1. باب التَّرْغِيبُ فِي النِّكَاحِ لِقَوْلِهِ تَعَالَى {فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ}
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ الطَّوِيلُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ جَاءَ ثَلاَثَةُ رَهْطٍ إِلَى بُيُوتِ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَسْأَلُونَ عَنْ عِبَادَةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَلَمَّا أُخْبِرُوا كَأَنَّهُمْ تَقَالُّوهَا فَقَالُوا وَأَيْنَ نَحْنُ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَدْ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ. قَالَ أَحَدُهُمْ أَمَّا أَنَا فَإِنِّي أُصَلِّي اللَّيْلَ أَبَدًا. وَقَالَ آخَرُ أَنَا أَصُومُ الدَّهْرَ وَلاَ أُفْطِرُ. وَقَالَ آخَرُ أَنَا أَعْتَزِلُ النِّسَاءَ فَلاَ أَتَزَوَّجُ أَبَدًا. فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " أَنْتُمُ الَّذِينَ قُلْتُمْ كَذَا وَكَذَا أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لأَخْشَاكُمْ لِلَّهِ وَأَتْقَاكُمْ لَهُ، لَكِنِّي أَصُومُ وَأُفْطِرُ، وَأُصَلِّي وَأَرْقُدُ وَأَتَزَوَّجُ النِّسَاءَ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِي فَلَيْسَ مِنِّي ".
Narrated By Anas bin Malik : A group of three men came to the houses of the wives of the Prophet asking how the Prophet worshipped (Allah), and when they were informed about that, they considered their worship insufficient and said, "Where are we from the Prophet as his past and future sins have been forgiven." Then one of them said, "I will offer the prayer throughout the night forever." The other said, "I will fast throughout the year and will not break my fast." The third said, "I will keep away from the women and will not marry forever." Allah's Apostle came to them and said, "Are you the same people who said so-and-so? By Allah, I am more submissive to Allah and more afraid of Him than you; yet I fast and break my fast, I do sleep and I also marry women. So he who does not follow my tradition in religion, is not from me (not one of my followers)."
ہم سے سعید بن ابی مر یم نے بیا ن کیا کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی کہا مجھ کو حمید بن ابی حمید نے انہوں نے انس بن ما لک سے سنا وہ کہتے تھے تین آدمی نبیﷺکی بی بیوں کے گھرپرآ ئے(حضرت علی،عبد اللہ بن عمر و بن ا لعا ص اور عثما ن بن مظعو ن )اور آپ کی عبا دت کا حا ل پو چھا جب ان کو بتلا یا گیا تو انہو ں نے اس عبا دت کو کم خیا ل کیا کہنے لگے ہم کہاں پیغمبرﷺصا حب کہاں ہم کو آپ سے کیا نسبت،آپؐ کو تو اللہ تعا لیٰ نےاگلے پچھلے سب قصو ر بخش دیے ہیں ہم لو گ گنہگا ر ہیں ہم کو بہت عبا دت کر نا چا ہیے ۔ ان میں سے ایک کہنے لگا میں تو سا ری عمر رات بھر نماز پڑھتا رہوں گا اور دو سرا کہنے لگا میں ہمیشہ روزہ دا ر ر ہو ں گا کبھی دن کو ا فطا ر نہیں کر نے کا ۔ تیسر ا کہنے لگا میں تو عمر بھر عو ر تو ں سے ا لگ
ر ہو ں گا نکا ح نہیں کر نے کا ۔اتنے مٰیں رسول اللہﷺ تشریف لے آ ئے آپ نے فر ما یا کیو ں تم لو گو ں نے ا یسی ایسی با تیں کہیں ۔ سن لو میں تم سب سے زیا دہ اللہ سے ڈرتا ہو ں اور تم سب سے بڑھ کر پر ہیزگا ر ہو ں مگر میں روزہ بھی رکھتا ہوں افطار بھی کرتا ہوں ر ا ت کو نما ز بھی پڑھتا ہو ں سو تا بھی ہو ں عو ر تو ں سے نکا ح بھی کر تا ہو ں جو میر ے طر یق کو پسند نہ کرے وہ میرا نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، سَمِعَ حَسَّانَ بْنَ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى {وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ذَلِكَ أَدْنَى أَنْ لاَ تَعُولُوا}. قَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِي، الْيَتِيمَةُ تَكُونُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا، فَيَرْغَبُ فِي مَالِهَا وَجَمَالِهَا، يُرِيدُ أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِأَدْنَى مِنْ سُنَّةِ صَدَاقِهَا، فَنُهُوا أَنْ يَنْكِحُوهُنَّ إِلاَّ أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ فَيُكْمِلُوا الصَّدَاقَ، وَأُمِرُوا بِنِكَاحِ مَنْ سِوَاهُنَّ مِنَ النِّسَاءِ
Narrated By 'Urwa : That he asked 'Aisha about the Statement of Allah: 'If you fear that you shall not be able to deal justly with the orphan girls, then marry (other) women of your choice, two or three or four; but if you fear that you shall not be able to deal justly (with them), then only one, or (the captives) that your right hands possess. That will be nearer to prevent you from doing injustice.' (4.3) 'Aisha said, "O my nephew! (This Verse has been revealed in connection with) an orphan girl under the guardianship of her guardian who is attracted by her wealth and beauty and intends to marry her with a Mahr less than what other women of her standard deserve. So they (such guardians) have been forbidden to marry them unless they do justice to them and give them their full Mahr, and they are ordered to marry other women instead of them."
ہم سے علی بن عبد اللہ مد ینی نے بیا ن کیا انہو ں نے حسا ن بن ا برا ہیم سے سنا انہو ں نے یو نس بن یز ید ایلی سے ا نہو ں نے ز ہر ی سے کہا مجھ کو عر وہ بن زبیرؓ نے خبر دی ا نہو ں نے حضرت عا ئشہ سے پو چھا اس آ یت کا کیا مطلب ہے وَ ان خفتم ان لا تقسطو ا فی الیتمی فانکحو ا ما طاب لکم من النساء مثنیٰ و ثلاث و رباع ، فان خفتم ان لا تعدلو ا فواحدۃ او ما ملکت ایمانکم ذلک ادنی ان لا تعو لو۔ ا نہو ں نے کہا میر ے بھا نجے ،یہ آیت اس باب میں ا تر ی ہے کہ ایک یتیم لڑ کی اپنے و لی کی پر ور ش میں ہو وہ اس کی مالدا ری اور حسن پر فر یفتہ ہو کر ہی چا ہے کہ معمو لی مہر سے کم مہر مقرر کر کے اس سے نکا ح کر لے تو ا للہ تعا لیٰ نے اس سے منع فر ما یا یعنی ایسی یتیم لڑ کیو ں سے نکا ح نہ کر و جب تک ان کے حق میں انصا ف نہ کرو یعنی ان کا پو را مہر نہ ٹھہرا ؤ اور یہ حکم دیا کہ ان کے سو ا دو سری اور عو رتیں جو تم کو بھلی معلوم ہو ں ان سے نکا ح کر لو۔
2. باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، لأَنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ ".وَهَلْ يَتَزَوَّجُ مَنْ لاَ أَرَبَ لَهُ فِي النّ
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ دَخَلْتُ مَعَ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم شَبَابًا لاَ نَجِدُ شَيْئًا فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهُ صلى الله عليه وسلم " يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ "
Narrated By 'Alqama : While I was with Abdullah, 'Uthman met him at Mina and said, "O Abu 'Abdur-Rahman ! I have something to say to you." So both of them went aside and 'Uthman said, "O Abu 'Abdur-Rahman! Shall we marry you to a virgin who will make you remember your past days?" When 'Abdullah felt that he was not in need of that, he beckoned me (to join him) saying, "O 'Alqama!" Then I heard him saying (in reply to 'Uthman), "As you have said that, (I tell you that) the Prophet once said to us, 'O young people! Whoever among you is able to marry, should marry, and whoever is not able to marry, is recommended to fast, as fasting diminishes his sexual power.
ہم سے عمر بن حفص بن غیا ث نے بیا ن کیا کہا ہم سے والد نے کہا ہم سے ا عمش نے کہا مجھ سے ابرا ہیم نخعی نے انہو ں نے علقمہ بن قیس سے انہو ں نے کہا، میں عبد اللہ بن مسعودؓ کے سا تھ تھا حضرت عثما نؓ منیٰ میں ان سے ملے اور کہنے لگے ابو عبد الرحمٰن مجھ کو تم سے کچھ کہنا ہے پھر دو نو ں میں کچھ تخلیہ ہو ا حضرت عثما نؓ نے کہا ابو عبد الرحمٰن تم کو خو ا ہش ہے میں ا یک کنو ا ری چھو کر ی سے تمہا را نکا ح کر دو ں تم کو جو ا نی کا مزہ یا د آ جا ئے جب عبد اللہ نے د یکھا کہ حضرت عثما ن کا یہی مطلب تھا(اور کو ئی را ز کی با ت نہیں کہنا تھی )تو اشا رے سے مجھے بلا یا کہنے لگے علقمہ میں ان کے پا س گیا تو وہ حضرت عثما نؓ سے کہہ ر ہے تھے اگر تم یہ کہتے ہو کہ میں خو ا ہ مخو اہ نکا ح کر و ں تو نبی ﷺ نے تو ا یسا حکم نہیں د یا بلکہ یو ں فر ما یا جو ا نو !تم میں جو کو ئی جما ع پر قا در ہو تو نکا ح کر لے اور جو کو ئی جما ع پر قا در نہ ہو مگر شہو ت ہو تی ہو وہ روزے رکھے روزہ اس کو خصی بنا دے گا (اس کی شہوت توڑ دیگا)۔
3. باب مَنْ لَمْ يَسْتَطِعِ الْبَاءَةَ فَلْيَصُمْ
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُمَارَةُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ دَخَلْتُ مَعَ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم شَبَابًا لاَ نَجِدُ شَيْئًا فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهُ صلى الله عليه وسلم " يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ "
Narrated By 'Abdullah : We were with the Prophet while we were young and had no wealth whatever. So Allah's Apostle said, "O young people! Whoever among you can marry, should marry, because it helps him lower his gaze and guard his modesty (i.e. his private parts from committing illegal sexual intercourse etc.), and whoever is not able to marry, should fast, as fasting diminishes his sexual power."
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیا ن کیا کہا ہم سے و ا لد نے کہا ہم سے اعمش نے کہا مجھ سے عما رہ بن عمیر نے کہا انہو ں نے عبدالرحمان بن یز ید سے انہو ں نے کہا میں علقمہ اور اسود کے سا تھ عبد اللہ بن مسعودؓ کے پاس گیا وہ کہنے لگے ہم جوان جوان نبیﷺ کی خدمت میں تھے مگر ہم کو کچھ مقدور نہ تھا ( جو شا دی کر سکتے) آ پ ﷺ نے فر مایا، "جوانو! جو کوئی تم میں عورت کا مقدور رکھتا ہو (صحبت اور خانہ داری کا خرچ وغیرہ کا ) وہ تو نکا ح کر لے نکاح سے نگاہ خوب نیچی اور شرم گاہ خوب بچی ر ہے گی اور جو شخص یہ مقدور نہ رکھتا ہو وہ روزہ رکھا کرے روزہ اس کو نامرد بنا دے گا ۔
4. ـ باب كَثْرَةِ النِّسَاءِ
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، قَالَ حَضَرْنَا مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ جَنَازَةَ مَيْمُونَةَ بِسَرِفَ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هَذِهِ زَوْجَةُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَإِذَا رَفَعْتُمْ نَعْشَهَا فَلاَ تُزَعْزِعُوهَا وَلاَ تُزَلْزِلُوهَا وَارْفُقُوا، فَإِنَّهُ كَانَ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم تِسْعٌ، كَانَ يَقْسِمُ لِثَمَانٍ وَلاَ يَقْسِمُ لِوَاحِدَةٍ
Narrated By 'Ata : We presented ourselves along with Ibn 'Abbas at the funeral procession of Maimuna at a place called Sarif. Ibn 'Abbas said, "This is the wife of the Prophet so when you lift her bier, do not Jerk it or shake it much, but walk smoothly because the Prophet had nine wives and he used to observe the night turns with eight of them, and for one of them there was no night turn."
ہم سے ابرا ہیم بن مو سیٰ بیا ن کیا کہا ہم کو ہشا م بن یو سف نے خبر دی ان کو ابن جریج نے کہا مجھ کو عطا بن ابی ربا ح نے خبر دی انہو ں نے کہا ہم سرف میں(جو ایک مقا م ہے مکہ سے با رہ میل پر ) امّ المو منین میمو نہؓ کے جنا زے میں ابن عبا سؓ کے سا تھ شریک تھے (وہ ابن عباسؓ کی خا لہ تھیں )ابن عبا سؓ نے لو گو ں سے کہا دیکھو یہ نبیؐ کی بی بی تھیں جب تم جنا زہ ا ٹھا ؤ تو ادب کرو اس کو ہلاؤ جلا ؤ نہیں اور آ ہستہ لے کر چلو نبیﷺکے پاس آپﷺ کی وفا ت کے وقت نو بی بیا ں تھیں ان میں آ ٹھ کی با ری تو مقرر تھی ایک کی با ری نہ تھی ۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ فِي لَيْلَةٍ وَاحِدَةٍ، وَلَهُ تِسْعُ نِسْوَةٍ.وَقَالَ لِي خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنَّ أَنَسًا، حَدَّثَهُمْ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
Narrated By Anas : The Prophet I used to go round (have sexual relations with) all his wives in one night, and he had nine wives.
ہم سے مسدد نےبیا ن کیا کہا ہم سے یزید بن زریع نے کہا ہم سے سعید بن ابی عرو بہ نے انہوں نے قتا دہ سے ا نہو ں نے انسؓ سے ،انہو ں نے کہا نبیﷺ اپنی سب بی بیو ں کے پا س ایک ہی رات میں ہو آ تے تھے اور آپ کی نو بی بیا ں تھیں امام بخا ری نے کہا مجھ سے خلیفہ بن خیا ط نے کہا ہم سے یزید بن زریع نے بیا ن کیا کہا ہم سے سعید نے انہو ں نے قتا دہؓ سے ان سے حضرت انسؓ نے بیان کیا انہو ں نے نبی ﷺ سے پھر یہی حدیث بیا ن کی ۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَكَمِ الأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ رَقَبَةَ، عَنْ طَلْحَةَ الْيَامِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ هَلْ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ لاَ. قَالَ فَتَزَوَّجْ فَإِنَّ خَيْرَ هَذِهِ الأُمَّةِ أَكْثَرُهَا نِسَاءً
Narrated By Said bin Jubair : Ibn 'Abbas asked me, "Are you married?" I replied, "No." He said, "Marry, for the best person of this (Muslim) nation (i.e., Muhammad) of all other Muslims, had the largest number of wives."
ہم سے علی بن حکم انصاری نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عوانہ نےانہو ں نے رقبہ بن مصقلہ سے انہوں نے طلحہ بن مصرف یا می سے انہوں نے سعید بن جبیر سے انہو ں نے کہا ابن عبا سؓ نے مجھ سے پوچھا تو نے نکاح کیا میں نے کہا نہیں، انہو ں نے کہا تو نکا ح کر لے اس لیے کہ اس امت کے بہتر شخص جو تھے (یعنی آپﷺ )ان کی بہت سی بیبیا ں تھیں ۔
5. باب مَنْ هَاجَرَ أَوْ عَمِلَ خَيْرًا لِتَزْوِيجِ امْرَأَةٍ فَلَهُ مَا نَوَى
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " الْعَمَلُ بِالنِّيَّةِ، وَإِنَّمَا لاِمْرِئٍ مَا نَوَى، فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ صلى الله عليه وسلم وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى دُنْيَا يُصِيبُهَا أَوِ امْرَأَةٍ يَنْكِحُهَا، فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ "
Narrated By 'Umar bin Al-Khattab : The Prophet said, "The rewards (of deeds) are according to the intention, and everybody will get the reward for what he has intended. So whoever emigrated for Allah's and His Apostle's sake, his emigration was for Allah and His Apostle; and whoever emigrated for worldly benefits, or to marry a woman, then his emigration was for the thing for what he emigrated for."
ہم سے یحییٰ بن قز عہ نے بیا ن کیا کہا ہم سے امام مالک نے یحییٰ بن سعید انصا ری سے انہو ں نے محمد بن ابراہیم بن حارث تیمی سے انہوں نے علقمہ ابن وقاص لیثیؓ سے انہو ں نے حضرت عمر ؓ سے انہو ں نے کہا نبیﷺنے فر ما یا ہر عمل نیت سے صحیح ہو تا ہے اور ہر آدمی کو وہی ملے گا جیسی نیت کر ے پھر جو کوئی اللہ اور اس کے رسو ل کی رضا مندی کے لیے ہجرت کرے اس کی ہجرت تو اسی مقصد کے لیے ہو گی اور جو
کو ئی دنیا کما نے یا کسی عورت کو بیا ہنے کی نیت سے ہجرت کرے اس کی ہجرت انہی کا مو ں کے لیے ہو گی ۔(ثواب کہاں سے ملے گا)
6. باب تَزْوِيجِ الْمُعْسِرِ الَّذِي مَعَهُ الْقُرْآنُ وَالإِسْلاَمُ
فِيهِ سَهْلٌ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسٌ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا نَغْزُو مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَلَيْسَ لَنَا نِسَاءٌ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ نَسْتَخْصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ
Narrated By Ibn Masud : We used to fight in the holy battles in the company of the Prophet and we had no wives with us. So we said, "O Allah's Apostle! Shall we get castrated?" The Prophet forbade us to do so.
ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیا ن کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعیدقطا ن نے کہا ہم سے اسما عیل بن ابی خا لد نے کہا مجھ سے قیس بن ابی حا زم نے انہو ں نے عبداللہ بن مسعودؓ سے انہو ں نے کہا ہم نبیﷺ کے سا تھ جہا د کیا کر تے تھے اور ہما رے پاس عور تیں نہ تھیں (جن سے اپنی خواہش پوری کرتے )ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم خصیّ کیو ں نہ ہو جا ئیں (رات دن کا جھگڑا ہی مت جا ئے)آپ نے اس سے منع کیا ۔
7. باب قَوْلِ الرَّجُلِ لأَخِيهِ انْظُرْ أَىَّ زَوْجَتَىَّ شِئْتَ حَتَّى أَنْزِلَ لَكَ عَنْهَا
رَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ قَدِمَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَآخَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَيْنَهُ وَبَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيِّ وَعِنْدَ الأَنْصَارِيِّ امْرَأَتَانِ، فَعَرَضَ عَلَيْهِ أَنْ يُنَاصِفَهُ أَهْلَهُ وَمَالَهُ فَقَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ دُلُّونِي عَلَى السُّوقِ، فَأَتَى السُّوقَ فَرَبِحَ شَيْئًا مِنْ أَقِطٍ وَشَيْئًا مِنْ سَمْنٍ فَرَآهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بَعْدَ أَيَّامٍ وَعَلَيْهِ وَضَرٌ مِنْ صُفْرَةٍ فَقَالَ " مَهْيَمْ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ ". فَقَالَ تَزَوَّجْتُ أَنْصَارِيَّةً. قَالَ " فَمَا سُقْتَ ". قَالَ وَزْنَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ. قَالَ " أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ
Narrated By Anas bin Malik : 'Abdur-Rahman bin 'Auf came (from Mecca to Medina) and the Prophet made a bond of brotherhood between him and Sad bin Ar-Rabi' Al-Ansari. Al-Ansari had two wives, so he suggested that 'Abdur-Rahman take half, his wives and property. 'Abdur-Rahman replied, "May Allah bless you with your wives and property. Kindly show me the market." So 'Abdur-Rahman went to the market and gained (in bargains) some dried yoghurt and some butter. After a few days the Prophet saw Abdur-Rahman with some yellow stains on his clothes and asked him, "What is that, O 'Abdur-Rahman?" He replied, "I had married an Ansari woman." The Prophet asked, "How much Mahr did you give her?" He replied, "The weight of one (date) stone of gold." The Prophet said, "Offer a banquet, even with one sheep."
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیاانہو ں نے سفیان ثوری سے حمید طو یل سے انہو ں نے کہا میں نے انس بن ما لکؓ سے سنا انہو ں نے کہا
عبد الرحمٰن بن عو ف ہجرت کر کے مد ینہ میں آ ئےتو نبیﷺ نے ان کو سعد بن ربیع کا بھا ئی بنا دیا ( ہر ایک مہا جر کے سا تھ ایسا ہی کیا ایک ایک انصا ر ی کو اس کا بھا ئی کر دیا )سعد بن ربیع کی دو جو رو ئیں تھیں انہو ں نے عبد الر حمٰن سے کہا میر ے مال و اسبا ب اور جو رووؤں کو آدھوں آدھ با نٹ لو ، عبد الر حمٰن نے کہا (نہیں اس کی کیا ضرو رت ہے )اللہ تمہا ری جو ر وؤ ں اور مال میں برکت دے اور زیا دہ کرے تم ایسا کر و یہا ں
کو ئی با زا ر ہو تو مجھ کو بتلا دو پھر عبد الرحمٰن سعد کے بتلا نے سے اس با زار میں گئے وہاں خر ید و فر و خت کی اور نفع میں کچھ پنیر اور گھی کما یا نبیﷺ نے کئی دنو ں کے بعد عبد الر حمٰن کو د یکھا ان پر (زعفران کی )زردی لتھڑی ہو ئی تھی پو چھا عبد الر حمٰن یہ زردی کیسی ہے انہو ں نے کہا میں نے ایک انصا ری عورت سے نکاح کیا ہے آ پ نے فرما یا مہرکیا دیا ہےانہوں نے کہا گٹھلی برا بر سو نا آپ نے فر ما یا و لیمہ تو کر ایک ہی بکر ی کا سہی۔
8. مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّبَتُّلِ وَالْخِصَاءِ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ، يَقُولُ سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ، يَقُولُ رَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ التَّبَتُّلَ، وَلَوْ أَذِنَ لَهُ لاَخْتَصَيْنَا
Narrated By Sad bin Abi Waqqas : Allah's Apostle forbade 'Uthman bin Maz'un to abstain from marrying (and other pleasures) and if he had allowed him, we would have gotten ourselves castrated.
ہم سے احمد بن یو نس نے بیا ن کیا کہا ہم سے ابرا ہیم بن سعد نے کہا ہم کو ابن شہاب نے خبر دی انہو ں نے سعید بن مسیب سے سنا وہ کہتے تھے میں نے سعد بن ابی وقا ص سے سنا وہ کہتے تھے رسول اللہﷺ نے عثما ن بن مظعو ن کو عورتوں سے الگ رہنے کی اجا زت نہ دی اگرآپ ان کو اس کی اجا زت دے دیتے تو ہم تو خصّی ہی ہو جا تے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ، يَقُولُ لَقَدْ رَدَّ ذَلِكَ ـ يَعْنِي النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم ـ عَلَى عُثْمَانَ، وَلَوْ أَجَازَ لَهُ التَّبَتُّلَ لاَخْتَصَيْنَا.
Narrated By Sad bin Abi Waqqas : The Prophet prevented 'Uthman bin Mazun from that (not marrying), and had he allowed him, we would have got ourselves castrated.
ہم سے ابو الیما ن نے بیا ن کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ،انہو ں نے زہر ی سے بیان کیا کہا مجھ کو سعید بن مسیب نے خبر دی انہو ں نے سعد بن ابی وقا ص سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺ نے عورتوں سے الگ رہنے کی اجا زت عثما ن بن مظعون کو نہ دی اگر آپ ان کو اس کی اجا زت دیتے تو ہم تو خّصی ہی ہو جا تے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ قَيْسٍ، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ كُنَّا نَغْزُو مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَلَيْسَ لَنَا شَىْءٌ فَقُلْنَا أَلاَ نَسْتَخْصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَنْكِحَ الْمَرْأَةَ بِالثَّوْبِ، ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُحَرِّمُوا طَيِّبَاتِ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكُمْ} الآية
Narrated By 'Abdullah : We used to participate in the holy battles led by Allah's Apostle and we had nothing (no wives) with us. So we said, "Shall we get ourselves castrated?" He forbade us that and then allowed us to marry women with a temporary contract (2) and recited to us: 'O you who believe ! Make not unlawful the good things which Allah has made lawful for you, but commit no transgression.' (5.87)
ہم سے قتیبہ ابن سعید نے بیان کیا کہا ہم سی جریر بن اسمٰعیل بن ابی خا لد بجلی سے انہو ں نے قیس بن ابی حا زم سے انہو ں نے کہا عبداللہ بن مسعو دؓکہتے تھےہم رسول اللہﷺکے ساتھ جہا د کو جایا کر تے ہما رے پاس رو پیہ نہ تھا کہ عورتیں رکھتے ہم نے عرض کیا یا رسو ل اللہ ہم خصی نہ ہو جائیں آپ نے ہم کو اس بات سے منع کیا (خصی ہونے سے)پھر اس کے بعد آپ نے (نکاح کو آسا ن کر دیا متعہ کی اجازت دے دی رخصت دی)فرما یا ایک کپڑے کے بدل عورت سے متعہ کر سکتے ہو پھر عبد اللہ نے یہ آیت پڑھی۔ایما ن وا لو اللہ تعالٰی نے جو پا کیزہ چیزیں تمہا رے لیے حلال کیں ہیں ان کو حرام مت بناؤاور حد سے مت بڑھو، اللہ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
وَقَالَ أَصْبَغُ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي رَجُلٌ شَابٌّ وَأَنَا أَخَافُ عَلَى نَفْسِي الْعَنَتَ وَلاَ أَجِدُ مَا أَتَزَوَّجُ بِهِ النِّسَاءَ، فَسَكَتَ عَنِّي، ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِكَ، فَسَكَتَ عَنِّي ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِكَ، فَسَكَتَ عَنِّي ثُمَّ قُلْتُ مِثْلَ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يَا أَبَا هُرَيْرَةَ جَفَّ الْقَلَمُ بِمَا أَنْتَ لاَقٍ، فَاخْتَصِ عَلَى ذَلِكَ أَوْ ذَرْ "
Narrated By Abu Huraira : I said, "O Allah's Apostle! I am a young man and I am afraid that I may commit illegal sexual intercourse and I cannot afford to marry." He kept silent, and then repeated my question once again, but he kept silent. I said the same (for the third time) and he remained silent. Then repeated my question (for the fourth time), and only then the Prophet said, "O Abu Huraira! The pen has dried after writing what you are going to confront. So (it does not matter whether you) get yourself castrated or not."
اور اصبغ بن فرج نے کہا مجھ کو عبداللہ بن وہب نے خبر دی انہوں نے یونس بن یزید ایلی سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف سے انہوں نے ابو ہریرہ سے انہوں نے کہا میں نے نبیﷺ سے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺمیں جوا ن آدمی ہوں ڈرتا ہوں کہیں زنا میں نہ پڑ جاؤں اور مجھ کو اتنا مقدور نہیں ہے کہ عورتوں سے شا دی کروں(پھر کیا کروں ) یہ سن کر آپ خا موش ہورہے میں نے پھر وہی عرض کیا پھر خا مو ش ہو رہے پھر عرض کیا پھر خا مو ش ہو رہے پھر عرض کیا تو آپ نے فر ما یا ابو ہریرہ جو کچھ ہونا ہے قلم لکھ کر سو کھ گیا(یعنی تقد یر کا
قلم ) اب تو چا ہے خصی ہو چا ہے نہ ہو۔
9. باب نِكَاحِ الأَبْكَارِ
وَقَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لِعَائِشَةَ لَمْ يَنْكِحِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِكْرًا غَيْرَكِ
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ لَوْ نَزَلْتَ وَادِيًا وَفِيهِ شَجَرَةٌ قَدْ أُكِلَ مِنْهَا، وَوَجَدْتَ شَجَرًا لَمْ يُؤْكَلْ مِنْهَا، فِي أَيِّهَا كُنْتَ تُرْتِعُ بَعِيرَكَ قَالَ " فِي الَّذِي لَمْ يُرْتَعْ مِنْهَا ". تَعْنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَمْ يَتَزَوَّجْ بِكْرًا غَيْرَهَا
Narrated By 'Aisha : I said, "O Allah's Apostle! Suppose you landed in a valley where there is a tree of which something has been eaten and then you found trees of which nothing has been eaten, of which tree would you let your camel graze?" He said, "(I will let my camel graze) of the one of which nothing has been eaten before." (The sub-narrator added: 'Aisha meant that Allah's Apostle had not married a virgin besides herself.)
ہم سے اسما عیل بن عبداللہ نے بیان کیا کہا مجھ سے میرے بھا ئی عبد الحمید نے انہو ں نے سلیما ن بن ہلا ل سے انہو ں نے ہشا م بن عر و ہ سے انہو ں نے اپنے وا لد سے انہو ں نے حضرت عا ئشہؓ سے انہو ں نے رسول اللہﷺ سے عر ض کیا یا رسو ل اللہ ﷺ بتلا ئیے اگر آپ ایک جنگل میں جا ئیں وہا ں ا یک درخت د یکھیں جس کو اونٹ چر گئے ہو ں پھر ایک در خت دیکھیں جس میں سے کسی نے چرا نہ ہو (ہرا بھرا اس کے پتے صحیح سا لم )تو آپ اپنے اونٹ کو کس درخت میں سے چرا ئیں گے آپ نے فر ما یا اس درخت میں سے جس کو کسی نے چرا نہ ہو حضرت
عا ئشہؓ نے اس گفتگو سے یہ اشا رہ کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے سوا ان کے اور کسی کنوا ری عورت سے نکا ح نہیں کیا۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أُرِيتُكِ فِي الْمَنَامِ مَرَّتَيْنِ، إِذَا رَجُلٌ يَحْمِلُكِ فِي سَرَقَةِ حَرِيرٍ فَيَقُولُ هَذِهِ امْرَأَتُكَ، فَأَكْشِفُهَا فَإِذَا هِيَ أَنْتِ، فَأَقُولُ إِنْ يَكُنْ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ "
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle said (to me), "You have been shown to me twice in (my) dreams. A man was carrying you in a silken cloth and said to me, 'This is your wife.' I uncovered it; and behold, it was you. I said to myself, 'If this dream is from Allah, He will cause it to come true.'"
حضرت عا ئشہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے مجھ سے فرمایا : "میں نے تمہیں دو بار خواب میں دیکھا، ایک شخص (جبرائیل) تمہیں ریشم کے کپڑے میں اٹھائے ہوئے ہے اور کہتا ہے، یہ آپ ﷺ کی بیوی ہیں۔ میں نے جو وہ کپڑا کھولا تو تم نکلی۔ میں نے (اپنے دل میں) کہا اگر یہ خواب اللہ کی طرف سے ہے تو اللہ ضرور پورا کرے گا۔"
10. باب تَزْوِيْجِ الثَّيِّبَاتِ
وَقَالَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَعْرِضْنَ عَلَىَّ بَنَاتِكُنَّ وَلاَ أَخَوَاتِكُنَّ "
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا سَيَّارٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَفَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنْ غَزْوَةٍ فَتَعَجَّلْتُ عَلَى بَعِيرٍ لِي قَطُوفٍ، فَلَحِقَنِي رَاكِبٌ مِنْ خَلْفِي، فَنَخَسَ بَعِيرِي بِعَنَزَةٍ كَانَتْ مَعَهُ، فَانْطَلَقَ بَعِيرِي كَأَجْوَدِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنَ الإِبِلِ، فَإِذَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " مَا يُعْجِلُكَ ". قُلْتُ كُنْتُ حَدِيثَ عَهْدٍ بِعُرُسٍ. قَالَ " بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا ". قُلْتُ ثَيِّبٌ. قَالَ " فَهَلاَّ جَارِيَةً تُلاَعِبُهَا وَتُلاَعِبُكَ ". قَالَ فَلَمَّا ذَهَبْنَا لِنَدْخُلَ قَالَ " أَمْهِلُوا حَتَّى تَدْخُلُوا لَيْلاً ـ أَىْ عِشَاءً ـ لِكَىْ تَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ وَتَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ "
Narrated By Jabir bin Abdullah : While we were returning from a Ghazwa (Holy Battle) with the Prophet, I started driving my camel fast, as it was a lazy camel A rider came behind me and pricked my camel with a spear he had with him, and then my camel started running as fast as the best camel you may see. Behold! The rider was the Prophet himself. He said, 'What makes you in such a hurry?" I replied, I am newly married " He said, "Did you marry a virgin or a matron? I replied, "A matron." He said, "Why didn't you marry a young girl so that you may play with her and she with you?" When we were about to enter (Medina), the Prophet said, "Wait so that you may enter (Medina) at night so that the lady of unkempt hair may comb her hair and the one whose husband has been absent may shave her pubic region.
ہم سے ابو النعما ن نے بیا ن کیا کہا ہم سے ہشیم نے کہا ہم سے یسار بن ابی یسار نے انہو ں نے عا مر شعبی سے انہو ں نے جا بر بن عبداللہؓ سے
انہوں نے کہا ہم ایک جہا د میں نبیﷺ کے سا تھ تھے (غزوہ ء تبو ک میں)وہا ں سے لو ٹے تو میں ایک مٹھے اونت پر سوار تھا جو دیر میں چلتا تھا میں نے د یکھا پیچھے سے ایک سوا ر نے آ کر لکڑی سے میر ے او نٹ کو ٹھو نسا دیا وہ ایک اچھے تیز او نٹ کی طرح چلنے لگا پھر جو میں نے خیا ل کیا وہ نبیﷺتھے آپ نے پو چھا تو جلدی کیو ں کر رہا ہے (گھر کو کیو ں جلد ی جا نا چا ہتا ہے)میں نے عر ض کیا میں نے ابھی ایک نئی شا دی کی ہے آپ نے فرما یا کنوا ری سے یا ثیبہ سے میں نے عرض کیا ثیبہ سے ۔آپ نے فر ما یا کنو ا ری چھو کر ی سے کیو ں نہ کی وہ تجھ سے کھیلتی تو اس سے کھیلتا خیر جا برؓ نے کہا جب ہم مد ینہ کے قریب پہنچے تو ہم شہر کے اندر جا نے لگے آپ نے فرما یا ذرا دم لو رات ہو جا نے دو (عو رتو ں کو تو ہما رے آنے کی خبر ہو چکی ہے )جس کے بال پر یشا ن ہیں وہ کنگھی کر لے اور جس کا خا وند (مد ت سے) غا ئب تھا وہ پا کی کر لے (شرم گا ہ کے بال دور کر لے) ۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُحَارِبٌ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، رضى الله عنهما يَقُولُ تَزَوَّجْتُ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا تَزَوَّجْتَ ". فَقُلْتُ تَزَوَّجْتُ ثَيِّبًا. فَقَالَ " مَا لَكَ وَلِلْعَذَارَى وَلِعَابِهَا ". فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ فَقَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " هَلاَّ جَارِيَةً تُلاَعِبُهَا وَتُلاَعِبُكَ "
Narrated By Jabir bin 'Abdullah : When I got married, Allah's Apostle said to me, "What type of lady have you married?" I replied, "I have married a matron' He said, "Why, don't you have a liking for the virgins and for fondling them?" Jabir also said: Allah's Apostle said, "Why didn't you marry a young girl so that you might play with her and she with you?'
ہم سے آدم بن ابی ایا س نے بیا ن کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے محا رب بن دثا ر نے کہا میں نےجا بر بن عبد اللہ انصا ری سے سنا وہ کہتے تھے میں نے نکا ح کیا تو رسول اللہﷺ نے پو چھا تو نے کیسی عورت سے نکا ح کیا میں نے کہا ثیبہ سے ۔آپؐ نے فرمایا کیوں کنوا ری لڑکی کیوں نہ کی اس کے سا تھ کھیلتا رہتا ۔محا رب نے کہا میں نے یہ حد یث عمر و بن دینا ر سے بیان کی تو انہو ں نے کہا میں نے جا بر بن عبداللہ سے سنا رسول اللہﷺنے ان سے فر ما یا تو نے کنوا ری چھوکری کیوں نہ کی وہ تجھ سے کھیلتی تو اس سے کھیلتا (بڑا لطف رہتا)۔