- احادیثِ نبوی ﷺ

 

123Last ›

1. باب وَقَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالأَنْصَابُ وَالأَزْلاَمُ رِجْسٌ‏}‏

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا، ثُمَّ لَمْ يَتُبْ مِنْهَا، حُرِمَهَا فِي الآخِرَةِ ‏"

Narrated By Ibn 'Umar : Allah's Apostle said, "Whoever drinks alcoholic drinks in the world and does not repent (before dying), will be deprived of it in the Hereafter."

ہم سے عبداللہ بن یو سف تنیسی نے بیان کیا کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی انہوں نے نافع سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فر ما یا جو شخص دنیا میں شراب پئیے پھر تو بہ نہ کرے تو وہ آخرت میں(بہشت کے)شراب سے محروم رہے گا۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أُتِيَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ بِإِيلِيَاءَ بِقَدَحَيْنِ مِنْ خَمْرٍ، وَلَبَنٍ فَنَظَرَ إِلَيْهِمَا، ثُمَّ أَخَذَ اللَّبَنَ، فَقَالَ جِبْرِيلُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَاكَ لِلْفِطْرَةِ، وَلَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ غَوَتْ أُمَّتُكَ‏.‏ تَابَعَهُ مَعْمَرٌ وَابْنُ الْهَادِ وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ وَالزُّبَيْدِيُّ عَنِ الزُّهْرِيِّ‏.‏

Narrated By Abu Huraira : On the night Allah's Apostle was taken on a night journey (Miraj) two cups, one containing wine and the other milk, were presented to him at Jerusalem. He looked at it and took the cup of milk. Gabriel said, "Praise be to Allah Who guided you to Al-Fitra (the right path); if you had taken (the cup of) wine, your nation would have gone astray."

ہم سے ابو الیمان نے بیان کیاکہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو سعیدبن مسیب نے خبر دی انھوں نے ابو ہر یرہ سے سنا کہ رسول اللہﷺکےپا س بیت المقد س میں شب معراج میں دو گلاس لائے گئے ایک میں دودھ تھا ایک میں شراب آپ نے ان دو نوں کو دیکھا پھر دودھ کا گلا س لے لیا اس وقت جبریلؑ کہنے لگے اللہ کا شکر ہے جس نے آپ کو اصل فطرت انسانی پر چلنے کی ہداہت کی اگر تم شراب کا پیالہ لیتے تو تمہاری امت گمراہ ہو جاتی شعیب کے ساتھ اس حد یث کو معمر اور یز ید بن عبداللہ بن ہاد اور عثمان بن عمر اور زبیدی نے بھی زہری سے روایت کیا ہے۔


حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ مِنْ، رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَدِيثًا لاَ يُحَدِّثُكُمْ بِهِ غَيْرِي قَالَ ‏"‏ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يَظْهَرَ الْجَهْلُ، وَيَقِلَّ الْعِلْمُ، وَيَظْهَرَ الزِّنَا، وَتُشْرَبَ الْخَمْرُ، وَيَقِلَّ الرِّجَالُ، وَيَكْثُرَ النِّسَاءُ، حَتَّى يَكُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةً قَيِّمُهُنَّ رَجُلٌ وَاحِدٌ ‏"‏‏

Narrated By Anas : I heard from Allah's Apostle a narration which none other than I will narrate to you. The Prophet, said, "From among the portents of the Hour are the following: General ignorance (in religious affairs) will prevail, (religious) knowledge will decrease, illegal sexual intercourse will prevail, alcoholic drinks will be drunk (in abundance), men will decrease and women will increase so much so that for every fifty women there will be one man to look after them."

ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیا ن کیا کہا ہم سے ہشام دستوائی نے کہا ہم سے قتادہ نے انہوں نے انسؓ سے انہوں نے کہا میں نےرسول اللہﷺسے ایک حد یث سنی ہے اب میرے سوا اس کو (آپﷺسے سنا ہوا )کوئی شخص تم سے بیان کرنے کاآپ نے فر ما یا قیامت کی نشا نیوں میں یہ بھی ہے جہا لت پھیل جا نا (دین کا ) علم کم ہو جانا زنا کھلم کھلا ہو نا شراب علانیہ پیا جانا مردو ں کی کمی عورتوں کی کثرت یہاں تک کہ پچا س عورتوں کا خبرگیران ایک مرد رہے گا۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَابْنَ الْمُسَيَّبِ، يَقُولاَنِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهْوَ مُؤْمِنٌ، وَلاَ يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهْوَ مُؤْمِنٌ، وَلاَ يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهْوَ مُؤْمِنٌ ‏"‏‏.‏ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَأَخْبَرَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ يُحَدِّثُهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ثُمَّ يَقُولُ كَانَ أَبُو بَكْرٍ يُلْحِقُ مَعَهُنَّ ‏"‏ وَلاَ يَنْتَهِبُ نُهْبَةً ذَاتَ شَرَفٍ، يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ أَبْصَارَهُمْ فِيهَا حِينَ يَنْتَهِبُهَا وَهْوَ مُؤْمِنٌ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "An adulterer, at the time he is committing illegal sexual intercourse is not a believer; and a person, at the time of drinking an alcoholic drink is not a believer; and a thief, at the time of stealing, is not a believer." Ibn Shihab said: 'Abdul Malik bin Abi Bakr bin 'Abdur-Rahman bin Al- Harith bin Hisham told me that Abu Bakr used to narrate that narration to him on the authority of Abu Huraira. He used to add that Abu Bakr used to mention, besides the above cases, "And he who robs (takes illegally something by force) while the people are looking at him, is not a believer at the time he is robbing (taking)."

ہم سے احمد بن صالح ابو جعفر مصری نے بیا ن کیا کہا ہم سے عبداللہ بن وہب نے کہا مجھ کو یو نس نے خبر دی انہو ں نےابن شہاب سے انہوں نے کہا میں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمان اور سعید بن مسیب سےسُناوہ دونوں کہتے تھے ابو ہریرہؓ نے کہا نبیﷺ نے فرمایاجب کوئی زنا کرتا ہے تو عین زنا کرتے وقت وہ مومن نہیں ہوتا اسی طرح جب کوئی شراب پیتا ہے تو عین شراب پیتے وقت وہ مومن نہیں ہوتااسی طرح جب چوری کرتا ہے اس وقت وہ مومن نہیں ہوتا(اسی سند سے)ابن شہاب نے کھا مجھ کو عبدالملک بن ابی بکر بن عبدالرحمان بن حارث بن ہشام نے خبر دی وہ اس حدیث کو ابو ہریرہؓ سے روایت کرتے تھے اس میں اتنا اور بڑھاتے تھے اسی طرح جب کوئی لوٹنے والا ایک بڑی لوٹ کرتا ہے جس کی طرف لوگ نگاہ اٹھا کر دیکھتے ہیں وہ بھی لوٹتے وقت مومن نہیں ہوتا۔

2. باب الْخَمْرُ مِنَ الْعِنَبِ وغيره

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ ـ هُوَ ابْنُ مِغْوَلٍ ـ عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَقَدْ حُرِّمَتِ الْخَمْرُ، وَمَا بِالْمَدِينَةِ مِنْهَا شَىْءٌ‏.‏

Narrated By Ibn 'Umar : "Alcoholic drinks were prohibited (by Allah) when there was nothing of it (special kind of wine) in Medina.

ہم سے حسن بن صباح نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن سابق نے کہا ہم سے مالک بن مغول نے انہو ں نے نافع سے انہوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے کہا شراب جس وقت ہم پر حرام ہوا اس وقت مدینہ میں انگور کی شراب کا وجود نہ تھا۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ حُرِّمَتْ عَلَيْنَا الْخَمْرُ حِينَ حُرِّمَتْ وَمَا نَجِدُ ـ يَعْنِي بِالْمَدِينَةِ ـ خَمْرَ الأَعْنَابِ إِلاَّ قَلِيلاً، وَعَامَّةُ خَمْرِنَا الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ‏.

Narrated By Anas : Alcoholic drinks were prohibited at the time we could rarely find wine made from grapes in Medina, for most of our liquors were made from unripe and ripe dates.

ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا کہا ہم سے ابو شہاب عبد ریہ بن نافع نے انہوں نے یونس سےانہوں نے ثابت بنانی سے انہوں نے انس بن مالکؓ سے انہوں نے کہا شراب جس وقت ہم پر حرام ہوا اس وقت مدینہ میں انگور کا شراب بالکل کم یاب تھا اکثر ہمارا شراب گدار اور پکی کھجور سے بنا کرتا۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ أَبِي حَيَّانَ، حَدَّثَنَا عَامِرٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَامَ عُمَرُ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ أَمَّا بَعْدُ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ وَهْىَ مِنْ خَمْسَةٍ الْعِنَبِ وَالتَّمْرِ وَالْعَسَلِ وَالْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ، وَالْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ‏.‏

Narrated By Ibn 'Umar : 'Umar stood up on the pulpit and said, "Now then, prohibition of alcoholic drinks have been revealed, and these drinks are prepared from five things, i.e. grapes, dates, honey, wheat or barley And an alcoholic drink is that, that disturbs the mind.

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے انہوں نے ابو حیان (یحییٰ بن سعید یتمی)سے کہا ہم سے عامر شعبی نے بیان کیاانہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے انہوں نےکہا حضرت عمرؓ منبر پر کھڑے ہوئے(خطبہ سنایا کہا) اما بعد جس وقت شراب کی حرمت اُتری اس وقت شراب پانچ چیزوں سے بنتا تھاانگور اور کجھور اور شہد اورگہیوں اورجو سے اور شراب وہ ہےجوعقل کو ڈھانپ لے۔

3. باب نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ وَهْىَ مِنَ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنْتُ أَسْقِي أَبَا عُبَيْدَةَ وَأَبَا طَلْحَةَ وَأُبَىَّ بْنَ كَعْبٍ مِنْ فَضِيخِ زَهْوٍ وَتَمْرٍ فَجَاءَهُمْ آتٍ فَقَالَ إِنَّ الْخَمْرَ قَدْ حُرِّمَتْ‏.‏ فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ قُمْ يَا أَنَسُ فَأَهْرِقْهَا‏.‏ فَأَهْرَقْتُهَا‏

Narrated By Anas bin Malik : I was serving Abu 'Ubaida, Abu Talha and Ubai bin Ka'b with a drink prepared from ripe and unripe dates. Then somebody came to them and said, "Alcoholic drinks have been prohibited." (On hearing that) Abu Talha said, "Get up. O Anas, and pour (throw) it out! So I poured (threw) it out.

ہم سے اسمٰعیل بن عبداللہ نے بیان کیا کہا ہم سےامام مالک نے انہوں نے اسحاق بن عبداللہ ابن ابی طلحہ سے انہوں نے انس بن مالک سے انہوں نے کہامیں ساقی تھا۔ ابو عبیدہ بن جراحؓ اور ابو طلحہؓ اور ابی بن کعبؓ کو کچی اور پکی کجھور کا شراب پلا رہا تھا اتنے میں ایک شخص آیا(نام نا معلوم )وہ خبر لایا کہ شراب حرام ہو گیا ابو طلحہؓ نے (اسی وقت)مجھ سے کہا انسؓ اُٹھ کر یہ سب بہا دے۔میں نے اس کو بہا دیا۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، قَالَ كُنْتُ قَائِمًا عَلَى الْحَىِّ أَسْقِيهِمْ ـ عُمُومَتِي وَأَنَا أَصْغَرُهُمُ ـ الْفَضِيخَ، فَقِيلَ حُرِّمَتِ الْخَمْرُ‏.‏ فَقَالُوا أَكْفِئْهَا‏.‏ فَكَفَأْتُهَا‏.‏ قُلْتُ لأَنَسٍ مَا شَرَابُهُمْ قَالَ رُطَبٌ وَبُسْرٌ‏.‏ فَقَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَنَسٍ وَكَانَتْ خَمْرَهُمْ‏.‏ فَلَمْ يُنْكِرْ أَنَسٌ‏.‏ وَحَدَّثَنِي بَعْضُ أَصْحَابِي أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا يَقُولُ كَانَتْ خَمْرَهُمْ يَوْمَئِذٍ‏

Narrated By Anas : While I was waiting on my uncles and serving them with (wine prepared from) dates... and I was the youngest of them... it was said, "Alcoholic drinks have been prohibited." So they said (to me), "Throw it away." So I threw it away.

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہاہم سے معتمر بن سلیمان طرخان نے انہوں نےاپنے والد سے انہوں نے کہا میں نے انسؓ سے سنا وہ کہتے تھے میں کم عمری میں اپنے چچاؤں کو کھڑہوا گدار کجھور کا شراب پلا رہا تھا۔اتنے میں کسی نے کہا شراب تو حرام ہو گیا ہےمیرے چچا کہنے لگے اب(کیا کرنا ہے)جو شراب باقی ہے اس کو بہا دے ہم نے اسے بہا دیا۔ سلیمان بن طرخان نے کہا میں نے انسؓ سے پوچھا یہ کاہے کا شراب تھاانہوں نے کہاکچی اور پکی کجھور کا۔ ابو بکر بن انس کہنے لگے اس زمانے میں لوگوں کے پاس یہی شراب تھا اانسؓ نے یہ سن کر اپنے بیٹے کی بات کا انکار نہیں کیا۔ سلیمان نے بھی کہا مجھ سے بعضے لوگوں نے بیان کیا کہ انسؓ نے کہا ان دنوں لوگوں کا یہی شراب تھا۔


حَدَّثَنى مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا يُوسُفُ أَبُو مَعْشَرٍ الْبَرَّاءُ، قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي بَكْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، حَدَّثَهُمْ أَنَّ الْخَمْرَ حُرِّمَتْ، وَالْخَمْرُ يَوْمَئِذٍ الْبُسْرُ وَالتَّمْرُ‏.

Narrated By Anas bin Malik : Alcoholic drinks were prohibited. At that time these drinks used to be prepared from unripe and ripe dates.

ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا کہاہم سےابو معشر براء یوسف بن یزید نے کہا میں نے سعید عبیداللہ سے سنا وہ کہتے تھے مجھ سے بکر بن عبداللہ نے بیان کیاان سے انسؓ نےبیان کیا جس وقت شراب حرام ہوا ان دنوں یہی شراب تھا گدر اور پکی کجھور کا۔

4. باب الْخَمْرُ مِنَ الْعَسَلِ وَهْوَ الْبِتْعُ

وَقَالَ مَعْنٌ سَأَلْتُ مَالِكَ بْنَ أَنَسٍ عَنِ الْفُقَّاعِ فَقَالَ إِذَا لَمْ يُسْكِرْ فَلاَ بَأْسَ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ الدَّرَاوَرْدِيِّ سَأَلْنَا عَنْهُ فَقَالُوا لاَ يُسْكِرُ، لاَ بَأْسَ بِهِ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْبِتْعِ فَقَالَ ‏"‏ كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهْوَ حَرَامٌ ‏"‏‏

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle was asked about Al-Bit. He said, "All drinks that intoxicate are unlawful (to drink.)

ہم سےعبدللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی انہوں نے ابنٍ شہاب سے انہوں نے ابو سلمہ بن عبد الر حما ن سے حضرت عائشہ نے کہا رسول اللہ ﷺ سے پوچھا شہد کا شراب پینا کیسا ہے آپﷺ نے فرمایا جس شراب سے نشہ پیدا ہو وہ حرام ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْبِتْعِ وَهْوَ نَبِيذُ الْعَسَلِ، وَكَانَ أَهْلُ الْيَمَنِ يَشْرَبُونَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهْوَ حَرَامٌ ‏"‏‏

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle was asked about Al-Bit a liquor prepared from honey which the Yemenites used to drink. Allah's Apostle said, "All drinks that intoxicate are unlawful (to drink)."

ہم سے ابو الیمان نے کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سےکہامجھ کو ابو سلمہ بن عبد الرحمٰن نے خبر دی کہ حضرت عائشؓہ نے کہا رسول اللہ سے پوچھا گیا شہد کا شراب پینا کیسا ہے یمن والے اس کو پیا کرتے ہیں آپ نے فرمایا جو شراب نشہ لائےوہ حرام ہے ۔


وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تَنْتَبِذُوا فِي الدُّبَّاءِ، وَلاَ فِي الْمُزَفَّتِ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُلْحِقُ مَعَهَا الْحَنْتَمَ وَالنَّقِيرَ‏

Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle said, "Do not make drinks in Ad-Dubba' nor in Al-Muzaffat. Abu Huraira used to add to them Al-Hantam and An-Naqir.

اور (اسی سند سے) زہری سے روایت ہے انہوں نے کہا مجھ سےانس بن مالکؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے فرمایاکدو کے تو نبے اور برتن میں(جن میں شراب بنایا کرتے تھے) شربت بھی مت بھگو ؤ۔ ابو ہریرہؓ اس حدیث کو اتنا اور بڑھاتے تھے سبز مرتبان اور لکڑی کے کریدے برتن میں بھی۔

5. باب مَا جَاءَ فِي أَنَّ الْخَمْرَ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ مِنَ الشَّرَابِ

حَدَّثَنى أَحْمَدُ بْنُ أَبِي رَجَاءٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ أَبِي حَيَّانَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ خَطَبَ عُمَرُ عَلَى مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ، وَهْىَ مِنْ خَمْسَةِ أَشْيَاءَ الْعِنَبِ وَالتَّمْرِ وَالْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالْعَسَلِ، وَالْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ، وَثَلاَثٌ وَدِدْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَمْ يُفَارِقْنَا حَتَّى يَعْهَدَ إِلَيْنَا عَهْدًا الْجَدُّ وَالْكَلاَلَةُ وَأَبْوَابٌ مِنْ أَبْوَابِ الرِّبَا‏.‏ قَالَ قُلْتُ يَا أَبَا عَمْرٍو فَشَىْءٌ يُصْنَعُ بِالسِّنْدِ مِنَ الرُّزِّ‏.‏ قَالَ ذَاكَ لَمْ يَكُنْ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَوْ قَالَ عَلَى عَهْدِ عُمَرَ‏.‏ وَقَالَ حَجَّاجُ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ أَبِي حَيَّانَ مَكَانَ الْعِنَبِ الزَّبِيبَ‏.

Narrated By Ibn 'Umar : 'Umar delivered a sermon on the pulpit of Allah's Apostle, saying, "Alcoholic drinks were prohibited by Divine Order, and these drinks used to be prepared from five things, i.e., grapes, dates, wheat, barley and honey. Alcoholic drink is that, that disturbs the mind." 'Umar added, "I wish Allah's Apostle had not left us before he had given us definite verdicts concerning three matters, i.e., how much a grandfather may inherit (of his grandson), the inheritance of Al-Kalala (the deceased person among whose heirs there is no father or son), and various types of Riba(usury)."

ہم سے احمدبن ابی رجاء نے بیان کیا کہا ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے انہوں نے ابو حیان تیمی سے انہوں نے شبعی سے انہوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے کہا حضرت عمرؓ نے رسول اللہﷺ کے منبر پر خطبہ دیا۔ کہنے لگے جب شراب کی حرمت اتری تھی اس وقت پانچ چیزوں سے شراب بنایا جاتا تھا انگور۔ کجھور اور گہیوں اور جو اور شہد سے اور جو شراب عقل کو چھپادے (نشہ پیدا کرے) وہ خمر ہے (جس کو اللہ نے قرآن پاک میں حرام کیا ہے) اور بات یہ ہے کہ تین چیزیں ایسی ہیں ان کی آرزو رہ گئی۔ کاش رسول اللہﷺ ان کو ( وفات سے پہلے) صاف صاف بیان فرما جاتے۔ ایک تو دادا کا مسئلہ دوسرا کلالہ کا مسئلہ (کہ کلالہ کس کو کہتے ہیں)، تیسرا سود کا مسئلہ۔ ابو حیان نے کہا میں نے عامر شعبی سے کہا کہ ابو عمرو سند کے ملک میں ایک شراب بنتا ہے چانول سے۔ انہوں نے کہا یہ شراب رسول اللہﷺ یا عمرؓ کے عہد میں نہ تھا۔ حجاج بن منہال نے بھی اس حدیث کو حماد بن سلمہ سے، انہوں نے ابو حیان سے روایت کیا۔ اس میں بجائے عنب کے زبیب ہیں۔


حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ الْخَمْرُ يُصْنَعُ مِنْ خَمْسَةٍ مِنَ الزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ وَالْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالْعَسَلِ‏.

Narrated By 'Umar : "Alcoholic drinks are prepared from five things, i.e., raisins, dates. wheat, barley and honey."

ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عبداللہ بن ابی السفر سے انہوں نےشعبی سے انہوں نے ابن عمرؓسے انہوں نے حضرت عمرؓ سے انہوں نے کہا خمر (یعنی شراب)پانچ چیزوں سے بنایا جاتا ہے۔ انگور اورکجھوراور گہیوں اورجو اور شہد سے۔

6. باب مَا جَاءَ فِيمَنْ يَسْتَحِلُّ الْخَمْرَ وَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ

وَقَالَ هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ، حَدَّثَنَا عَطِيَّةُ بْنُ قَيْسٍ الْكِلاَبِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ غَنْمٍ الأَشْعَرِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَامِرٍ ـ أَوْ أَبُو مَالِكٍ ـ الأَشْعَرِيُّ وَاللَّهِ مَا كَذَبَنِي سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ وَالْحَرِيرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ، وَلَيَنْزِلَنَّ أَقْوَامٌ إِلَى جَنْبِ عَلَمٍ يَرُوحُ عَلَيْهِمْ بِسَارِحَةٍ لَهُمْ، يَأْتِيهِمْ ـ يَعْنِي الْفَقِيرَ ـ لِحَاجَةٍ فَيَقُولُوا ارْجِعْ إِلَيْنَا غَدًا‏.‏ فَيُبَيِّتُهُمُ اللَّهُ وَيَضَعُ الْعَلَمَ، وَيَمْسَخُ آخَرِينَ قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ‏"‏‏

Narrated By Abu 'Amir or Abu Malik Al-Ash'ari : That he heard the Prophet saying, "From among my followers there will be some people who will consider illegal sexual intercourse, the wearing of silk, the drinking of alcoholic drinks and the use of musical instruments, as lawful. And there will be some people who will stay near the side of a mountain and in the evening their shepherd will come to them with their sheep and ask them for something, but they will say to him, 'Return to us tomorrow.' Allah will destroy them during the night and will let the mountain fall on them, and He will transform the rest of them into monkeys and pigs and they will remain so till the Day of Resurrection."

اور ہشام بن عمار نے کہا ۔ (جو امام بخاری کے شیخ ہیں) ہم سے صدقہ بن خالد نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالرحمٰن بن یزید بن جابر نے کہا ہم سے عطیہ بن قیس کلابی نے کہا ہم سے عبد الرحمٰن بن غنم نے کہا مجھ سے ابو عامر یا ابو مالک اشعری نے (ابو داؤد کی روایت میں ابو مالک ہے بغیر شک کے) اور خدا کی قسم انہوں نے جھوٹ نہیں کہا انہوں نے نبی سے سنا آپؐ فر ما تے تھے میری امت میں ایسے لوگ( پیدا ) ہوں گے ۔ جو زنا اور حریر اور شراب اور باجوں کو (یا گانے بجانے) کو درست کر لیں گے اور ایسا ہو گاچند لوگ ایک پہاڑ کے بازو اترے گے شام کو ان کا چرواہا ان کے جانور لے کر ان کے پاس آئے گا۔ تو اس سے کہیں گے ارے فقیر کل آئیو ۔ لیکن (وہ کل تک بچتے کہاں ہیں) رات کو اللہ تعالٰی ان پر پہاڑ گرا کر ان کا کام تمام کر دے گا اور ان میں سے کچھ لوگوں کو (جو پہاڑ گرنے سے بچ جا ئیں گے ) بندر اور سؤر بنا دے گا قیامت تک اسی صورت میں رہیں گے۔

7. باب الاِنْتِبَاذِ فِي الأَوْعِيَةِ وَالتَّوْرِ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ سَهْلاً، يَقُولُ أَتَى أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ فَدَعَا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي عُرْسِهِ، فَكَانَتِ امْرَأَتُهُ خَادِمَهُمْ وَهْىَ الْعَرُوسُ‏.‏ قَالَتْ أَتَدْرُونَ مَا سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْقَعْتُ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنَ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ‏

Narrated By Sahl : Abu Usaid As-Sa'idi came and invited Allah's Apostle on the occasion of his wedding. His wife who was the bride, was serving them. Do you know what drink she prepared for Allah's Apostle ? She had soaked some dates in water in a Tur overnight.

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمٰن نے انہوں نے ابو حارزم (سلمہ بن دینار) سے انہوں نے کہا میں نے سہل بن سعد عدیؓ سے سنا انہوں نے کہا ابو اسید (مالک بن ربیعہؓ) نے رسول اللہﷺ کے پاس آ کرشادی کی دعوت دی (آپؐ مع صحابہ تشریف لے گئے) ابو اسید کی بی بی نئی دلہن وہی سب لوگوں کی خدمت کرتی رہیں۔سہل نے کہا تم جانتے ہو اس نے رسول اللہﷺ کو کیا پلایا۔اس نے رات کو تھوڑی کھجوریں ایک کونڈے میں آپؐ کے لئے بھگو رکھی تھیں (انہی کا شربت پلایا) ۔

8. باب تَرْخِيصِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الأَوْعِيَةِ وَالظُّرُوفِ بَعْدَ النَّهْىِ

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ جَابِرٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الظُّرُوفِ فَقَالَتِ الأَنْصَارُ إِنَّهُ لاَ بُدَّ لَنَا مِنْهَا‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَلاَ إِذًا ‏"‏‏. وَقَالَ لِى خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، بِهَذَا‏.

Narrated By Jabir : Allah's Apostle forbade the use of (certain) containers, but the Ansar said, "We cannot dispense with them." The Prophet then said, "If so, then use them."

ہم سے یوسف بن موسٰی نے بیان کیاکہا ہم سے محمد بن عبداللہ ابو احمد زبیری نے کہا ہم سے سفیان ثوری نے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے سالم بن ابی الجعد سے انہوں نے جابر بن عبداللہ انصاری سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺنے چند برتنوں میں نبیذ بھگونے سے منع فرمایا ۔ تو انصار نے کہاہمارے پاس تو دوسرے برتن نہیں ہیں آپؐ نے فرمایا تو خیرپھر اجازت ہے امام بخاری کہتے ہیں مجھ سے خلیفہ بن خیاط نے بیان کیا کہا ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے کہا ہم سے سفیان ثوری نے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے سالم بن ابی الجعد سے انہوں نے جابر سے پھریہی حدیث نقل کی۔


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي مُسْلِمٍ الأَحْوَلِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي عِيَاضٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمَّا نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الأَسْقِيَةِ قِيلَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم لَيْسَ كُلُّ النَّاسِ يَجِدُ سِقَاءً فَرَخَّصَ لَهُمْ فِي الْجَرِّ غَيْرِ الْمُزَفَّتِ‏.‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا وَقَالَ فِيهِ لَمَّا نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الأَوْعِيَةِ‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr : When the Prophet forbade the use of certain containers (that were used for preparing alcoholic drinks), somebody said to the Prophet. "But not all the people can find skins." So he allowed them to use clay jars not covered with pitch.

ہم سے علی بن عبدا للہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے سلیمان بن ابی مسلم احول سے انہوں نے مجاہد سے انہوں نےابو عیاض(عمرو بن اسود یا قیس بن ثعلبہ) سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرو بن عاص سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے مشکوں کے سوا اور برتنوں میں نبیذ بھگونے سے منع فرمایا تو لوگوں نے سے عرض کیا (ایک اعرابی نے) یا رسول اللہ ہر کسی کو مشک کہاں سے مل سکتی ہے ۔ اس وقت آپؐ نے بن لا کھ لگے گھڑے ہیں نبیذ بھگونے کی اجازت دی۔دوسری سند۔ مجھ سے عبد اللہ بن محمد سندی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان ثوری نے پھر یہی حدیث نقل کی اس میں یوں ہے جب نبیﷺ نے چند برتنوں میں نبیذ بھگونے سے منع فرمایا۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَلِيٍّ ـ رضى الله عنه ـ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ‏.‏ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنِ الأَعْمَشِ بِهَذَا‏.‏

Narrated By 'Ali : The Prophet forbade the use of Ad-Dubba' and Al Muzaffat.

ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے انہوں نے سفیان ثوری سے انہوں نے کہا مجھ سے سلیمان بن مہران اعمش نے بیان کیا انہوں نے ابراہیم تیمی سے انہوں نے حارث بن سوید سے، انہوں نے حضرت علیؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے کدو کی تونبی اور لاکھی برتن میں نبیذ بھگونے سے منع فرمایا۔ ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا کہا ہم سے جریر نے انہوں نے اعمش سے پھر اسی حدیث کو نقل کیا۔


حَدَّثَنِي عُثْمَانُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قُلْتُ لِلأَسْوَدِ هَلْ سَأَلْتَ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ عَمَّا يُكْرَهُ أَنْ يُنْتَبَذَ فِيهِ فَقَالَ نَعَمْ قُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ عَمَّا نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يُنْتَبَذَ فِيهِ قَالَتْ نَهَانَا فِي ذَلِكَ أَهْلَ الْبَيْتِ أَنْ نَنْتَبِذَ فِي الدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ‏.‏ قُلْتُ أَمَا ذَكَرْتِ الْجَرَّ وَالْحَنْتَمَ قَالَ إِنَّمَا أُحَدِّثُكَ مَا سَمِعْتُ، أَفَأُحَدِّثُ مَا لَمْ أَسْمَعْ

Narrated By Ibrahim : I asked Al-Aswad, "Did you ask 'Aisha, Mother of the Believers, about the containers in which it is disliked to prepare (non-alcoholic) drinks?" He said, "Yes, I said to her, 'O Mother of the Believers! What containers did the Prophet forbid to use for preparing (non-alcoholic) drinks?" She said, 'The Prophet forbade us, (his family), to prepare (non-alcoholic) drinks in Ad-Dubba and Al-Muzaffat.' I asked, 'Didn't you mention Al Jar and Al Hantam?' She said, 'I tell what I have heard; shall I tell you what I have not heard?'"

مجھ سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا کہا ہم سے جریر بن الحمید نے منصور بن معتمر سے انہوں نے ابراہیم نخعی سے انہوں نے اسود بن یزید سے کہا تم نے حضرت عائشہؓ سے یہ پوچھا کہ کن برتنوں میں بھگونا مکروہ ہے۔ انہوں نے کہا ہاں ۔ میں نے حضرت عائشہؓ سے کہا۔ ام المومنین نبیﷺ نے کن برتنوں میں نبیذ بھگونے سے منع فرمایا۔انہوں نے کہا خاص ہم لوگوں کو کدو کی تونبی اور لاکھی برتن میں بھگونے سے منع فرمایا ۔ ابراہیم کہتے ہیں میں نے اسود سے پوچھا کیا انہوں نے ٹہلیا اور سبز مرتبان کا ذکر نہیں کیا انہوں نے کہامیں نے جتنا سنا اتنا تجھ سے بیان کر دیا کیا جو میں نے نہیں سنا وہ بیان کروں(جھوٹ بولوں)۔


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْجَرِّ الأَخْضَرِ‏.‏ قُلْتُ أَنَشْرَبُ فِي الأَبْيَضِ قَالَ لاَ‏.‏

Narrated By Ash-Shaibani : I heard 'Abdullah bin Abi Aufa saying, "The Prophet forbade the use of green jars." I said, "Shall we drink out of white jars?" He said, "No."

ہم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے کہا ہم سے سلیمان بن سلیمان شیبانی نے کہا میں نے عبد اللہ بن ابی اوفی سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺ نے سبز گھڑے (میں نبیذبھگونےسے) منع فرمایا۔ شیبانی نے کہا میں نے عبداللہ بن ابی اوفی سے پوچھا ہم سفید گھڑے میں نبیذ بھگو کر (اس کو پیئیں) انہوں نے کہا نہیں۔

9. باب نَقِيعِ التَّمْرِ مَا لَمْ يُسْكِرْ

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، أَنَّ أَبَا أُسَيْدٍ السَّاعِدِيَّ، دَعَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لِعُرْسِهِ، فَكَانَتِ امْرَأَتُهُ خَادِمَهُمْ يَوْمَئِذٍ وَهْىَ الْعَرُوسُ‏.‏ فَقَالَتْ مَا تَدْرُونَ مَا أَنْقَعْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْقَعْتُ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنَ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ‏

Narrated By Sahl bin Sa'd : Abu Usaid As Sa'idi invited the Prophet to his wedding banquet. At that time his wife was serving them and she was the bride. She said, ''Do you know what (kind of syrup) I soaked (made) for Allah's Apostle? I soaked some dates in water in a Tur (bowl) overnight."

ہم سےیحیٰی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے یعقوب بن عبد الرحمان قاری نے انہوں نے ابو حازرم سے کہا میں نے سہل بن سعؓد سے سنا کہ ابو اسید نے نبیﷺ کو اپنی شادی کی دعوت دی (آپؐ تشریف لائے) سب کام اس دن انہی کی بی بی (امِ اسید سلامیہؓ) جو دلہن تھی کرتی رہی۔ اُم اسید نے کہا تم کو معلوم ہے میں نے رسول اللہﷺ کے لئے شربت بنایا تھا۔ رات کو میں نے تھوڑی کھجوریں ایک کونڈے میں آپؐ کے لئے بھگو دی تھیں دوسرے دن انہی کا شربت پلایا تھا۔

10. باب الْبَاذَقِ

وَمَنْ نَهَى عَنْ كُلِّ، مُسْكِرٍ مِنَ الأَشْرِبَةِ وَرَأَى عُمَرُ وَأَبُو عُبَيْدَةَ وَمُعَاذٌ شُرْبَ الطِّلاَءِ عَلَى الثُّلُثِ‏.‏ وَشَرِبَ الْبَرَاءُ وَأَبُو جُحَيْفَةَ عَلَى النِّصْفِ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ اشْرَبِ الْعَصِيرَ مَا دَامَ طَرِيًّا‏.‏ وَقَالَ عُمَرُ وَجَدْتُ مِنْ عُبَيْدِ اللَّهِ رِيحَ شَرَابٍ، وَأَنَا سَائِلٌ عَنْهُ، فَإِنْ كَانَ يُسْكِرُ جَلَدْتُهُ‏.

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الْجُوَيْرِيَةِ، قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنِ الْبَاذَقِ،‏.‏ فَقَالَ سَبَقَ مُحَمَّدٌ صلى الله عليه وسلم الْبَاذَقَ، فَمَا أَسْكَرَ فَهْوَ حَرَامٌ‏.‏ قَالَ الشَّرَابُ الْحَلاَلُ الطَّيِّبُ‏.‏ قَالَ لَيْسَ بَعْدَ الْحَلاَلِ الطَّيِّبِ إِلاَّ الْحَرَامُ الْخَبِيثُ‏.‏

Narrated By Abu Al-Juwairiyya : I asked Ibn 'Abbas about Al-Badhaq. He said, "Muhammad prohibited alcoholic drinks before It was called Al-Badhaq (by saying), 'Any drink that intoxicates is unlawful.' I said, 'What about good lawful drinks?' He said,'Apart from what is lawful and good, all other things are unlawful and not good (unclean Al-Khabith).

ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا کہا ہم کو سفیان ثوری نے خبر دی انہوں نے ابوالجویریہ سے انہوں نے کہامیں نے ابن عباسؓ سے باذق شراب کو پوچھا انہوں نے کہا محمدﷺ اس کا حکم پہلے ہی بیان کر چکے ہیں (یا باذق شراب نکلنے سے پہلے آپ کی وفات ہو چکی ہے) جو شراب نشہ پیدا کرے وہ حرام ہے (باذق ہو یا اور کچھ) ابوالجویریہ نے کہا باذق تو حلال طیب ہے (اس میں ہے کیا انگور کا شیرہ) ابن عباسؓ نے کہا انگور حلال طیب تھا ، جب شراب ہو گیا تو حرام خبیث ہے (نہ حلال طیب)۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُحِبُّ الْحَلْوَاءَ وَالْعَسَلَ‏.‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet used to like sweet edible things and honey.

ہم سے عبداللہ بن ابی شیبہ نے بیان کیا کہا ہم سے ابو اسامہ نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺحلوا اور شہد کو پسند کرتے تھے ۔

123Last ›