وَقَالَ الْحَسَنُ وَقَتَادَةُ إِذَا كَانَ يَوْمَ أَحَالَ عَلَيْهِ مَلِيًّا جَازَ. وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَتَخَارَجُ الشَّرِيكَانِ وَأَهْلُ الْمِيرَاثِ، فَيَأْخُذُ هَذَا عَيْنًا وَهَذَا دَيْنًا، فَإِنْ تَوِيَ لأَحَدِهِمَا لَمْ يَرْجِعْ عَلَى صَاحِبِهِ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ، فَإِذَا أُتْبِعَ أَحَدُكُمْ عَلَى مَلِيٍّ فَلْيَتْبَعْ ".
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Procrastination (delay) in paying debts by a wealthy man is injustice. So, if your debt is transferred from your debtor to a rich debtor, you should agree."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: مالدار کو قرض ادا کرنے میں ٹال مٹول کرنا ظلم ہے۔پھر اگر تم میں سے کسی کو مالدار پر حوالہ دیا جائے تو قبول کرے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ ذَكْوَانَ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَطْلُ الْغَنِيِّ ظُلْمٌ، وَمَنْ أُتْبِعَ عَلَى مَلِيٍّ فَلْيَتَّبِعْ ".
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Procrastination (delay) in paying debts by a wealthy person is injustice. So, if your debt is transferred from your debtor to a rich debtor, you should agree."
حضرت ابو ہریرہ سےروایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: مالدار کا قرض ادا کرنے میں دیر لگانا ظلم ہے اور جس کو کسی مالدار پر حوالہ دیا جائے تو وہ قبول کرے۔
حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِذْ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ، فَقَالُوا صَلِّ عَلَيْهَا. فَقَالَ " هَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ ". قَالُوا لاَ. قَالَ " فَهَلْ تَرَكَ شَيْئًا ". قَالُوا لاَ. فَصَلَّى عَلَيْهِ ثُمَّ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ أُخْرَى، فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ، صَلِّ عَلَيْهَا. قَالَ " هَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ ". قِيلَ نَعَمْ. قَالَ " فَهَلْ تَرَكَ شَيْئًا ". قَالُوا ثَلاَثَةَ دَنَانِيرَ. فَصَلَّى عَلَيْهَا، ثُمَّ أُتِيَ بِالثَّالِثَةِ، فَقَالُوا صَلِّ عَلَيْهَا. قَالَ " هَلْ تَرَكَ شَيْئًا ". قَالُوا لاَ. قَالَ " فَهَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ ". قَالُوا ثَلاَثَةُ دَنَانِيرَ. قَالَ " صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ ". قَالَ أَبُو قَتَادَةَ صَلِّ عَلَيْهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَعَلَىَّ دَيْنُهُ. فَصَلَّى عَلَيْهِ.
Narrated By Salama bin Al-Akwa : Once, while we were sitting in the company of Prophet, a dead man was brought. The Prophet was requested to lead the funeral prayer for the deceased. He said, "Is he in debt?" The people replied in the negative. He said, "Has he left any wealth?" They said, "No." So, he led his funeral prayer. Another dead man was brought and the people said, "O Allah's Apostle! Lead his funeral prayer." The Prophet said, "Is he in debt?" They said, "Yes." He said, "Has he left any wealth?" They said, ''Three Dinars." So, he led the prayer. Then a third dead man was brought and the people said (to the Prophet), Please lead his funeral prayer." He said, "Has he left any wealth?" They said, "No." He asked, "Is he in debt?" They said, ("Yes! He has to pay) three Diners.', He (refused to pray and) said, "Then pray for your (dead) companion." Abu Qatada said, "O Allah's Apostle! Lead his funeral prayer, and I will pay his debt." So, he led the prayer.
حضرت سلمہ بن اکوع سے روایت ہے کہ ہم نبیﷺکی خدمت میں موجود تھے کہ ایک جنازہ لایا گیا ، لوگوں نے آپﷺسے عرض کیا کہ اس کی نماز پڑھا دیجئے ۔ اس پر آپﷺنے پوچھا کیا اس پر کوئی قرض ہے ؟ لوگوں نے بتایا کہ نہیں ، کوئی قرض نہیں ہے ۔ آپﷺنے دریافت فرمایا کہ میت نے کچھ مال بھی چھوڑا ہے ؟ لوگوں نے عرض کیا کوئی مال بھی نہیں چھوڑا ۔ آپﷺنے ان کی نماز جنازہ پڑھائی۔ اس کے بعد ایک دوسرا جنازہ لایا گیا ۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! آپ ان کی نماز جنازہ پڑھا دیجئے ۔ آپﷺنے دریافت فرمایا ، کسی کا قرض بھی میت پر ہے ؟ عرض کیا گیا کہ ہے ۔ پھر آپﷺنے دریافت فرمایا: کچھ مال بھی چھوڑا ہے ؟ لوگوں نے کہا: تین دینار چھوڑے ہیں۔آپﷺنے ان کی بھی نماز جنازہ پڑھائی ۔ پھر تیسرا جنازہ لایا گیا ۔ لوگوں نے آپﷺکی خدمت میں عرض کیا کہ اس کی نماز پڑھا دیجئے۔ آپﷺنے ان کے متعلق بھی وہی دریافت فرمایا، کیا کوئی مال ترکہ چھوڑا ہے ؟ لوگوں نے کہا: نہیں ۔ آپﷺنے دریافت فرمایا: اور اس پر کسی کا قرض بھی ہے ؟ لوگوں نے کہا: ہاں تین دینار ہیں ۔ آپﷺنے اس پر فرمایا: پھر اپنے ساتھی کی تم ہی لوگ نماز پڑھ لو۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بولے ، یارسول اللہﷺ! آپﷺان کی نماز پڑھا دیجئے ، ان کا قرض میں ادا کردوں گا ۔ تب آپﷺنے اس پر نماز پڑھائی۔