1. باب سُنَّةِ الأُضْحِيَّةِ،
وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ هِيَ سُنَّةٌ وَمَعْرُوفٌ.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ زُبَيْدٍ الإِيَامِيِّ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ الْبَرَاءِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ بِهِ فِي يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ، مَنْ فَعَلَهُ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا، وَمَنْ ذَبَحَ قَبْلُ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ قَدَّمَهُ لأَهْلِهِ، لَيْسَ مِنَ النُّسُكِ فِي شَىْءٍ ". فَقَامَ أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ وَقَدْ ذَبَحَ فَقَالَ إِنَّ عِنْدِي جَذَعَةً. فَقَالَ " اذْبَحْهَا وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ". قَالَ مُطَرِّفٌ عَنْ عَامِرٍ عَنِ الْبَرَاءِ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلاَةِ تَمَّ نُسُكُهُ، وَأَصَابَ سُنَّةَ الْمُسْلِمِينَ "
Narrated By Al-Bara : The Prophet said (on the day of Id-al-Adha), "The first thing we will do on this day of ours, is to offer the ('Id) prayer and then return to slaughter the sacrifice. Whoever does so, he acted according to our Sunna (tradition), and whoever slaughtered (the sacrifice) before the prayer, what he offered was just meat he presented to his family, and that will not be considered as Nusak (sacrifice)." (On hearing that) Abu Burda bin Niyar got up, for he had slaughtered the sacrifice before the prayer, and said, "I have got a six month old ram." The Prophet said, 'Slaughter it (as a sacrifice) but it will not be sufficient for any-one else (as a sacrifice after you). Al-Bara' added: The Prophet said, "Whoever slaughtered (the sacrifice) after the prayer, he slaughtered it at the right time and followed the tradition of the Muslims."
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے غندر نے کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے زبید ایامی سے انہوں نے شعبی سے انہوں نے براء بن عازبؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺ نے(بقر عید کے دن) فرمایا اس دن پہلا کام جو ہم کرتے ہیں وہ نماز ہے پھر نماز سے لوٹ کر قربانی کرتے ہیں جو شخص ایسا کرے (یعنی نماز پڑھ کر قربانی کرے اس نے تو ہماری سنت پر عمل کیا اور جس شخص نے نماز سے پہلے قربانی کر لی تو وہ قربانی نہ ہوئی بلکہ اس نے اپنے گھر والوں کے لیے گوشت کاٹاوہ عبادت میں نہ داخل ہو گی یہ سن کر ابو بردہ بن نیار کھڑے ہوئے، انہوں نے (نماز سے پہلے) قربانی کر لی تھی کہنے لگے یا رسول اللہ میرے پاس ایک برس کی بکری ہے آپؐ نے فرمایا اسی کی قربانی کرے اور تیرے بعد کسی کو ایسی بکری کی قربانی کرنا درست نہ ہوگی اور مطرف نے عامر شعبی سے روایت کی انہوں نے براء بن عازب سے کہ نبیﷺ نے فرمایا جس نے نماز کے بعد ذبح کیا اس کی قربانی پوری ہوئی اور مسلمانوں کی سنت پر چلا ۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَإِنَّمَا ذَبَحَ لِنَفْسِهِ، وَمَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلاَةِ فَقَدْ تَمَّ نُسُكُهُ، وَأَصَابَ سُنَّةَ الْمُسْلِمِينَ "
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Whoever slaughtered the sacrifice before the prayer, he just slaughtered it for himself, and whoever slaughtered it after the prayer, he slaughtered it at the right time and followed the tradition of the Muslims."
ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سےاسمٰعیل بن علیہ نے انہوں نے ایوب سختیانی سے انہوں نے محمد بن سیرین سے انہوں نے انس بن مالکؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا جو شخص نماز سے پہلے(بقر عید کے دن) ذبح کرے وہ ذبح تو اپنے کھانے کے لیےہوا (نہ عبادت کے طور پر) البتہ جو نماز کے بعد ذبح کرےاس کی قربانی ہوئی۔اور وہ مسلمانوں کی سنت پر چلا۔
2. باب قِسْمَةِ الإِمَامِ الأَضَاحِيَّ بَيْنَ النَّاسِ
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ بَعْجَةَ الْجُهَنِيِّ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ، قَالَ قَسَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنَ أَصْحَابِهِ ضَحَايَا، فَصَارَتْ لِعُقْبَةَ جَذَعَةٌ. فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَارَتْ جَذَعَةٌ. قَالَ " ضَحِّ بِهَا "
Narrated By 'Uqba bin 'Amir Al-Juhani : That the Prophet distributed among his companions some animals for sacrifice (to be slaughtered on 'Id-al-Adha). 'Uqba's share was a Jadha'a (a six month old goat). 'Uqba said, "O Allah's Apostle! I get in my share of Jadha'a (a six month old ram)." The Prophet said, "Slaughter it as a sacrifice."
ہم سے معاذبن فضالہ نےبیان کیا کہاہم سے ہشام دستوائی نے انہوں نےیحیٰی بن ابی کثیرسے انہوں نے بعجہ بن عبد اللہ جہنی سےانہوں نے عقبہ بن عامر جہنی سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے اپنے اصحاب کو قربانی کے جانور تقسیم کیےتو عقبہ کے حصے میں ایک برس کی بکری آئی آپ نے فرمایااسی کی قربانی کر۔
3. باب الأُضْحِيَّةِ لِلْمُسَافِرِ وَالنِّسَاءِ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ عَلَيْهَا وَحَاضَتْ بِسَرِفَ، قَبْلَ أَنْ تَدْخُلَ مَكَّةَ وَهْىَ تَبْكِي فَقَالَ " مَا لَكِ أَنَفِسْتِ ". قَالَتْ نَعَمْ. قَالَ " إِنَّ هَذَا أَمْرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ، فَاقْضِي مَا يَقْضِي الْحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ ". فَلَمَّا كُنَّا بِمِنًى أُتِيتُ بِلَحْمِ بَقَرٍ، فَقُلْتُ مَا هَذَا قَالُوا ضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ أَزْوَاجِهِ بِالْبَقَرِ
Narrated By 'Aisha : That the Prophet entered upon her when she had her menses at Sarif before entering Mecca, and she was weeping (because she was afraid that she would not be able to perform the Hajj). The Prophet said, "What is wrong with you? Have you got your period?" She said, "Yes." He said, "This is a matter Allah has decreed for all the daughters of Adam, so perform all the ceremonies of Hajj like the others, but do not perform the Tawaf around the Ka'ba." 'Aisha added: When we were at Mina, beef was brought to me and I asked, "What is this?" They (the people) said, "Allah's Apostle has slaughtered some cows as sacrifices on behalf of his wives."
ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے عبدالرحٰمن بن قاسم سےانہوں نے اپنے والد (قاسم بن محمد)سے انہوں نے حضرت عائشہٰؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺان کے پاس تشریف لے گئے۔جب وہ سرف میں تھیں۔ان کو مکہ میں پہنچنے سے پہلے وہیں حیض آگیا تھا۔وہ رو رہی تھی۔آپﷺنے پوچھاکیوں کیا ہوا۔؟کیا تجھ کو حیض آگیاانہوں نے کہا جی ہاں آپ نے فرمایا یہ تو اللہ تعالیٰ نے آدم کی ساری بیٹیوں کی قسمت میں لکھ دیا ہے۔ تو سب کر جو حاجی کرتے ہیں بس خانہ کعبہ کا طواف نہ کر(جب تک پاک نہ ہو لے)حضرت عائشہؓ کہتی ہیںجب ہم منیٰ میں تھے تو گائے کاگوشت لایا گیا۔ میں نے پوچھایہ کہاں سے آیا ہے۔لوگوں نے کہارسول اللہﷺ نے اپنی بیبیوں کی طر ف سے ایک گا ئے قربانی کی۔
4. باب مَا يُشْتَهَى مِنَ اللَّحْمِ يَوْمَ النَّحْرِ
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ النَّحْرِ " مَنْ كَانَ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَلْيُعِدْ ". فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذَا يَوْمٌ يُشْتَهَى فِيهِ اللَّحْمُ ـ وَذَكَرَ جِيرَانَهُ ـ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ شَاتَىْ لَحْمٍ. فَرَخَّصَ لَهُ فِي ذَلِكَ، فَلاَ أَدْرِي أَبَلَغَتِ الرُّخْصَةُ مَنْ سِوَاهُ أَمْ لاَ، ثُمَّ انْكَفَأَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَى كَبْشَيْنِ فَذَبَحَهُمَا، وَقَامَ النَّاسُ إِلَى غُنَيْمَةٍ فَتَوَزَّعُوهَا أَوْ قَالَ فَتَجَزَّعُوهَا
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said on the day of Nahr, "Whoever has slaughtered his sacrifice before the prayer, should repeat it (slaughter another sacrifice)." A man got up and said, "O Allah's Apostle! This is a day on which meat is desired." He then mentioned his neighbours saying, "I have a six month old ram which is to me better than the meat of two sheep." The Prophet allowed him to slaughter it as a sacrifice, but I do not know whether this permission was valid for other than that man or not. The Prophet then went towards two rams and slaughtered them, and then the people went towards some sheep and distributed them among themselves.
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ۔کہا ہم کواسمٰعیل بن علیہ نے خبر دی انہوں نے ایوب سختیانی سےانہوں نے ابنِ سیرین سے انہوں نے انس بن مالکؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺنے بقر عید کے دن فرمایا جس نے نماز سے پہلے ذبح کرلیا ہو وہ دوسرا جانورذبح کرے یہ سن کر ایک شخص(ابو بردہ بن نیار)کھڑا ہو ا کہنے لگا یا رسول اللہ آج تو وہ دن ہے جس دن گو شت کھانے کی خواہش ہوتی اور اپنے ہمسایوں کا حال بیان کیا (وہ بیچارے محتاج ہیں تو میں نے صبح سویرے ہی ذبح کر کےاپنے گھروں اور ہمسایوں کو گوشت بھیج دیا) اب میرے پاس ایک برس کی پٹھیا ہے جو گوشت کےلحاظ سے دو بکریوں سے بہتر ہے آپ نے اس کو اجازت دی انسؓ کہتے ہیں اب مجھ کو معلوم نہیں اوروں کو بھی ایسی اجازت ہے یا یہ خاص اسی شخص کے لیے تھی اور(نماز خطبہ پڑھ کر)لوٹے دو مینڈھے ذبح کیےاُدھر لوگ بکریوں کے گلے کی طرف گئےان کو تتر بتر کر دیایا بانٹ بونٹ دیا ۔
5. باب مَنْ قَالَ: الأَضْحَى يَوْمَ النَّحْرِ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الزَّمَانُ قَدِ اسْتَدَارَ كَهَيْئَتِهِ يَوْمَ خَلَقَ اللَّهُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ، السَّنَةُ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا، مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ، ثَلاَثٌ مُتَوَالِيَاتٌ ذُو الْقَعْدَةِ وَذُو الْحِجَّةِ وَالْمُحَرَّمُ، وَرَجَبُ مُضَرَ الَّذِي بَيْنَ جُمَادَى وَشَعْبَانَ، أَىُّ شَهْرٍ هَذَا ". قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ، قَالَ " أَلَيْسَ ذَا الْحِجَّةِ ". قُلْنَا بَلَى. قَالَ " أَىُّ بَلَدٍ هَذَا ". قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ، قَالَ " أَلَيْسَ الْبَلْدَةَ ". قُلْنَا بَلَى. قَالَ " فَأَىُّ يَوْمٍ هَذَا ". قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ قَالَ " أَلَيْسَ يَوْمَ النَّحْرِ ". قُلْنَا بَلَى. قَالَ " فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ ـ قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَحْسِبُهُ قَالَ ـ وَأَعْرَاضَكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا، فِي بَلَدِكُمْ هَذَا فِي شَهْرِكُمْ، وَسَتَلْقَوْنَ رَبَّكُمْ فَيَسْأَلُكُمْ عَنْ أَعْمَالِكُمْ، أَلاَ فَلاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي ضُلاَّلاً، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ، أَلاَ لِيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ، فَلَعَلَّ بَعْضَ مَنْ يَبْلُغُهُ أَنْ يَكُونَ أَوْعَى لَهُ مِنْ بَعْضِ مَنْ سَمِعَهُ ـ وَكَانَ مُحَمَّدٌ إِذَا ذَكَرَهُ قَالَ صَدَقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ ـ أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ "
Narrated By Abu Bakra : The Prophet said, "Time has come back to its original state which it had on the day Allah created the Heavens and the Earth. The year is twelve months, four of which are sacred, three of them are in succession, namely Dhul-Qa'da, Dhul Hijja and Muharram, (the fourth being) Rajab Mudar which is between Juma'da (ath-thamj and Sha'ban. The Prophet then asked, "Which month is this?" We said, "Allah and his Apostle know better." He kept silent so long that we thought that he would call it by a name other than its real name. He said, "Isn't it the month of Dhul-Hijja?" We said, "Yes." He said, "Which town is this?" We said, "Allah and His Apostle know better." He kept silent so long that we thought that he would call it a name other than its real name. He said, "isn't it the town (of Mecca)?" We replied, "Yes." He said, "What day is today?" We replied, "Allah and His Apostle know better." He kept silent so long that we thought that he would call it by a name other than its real name. He said, "Isn't it the day of Nahr?" We replied, "Yes." He then said, "Your blood, properties and honour are as sacred to one another as this day of yours in this town of yours in this month of yours. You will meet your Lord, and He will ask you about your deeds. Beware! Do not go astray after me by cutting the necks of each other. It is incumbent upon those who are present to convey this message to those who are absent, for some of those to whom it is conveyed may comprehend it better than some of those who have heard it directly." (Muhammad, the sub-narrator, on mentioning this used to say: The Prophet then said, "No doubt! Haven't I delivered (Allah's) Message (to you)? Haven't I delivered Allah's message (to you)?"
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا کہاہم سے عبدالوہاب نے کہا ہم سے ایوب سختیانی نے انہوں نے محمدبن سیر ین سے انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ سے انہوں نے اپنے والد ابوبکرؓہ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپﷺ نے (دسویں ذوالحجہ کو منا میں)فرمایا دیکھو زمانہ گھوم کر اسی حالت پر آگیا جیسا اس دن تھا جس دن اللہ تعالی نے آسمان وزمین بنائے تھے۔ برس بارہ مہینے کا ہو تا ہے۔ ان مہینوں میں چار مہینے حرمت والے ہیں تین تو پے در پے ذی قعدہ، ذی الحجہ،محرم اور ایک مضر کا رجب جو جمادی الاخرے اور شعبان کے بیچ میں ہوتا ہے۔ بتلاؤیہ مہینہ کونساہے ہم نے کہا اللہ اور اسکا رسول بہتر جانتا ہے۔ آپ خاموش ہو رہے اتنا کہ ہم سمجھے کہ شاید آپ اس مہینے کا کچھ اور نام رکھیں گے۔پھر آپ نے فرمایا کیا ذوالحجہ کا مہینہ نہیں ہے؟ہم نے کہا بیشک ذی الحجہ کا مہینہ ہے۔ پھر آپ نے پوچھا یہ کونسا شہر ہے ہم نے کہا اللہ اور اسکا رسول خوب جانتا ہےپھر آپ خاموش رہے اتنا کہ ہم کو گمان ہوا شاہد آپ اس شہر کا کوئی اور نام رکھیں گے۔ آپ نے فرمایا کیا یہ(مکہ کا)شہر نہیں ہے ہم نے کہا بیشک یہ مکہ کا شہر ہے۔ پھر آپ نے پوچھا یہ دن کونسا دن ہے ہم نے کہا اللہ اور اسکا رسول خوب جانتا ہے اس کے بعد آپ خاموش رہے ہم سمجھے شاید آپ اس دن کا کوئی اور نام رکھیں گے۔پھر فرمایا کیا یہ یوم النحر نہیں ہے؟ ہم نے کہا بیشک یوم النحر ہے ۔آپ نے فرمایا تو یہ سمجھ لو ۔کہ تمھاری جانیں تمھارے مال واسباب ابن سیرین نے کہا میں سمجھتا ہوں ابو بکرہ نے یہ بھی کہا تمھاری عزت آبروئیں سب ایک کی دوسرے پر حرام ہیں۔ جیسے اس دن کی حرمت ہے۔اس شہر میں اس مہینے میں اور تم عنقریب اپنے پرودگا کو ملنے والے ہو وہ تمھارے مال کی پرسش کرے گا۔ دیکھو سن رکھو میرے بعد ایک دوسرے کی گردنیں مار کر (آپس میں لڑ کر )گمراہ نہ ہو جانا۔دیکھو جو لوگ یہاں موجود ہیں وہ میری اس حدیث کی خبر ان لوگوں کو کر دیں جو یہاں موجود نہیں ہیں کبھی ایسا ہوگا جس کو خبر پہنچائی جائے گی وہ پہنچانے والے سے جس نے مجھ سے سنی ہے۔ زیادہ اس کو یاد رکھے گا ۔ابن سیرین جب اس حدیث کو بیان کرتے تو کہتے نبی ﷺ نے سچ فرمایا اس کے بعد آپ نے فرمایا دیکھو خبردار میں نے خدا کا حکم پہنچا دیا ۔
6. باب الأَضْحَى وَالْنَّحْرِ بِالْمُصَلَّى
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَنْحَرُ فِي الْمَنْحَرِ. قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ يَعْنِي مَنْحَرَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Nafi' : 'Abdullah (bin 'Umar) used to slaughter his sacrifice at the slaughtering place (i.e the slaughtering place of the Prophet). Ibn 'Umar said, "Allah's Apostle used to slaughter (camels and sheep, etc.,) as sacrifices at the Musalla."
ہم سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا کہا ہم سے خالد بن حارث نے کہا ہم سے عبید اللہ عمری نے انہوں نے نافع سے انہوں نے کہا عبداللہ بن عمر و ہیں نحر کرتے تھے جہاں نبی ﷺ نحر کرتے تھے (یعنی عید گاہ میں)۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ فَرْقَدٍ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَذْبَحُ وَيَنْحَرُ بِالْمُصَلَّى
Ibn Umar said, “Allah’s Messenger (pbuh) used to slaughter (camels and sheep, etc.,) as sacrificed at Al-Musalla.”
ہم سےیحیٰی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث انہوں نے کثیر بن فرقد سے انہوں نےنافع سے ان سے عبداللہ بن عمر نے بیان کیا انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ عید گاہ میں ذبح اور نحر کرتے تھے۔
7. باب أُضْحِيَّةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِكَبْشَيْنِ أَقْرَنَيْنِ وَيُذْكَرُ سَمِينَيْنِ
وَقَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلٍ قَالَ كُنَّا نُسَمِّنُ الأُضْحِيَّةَ بِالْمَدِينَةِ، وَكَانَ الْمُسْلِمُونَ يُسَمِّنُونَ.
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُضَحِّي بِكَبْشَيْنِ وَأَنَا أُضَحِّي بِكَبْشَيْنِ
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet used to offer two rams as sacrifices, and I also used to offer two rams.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے عبدالعزیز بن صہیب نے کہا میں نے انس بن مالک سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺ دو مینڈھوں کی قربانی کیا کرتے اور میں بھی دو مینڈھوں کی قربانی کرتا ہوں ۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم انْكَفَأَ إِلَى كَبْشَيْنِ أَقْرَنَيْنِ أَمْلَحَيْنِ فَذَبَحَهُمَا بِيَدِهِ. تَابَعَهُ وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ. وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ وَحَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ عَنْ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسٍ، تَابَعَهُ وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ.
Narrated By Anas : Allah's Apostle came towards two horned rams having black and white colours and slaughtered them with his own hands.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالوہاب ثقفی نے انہوں نے ایوب سختیانی سے انہوں نے ابو قلابہ سے انہوں نے انسؓ سے کہ رسول اللہﷺ ( نماز خطبہ ادا کرکے) لوٹے دو سینگ دار چت کبرے مینڈھے اپنے ہاتھ سے ذبح کیے ۔عبدالوہاب کے ساتھ اس حدیث کو وہیب بن خالد نے بھی ایو ب سے روایت کیا اور اسمعٰیل بن علیہ اور حاتم بن وردان نے اس حدیث کو ایوب سے روایت کیا انہوں محمد بن سیرین سے انہوں نے انسؓ سے۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي الْخَيْرِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ ـ رضى الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَعْطَاهُ غَنَمًا يَقْسِمُهَا عَلَى صَحَابَتِهِ ضَحَايَا، فَبَقِيَ عَتُودٌ فَذَكَرَهُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " ضَحِّ بِهِ أَنْتَ "
Narrated By 'Uqba bin 'Amir : That the Prophet gave him some sheep to distribute among his companions to slaughter as sacrifices ('Id-al-Adha). A kid was left and he told the Prophet of that whereupon he said to him, "Slaughter it as a sacrifice (on your behalf)."
ہم سے عمرو بن خالد نے روایت کیا کہا ہم سے لیث نے انہوں نے یزید بن ابی حبیب سے انہوں نے ابوالخیر (مرثدبن عبداللہ) سے انہوں نے عقبہ بن عامرؓ سے نبیﷺ نے ان کو قربانی کی بکریاں صحابہ کو بانٹنے کے لیے دیں (سب بٹ گئیں) ایک برس کی ایک بکری رہ گئ انہوں نے نبی ﷺسے اس کا ذکر کیا آپ نے فرمایا تو اس کی قربانی کر لے۔
8. باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم لأَبِي بُرْدَةَ " ضَحِّ بِالْجَذَعِ مِنَ الْمَعَزِ وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ "
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ، عَنْ عَامِرٍ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ ضَحَّى خَالٌ لِي يُقَالُ لَهُ أَبُو بُرْدَةَ قَبْلَ الصَّلاَةِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " شَاتُكَ شَاةُ لَحْمٍ ". فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عِنْدِي دَاجِنًا جَذَعَةً مِنَ الْمَعَزِ. قَالَ " اذْبَحْهَا وَلَنْ تَصْلُحَ لِغَيْرِكَ ". ثُمَّ قَالَ " مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَإِنَّمَا يَذْبَحُ لِنَفْسِهِ، وَمَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلاَةِ فَقَدْ تَمَّ نُسُكُهُ، وَأَصَابَ سُنَّةَ الْمُسْلِمِينَ ". تَابَعَهُ عُبَيْدَةُ عَنِ الشَّعْبِيِّ وَإِبْرَاهِيمَ. وَتَابَعَهُ وَكِيعٌ عَنْ حُرَيْثٍ عَنِ الشَّعْبِيِّ. وَقَالَ عَاصِمٌ وَدَاوُدُ عَنِ الشَّعْبِيِّ عِنْدِي عَنَاقُ لَبَنٍ. وَقَالَ زُبَيْدٌ وَفِرَاسٌ عَنِ الشَّعْبِيِّ عِنْدِي جَذَعَةٌ. وَقَالَ أَبُو الأَحْوَصِ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنَاقٌ جَذَعَةٌ. وَقَالَ ابْنُ عَوْنٍ عَنَاقٌ جَذَعٌ، عَنَاقُ لَبَنٍ
Narrated By Al-Bara' bin 'Azib : An uncle of mine called Abu Burda, slaughtered his sacrifice before the 'Id prayer. So Allah's Apostle said to him, "Your (slaughtered) sheep was just mutton (not a sacrifice)." Abu Burda said, "O Allah's Apostle! I have got a domestic kid." The Prophet said, "Slaughter it (as a sacrifice) but it will not be permissible for anybody other than you" The Prophet added, "Whoever slaughtered his sacrifice before the ('Id) prayer, he only slaughtered for himself, and whoever slaughtered it after the prayer, he offered his sacrifice properly and followed the tradition of the Muslims."
ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے کہا ہم سے مطرف بن طریف نے انہوں نے عامر شعبی سے انہوں نے براء بن عازب سے انہوں نے کہا میرے ایک ماموں نے جن کو ابو بردہؓ کہتے تھے ۔نماز سے پہلے قربانی کر لی تو رسول اللہﷺ نے ان سے فرمایا یہ تو گوشت کی بکر ی ہوئی وہ کہنے لگے میرے پاس گھر کی پلی ہوئی ایک پٹھیا بکری ہے ایک سال کی آپ نے فرمایا اسی کی قربانی کر اور تیرے سوا درست نہ ہوگی۔ پھر آپ نے فرمایا جو کوئی نماز سے پہلے ذبح کرے وہ اپنے کھانے کے لیے ذ بح کرتا ہے ۔(قربانی نہیں ہو سکتی )اورجو شخص نماز کے بعد ذبح کرے اس کی قربانی پوری ہوئی اور مسلمانوں کی سنت پر چلا مطرف کے ساتھ اس حدیث کو عبیدہ ضبی نے بھی شعبی اور ابراہیم نخعی سے روایت کیا۔ اور عبیدہ کے ساتھ وکیع نے بھی اس کو حریث سے انہوں نے شعبی سے روایت کیا ۔اور عاصم بن سلیمان احول اور داؤد بن ابی ہند نے اپنی اس حدیث کو شعبی سے روایت کیا ۔اس میں یوں ہے کہ ابو بردہؓ نے کہا کہ میرے پاس عناق لبن (دودھ پیتی پٹھیا ہے) اور زبید اور فراس نے شعبی سے یوں روایت کیا ہے ۔کہ میرے پاس ایک برس کی پٹھیا ہے ۔ابوالاحوص نے منصور بن معتمر سے انہوں نے شعبی سے یوں روایت کیا ہے ۔میرے پاس عناق جذعہ ہے اورعبیداللہ بن عون نے شعبی سے عناق جذع عناق لبن روایت کیا ہے۔ (معنی وہی ہیں)۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ ذَبَحَ أَبُو بُرْدَةَ قَبْلَ الصَّلاَةِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَبْدِلْهَا ". قَالَ لَيْسَ عِنْدِي إِلاَّ جَذَعَةٌ ـ قَالَ شُعْبَةُ وَأَحْسِبُهُ قَالَ ـ هِيَ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ. قَالَ " اجْعَلْهَا مَكَانَهَا، وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ ". وَقَالَ حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَقَالَ عَنَاقٌ جَذَعَةٌ.
Narrated By Al-Bara' : Abu Burda slaughtered (the sacrifice) before the ('Id) prayer whereupon the Prophet said to him, "Slaughter another sacrifice instead of that." Abu Burda said, "I have nothing except a Jadha'a." (Shu'ba said: Perhaps Abu Burda also said that Jadha'a was better than an old sheep in his opinion.) The Prophet said, "(Never mind), slaughter it to make up for the other one, but it will not be sufficient for anyone else after you."
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن جعفر نے کہا ہم شعبہ بن حجاج نے انہوں نے سلمہ بن کہیل سے انہوں ابو جحیفہ سے انہوں نے براءبن عازب سے انہوں نے کہا ابو بردہؓ نے نماز سےپہلے ذبح کر دیا تو نبیﷺ نے فرمایا اب پھر ذبح کر وہ کہنے لگے اب میرے پاس(کوئی بکری نہیں) ایک سال کی ایک پٹھیا ہے شعبہ نے کہا میں سمجھتا ہوں ابو بردہؓ نے یہ بھی کہا وہ دو برس کی بکری سے بہتر ہے آپ نے فرمایا اچھا دو برس کی بکری کے بدل تو یہی پٹھیا قربانی کر مگر تیرے بعد کسی کے لیے ایسی پٹھیا قربانی میں درست نہ ہوگی اور حاتم بن وردان نے ایوب سے انہوں نے ابن سیرین سے انہو ں نے انسؓ سے انہوں نے نبیﷺسے اس کو روایت کیا ۔اس میں یوں ہےابو بردہؓ نے کہا میرے پاس عناق جذعہ ہے۔
9. باب مَنْ ذَبَحَ الأَضَاحِيَّ بِيَدِهِ
حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ ضَحَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِكَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ، فَرَأَيْتُهُ وَاضِعًا قَدَمَهُ عَلَى صِفَاحِهِمَا يُسَمِّي وَيُكَبِّرُ، فَذَبَحَهُمَا بِيَدِهِ.
Narrated By Anas : The Prophet slaughtered two rams, black and white in color (as sacrifices), and I saw him putting his foot on their sides and mentioning Allah's Name and Takbir (Allahu Akbar). Then he slaughtered them with his own hands.
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے قتادہ نے انہوں نے انسؓ سےانہوں نے کہا نبیﷺنے دو چت کبرے مینڈہے قربانی کیے۔میں نے دیکھا آپ اپنا پاؤں ان کے منہ کے ایک جانب رکھے ہوئے بسم اللہِ اَللہُ اِکۡبَرۡ کہہ کر اپنے ہاتھ سے ذبح کر رہےتھے۔
10. باب مَنْ ذَبَحَ ضَحِيَّةَ غَيْرِهِ
وَأَعَانَ رَجُلٌ ابْنَ عُمَرَ فِي بَدَنَتِهِ. وَأَمَرَ أَبُو مُوسَى بَنَاتِهِ أَنْ يُضَحِّينَ بِأَيْدِيهِنَّ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ دَخَلَ عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِسَرِفَ وَأَنَا أَبْكِي، فَقَالَ " مَا لَكِ أَنَفِسْتِ ". قُلْتُ نَعَمْ. قَالَ " هَذَا أَمْرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ اقْضِي مَا يَقْضِي الْحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ ". وَضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ نِسَائِهِ بِالْبَقَرِ
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle entered upon me at Sarif while I was weeping (because I was afraid that I would not be able to perform the ,Hajj). He said, "What is wrong with you? Have you got your period?" I replied, "Yes." He said, "This is a matter Allah has decreed for all the daughters of Adam, so perform the ceremonies of the Hajj as the pilgrims do, but do not perform the Tawaf around the Ka'ba." Allah's Apostle slaughtered some cows as sacrifices on behalf of his wives.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں عبدالرحمان بن قاسم سے انہوں نے اپنے والد قاسم بن محمد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺسرف میں (جو ایک مقام ہے مکہ کے قریب)میرے پاس تشریف لائے میں رو رہی تھی آپ نے فرمایا کیا ہوا ؟ کیا تجھ کو حیض آگیا؟ میں نے کہا جی ہاں آپ نے فرمایا یہ آدم کی بیٹیوں کے لیے اللہ نے لکھ دیا ہے۔ تو وہ کام کرتی رہ جو حاجی کرتے ہیں فقط خانہ کعبہ کا طواف نہ کر اور رسول اللہﷺ نے اپنی بیبیوں کی طرف سے ایک گائے کی قربانی کی ۔