- احادیثِ نبوی ﷺ

 

123Last ›

1. باب مَا جَاءَ فِي الْوُضُوءِ

وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْنِ‏}‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَبَيَّنَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنَّ فَرْضَ الْوُضُوءِ مَرَّةً مَرَّةً، وَتَوَضَّأَ أَيْضًا مَرَّتَيْنِ وَثَلاَثًا، وَلَمْ يَزِدْ عَلَى ثَلاَثٍ، وَكَرِهَ أَهْلُ الْعِلْمِ الإِسْرَافَ فِيهِ وَأَنْ يُجَاوِزُوا فِعْلَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم

 

2. باب لاَ تُقْبَلُ صَلاَةٌ بِغَيْرِ طُهُورٍ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تُقْبَلُ صَلاَةُ مَنْ أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ ‏"‏‏.‏ قَالَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ مَا الْحَدَثُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ فُسَاءٌ أَوْ ضُرَاطٌ

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The prayer of a person who does ,Hadath (passes, urine, stool or wind) is not accepted till he performs (repeats) the ablution." A person from Hadaramout asked Abu Huraira, "What is 'Hadath'?" Abu Huraira replied, "'Hadath' means the passing of wind from the anus."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جس شخص کو حدث ہوا اس کی نماز نہیں، حضر موت سے آئے ہوئے ایک شخص نے پوچھا: اے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ! حدث کیا چیز ہے؟ تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : آواز یا بغیر آواز کے ہوا کا نکلنا۔

3. باب فَضْلِ الْوُضُوءِ، وَالْغُرُّ الْمُحَجَّلُونَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوءِ

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلاَلٍ، عَنْ نُعَيْمٍ الْمُجْمِرِ، قَالَ رَقِيتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ عَلَى ظَهْرِ الْمَسْجِدِ، فَتَوَضَّأَ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِنَّ أُمَّتِي يُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوءِ، فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يُطِيلَ غُرَّتَهُ فَلْيَفْعَلْ ‏"

Narrated By Nu'am Al-Mujmir : Once I went up the roof of the mosque, along with Abu Huraira. He perform ablution and said, "I heard the Prophet saying, "On the Day of Resurrection, my followers will be called "Al-Ghurr-ul-Muhajjalun" from the trace of ablution and whoever can increase the area of his radiance should do so (i.e. by performing ablution regularly).'"

حضرت نعیم مجمر سے روایت ہے کہ میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مسجد(نبوی) کی چھت پر چڑھا اُنہوں نے وضو کیا پھر فرمایا: میں نے نبی ﷺ کو فرماتے سنا ہےکہ میری امت روزِ قیامت بلائی جائے گی اور ان کی پیشانیاں اور ہاتھ پاؤں وضو کی وجہ سے چمک رہے ہوں گے، لہذا جو اپنی چمک بڑھا نا چاہے بڑھا لے۔

4. باب لاَ يَتَوَضَّأُ مِنَ الشَّكِّ حَتَّى يَسْتَيْقِنَ

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، وَعَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الرَّجُلُ الَّذِي يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّىْءَ فِي الصَّلاَةِ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ لاَ يَنْفَتِلْ ـ أَوْ لاَ يَنْصَرِفْ ـ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا ‏"

Narrated By 'Abbas bin Tamim : My uncle asked Allah's Apostle about a person who imagined to have passed wind during the prayer. Allah' Apostle replied: "He should not leave his prayers unless he hears sound or smells something."

حضرت عباد بن تمیم اپنے چچا ( عبد اللہ بن زید) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا ایسا شخص جسے دورانِ نماز وضو کے ٹوٹنے کا شبہ پڑ جاتا ہے (اس کے بارے میں کیا حکم ہے) آپﷺ نے فرمایا: ایسا شخص (نماز توڑ کر) واپس نہ پلٹے جب تک اس کی آواز نہ سن لے یا بدبو نہ محسوس کر لے ۔

5. باب التَّخْفِيفِ فِي الْوُضُوءِ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، قَالَ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم نَامَ حَتَّى نَفَخَ ثُمَّ صَلَّى ـ وَرُبَّمَا قَالَ اضْطَجَعَ حَتَّى نَفَخَ ـ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى‏.‏ ثُمَّ حَدَّثَنَا بِهِ سُفْيَانُ مَرَّةً بَعْدَ مَرَّةٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ كُرَيْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ لَيْلَةً، فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنَ اللَّيْلِ، فَلَمَّا كَانَ فِي بَعْضِ اللَّيْلِ قَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَتَوَضَّأَ مِنْ شَنٍّ مُعَلَّقٍ وُضُوءًا خَفِيفًا ـ يُخَفِّفُهُ عَمْرٌو وَيُقَلِّلُهُ ـ وَقَامَ يُصَلِّي فَتَوَضَّأْتُ نَحْوًا مِمَّا تَوَضَّأَ، ثُمَّ جِئْتُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ ـ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ عَنْ شِمَالِهِ ـ فَحَوَّلَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ، ثُمَّ صَلَّى مَا شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ اضْطَجَعَ، فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ، ثُمَّ أَتَاهُ الْمُنَادِي فَآذَنَهُ بِالصَّلاَةِ، فَقَامَ مَعَهُ إِلَى الصَّلاَةِ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ‏.‏ قُلْنَا لِعَمْرٍو إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم تَنَامُ عَيْنُهُ وَلاَ يَنَامُ قَلْبُهُ‏.‏ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ يَقُولُ رُؤْيَا الأَنْبِيَاءِ وَحْىٌ، ثُمَّ قَرَأَ ‏{‏إِنِّي أَرَى فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ‏}

Narrated By Kuraib : Ibn 'Abbas said, "The Prophet slept till he snored and then prayed (or probably lay till his breath sounds were heard and then got up and prayed)." Ibn 'Abbas added: "I stayed overnight in the house of my aunt, Maimuna, the Prophet slept for a part of the night, (See Fateh-al-Bari page 249, Vol. 1), and late in the night, he got up and performed ablution from a hanging water skin, a light (perfect) ablution and stood up for the prayer. I, too, performed a similar ablution, then I went and stood on his left. He drew me to his right and prayed as much as Allah wished, and again lay and slept till his breath sounds were heard. Later on the Mua'dhdhin (call-maker for the prayer) came to him and informed him that it was time for Prayer. The Prophet went with him for the prayer without performing a new ablution." (Sufyan said to 'Amr that some people said, "The eyes of Allah's Apostle sleep but his heart does not sleep." 'Amr replied, "I heard 'Ubaid bin 'Umar saying that the dreams of Prophets were Divine Inspiration, and then he recited the verse: 'I (Abraham) see in a dream, (O my son) that I offer you in sacrifice (to Allah)." (37.102) (See Hadith No. 183)

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ(ایک دفعہ کا ذکر ہے) نبیﷺ سوگئے یہاں تک کہ خراٹوں کی آواز آنے لگی، پھر آپﷺ نے نماز پڑھی، کبھی سفیان نے یوں کہا کہ آپﷺ کروٹ پر لیٹ گئے ، یہاں تک کہ خراٹے لینے لگے پھر نماز پڑھی، علی نے کہا پھر ہم سے سفیان نے عمرو بن دینار سے کبھی لمبی حدیث بیان کی کبھی مختصر، اُنہوں نے کریب سے اُنہوں نے ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں بسر کی،جب تھوڑی رات باقی رہ گئی تو نبی ﷺ بیدار ہوئے، اور لٹکے ہوئے ایک مشکیزے سے مختصر سا وضو کیا اور نماز شروع کردی، اور میں نے بھی ایسا ہی کیا اور آپﷺ کی بائیں جانب کھڑا ہو گیا، (سفیان نے یسار کے بجاے شمال کا لفظ استعمال کیا جب کہ معنی دونوں کا ایک ہی ہے)آپﷺ نے مجھے اپنی داہیں جانب کرلیا، پھر اس کے بعد جتنی اللہ کو منظورتھی اتنی نماز ادا کی اور پھر کروٹ کے بل سوگئے حتی کہ خراٹے آنے لگے، پھر مؤذن نے آپ ﷺ کو نماز کےلیے جگایا اور آپﷺ نماز کےلیے چل پڑے اور وضو نہ کیا، سفیان بیان کرتے ہیں کہ میں نے عمرو سے کہا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ رسول اللہﷺ کی آنکھیں سوتی تھیں لیکن دل نہیں سوتا تھا، عمرو نے کہا میں نےعبید بن عمیر سے سنا کہ انبیاء کا خواب وحی ہوتا ہے، پھر ( یہ آیت ) تلاوت کی: میں نے خواب میں دیکھا کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں۔

6. باب إِسْبَاغِ الْوُضُوءِ

وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ الإِنْقَاءُ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ عَرَفَةَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالشِّعْبِ نَزَلَ فَبَالَ، ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغِ الْوُضُوءَ‏.‏ فَقُلْتُ الصَّلاَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ الصَّلاَةُ أَمَامَكَ ‏"‏‏.‏ فَرَكِبَ، فَلَمَّا جَاءَ الْمُزْدَلِفَةَ نَزَلَ فَتَوَضَّأَ، فَأَسْبَغَ الْوُضُوءَ، ثُمَّ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ، ثُمَّ أَنَاخَ كُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ، ثُمَّ أُقِيمَتِ الْعِشَاءُ فَصَلَّى وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا

Narrated By Usama bin Zaid : Allah's Apostle proceeded from 'Arafat till when he reached the mountain pass, he dismounted, urinated and then performed ablution but not a perfect one. I said to him, ("Is it the time for) the prayer, O Allah's Apostle?" He said, "The (place of) prayer is ahead of you." He rode till when he reached Al-Muzdalifa, he dismounted and performed ablution and a perfect one, The (call for) Iqama was pronounced and he led the Maghrib prayer. Then everybody made his camel kneel down at its place. Then the Iqama was pronounced for the 'Isha prayer which the Prophet led and no prayer was offered in between the two . prayers ('Isha and Maghrib).

اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ عرفات سے واپسی پر جب گھاٹی میں پہنچے تو سواری سے نیچے اُترے اور قضائے حاجت کے بعد مختصر سا وضو کیا، میں نے کہا: یا رسول اللہﷺ نماز (کا وقت آ گیا ہے) آپﷺ نے فرمایا آگے چل کر پڑھیں گے ، مزدلفہ پہنچ کر آپﷺ نے اچھی طرح مکمل وضو کیا ، پھر نمازِ مغرب کی تکبیر کہی گئی اور آپﷺ نے نماز ادا فرمائی، اس کے بعد تمام لوگوں نے اونٹوں کو اپنی اپنی جگہ بٹھا دیا ، پھر عشاء کی تکبیر ہوئی تو آپﷺ نے عشاء کی نماز پڑھائی اور ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی نماز ادا نہ کی۔

7. باب غَسْلِ الْوَجْهِ بِالْيَدَيْنِ مِنْ غَرْفَةٍ وَاحِدَةٍ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ، مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ بِلاَلٍ ـ يَعْنِي سُلَيْمَانَ ـ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ، ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ، فَمَضْمَضَ بِهَا وَاسْتَنْشَقَ، ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ، فَجَعَلَ بِهَا هَكَذَا، أَضَافَهَا إِلَى يَدِهِ الأُخْرَى، فَغَسَلَ بِهِمَا وَجْهَهُ، ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ، فَغَسَلَ بِهَا يَدَهُ الْيُمْنَى، ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ، فَغَسَلَ بِهَا يَدَهُ الْيُسْرَى، ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ، ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ فَرَشَّ عَلَى رِجْلِهِ الْيُمْنَى حَتَّى غَسَلَهَا، ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً أُخْرَى، فَغَسَلَ بِهَا رِجْلَهُ ـ يَعْنِي الْيُسْرَى ـ ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَتَوَضَّأُ

Narrated By 'Ata' bin Yasar : Ibn 'Abbas performed ablution and washed his face (in the following way): He ladled out a handful of water, rinsed his mouth and washed his nose with it by putting in water and then blowing it out. He then, took another handful (of water) and did like this (gesturing) joining both hands, and washed his face, took another handful of water and washed his right forearm. He again took another handful of water and washed his left forearm, and passed wet hands over his head and took another handful of water and poured it over his right foot (up to his ankles) and washed it thoroughly and similarly took another handful of water and washed thoroughly his left foot (up to the ankles) and said, "I saw Allah's Apostle performing ablution in this way."

حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما نے وضو کیا (جس کی تفصیل یہ ہے کہ) آپ نے پانی کا ایک چلو لے کر کلی کی اور ناک میں پانی چڑہایا، پھر ایک اور چلو لیا اور اسے دوسرے ہاتھ کے ساتھ ملا کر اپنا چہرہ دھویا، پھر ایک اور چلو لیا جس سے آپ نے اپنا داہنا ہاتھ دھویا، پھر ایک اور لے کر بایاں ہاتھ دھویا، پھر سر کا مسح کیا ، پھر پانی لے کر دائیں پاؤں پر ڈالا اور اسے دھویا، پھر اسی طرح بایاں پاؤں بھی، پھر فرمایا: میں نے اسی طرح رسول اللہﷺ کو وضو کرتے دیکھا ہے۔

8. باب التَّسْمِيَةِ عَلَى كُلِّ حَالٍ وَعِنْدَ الْوِقَاعِ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ قَالَ بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا‏.‏ فَقُضِيَ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ، لَمْ يَضُرَّهُ ‏"

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet said, "If anyone of you on having sexual relations with his wife said (and he must say it before starting) 'In the name of Allah. O Allah! Protect us from Satan and also protect what you bestow upon us (i.e. the coming offspring) from Satan, and if it is destined that they should have a child then, Satan will never be able to harm that offspring."

حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:اگر تم میں سے کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس یہ دعاء پڑھ کر جائے اللہ کے نام کے ساتھ اے اللہ! ہمیں شیطان سے بچالے اور شیطان کو اس سے دور رکھ جو تو ہمیں عطاء فرمائے، اگر (اس تعلق کے نتیجے میں) اولاد پیدا ہوئی تو شیطان اسے کبھی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔

9. باب مَا يَقُولُ عِنْدَ الْخَلاَءِ

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا دَخَلَ الْخَلاَءَ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ ابْنُ عَرْعَرَةَ عَنْ شُعْبَةَ‏.‏ وَقَالَ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ إِذَا أَتَى الْخَلاَءَ‏.‏ وَقَالَ مُوسَى عَنْ حَمَّادٍ إِذَا دَخَلَ‏.‏ وَقَالَ سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْخُلَ‏

Narrated By Anas : Whenever the Prophet went to answer the call of nature, he used to say, "Allah-umma inni a'udhu bika minal khubuthi wal khaba'ith i.e. O Allah, I seek Refuge with You from all offensive and wicked things (evil deeds and evil spirits)."

عبد العزیز بن صہیب کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ نبیﷺ جب قضائے حاجت کےلیے جاتے تو (یہ دعاء )پڑھتے اے اللہ! میں خبیث جنات اور خبیث جنیوں سے تیری پناہ میں آتا ہوں ، آدم کے ساتھ اس حدیث کو محمد بن عرعرہ نے بھی شعبہ سے روایت کیا اور غندر نے شعبہ سے جو روایت کی اس میں یوں ہے آپﷺ جب قضائے حاجت کےلیے آتے اور موسیٰ نے حماد سے جو روایت کی اس میں یوں ہے جب آپﷺ (بیت الخلاء میں) داخل ہوتے، اور سعید بن زید نے عبدالعزیز بن صہیب سے یوں روایت کی جب آپﷺ (بیت الخلاء) میں داخل ہونے کا ارادہ کرتے۔

10. باب وَضْعِ الْمَاءِ عِنْدَ الْخَلاَءِ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، قَالَ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ الْخَلاَءَ، فَوَضَعْتُ لَهُ وَضُوءًا قَالَ ‏"‏ مَنْ وَضَعَ هَذَا ‏"‏‏.‏ فَأُخْبِرَ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ فَقِّهْهُ فِي الدِّينِ ‏"

Narrated By Ibn 'Abbas : Once the Prophet entered a lavatory and I placed water for his ablution. He asked, "Who placed it?" He was informed accordingly and so he said, "O Allah! Make him (Ibn 'Abbas) a learned scholar in religion (Islam)."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبیﷺ بیت الخلاء تشریف لے گئے، میں نے آپﷺ کےلیے وضو کا پانی رکھا، آپﷺ نے پوچھا یہ کس نے رکھا ہے؟ لوگوں نے میرا کہہ دیا، تو آپﷺ نے فرمایا: اے اللہ! اس کو دین کی سمجھ عطاء فرما۔

123Last ›