- احادیثِ نبوی ﷺ

 

‏بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

قَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏لاَ يَرْجُونَ حِسَابًا‏}‏ لاَ يَخَافُونَهُ‏.‏ ‏{‏لاَ يَمْلِكُونَ مِنْهُ خِطَابًا‏}‏ لاَ يُكَلِّمُونَهُ إِلاَّ أَنْ يَأْذَنَ لَهُمْ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ‏{‏وَهَّاجًا‏}‏ مُضِيئًا‏.‏ ‏{‏عَطَاءً حِسَابًا‏}‏ جَزَاءً كَافِيًا، أَعْطَانِي مَا أَحْسَبَنِي أَىْ كَفَانِي‏.

 

1. باب ‏{‏يَوْمَ يُنْفَخُ فِي الصُّورِ فَتَأْتُونَ أَفْوَاجًا‏}‏ زُمَرًا

حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَا بَيْنَ النَّفْخَتَيْنِ أَرْبَعُونَ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَرْبَعُونَ يَوْمًا قَالَ أَبَيْتُ‏.‏ قَالَ أَرْبَعُونَ شَهْرًا قَالَ أَبَيْتُ‏.‏ قَالَ أَرْبَعُونَ سَنَةً قَالَ أَبَيْتُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ ثُمَّ يُنْزِلُ اللَّهُ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً‏.‏ فَيَنْبُتُونَ كَمَا يَنْبُتُ الْبَقْلُ لَيْسَ مِنَ الإِنْسَانِ شَىْءٌ إِلاَّ يَبْلَى إِلاَّ عَظْمًا وَاحِدًا وَهْوَ عَجْبُ الذَّنَبِ، وَمِنْهُ يُرَكَّبُ الْخَلْقُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Al-Amash : Abu Huraira said, "Allah's Apostle said, 'Between the two sounds of the trumpet, there will be forty." Somebody asked Abu Huraira, "Forty days?" But he refused to reply. Then he asked, "Forty months?" He refused to reply. Then he asked, "Forty years?" Again, he refused to reply. Abu Huraira added. "Then (after this period) Allah will send water from the sky and then the dead bodies will grow like vegetation grows, There is nothing of the human body that does not decay except one bone; that is the little bone at the end of the coccyx of which the human body will be recreated on the Day of Resurrection."

مجھ سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا، کہا ہم کو ابو معاویہ نے، انہوں نے اعمش سے، انہوں نے ابو صالح سے، انہوں نے ابو ہریرہؓ سے، انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا جو صور دو بار پھونکا جائے گا تو بیچ میں چالیس کا فاصلہ ہو گا۔ لوگوں نے (ابو ہریرہؓ سے) کہا چالیس دن کا۔ انہوں نے کہا میں نہیں کہہ سکتا۔ پھر کہا چالیس مہینے کا۔ انہوں نے کہا میں نہیں کہہ سکتا۔ پھر کہا چالیس برس کا۔ انہوں نے کہا میں نہیں کہہ سکتا۔ ابو ہریرہؓ نے کہا پھر اللہ تعالٰی آسمان سے (زندگی کا) ایک مینہ برسائے گا۔ لوگ اس طرح زمین سے ابھر آئیں گے (زندہ ہو جائیں گے) جیسے سبزہ اگ آتا ہے۔ دیکھو آدمی کے (بدن کی) ہر چیز گل جاتی ہے مگر ایک ہڈی نہیں گلتی۔ وہ اس مقام کی ہڈی ہے جہاں پر جانور کی دم ہوتی ہے۔ قیامت کے دن اسی ہڈی سے مخلوق جوڑی جائے گی۔