حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَنَّ عُوَيْمِرًا، أَتَى عَاصِمَ بْنَ عَدِيٍّ وَكَانَ سَيِّدَ بَنِي عَجْلاَنَ فَقَالَ كَيْفَ تَقُولُونَ فِي رَجُلٍ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً، أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَصْنَعُ سَلْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ ذَلِكَ فَأَتَى عَاصِمٌ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَسَائِلَ، فَسَأَلَهُ عُوَيْمِرٌ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَرِهَ الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا، قَالَ عُوَيْمِرٌ وَاللَّهِ لاَ أَنْتَهِي حَتَّى أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ ذَلِكَ فَجَاءَ عُوَيْمِرٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَجُلٌ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً، أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَصْنَعُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " قَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ الْقُرْآنَ فِيكَ وَفِي صَاحِبَتِكَ ". فَأَمَرَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْمُلاَعَنَةِ بِمَا سَمَّى اللَّهُ فِي كِتَابِهِ، فَلاَعَنَهَا ثُمَّ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ حَبَسْتُهَا فَقَدْ ظَلَمْتُهَا، فَطَلَّقَهَا، فَكَانَتْ سُنَّةً لِمَنْ كَانَ بَعْدَهُمَا فِي الْمُتَلاَعِنَيْنِ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " انْظُرُوا فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَسْحَمَ أَدْعَجَ الْعَيْنَيْنِ عَظِيمَ الأَلْيَتَيْنِ خَدَلَّجَ السَّاقَيْنِ فَلاَ أَحْسِبُ عُوَيْمِرًا إِلاَّ قَدْ صَدَقَ عَلَيْهَا، وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أُحَيْمِرَ كَأَنَّهُ وَحَرَةٌ فَلاَ أَحْسِبُ عُوَيْمِرًا، إِلاَّ قَدْ كَذَبَ عَلَيْهَا ". فَجَاءَتْ بِهِ عَلَى النَّعْتِ الَّذِي نَعَتَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ تَصْدِيقِ عُوَيْمِرٍ، فَكَانَ بَعْدُ يُنْسَبُ إِلَى أُمِّهِ.
Narrated By Sahl bin Saud : 'Uwaimir came to 'Asim bin 'Adi who was the chief of Bani Ajlan and said, "What do you say about a man who has found another man with his wife? Should he kill him whereupon you would kill him (i.e. the husband), or what should he do? Please ask Allah's Apostle about this matter on my behalf." Asim then went to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! (And asked him that question) but Allah's Apostle disliked the question," When 'Uwaimir asked 'Asim (about the Prophet's answer) 'Asim replied that Allah's Apostle disliked such questions and considered it shameful. "Uwaimir then said, "By Allah, I will not give up asking unless I ask Allah's Apostle about it." Uwaimir came (to the Prophet) and said, "O Allah's Apostle! A man has found another man with his wife! Should he kill him whereupon you would kill him (the husband, in Qisas) or what should he do?" Allah's Apostle said, "Allah has revealed regarding you and your wife's case in the Qur'an "So Allah's Apostle ordered them to perform the measures of Mula'ana according to what Allah had mentioned in His Book. So 'Uwaimir did Mula'ana with her and said, "O Allah's Apostle! If I kept her I would oppress her." So 'Uwaimir divorced her and so divorce became a tradition after them for those who happened to be involved in a case of Mula'ana. Allah's Apostle then said, "Look! If she (Uwaimir's wife) delivers a black child with deep black large eyes, big hips and fat legs, then I will be of the opinion that 'Uwaimir has spoken the truth; but if she delivers a red child looking like a Wahra then we will consider that 'Uwaimir has told a lie against her." Later on she delivered a child carrying the qualities which Allah's Apostle had mentioned as a proof for 'Uwaimir's claim; therefore the child was ascribed to its mother henceforth.
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے، کہا ہم سے اوزاعی نے، کہا مجھ سے زہری نے، انہوں نے سہل بن سعدؓ سے کہ عویمر (بن حارث بن زید بن جید بن عجلان) عاصم بن عدی کے پاس آیا جو بنی عجلان قبیلے کا سردار تھا۔ اور پوچھنے لگا بھلا اگر کوئی شخص اپنی جورو کے پاس کسی اجنبی مرد کو پائے(جو اس سے صحبت کر رہا ہو) تم کیا کہتے ہو کیا اس کو مار ڈالے پھر تو تم لوگ بھی اسکو (قصاص میں) مار ڈالو گے۔پھر کیا کرے۔ عویمر نے کہا عاصم تم میرے لئے یہ مسئلہ نبی ﷺ سے پوچھو۔ عاصم رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور آپؐ سے پوچھا یا رسول اللہ ﷺ! رسول اللہ ﷺ نے اس قسم کے سوالات کو برا جانا۔ جب عویمر نے عاصم سے پوچھا (کہ رسول اللہ ﷺ نے کیا فرمایا) تو عاصم نے کہا رسول اللہ ﷺ نے اس قسم کے سوالات کو برا سمجھا ہے۔ عویمر نے کہا میں باز نہیں آؤنگا جب تک رسول اللہ ﷺ سے یہ مسئلہ نہ پاچھ لوں۔ آخر عویمر آیا اس نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ اگر کوئی شخص اپنی جورو کو غیر مرد کے ساتھ (برا کام کرتے ہوئے) دیکھے تو کیا کرے کیا اس کو مار ڈالے پھر تو آپؐ بھی اسکو (قصاص میں) مار ڈالیں گے۔ نہیں تو پھر کیا کرے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا الہ نے تیرے اور تیری جورو کے بارے میں قرآن کریم نازل فرمایا۔ پھر آپؐ نے جورو اور مرد دونوں کو لعان کرنے کا حکم دیا اسی طرح سے جس طرح قرآن میں اترا۔ عویمر نے اپنی بیوی لے لعان کیا پھر کہنے لگا یا رسول اللہ ﷺ! اگر میں اب اس عورت کو رکھوں تو میں ظالم ہوں۔ عویمر نے اس کو طلاق دے دی۔ پھر ان جورو اور مرد میں جو لعان کریں یہی طریقہ قائم ہو گیا۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دیکھتے رہو (اس عورت کا بچہ کس صورت میں پیدا ہوتا ہت) اگر سانولا، کالی آنکھوں والا، بڑی سیرین والا، موٹی پنڈلیوں والا پیدا ہوا تب تو میں سمجھوں گا کہ عویمر سچا تھا جو اس نے اپنی جورو کی نسبت بیان کیا تھا اور اگر سرخ سرخ گرگٹ کیطرح پیدا ہو (عویمر کا یہی رمگ تھا) تم تو میں سمجھوں گا کہ عویمر نے اپنی عورت پر جھوٹی تہمت لگائی۔ خیر جب بچہ پیدا ہوا۔ دیکھا تو اسی شکل کا ہے جو رسول اللہ ﷺ نے بیان فرمائی تھی جب عویمر سچا ہو (یعنی سانولا، کالی آنکھوں والا، بڑی سیرین والا، موٹی پنڈلیوں والا) اب اس بچے کا نسب اس کی ماں کی طرف رکھا گیا۔