1. باب مَا أَنْزَلَ اللَّهُ دَاءً إِلاَّ أَنْزَلَ لَهُ شِفَاءً
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، قَالَ حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَا أَنْزَلَ اللَّهُ دَاءً إِلاَّ أَنْزَلَ لَهُ شِفَاءً "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "There is no disease that Allah has created, except that He also has created its treatment."
ہم محمد بن مثنٰی نے بیان کیا کہا ہم سے ابو احمد( محمد بن عبداللہ ) ز بیری نے کہا ہم سے عمر وبن سعید نے کہا ہم سے عطاءبن ابی رباح نے انہوں نے ابو ہر یرہ سے انہوں نے نبی ﷺ سے آپؐ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے کو ئی بیماری (اپنے بندوں پر) ایسی نہیں اُتاری جس کی دوائی نہ اُتاری ہو۔
2. باب هَلْ يُدَاوِي الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ أَوِ الْمَرْأَةُ الرَّجُلَ؟
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ ذَكْوَانَ، عَنْ رُبَيِّعَ بِنْتِ مُعَوِّذٍ ابْنِ عَفْرَاءَ، قَالَتْ كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَسْقِي الْقَوْمَ، وَنَخْدُمُهُمْ، وَنَرُدُّ الْقَتْلَى وَالْجَرْحَى إِلَى الْمَدِينَةِ
Narrated By Rubai bint Mu'adh bin Afra : We used to go for Military expeditions along with Allah's Apostle and provide the people with water, serve them and bring the dead and the wounded back to Medina.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے بشر بن مفضل نے انہوں نے خالد بن ذکوان سے انہوں نے رُبیع بنت معوذ سے انہوں نے کہا ہم رسول اللہ ﷺ کے سا تھ جہا د میں شریک ر ہتے مجا ہد ین کو پا نی پلا تے ان کی خد مت کر تے ( کھا نا و غیرہ پکا تے ) اور مقتول اور مجروح لو گوں کو لے کر مد ینہ میں آ تے۔
3. باب الشِّفَاءُ فِي ثَلاَثٍ
حَدَّثَنِي الْحُسَيْنُ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ شُجَاعٍ، حَدَّثَنَا سَالِمٌ الأَفْطَسُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ " الشِّفَاءُ فِي ثَلاَثَةٍ شَرْبَةِ عَسَلٍ، وَشَرْطَةِ مِحْجَمٍ، وَكَيَّةِ نَارٍ، وَأَنْهَى أُمَّتِي عَنِ الْكَىِّ ". رَفَعَ الْحَدِيثَ وَرَوَاهُ الْقُمِّيُّ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْعَسَلِ وَالْحَجْمِ.
Narrated By Ibn 'Abbas : (The Prophet said), "Healing is in three things: A gulp of honey, cupping, and branding with fire (cauterising)." But I forbid my followers to use (cauterisation) branding with fire."
مجھ سے حسین بن محمد بن زیاد ( یا حسین بن یحیٰی بن جعفر ) نے بیان کیا کہا ہم سے احمد بن منیع نے کہا ہم سے مروان بن شجاع نے کہا ہم سے سا لم بن عجلان افطس نے انہوں نے سعید بن جبیر سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے کہا تین چیزوں میں شفاء ہے شہد پینے میں پچھنی لگا نے میں اور آگ سے داغ میں اور (نبی ﷺ نے فرمایا ) میں اپنی اُمت کو داغ سے منع کر تا ہوں۔ابن عباس نے اس حدیث کو آپﷺ تک مرفوع کیا ہے اور یعقوب بن سید اللہ قمی نے اس حدیث سے روایت کیا انہوں نے مجاہد سے انہوں نے ابن عباس سے انہو نے بنیﷺ سے اس میں صرف شہد پینے اور پچھنی لگانے کا ذکر ہے۔
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، أَخْبَرَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ أَبُو الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ شُجَاعٍ، عَنْ سَالِمٍ الأَفْطَسِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الشِّفَاءُ فِي ثَلاَثَةٍ شَرْطَةِ مِحْجَمٍ، أَوْ شَرْبَةِ عَسَلٍ، أَوْ كَيَّةٍ بِنَارٍ، وَأَنْهَى أُمَّتِي عَنِ الْكَىِّ ".
Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet said, "Healing is in three things: cupping, a gulp of honey or cauterisation, (branding with fire) but I forbid my followers to use cauterisation (branding with fire)."
مجھ سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا کہا ہم کو ابو الحارث شریح بن یونس نے خبر دی کہا ہم سے مروان بن شجاع حزری نے بیان کیا انہوں نے سالم افطس سے انہوں نے سعید بن جبیر سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا ، تین چیزوں میں شفا ء ہے ایک تو پچھنی لگانے میں دوسرے شہد پینے میں ، تیسرے آگ سے داغ دینے میں اور میں اپنی امت کو داغ دینے سے منع کرتا ہوں ۔
4. باب الدَّوَاءِ بِالْعَسَلِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ}
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ أَخْبَرَنِي هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُعْجِبُهُ الْحَلْوَاءُ وَالْعَسَلُ.
Narrated By 'Aisha : The Prophet used to like sweet edible things and honey.
ہم سے علی بن عبد اللہ مد نیی نے بیان کیا کہا ہم سے ابو اسامہ نے کہا مجھ کو ہشام بن عروہ نے انہوں نےاپنے والد ( عروہ بن ز بیر ) سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺ کو میٹھا اور شہد پسند تھا۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْغَسِيلِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " إِنْ كَانَ فِي شَىْءٍ مِنْ أَدْوِيَتِكُمْ ـ أَوْ يَكُونُ فِي شَىْءٍ مِنْ أَدْوِيَتِكُمْ ـ خَيْرٌ فَفِي شَرْطَةِ مِحْجَمٍ، أَوْ شَرْبَةِ عَسَلٍ، أَوْ لَذْعَةٍ بِنَارٍ تُوَافِقُ الدَّاءَ، وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَكْتَوِيَ "
Narrated By Jabir bin Abdullah : I heard the Prophet saying, "If there is any healing in your medicines, then it is in cupping, a gulp of honey or branding with fire (cauterisation) that suits the ailment, but I don't like to be (cauterised) branded with fire."
ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن غسیل نے انہوں نے عاصم بن عمر بن قتادہ سے کہا میں نے جابر بن عبد اللہ سے سنا وہ کہتے تھے میں نے نبی ﷺ سے سنا آپ فر ما تے تھے اگر تمہاری کسی دوا میں فا ئدہ ہو تو وہ ان دواؤں میں سے پچھنے لگا نے یا شہد پینے یا انگا رے جلا دینے میں جب یہ معلوم ہو کہ وہ بیماری کو دور کر دے گا اور میں داغ د ینا پسند نہیں کر تا۔
حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، أَنَّ رَجُلاً، أَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ أَخِي يَشْتَكِي بَطْنَهُ. فَقَالَ " اسْقِهِ عَسَلاً ". ثُمَّ أَتَى الثَّانِيَةَ فَقَالَ " اسْقِهِ عَسَلاً ". ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ فَعَلْتُ. فَقَالَ " صَدَقَ اللَّهُ، وَكَذَبَ بَطْنُ أَخِيكَ، اسْقِهِ عَسَلاً ". فَسَقَاهُ فَبَرَأَ
Narrated By Abu Said Al-Khudri : A man came to the Prophet and said, "My brother has some abdominal trouble." The Prophet said to him "Let him drink honey." The man came for the second time and the Prophet said to him, 'Let him drink honey." He came for the third time and the Prophet said, "Let him drink honey." He returned again and said, "I have done that ' The Prophet then said, "Allah has said the truth, but your brother's abdomen has told a lie. Let him drink honey." So he made him drink honey and he was cured.
ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الاعلٰی بن عبد الا علی نے کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے انہوں نے قتادہؓ بن دعامہ سے انہوں نے ابو المتوکل نا جی سے انہو ں نے ابو سعید خدریؓ سے ایک شخص ( نام معلوم نہیں) نبی ﷺ کے پاس آیا کہنے لگا میرے بھائی(نام نا معلوم ) کا پیٹ خراب ہو گیا ہے۔( دست آ رہے ہیں)آپ نے فرمایا اس کو شہد پلا دے وہ پھر آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ﷺ شہد پلا نے سے تو دست اور بڑھ گئے ہیں آپ نے فرمایا شہد پلا پھر ( تیسری با ر ) آیا اور کہنے لگا میں نے شہد پلا یا ( مگر فا ئد ہ نہ ہوا) آپ نے فرمایا اللہ سچا ہے ( جو فرماتا ہے شہد میں شفاء ہے) اور تیرے بھائی کا پیٹ جھو ٹا ہے ( جس کو دوا فا ئدہ نہیں د یتی ) اور شہد پلا اس نے پلا یا وہ اچھا ہو گیا۔
5. باب الدَّوَاءِ بِأَلْبَانِ الإِبِلِ
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا سَلاَّمُ بْنُ مِسْكِينٍ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ نَاسًا، كَانَ بِهِمْ سَقَمٌ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ آوِنَا وَأَطْعِمْنَا فَلَمَّا صَحُّوا قَالُوا إِنَّ الْمَدِينَةَ وَخِمَةٌ. فَأَنْزَلَهُمُ الْحَرَّةَ فِي ذَوْدٍ لَهُ فَقَالَ " اشْرَبُوا أَلْبَانَهَا ". فَلَمَّا صَحُّوا قَتَلُوا رَاعِيَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَاسْتَاقُوا ذَوْدَهُ، فَبَعَثَ فِي آثَارِهِمْ، فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ، فَرَأَيْتُ الرَّجُلَ مِنْهُمْ يَكْدُمُ الأَرْضَ بِلِسَانِهِ حَتَّى يَمُوتَ. قَالَ سَلاَّمٌ فَبَلَغَنِي أَنَّ الْحَجَّاجَ قَالَ لأَنَسٍ حَدِّثْنِي بِأَشَدِّ عُقُوبَةٍ عَاقَبَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَحَدَّثَهُ بِهَذَا. فَبَلَغَ الْحَسَنَ فَقَالَ وَدِدْتُ أَنَّهُ لَمْ يُحَدِّثْهُ
Narrated By Anas : Some people were sick and they said, "O Allah's Apostle! Give us shelter and food. So when they became healthy they said, "The weather of Medina is not suitable for us." So he sent them to Al-Harra with some she-camels of his and said, "Drink of their milk." But when they became healthy, they killed the shepherd of the Prophet and drove away his camels. The Prophet sent some people in their pursuit. Then he got their hands and feet cut and their eyes were branded with heated pieces of iron. I saw one of them licking the earth with his tongue till he died.
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا کہا ہم سے سلام بن مسکین نے کہا ہم سے ثابت بنانی نے انہوں نے انسؓ سے کہ ( عکل یا عر ینہ ) کے چند لو گوں کو (پیٹ کی) بیماری ہو گئی انہوں نے آپﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ہم کو ر ہنے کا ٹھکانا بتلا ئیے اور ہمارے کھا نے پینے کا بندوبست کر د یجیئے (آپؐ نے سب بندوبست کر دیا) جب (ذرا) اچھے ہوئے تو کہنے لگے مد ینہ کی آبو ہوا غلیظ ہے۔ آپ نے ان کو حرہ میں اُتاراوہاں صدقہ کے اونٹ رہا کر تے تھے آپ نے فرمایا ان کا دودھ پیا کرو جب وہ پورے چنگے ہو گئے تو نبیﷺ کے چرواہے کو مار ڈالا اور اونٹ بھگا لے گئے نبی ﷺ نے ان کا تعاقب میں (سواروں کو) بھیجا آپ نے ان کے ہا تھ پاؤں کٹوا ڈالے اور ان کی آنکھوں میں گرم سلائی پھروادی انسؓ کہتے ہیں میں نے ان ڈاکوؤں میں سے ایک کو د یکھا تھا کم بخت ( پیاس) کے مارے اپنی ز بان سے ز مین کاٹ ر ہا تھا یہاں تک کہ مر گیا سلام بن مسکین سے روایت ہے انہوں نے کہا مجھ کو یہ خبر پہنچی کہ حجا ج بن یوسف ( مشہور ظالم) نے انسؓ سے پو چھا مجھ سے سخت سزا بیان کرو جو نبیﷺ نے کسی کو دی ہو انسؓ نے یہی حدیث بیان کی ۔یہی حد یث امام حسن بصری کو پہنچی انہوں نے کہا کا ش انسؓ یہ حد یث حجاج سے بیان نہ کر تے تو بہترہو تا۔
6. باب الدَّوَاءِ بِأَبْوَالِ الإِبِلِ
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ نَاسًا، اجْتَوَوْا فِي الْمَدِينَةِ فَأَمَرَهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يَلْحَقُوا بِرَاعِيهِ ـ يَعْنِي الإِبِلَ ـ فَيَشْرَبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا، فَلَحِقُوا بِرَاعِيهِ فَشَرِبُوا مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا، حَتَّى صَلَحَتْ أَبْدَانُهُمْ فَقَتَلُوا الرَّاعِيَ وَسَاقُوا الإِبِلَ، فَبَلَغَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَبَعَثَ فِي طَلَبِهِمْ، فَجِيءَ بِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ، وَسَمَرَ أَعْيُنَهُمْ. قَالَ قَتَادَةُ فَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ أَنَّ ذَلِكَ كَانَ قَبْلَ أَنْ تَنْزِلَ الْحُدُودُ.
Narrated By Anas : The climate of Medina did not suit some people, so the Prophet ordered them to follow his shepherd, i.e. his camels, and drink their milk and urine (as a medicine). So they followed the shepherd that is the camels and drank their milk and urine till their bodies became healthy. Then they killed the shepherd and drove away the camels. When the news reached the Prophet he sent some people in their pursuit. When they were brought, he cut their hands and feet and their eyes were branded with heated pieces of iron.
ہم سے مو سٰی بن اسمٰعیل نے بیا ن کیا کہا ہم سے ہمام بن یحیٰی نے انہوں نے قتادہ بن د عامہ سے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا مد ینہ میں کچھ لو گوں کو ہوا نا موافق آئی، تو نبیﷺ نے ان کو حکم د یا کہ تم اونٹ کے چراوہے کے پا س چلے جاؤ اور وہا ں جا کر ( اونٹوں میں ر ہو ) ان کا دودھ اور موت پیو وہ گئے اور اونٹ کا دووھ موت پیتے رہے جب اچھے چنگے بھلے ہو ئے تو چراوہے کو جان سے مار کر اونٹ بھی بھگا لے گئے یہ خبر نبی ﷺ کو پہنچی آپؐ نے ان کے تعاقب میں روانہ کیا وہ ان سب کو ( پکڑ کر) نبی ﷺ کے پاس لا ئے آپؐ نے ان کے ہا تھ پاؤں کٹوائے ان کی آنکھوں میں گرم سلا ئی پھروا دی ( اندھا کیا ) قتا دہ نے کہا مجھ سے محمد بن سےسیرین نے بیا ن کیا یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب ڈاکہ اور رہزنی کی سزا قرآ ن میں نہیں اُتری تھی ۔
7. باب الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ
حَدَّثَنى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ خَرَجْنَا وَمَعَنَا غَالِبُ بْنُ أَبْجَرَ فَمَرِضَ فِي الطَّرِيقِ، فَقَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَهْوَ مَرِيضٌ، فَعَادَهُ ابْنُ أَبِي عَتِيقٍ فَقَالَ لَنَا عَلَيْكُمْ بِهَذِهِ الْحُبَيْبَةِ السَّوْدَاءِ، فَخُذُوا مِنْهَا خَمْسًا أَوْ سَبْعًا فَاسْحَقُوهَا، ثُمَّ اقْطُرُوهَا فِي أَنْفِهِ بِقَطَرَاتِ زَيْتٍ فِي هَذَا الْجَانِبِ وَفِي هَذَا الْجَانِبِ، فَإِنَّ عَائِشَةَ حَدَّثَتْنِي أَنَّهَا سَمِعَتِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " إِنَّ هَذِهِ الْحَبَّةَ السَّوْدَاءَ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ إِلاَّ مِنَ السَّامِ ". قُلْتُ وَمَا السَّامُ قَالَ الْمَوْتُ
Narrated By Khalid bin Sad : We went out and Ghalib bin Abjar was accompanying us. He fell ill on the way and when we arrived at Medina he was still sick. Ibn Abi 'Atiq came to visit him and said to us, "Treat him with black cumin. Take five or seven seeds and crush them (mix the powder with oil) and drop the resulting mixture into both nostrils, for 'Aisha has narrated to me that she heard the Prophet saying, 'This black cumin is healing for all diseases except As-Sam. 'Aisha said, 'What is As-Sam?' He said, 'Death."
مجھ سے عبد اللہ بن ابی شیبہ نے بیان کیا کہا ہم سے عبید اللہ بن موسیٰ کو فی نے کہا ہم سے اسرائیل بن یو نس نے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے خا لد بن سعد سے انہو ں نے کہا ( ہم ایک سفر میں ) نکلے ہمارے سا تھ غا لب بن ابجر بھی تھا وہ ر ستے میں بیمار ہو گیا جب ہم مد ینہ میں لو ٹ کر آئے اس وقت تک بیمار ہی تھا تو عبد اللہ بن محمد بن عبد الر حمٰن بن ابی بکرؓ اس کے پو چھنے کو آئے اور کہنے لگے تم یہ کا لا دا نہ یعنی کلو نجی کھایا کرو اس کے پا نچ یا سات دانے لے کر پیسو اور ز یتو ن میں ملا کر اس کے دونوں نتھنوں میں ٹپکا ؤ کیو نکہ حضرت عا ئشہ صد یقہؓ نے مجھ سے بیان کیا انہوں نے نبیﷺ سے سنا آپؐ فرماتے تھے یہ کالا دانہ ہر بیما ری کی دواہے مگر سا م کی خا لد بن سعد نے کہا سام کیا چیز ہے۔عبد اللہ نے کہا موت۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ، وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُمَا أَنَّهُ، سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " فِي الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ إِلاَّ السَّامَ ". قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَالسَّامُ الْمَوْتُ، وَالْحَبَّةُ السَّوْدَاءُ الشُّونِيزُ
Narrated By Abu Huraira : I heard Allah's Apostle saying, "There is healing in black cumin for all diseases except death."
ہم سے یحیٰی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے ا نہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہا ب سے کہا مجھ کو ابو سلمہ اور سعد بن مسیب نے خبر دی ان کو ابو ہریرہؓ نے انہو ں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپؐ فرماتے تھے کالا دانہ ہر بیما ری کی شفاء ہے مگر سام کی۔ابن شہاب بے کہا سام سے مراد موت اور کالے دانے سے کلو نجی مراد ہے۔
8. باب التَّلْبِينَةِ لِلْمَرِيضِ
حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا كَانَتْ تَأْمُرُ بِالتَّلْبِينِ لِلْمَرِيضِ وَلِلْمَحْزُونِ عَلَى الْهَالِكِ، وَكَانَتْ تَقُولُ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " إِنَّ التَّلْبِينَةَ تُجِمُّ فُؤَادَ الْمَرِيضِ، وَتَذْهَبُ بِبَعْضِ الْحُزْنِ "
Narrated By 'Urwa : 'Aisha used to recommend At-Talbina for the sick and for such a person as grieved over a dead person. She used to say, "I heard Allah's Apostle saying, 'At-Talbina gives rest to the heart of the patient and makes it active and relieves some of his sorrow and grief.'"
ہم سے حبان بن مو سٰی نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم یو نس بن یزید ایلی نے، انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے عروہ سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے وہ بیمار کو تلبینہ پلا نے کا حکم د یتیں اسی طرح اس شخص کو جس کو کسی کے مر نے کا رنج ہو تا وہ کہتی تھیں میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے آپؐ فرماتے تھے تلبینہ بیما ر کے دل کو تسکین د یتا ہے اور رنج کم کر دیتا ہے۔
حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَأْمُرُ بِالتَّلْبِينَةِ وَتَقُولُ هُوَ الْبَغِيضُ النَّافِعُ.
Narrated By Hisham's father : 'Aisha used to recommend At-Talbina and used to say, "It is disliked (by the patient) although it is beneficial.''
ہم سے فروہ ابی المغراء نے بیان کیا کہا ہم سے علی بن مسہر نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہ سے وہ تلبینہ تیار کر نے کا حکم دیتی اور کہتیں گو وہ بیمار کو ناپسند ہو تا ہے مگر اس کو فا ئدہ د یتاہے۔
9. باب السَّعُوطِ
حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم احْتَجَمَ وَأَعْطَى الْحَجَّامَ أَجْرَهُ وَاسْتَعَطَ
Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet was cupped and he paid the wages to the one who had cupped him and then took Su'ut (Medicine sniffed by nose).
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا کہا ہم سے وہیب بن خالد نے انہوں نے عبداللہ بن طاؤس سے انہو ں نےاپنے والد سے انہوں نے ابن عباسؓ سے کہ نبی ﷺ نے پچھنی لگوائی اور پچھنی لگا نے والے کو اجرت دی اور ناک میں دوا ڈالی۔
10. باب السَّعُوطِ بِالْقُسْطِ الْهِنْدِيِّ الْبَحْرِيِّ
وَهُوَ الْكُسْتُ مِثْلُ الْكَافُورِ، وَالْقَافُورِ مِثْلُ كُشِطَتْ وَقُشِطَتْ نُزِعَتْ، وَقَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ قُشِطَتْ
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، قَالَتْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " عَلَيْكُمْ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ. يُسْتَعَطُ بِهِ مِنَ الْعُذْرَةِ، وَيُلَدُّ بِهِ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ "
Narrated By Um Qais bint Mihsan : I heard the Prophet saying, "Treat with the Indian incense, for it has healing for seven diseases; it is to be sniffed by one having throat trouble, and to be put into one side of the mouth of one suffering from pleurisy."
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا کہا ہم کو سفیان بن عیینہ نے خبر دی کہا میں نے زہری سے سنا انہوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے انہوں نے ام قیس بنت محصن سے انہوں نے کہا میں نے نبی ﷺ سے سنا آپؐ فرماتے تھے تم عود ہندی ( کوٹ ) کا ضرور استعمال کیا کرو یہ سات بیماریوں میں مفید پڑتا ہے حلق کی ورم ( خناق ) میں اس کی ناس لی جا تی ہے اور ذات الجنب میں حلق ڈالی جا تی ہے
وَدَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِابْنٍ لِي لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ فَبَالَ عَلَيْهِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَرَشَّ عَلَيْهِ.
Once I went to Allah's Apostle with a son of mine who would not eat any food, and the boy passed urine on him whereupon he asked for some water and sprinkled it over the place of urine.
ام قیس کہتی ہیں ۔ میں اپنے ایک( چھوٹے ) بچے کو ( اس کا نام معلوم نہیں ہوا ) لے کر نبی ﷺکے پاس گئی ابھی وہ کھانا بھی نہیں کھاتا تھا( صرف دودھ پیتا تھا )اس نے آپؐ پر پیشاب کر دیاآپؐ نے پا نی منگا کر پیشاب کے مقام پر بہا دیا۔