- احادیثِ نبوی ﷺ

 

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

قَالَ عِكرِمَةُ وَالضَّحَّاكُ: بالنَّبَطيّةِ.أَي: ‏{‏طه‏}‏ يَا رَجُلُ‏ وَ قَالَ مُجَاهد:{أَلقَى}صَنَعَ.‏ ‏{‏أَزْرِي‏}‏ ظَهْرِي‏.‏ ‏{‏فَيَسْحَتَكُمْ‏}‏ يُهْلِكَكُمْ ‏{‏الْمُثْلَى‏}‏ تَأْنِيثُ الأَمْثَلِ، يَقُولُ بِدِينِكُمْ يُقَالُ خُذِ الْمُثْلَى خُذِ الأَمْثَلَ‏.‏ ‏{‏ثُمَّ ائْتُوا صَفًّا‏}‏ يُقَالُ هَلْ أَتَيْتَ الصَّفَّ الْيَوْمَ يَعْنِي الْمُصَلَّى الَّذِي يُصَلَّى فِيهِ ‏{‏فَأَوْجَسَ‏}‏ أَضْمَرَ خَوْفًا فَذَهَبَتِ الْوَاوُ مِنْ خِيفَةً لِكَسْرَةِ الْخَاءِ‏.‏ ‏{‏فِي جُذُوعِ‏}‏ أَىْ عَلَى جُذُوعِ‏.‏ ‏{‏خَطْبُكَ‏}‏ بَالُكَ‏.‏ ‏{‏مِسَاسَ‏}‏ مَصْدَرُ مَاسَّهُ مِسَاسًا‏.‏ ‏{‏لَنَنْسِفَنَّهُ‏}‏ لَنَذْرِيَنَّهُ‏.‏ ‏{‏قَاعًا‏}‏ يَعْلُوهُ الْمَاءُ وَالصَّفْصَفُ الْمُسْتَوِي مِنَ الأَرْضِ‏.‏ وَقَالَ مُجَاهِدٌ ‏{‏مِنْ زِينَةِ الْقَوْمِ‏}‏ الْحُلِيُّ الَّذِي اسْتَعَارُوا مِنْ آلِ فِرْعَوْنَ‏.‏ فَقَذَفْتُهَا فَأَلْقَيْتُهَا، ‏{‏أَلْقَى‏}‏ صَنَعَ‏.‏ ‏{‏فَنَسِيَ‏}‏ مُوسَى، هُمْ يَقُولُونَهُ أَخْطَأَ الرَّبَّ‏.‏ ‏{‏لاَ يَرْجِعُ إِلَيْهِمْ قَوْلاً‏}‏ الْعِجْلُ‏.‏ ‏{‏هَمْسًا‏}‏ حِسُّ الأَقْدَامِ‏.‏ ‏{‏حَشَرْتَنِي أَعْمَى‏}‏ عَنْ حُجَّتِي ‏{‏وَقَدْ كُنْتُ بَصِيرًا‏}‏ فِي الدُّنْيَا‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ ‏{‏أَمْثَلُهُمْ‏}‏ أَعْدَلُهُمْ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ‏{‏هَضْمًا‏}‏ لاَ يُظْلَمُ فَيُهْضَمُ مِنْ حَسَنَاتِهِ ‏{‏عِوَجًا‏}‏ وَادِيًا‏.‏ ‏{‏أَمْتًا‏}‏ رَابِيَةً ‏{‏سِيرَتَهَا‏}‏ حَالَتَهَا الأُولَى ‏{‏النُّهَى‏}‏ التُّقَى ‏{‏ضَنْكًا‏}‏ الشَّقَاءُ ‏{‏هَوَى‏}‏ شَقِيَ ‏{‏الْمُقَدَّسِ‏}‏ الْمُبَارَكِ ‏{‏طُوًى‏}‏ اسْمُ الْوَادِي ‏{‏بِمَلْكِنَا‏}‏ بِأَمْرِنَا ‏{‏مَكَانًا سِوًى‏}‏ مَنْصَفٌ بَيْنَهُمْ‏.‏ ‏{‏يَبَسًا‏}‏ يَابِسًا ‏{‏عَلَى قَدَرٍ‏}‏ مَوْعِدٍ ‏{‏لاَ تَنِيَا‏}‏ تَضْعُفَا‏.‏

 

1. باب قَوْلِهِ: ‏{‏وَاصْطَنَعْتُكَ لِنَفْسِي‏}‏

حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْتَقَى آدَمُ وَمُوسَى، فَقَالَ مُوسَى لآدَمَ أَنْتَ الَّذِي أَشْقَيْتَ النَّاسَ وَأَخْرَجْتَهُمْ مِنَ الْجَنَّةِ قَالَ لَهُ آدَمُ أَنْتَ الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالَتِهِ، وَاصْطَفَاكَ لِنَفْسِهِ وَأَنْزَلَ عَلَيْكَ التَّوْرَاةَ قَالَ نَعَمْ‏.‏ قَالَ فَوَجَدْتَهَا كُتِبَ عَلَىَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي قَالَ نَعَمْ‏.‏ فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى ‏"‏‏.‏ الْيَمُّ الْبَحْرُ‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Adam and Moses met, and Moses said to Adam "You are the one who made people miserable and turned them out of Paradise." Adam said to him, "You are the one whom Allah selected for His message and whom He selected for Himself and upon whom He revealed the Torah." Moses said, 'Yes.' Adam said, "Did you find that written in my fate before my creation?' Moses said, 'Yes.' So Adam overcame Moses with this argument."

ہم سے صلت بن محمد نے بیان کیا کہا ہم سے مہدی بن میمون نے کہا ہم سے محمد بن سیرین نے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے رسول اللہﷺ سے آپؐ نے فرمایا آدمؑ اور موسٰی دونوں میں ملاقات ہوئی تو موسٰیؑ آدمؑ سے کہنے لگے تم وہی آدم ہو نا جنہوں نے سب لوگوں کو خرابی میں (محنت اور مشقت میں) ڈالا بہشت سے باہر نکالا۔ آدمؑ نے جواب دیا تم وہی موسٰیؑ ہو نا جس کو اللہ تعالٰی نے اپنی پیغمبری کے لئے برگزیدہ کیا اور خاص اپنی ذات کے لئے چن لیا اور تم پر تورات اتاری۔ موسٰیؑ نے کہا ہاں۔ آدمؑ نے کہا تم نے تورات میں پڑھا نہیں کہ اللہ نے یہ امر میری تقدیر میں میری پیدائش سے پہلے لکھ دیا تھا۔ موسٰیؑ نے کہا ہاں یہ تو تورات میں ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا تو آدمؑ موسٰیؑ پر تقدیر میں غالب آئے۔ اَلیَمّ کا معنی سمندر

2. باب:‏{‏وَلَقَدْ أَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى أَنْ أَسْرِ بِعِبَادِي فَاضْرِبْ لَهُمْ طَرِيقًا فِي الْبَحْرِ يَبَسًا لاَ تَخَافُ دَرَكًا وَلاَ تَخْشَى * فَأَتْبَعَهُمْ فِرْعَوْنُ بِجُنُودِهِ فَغَشِيَهُمْ مِنَ الْيَمِّ مَا غَشِيَهُمْ * وَأَضَلَّ فِرْعَوْنُ قَوْمَهُ وَمَا هَدَى‏}‏

حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ، وَالْيَهُودُ تَصُومُ عَاشُورَاءَ، فَسَأَلَهُمْ، فَقَالُوا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي ظَهَرَ فِيهِ مُوسَى عَلَى فِرْعَوْنَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ نَحْنُ أَوْلَى بِمُوسَى مِنْهُمْ فَصُومُوهُ ‏"‏‏.‏

Narrated By Ibn Abbas : When Allah's Apostle arrived at Medina, he found the Jews observing the fast on the day of 'Ashura' (10th of Muharram). The Prophet asked them (about it) and they replied, "This is the day when Moses became victorious over Pharaoh." The Prophet said (to the Muslims), "We are nearer to Moses than they, so fast on this day."

مجھ سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا کہا ہم سے روح بن عبادہ نے کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سے ابو البشر (جعفر) نے انہوں نے سعید بن جبیرؓ سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہﷺ مدینہ منورہ میں آئے ان دنوں یہودی عاشورہ کا روزہ رکھتے تھے۔ رسول اللہﷺ نے اس کی وجہ پوچھی۔ انہوں نے کہا یہ وہ دن ہے جس دن موسٰیؑ فرعون پر غالب آئے تھے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہم کو موسٰیؑ سے تم سے زیادہ تعلق ہے پھر مسلمانوں کو فرمایا تم بھی اس دن روزہ رکھو۔

3. باب قَوْلِهِ ‏{‏فَلاَ يُخْرِجَنَّكُمَا مِنَ الْجَنَّةِ فَتَشْقَى‏}‏

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ النَّجَّارِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ حَاجَّ مُوسَى آدَمَ، فَقَالَ لَهُ أَنْتَ الَّذِي أَخْرَجْتَ النَّاسَ مِنَ الْجَنَّةِ بِذَنْبِكَ وَأَشْقَيْتَهُمْ‏.‏ قَالَ قَالَ آدَمُ يَا مُوسَى أَنْتَ الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالَتِهِ وَبِكَلاَمِهِ أَتَلُومُنِي عَلَى أَمْرٍ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَىَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي أَوْ قَدَّرَهُ عَلَىَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي ‏"‏‏.‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى ‏"‏‏.

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Moses argued with Adam and said to him (Adam), 'You are the one who got the people out of Paradise by your sin, and thus made them miserable." Adam replied, 'O Moses! You are the one whom Allah selected for His Message and for His direct talk. Yet you blame me for a thing which Allah had ordained for me before He created me?." Allah's Apostle further said, "So Adam overcame Moses by this Argument."

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے ایوب بن نجّار نے انہوں نے یحیٰی بن ابی کثیر سے انہوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپؐ نے فرمایا موسٰیؑ نے آدمؑ سے بحث کی کہنے لگے تم تو وہی آدمؑ ہو نا کہ گناہ کر کے سب آدمیوں کو بہشت سے نکلوایا مصیبت میں ڈالا۔ آدمؑ نے کہا تم تو وہی موسٰیؑ ہو نا جس کو اللہ نے اپنی پیغمبری اور کلام کے لئے برگزیدہ کیا کیا میرے اوپر اس کا الزام لگاتے ہو جو اللہ نے مجھ کو پیدا کرنے سے پہلے میرے حصّے میں یا میری تقدیر میں لکھ دیا تھا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ آدمؑ تقدیر میں موسٰیؑ پر غالب آئے۔