- احادیثِ نبوی ﷺ

 

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنُ الرَّحِيم

 

1. باب قَوْلِهِ ‏{‏فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ‏}‏

يُقَالُ أَوْحَى لَهَا أَوْحَى إِلَيْهَا، وَوَحَى لَهَا وَوَحَى إِلَيْهَا وَاحِدٌ‏.‏

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْخَيْلُ لِثَلاَثَةٍ، لِرَجُلٍ أَجْرٌ، وَلِرَجُلٍ سِتْرٌ، وَعَلَى رَجُلٍ وِزْرٌ، فَأَمَّا الَّذِي لَهُ أَجْرٌ فَرَجُلٌ رَبَطَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَطَالَ لَهَا فِي مَرْجٍ أَوْ رَوْضَةٍ، فَمَا أَصَابَتْ فِي طِيَلِهَا ذَلِكَ فِي الْمَرْجِ وَالرَّوْضَةِ، كَانَ لَهُ حَسَنَاتٍ، وَلَوْ أَنَّهَا قَطَعَتْ طِيَلَهَا فَاسْتَنَّتْ شَرَفًا أَوْ شَرَفَيْنِ كَانَتْ آثَارُهَا وَأَرْوَاثُهَا حَسَنَاتٍ لَهُ، وَلَوْ أَنَّهَا مَرَّتْ بِنَهَرٍ فَشَرِبَتْ مِنْهُ وَلَمْ يُرِدْ أَنْ يَسْقِيَ بِهِ كَانَ ذَلِكَ حَسَنَاتٍ لَهُ فَهْىَ لِذَلِكَ الرَّجُلِ أَجْرٌ، وَرَجُلٌ رَبَطَهَا تَغَنِّيًا وَتَعَفُّفًا وَلَمْ يَنْسَ حَقَّ اللَّهِ فِي رِقَابِهَا وَلاَ ظُهُورِهَا فَهْىَ لَهُ سِتْرٌ، وَرَجُلٌ رَبَطَهَا فَخْرًا وَرِئَاءً وَنِوَاءً فَهْىَ عَلَى ذَلِكَ وِزْرٌ‏.‏ فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْحُمُرِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَىَّ فِيهَا إِلاَّ هَذِهِ الآيَةَ الْفَاذَّةَ الْجَامِعَةَ ‏{‏فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ * وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ‏}‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, " Horses are kept for one of three purposes: A man may keep them (for Allah's Cause) to receive a reward in the Hereafter; another may keep them as a means of protection; and a third may keep them to be a burden for him. As for the man for whom the horse is a source of reward, he is the one who ties it for Allah's Cause, and he ties it with a long rope in a pasture or a garden, then, whatever it eats or drinks in that pasture or garden will be added to his good deeds. And if it breaks its rope and jumps over one or two hills, then, for all its footsteps and its manure, good deeds will be written for him. And if it passes by a river and drinks of its water though its owner had no intention to water it from that river, even then he will have good deeds written for him. So that horse will be (a source of) reward for such a man. If a man ties a horse for earning his livelihood and abstaining from asking others for help and he does not forget Allah's right, i.e. pays its Zakat and gives it to be used in Allah's Cause, then that horse will be a means of protection for him. But if a man ties it out of pride and to show off and to excite others, then that horse will be a burden (of sins) for him." Then Allah's Apostle was asked regarding donkeys. He replied, "Nothing has been revealed to me except this comprehensive Verse which includes everything: 'So whoever does good equal to the weight of an atom (or a smallest ant) shall see it; and whoever does evil equal to the weight of an atom (or a smallest ant) shall see it.' (99.7-8)

ہم سے اسماعیل بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے امام مالکؒ نے، انہوں نے زید بن اسلم سے، انہوں نے ابو صالح سمان سے، انہوں نے ابو ہریرہؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا گھوڑوں کا حال تین طرح پر ہے۔ کسی کے لئے تو گھوڑے باعث ثواب ہیں، کسی کے لئے معاف، کسی کے لئے عذاب۔ ثواب اس کے لئے ہیں جو جہاد کی بیت سے باندھے،ان کی رسی لمبی کر دے وہ رمنے یا باغ میں (خوب) چریں۔وہ اس رسی کے لمباؤ میں اس باغ میں یا اس رمنے میں جہاں تک چریں اس کے لئے نیکیاں لکھی جائیں گی۔اگر کہیں انہوں نے رسی توڑ ڈالی اور ایک دو قدم کود گئےتو ان کے پاؤں کے نشان (جو زمین پر پڑیں) جتنی لیدیں وہ کریں سب اس کے لئے نیکیاں ہی نیکیاں ہوں گی۔ اور اگر کہیں وہ ندی پرجا کر پانی پی لیں گو مالک کی نیت پلانے کی نہ ہو جب بھی مالک کو اجر ہی اجر ملے گا۔ خیر ایسے شخص کے لئے گھوڑی باندھنا ثواب ہی ثواب ہے۔ اب جس شخص نے اپنی ضرورت رفع کرنے (یا روپیہ کمانے) اور لوگوں سے سواری مانگنے کی ضرورت نہ پڑنے کے لئے گھوڑی باندھے اور اللہ کا جو حق گھوڑی کی گردن اور پشت میں ہے ادا کیا تو ایسے شخص کو گھوڑی باندھنا معاف ہے (نہ ثواب نہ عذاب)۔ اب رہا وہ شخص جو گھوڑی فخر اورت بڑائی جتانے لوگوں کو دکھانے مسلمانوں کو ستانے کے لئے باندھے ایسے شخص کے لئے گھوڑے عذاب ہیں۔ پھر کسی نے رسول اللہﷺ سے پوچھا گدھوں کا کیا حکم ہے (کیا وہ بھی گھوڑوں کی طرح ہیں)۔ آپؐ نے فرمایا گدھوں کے باب میں کوئی خاص حکم مجھ پر نہیں اترا۔ مگر یہ اکیلی عام آیت گدھوں کو بھی شامل کرتی ہے فَمَن یَّعمَل مِثقَالَ ذَرَّۃٍ خَیرًا یَّرَاہُ وَ مَن یَّعمَل مِثقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہُ۔

2. باب ‏{‏وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ‏}‏

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رضى الله عنه سُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْحُمُرِ فَقَالَ ‏"‏ لَمْ يُنْزَلْ عَلَىَّ فِيهَا شَىْءٌ إِلاَّ هَذِهِ الآيَةُ الْجَامِعَةُ الْفَاذَّةُ ‏{‏فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ * وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ‏}‏‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet was asked about donkeys and he replied, "Nothing has been revealed to me regarding donkeys except this comprehensive Verse which includes everything: "So whoever does good equal to the weight of an atom (or a smallest ant) shall see it; And whoever, does evil equal to the weight of an atom or a smallest ant) shall see it.' (99.7-8)

ہم سے یحیٰی بن سلیمان نے بیان کیا، کہا مجھ سے عبداللہ بن وہب نے، مجھ کو امام مالک نے خبر دی، انہوں نے زید بن اسلم سے، انہوں نے ابو صالح سمان سے، انہوں نے ابوہریرہؓ سے، انہوں نے کہا رسول اللہﷺ سے کسی نے گدھوں کے بارے میں پوچھا۔ آپؐ نے فرمایا گدھوں کے باب میں کوئی خاص حکم مجھ پر نہیں اترا۔ مگر یہ اکیلی عام آیت ان کو بھی شامل ہے فَمَن یَّعمَل مِثقَالَ ذَرَّۃٍ خَیرًا یَّرَاہُ وَ مَن یَّعمَل مِثقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہُ۔