- احادیثِ نبوی ﷺ

 

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

وَيُذْكَرُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏{‏عَقِيمًا‏}‏ لاَ تَلِدُ‏.‏ ‏{‏رُوحًا مِنْ أَمْرِنَا‏}‏ الْقُرْآنُ‏.‏ وَقَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏يَذْرَؤُكُمْ فِيهِ‏}‏ نَسْلٌ بَعْدَ نَسْلٍ ‏{‏لاَ حُجَّةَ بَيْنَنَا‏}‏ لاَ خُصُومَةَ‏.‏ ‏{‏طَرْفٍ خَفِيٍّ‏}‏ ذَلِيلٍ‏.‏ وَقَالَ غَيْرُهُ ‏{‏فَيَظْلَلْنَ رَوَاكِدَ عَلَى ظَهْرِهِ‏}‏ يَتَحَرَّكْنَ وَلاَ يَجْرِينَ فِي الْبَحْرِ‏.‏ ‏{‏شَرَعُوا‏}‏ ابْتَدَعُوا‏.

 

1. باب قَوْلِهِ:‏{‏إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى‏}‏

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَيْسَرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ طَاوُسًا، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ‏.‏ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ قَوْلِهِ ‏{‏إِلاَّ الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَى‏}‏ فَقَالَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قُرْبَى آلِ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَجِلْتَ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لَمْ يَكُنْ بَطْنٌ مِنْ قُرَيْشٍ إِلاَّ كَانَ لَهُ فِيهِمْ قَرَابَةٌ فَقَالَ إِلاَّ أَنْ تَصِلُوا مَا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ مِنَ الْقَرَابَةِ‏

Narrated By Ibn Abbas : That he was asked (regarding): "Except to be kind to me for my Kinship with you.' (42.23) Said bin Zubair (who was present then) said, "It means here (to show what is due for) the relatives of Muhammad." On that Ibn Abbas said: you have hurried in giving the answer! There was no branch of the tribe of Quraish but the Prophet had relatives therein. The Prophet said, "I do not want anything from (you) except to be Kind to me for my Kinship with you."

ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن جعفر نے کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عبدالملک بن میسرہ سے کہا میں نے طاؤس سے سنا انہوں نے ابن عباسؓ سے ان سے کسی نے پوچھا الّا المودّۃ فی القربٰی کا مطلب کیا ہے۔ سعید بن جبیر نے (جھٹ) کہہ دیا رسول اللہﷺ کی اٰل مراد ہے۔ ابن عباسؓ نے کہا تم جلدبازی کرتے ہو۔ اصل بات یہ ہے کہ قریش کا کوئی قبیلہ ایسا نہ تھا جس سے نبیﷺ کو (کچھ نہ کچھ) قرابت نہ ہو۔ تو اللہ تعالٰی نے (اپنی پیغمبرﷺ سے) فرمایا (تم کہہ دو) اگر اور کچھ نہیں کرتے (مسلمان نہیں ہوتے) تو یہ تو کرو کہ میرا اور اپنی قرابت ہی کا لحاظ کرو۔