, he would offer two Rakat and then lie on his right side till the Muadhdhin came to inform him (that the morning prayer was due).

ہم سے عبدللہ بن محمد مسندی نے بیان کیاں کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے کہا ہم کو معمر نے خبر دی انہوں نے زہری سے انہوں نے عروہ سےانہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ رات کو گیارہ رکعتیں(تہجد اور وتر کی) پڑھا کرتے جب صبح صادق نکل آتی تو آپؐ ہلکی پھلکی دو رکعتیں (فجر کی سنت) پڑھتے پھر جب تک مؤذن آپﷺ کو بلانے کے لئے آتا داہنے کروٹ پر لیٹ رہتے۔

6. باب إِذَا بَاتَ طَاهِرًا

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ سَمِعْتُ مَنْصُورًا، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَكَ فَتَوَضَّأْ وَضُوءَكَ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَى شِقِّكَ الأَيْمَنِ، وَقُلِ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَهْبَةً وَرَغْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلاَّ إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ‏.‏ فَإِنْ مُتَّ مُتَّ عَلَى الْفِطْرَةِ، فَاجْعَلْهُنَّ آخِرَ مَا تَقُولُ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ أَسْتَذْكِرُهُنَّ وَبِرَسُولِكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ لاَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ ‏"‏‏.

Narrated By Al-Bara bin 'Azib : Allah's Apostle said to me, "When you want to go to bed, perform ablution as you do for prayer, then lie down on your right side and say: 'Allahumma aslamtu wajhi ilaika, wa fauwadtu Amri ilaika wa aljatu zahri ilaika, raghbatan wa rahbatan ilaika, lamalja'a wa la manja mink a ill a ilaika. Amantu bikitabi kalladhi anzalta wa bi nabiyyikal-ladhi arsalta'. If you should die then (after reciting this) you will die on the religion of Islam (i.e., as a Muslim); so let these words be the last you say (before going to bed)" While I was memorizing it, I said, "Wa birasiulikal-ladhi arsalta (in Your Apostle whom You have sent).' The Prophet said, "No, but say: Wa binabiyyi-kalladhi arsalta (in Your Prophet whom You have sent)."

ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے معتمر بن سلمان نے کہا میں نے منصور سنا انہوں نے سعد بن عبید ہ سے کہا مجھ سے براء بن عازبؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جب تو اپنی خواب گاہ پر آئے تو نماز کا سا وضو کر لے پھر داہنے کروٹ پر لیٹ اور یہ دعا پڑھ اللہم اسلمت نفسی اخیر تک یعنی اے اللہ میں نے اپنی جان تیرے سپرد کر دی اوراپنا سارا کام بھی تجھ کو سونپ دیا اور تجھ ہی پر میں نے اپنا پشت پناہ بنا لیا اورر تجھ ہی پر میں نے تیرے عذاب سے ڈر کر اور تیری ثواب کی امید کر کے تجھ پر بھروسہ کیا تجھ سے بھاگ کر کہیں پناہ یا چھٹکارے کی جگہ تیرے سوا نہیں ہے میں اس کتاب پر جو تو نے اتاری ایمان لایا اور ان پیغمبر (حضرت محمؐد)پر جن کو تو نے بھیجا ۔آپﷺ نے فرمایا اس دعا کو پڑھ کر تو سو جا ئے تو بھر مر جائے تو اسلام پر مرے گا اور ایسا کر کہ یہ دعا سب باتوں کے اخیر میں پڑھ براء نے کہا یا رسول اللہ ! میں اس کو یاد کر لوں انہوں نے پڑھا تو یوں کہا و برسولک الذی ارسلت آپ فرمایا نہیں یوں پڑھ بنبیک الذی ارسلت۔

7. باب مَا يَقُولُ إِذَا نَامَ

حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ قَالَ ‏"‏ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا ‏"‏‏.‏ وَإِذَا قَامَ قَالَ ‏"‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ ‏"‏‏تُنْشِرُهَا: تُخْرِجُهَا.

Narrated By Hudhaifa : When the Prophet went to bed, he would say: "Bismika amutu wa ahya." and when he got up he would say:" Al-hamdu lillahil-ladhi ahyana ba'da ma amatana wa ilaihin-nushur."

ہم سے قبیصہ بن عقبہ نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان ثوری نے انہوں نے عبدالملک بن عمیر سے انہوں نے ربعی بن حراش سے انہوں نے حذیفہ بن یمانؓ سے انہوں نے کہا آپﷺ جب اپنے بچھونے پر جاتے تو فرماتے یا اللہ میں تیرا ہی مبارک نام لیکر جیتا ہوں اور تیرا نام لیکر مرتا (سوتا )ہوں اور جب بیدار ہوتے تو فرماتے شکر اس اللہ کا جس نے مارنے (سلانے)کے بعد پھر ہم کو جگایا اور قیامت کے دن بھی اسی کے پاس قبروں سے اٹھ کر جانا ہے ۔


حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ الرَّبِيعِ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، سَمِعَ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَمَرَ رَجُلاً‏.‏ وَحَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَوْصَى رَجُلاً فَقَالَ ‏"‏ إِذَا أَرَدْتَ مَضْجَعَكَ فَقُلِ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلاَّ إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ‏.‏ فَإِنْ مُتَّ مُتَّ عَلَى الْفِطْرَةِ ‏"‏‏

Narrated By Al-Bara bin 'Azib : That the Prophet advised a man, saying, "If you intend to lie down (i.e. go to bed), say, 'Allahumma aslamtu nafsi ilaika wa fauwadtu Amri ilaika, wa wajjahtu wajhi ilaika wa alja'tu zahri ilaika, reghbatan wa rahbatan ilaika. La malja'a wa la manja minka illa ilaika. Amantu bikitabikal-ladhi anzalta; wa nabiyyikalladhi arsalta.' And if you should die then (after reciting this before going to bed) you will die on the religion of Islam."

ہم سے سعید بن ربیع اور محمد عرعرہ نے بیان کیا دونوں نے کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے ابو اسحاق سبیعی سے انہوں نے براء بن عازبؓ سے سنا نبیﷺ نے( ایک انصاری) شخص کو حکم دیا (خود براء بن عازب کو)دوسری سند اور ہم سے آ دم بن ابی یاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے ابو اسحاق حمدانی نے انہوں نے براء بن عازبؓ سے کہ نبیﷺ نے ایک شخص کو یوں وصیت کی فرمایا جب تو (سونے کے لئے)اپنی خواب گاہ پر آئے تو یہ کہا کرو یا اللہ میں اپنی جان تیرے سپرد کرتا ہوں اور اپنا سارا کاروبار بھی تیرے سپرد کرتا ہوں اور اپنا منہ بھی تیرے ہی طرف کرتا ہوں اور تجھے ہی کو اپنا پشت پناہ بناتا ہوں اور تجھی پر بھروسہ کرتا ہوں تیرے ثواب کے خوہش اور تیرے عذاب کا ڈر رکھ کر تجھ سے بھاگ کر جانے کا ٹھکانہاور پناہ بجز تیرے اور کہیں نہیں ہے ۔میں اس کتاب پر جو تو نے اتاری اور اس پیغمبر جس کو تو نے بھیجا ،ایمان لایا اگر یہ دعا پڑھ کر تو سوئے پھر مر جائے تو ایمان پر تیرا خاتمہ ہو گا۔

8. باب وَضْعِ الْيَدِ الْيُمْنَى تَحْتَ الْخَدِّ الأَيْمَنِ

حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ ـ رضى الله عنه قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ مِنَ اللَّيْلِ وَضَعَ يَدَهُ تَحْتَ خَدِّهِ ثُمَّ يَقُولُ ‏"‏ اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَمُوتُ وَأَحْيَا ‏"‏‏.‏ وَإِذَا اسْتَيْقَظَ قَالَ ‏"‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ ‏"‏‏.

Narrated By Hudhaifa : When the Prophet went to bed at night, he would put his hand under his cheek and then say, "Allahumma bismika amutu wa ahya," and when he got up, he would say, "Al-Hamdu lil-lahi al-ladhi ahyana ba'da ma amatana, wa ilaihi an-nushur."

مجھ سے موسی بن اسمعیل نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عوانہ نے انہوں نے عبدالملک بن عمیر سے انہوں نے ربیع سے ،انہوں نے حذیفہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ جب رات کو آرام فرماتے تو اپنا ہاتھ اپنے گال کے تلے رکھ لیتے پھر یوں کہتے یا اللہ ! میرا مرنا اور جینا دونوں تیرے مبارک نام سے ہیں اور جب سو کر جاگتے تو فرماتے شکر اس اللہ کا جس نے ہم کو مار کر پھر جگایا اور اس کی طرف ہم کو(قیامت کے دن بھی) لوٹ کر جانا ہے ۔

9. باب النَّوْمِ عَلَى الشِّقِّ الأَيْمَنِ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ نَامَ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلاَّ إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ‏.‏ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ قَالَهُنَّ ثُمَّ مَاتَ تَحْتَ لَيْلَتِهِ مَاتَ عَلَى الْفِطْرَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Al-Bara' bin 'Azib : When Allah's Apostle went to bed, he used to sleep on his right side and then say, "All-ahumma aslamtu nafsi ilaika, wa wajjahtu wajhi ilaika, wa fauwadtu Amri ilaika, wa alja'tu zahri ilaika, raghbatan wa rahbatan ilaika. La Malja'a wa la manja minka illa ilaika. Amantu bikitabika al-ladhi anzalta wa nabiyyika al-ladhi arsalta! Allah's Apostle said, "Whoever recites these words (before going to bed) and dies the same night, he will die on the Islamic religion (as a Muslim)."

ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے کہا ہم سے علاء بن مسیّب نے کہا مجھ سے والد نے انہوں نے براء بن عازبؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ جب اپنی خواب گاہ پر جاتے تو داہنے کروٹ پر لیٹتے پھر یہ دعا کرتے یا اللہ میں نے اپنی جان تیرے سپرد کر دی اپنا منہ پوری طرح تیری طرف کیا اور اپنا کام سب تجھ کو سونپ دیا تیرا ہی بھروسہ ہے تیری عنایت اور کرم کی خواش اور تیرے عذاب کے ڈر سے تجھ سے بھاگ کر جانے کا ٹھانکا یا چھٹکارے کو مقام بجز تیرے کہیں نہیں ہے اس کتاب پر جو تو نے اتاری اور تیرے اس پیغمبر پر جس کو تو نے بھیجا ایمام لایا رسول اللہ ﷺ نے فر مایا جو کوئی اس دعا کو (سوتے وقت) پڑھ لے پھر اسی رات کو مر جا ئے تو اسلام پر اس کا خاتمہ ہو گا قرآن میں جو استر ہبو ہم کا لفظ آیا ہے یہ بھی رہبت سے نکلا ہے (رہبت کے معنے ڈر )ملکوت کا معنے ملک یعنی سلطنت جیسے کہتے ہیں رہبت رحموت سے بہتر ہے یعنی ڈرا نا رحم کرنے سے بہتر ہے ۔

123Last ›