- احادیثِ نبوی ﷺ

 

12

1. باب وُجُوبِ الْعُمْرَةِ وَفَضْلِهَا

وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ لَيْسَ أَحَدٌ إِلاَّ وَعَلَيْهِ حَجَّةٌ وَعُمْرَةٌ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ إِنَّهَا لَقَرِينَتُهَا فِي كِتَابِ اللَّهِ ‏{‏وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلَّهِ‏}‏

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَىٍّ، مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْعُمْرَةُ إِلَى الْعُمْرَةِ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا، وَالْحَجُّ الْمَبْرُورُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلاَّ الْجَنَّةُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "(The performance of) 'Umra is an expiation for the sins committed (between it and the previous one). And the reward of Hajj Mabrur (the one accepted by Allah) is nothing except Paradise."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ایک عمرے کے بعد دوسرا عمرہ دونوں کےدرمیان کےگناہوں کا کفارہ ہے اور حج مبرور کا بدلہ جنت کے سوا کچھ نہیں ہے۔

2. باب مَنِ اعْتَمَرَ قَبْلَ الْحَجِّ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَنَّ عِكْرِمَةَ بْنَ خَالِدٍ، سَأَلَ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ الْعُمْرَةِ، قَبْلَ الْحَجِّ فَقَالَ لاَ بَأْسَ‏.‏ قَالَ عِكْرِمَةُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَبْلَ أَنْ يَحُجَّ‏.‏ وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِي عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ مِثْلَهُ‏.‏ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ عِكْرِمَةُ بْنُ خَالِدٍ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رضى الله عنه مِثْلَهُ‏.

Narrated By Ibn Juraij : Ikrima bin Khalid asked Ibn 'Umar about performing 'Umra before Hajj. Ibn 'Umar replied, "There is no harm in it." 'Ikrima said, "Ibn 'Umar also said, 'The Prophet had performed 'Umra before performing Hajj.'" Narrated By 'Ikrima bin Khalid : "I asked Ibn 'Umar the same (as above)."

حضرت عکرمہ بن خالد نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ حج سے پہلے عمرہ کرلیا جائے تو کیسا ہے ، انہوں نے کہا: کوئی حرج نہیں۔ عکرمہ نے کہا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: نبیﷺنے حج سے پہلے عمرہ کیا اور ابراہیم بن سعد نے محمد بن اسحاق سے روایت کی مجھ سے عکرمہ بن خالد نے بیان کیا میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا پھر یہی حدیث بیان کی۔

3. باب كَمِ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ الْمَسْجِدَ،، فَإِذَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ جَالِسٌ إِلَى حُجْرَةِ عَائِشَةَ، وَإِذَا نَاسٌ يُصَلُّونَ فِي الْمَسْجِدِ صَلاَةَ الضُّحَى‏.‏ قَالَ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ صَلاَتِهِمْ‏.‏ فَقَالَ بِدْعَةٌ‏.‏ ثُمَّ قَالَ لَهُ كَمِ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ أَرْبَعً إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ، فَكَرِهْنَا أَنْ نَرُدَّ عَلَيْهِ‏

Narrated By Mujahid : Ursa bin AzZubair and I entered the Mosque (of the Prophet) and saw 'Abdullah bin Umar sitting near the dwelling place of 'Aisha and some people were offering the Duha prayer. We asked him about their prayer and he replied that it was a heresy. He (Ursa) then asked him how many times the Prophet had performed 'Umra. He replied, 'Four times; one of them was in the month of Rajab." We disliked to contradict him.

مجاہد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں اور عروہ بن زبیر دونوں مسجد نبوی میں گئے وہاں دیکھا کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کے پاس بیٹھے ہیں اور کچھ لوگ مسجد نبوی میں اشراق کی نماز پڑھ رہے ہیں ہم نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ اشراق کی نماز پڑھنا کیسا ہے؟ انہوں نے کہا: بدعت ہے پھر یہ پوچھا کہ رسول اللہﷺ نے کتنے عمرے کیے تھے؟ انہوں نے کہا: چار عمرے ان میں سے ایک رجب کے مہینے میں کیا تھا، لیکن ہم نے پسند نہیں کیا کہ ان کی اس بات کی تردید کریں۔


قَالَ وَسَمِعْنَا اسْتِنَانَ، عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ فِي الْحُجْرَةِ، فَقَالَ عُرْوَةُ يَا أُمَّاهُ، يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ‏.‏ أَلاَ تَسْمَعِينَ مَا يَقُولُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ‏.‏ قَالَتْ مَا يَقُولُ قَالَ يَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرَاتٍ إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ‏.‏ قَالَتْ يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، مَا اعْتَمَرَ عُمْرَةً إِلاَّ وَهُوَ شَاهِدُهُ، وَمَا اعْتَمَرَ فِي رَجَبٍ قَطُّ‏

Then we heard 'Aisha, the Mother of faithful believers cleaning her teeth with Siwak in the dwelling place. 'Urwa said, "O Mother! O Mother of the believers! Don't you hear what Abu 'Abdur Rahman is saying?" She said, "What does he say?" 'Ursa said, "He says that Allah's Apostle performed four 'Umra and one of them was in the month of Rajab." 'Aisha said, "May Allah be merciful to Abu 'Abdur Rahman! The Prophet did not perform any 'Umra except that he was with him, and he never performed any 'Umra in Rajab."

اتنے میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے مسواک کرنے کی آواز حجرے میں سے سنی، عروہ نے پکار کر کہا: اے میری ماں، اے ام المؤمنین! کیا آپ ابو عبد الرحمن کی بات سن رہی ہیں؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: انہوں نے کیا کہا: کہہ رہے ہیں کہ رسول اللہﷺنے چار عمرہ کیے تھے جن میں ایک عمرہ رجب کے مہینے میں تھا۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ابو عبد الرحمٰن پر اللہ رحم کرے، آپﷺ نے کوئی عمرہ ایسا نہیں کیا جس میں ابو عبدالرحمٰن موجود نہ ہوں اور رجب میں تو آپﷺ نے عمرہ ہی نہیں کیا۔


حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ مَا اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي رَجَبٍ‏

Narrated By 'Urwa bin Az-Zubair : I asked 'Aisha (whether the Prophet had performed 'Umra in Rajab). She replied, "Allah's Apostle never performed any 'Umra in Rajab."

حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے رجب میں کوئی عمرہ ہی نہیں کیا۔


حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ حَسَّانٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، سَأَلْتُ أَنَسًا ـ رضى الله عنه ـ كَمِ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَالَ أَرْبَعٌ عُمْرَةُ الْحُدَيْبِيَةِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ، حَيْثُ صَدَّهُ الْمُشْرِكُونَ، وَعُمْرَةٌ مِنَ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ، حَيْثُ صَالَحَهُمْ، وَعُمْرَةُ الْجِعْرَانَةِ إِذْ قَسَمَ غَنِيمَةَ أُرَاهُ حُنَيْنٍ‏.‏ قُلْتُ كَمْ حَجَّ قَالَ وَاحِدَةً‏.

Narrated By Qatada : I asked Anas how many times the Prophet had performed 'Umra. He replied, "Four times. 1. 'Umra of Hudaibiya in Dhi-l-Qa'da when the pagans hindered him; 2. 'Umra in the following year in Dhi-l-Qa'da after the peace treaty with them (the pagans); 3. 'Umra from Al-Jr'rana where he distributed the war booty." I think he meant the booty (of the battle) of Hunain. I asked, "How many times did he perform Hajj?" He (Anas) replied, "Once. "

قتادہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا نبیﷺنے کتنے عمرے کیے انہوں نے کہا: چار ایک تو حدیبیہ کا عمرہ ذو القعدہ کے مہینے میں جہاں پرمشرکوں نے آپﷺ کو روک دیا تھا اور دوسرا آئندہ سال میں اس عمرے کی قضا ذو القعدہ کے مہینے میں جب ان سے صلح کی ہے، تیسرا جعرانہ کا عمرہ جب جنگ حنین کی غنیمت بانٹی (چوتھا حج کے ساتھ) میں نے پوچھا: حج کتنے کئے انہوں نے کہا: ایک۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ سَأَلْتُ أَنَسًا ـ رضى الله عنه ـ فَقَالَ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حَيْثُ رَدُّوهُ، وَمِنَ الْقَابِلِ عُمْرَةَ الْحُدَيْبِيَةِ، وَعُمْرَةً فِي ذِي الْقَعْدَةِ وَعُمْرَةً مَعَ حَجَّتِهِ‏

Narrated By Qatada : I asked Anas (about the Prophet's 'Umra) and he replied, "The Prophet performed 'Umra when the pagans made him return, and Umra of al-Hudaibiya (the next year), and another 'Umra in Dhi-l-Qa'da, and another 'Umra in combination with his Hajj."

قتادہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا: تو انہوں نے بیان کیا: کہ نبیﷺ نے ایک تو وہ عمرہ کیا تھا جس میں مشرکوں نے آپﷺ کو واپس کردیا، دوسرے سال آئندہ اس کی قضا کا عمرہ، تیسرا ذو القعدہ میں، چوتھا حج کے ساتھ۔


حَدَّثَنَا هُدْبَةُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، وَقَالَ، اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ فِي ذِي الْقَعْدَةِ إِلاَّ الَّتِي اعْتَمَرَ مَعَ حَجَّتِهِ عُمْرَتَهُ مِنَ الْحُدَيْبِيَةِ، وَمِنَ الْعَامِ الْمُقْبِلِ، وَمِنَ الْجِعْرَانَةِ، حَيْثُ قَسَمَ غَنَائِمَ حُنَيْنٍ، وَعُمْرَةً مَعَ حَجَّتِهِ‏

Narrated By Hammam : The Prophet performed four 'Umra (three) in Dhi-l-Qa'da except the (one) 'Umra which he performed with his Hajj: His 'Umra from Al-Hudaibiya, and the one of the following year, and the one from Al-Jr'rana where he distributed the booty (of the battle) of Hunain, and another 'Umra with his Hajj.

ہمام کی روایت میں یوں ہے کہ آپﷺنے چاروں عمرے ذو القعدہ میں کیے ہیں ماسوائے اس عمرہ کے جو حج کے ساتھ کیا۔ ایک تو حدیبیہ کا عمرہ، دوسرے سال آئندہ اس کی قضا کا عمرہ، تیسرا جعرانہ کا جہاں جنگ حنین کی مال غنیمت بانٹی، چوتھا حج کے ساتھ کا عمرہ کیونکہ آپﷺ نے حج قران کیا تھا۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ سَأَلْتُ مَسْرُوقًا وَعَطَاءً وَمُجَاهِدًا‏.‏ فَقَالُوا اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي ذِي الْقَعْدَةِ قَبْلَ أَنْ يَحُجَّ‏.‏ وَقَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي ذِي الْقَعْدَةِ، قَبْلَ أَنْ يَحُجَّ مَرَّتَيْنِ‏

Narrated By Abu Ishaq : I asked Masruq, 'Ata' and Mujahid (about the 'Umra of Allah's Apostle). They said, "Allah's Apostle had performed 'Umra in Dhi-l-Qa'da before he performed Hajj." I heard Al-Bara' bin 'Azib saying, "Allah's Apostle had performed 'Umra in Dhi-l-Qa'da twice before he performed Hajj."

ابو اسحاق سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں نے مسروق اور عطاء اور مجاہد سے پوچھا انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے حج کرنے سے پہلے ذو القعدہ میں ایک عمرہ کیا اور ابو اسحاق نے کہا: میں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے وہ کہتے تھے رسول اللہﷺنے حج سے پہلے ذو القعدہ میں دو عمرے کیے۔

4. باب عُمْرَةٍ فِي رَمَضَانَ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ يُخْبِرُنَا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لاِمْرَأَةٍ مِنَ الأَنْصَارِ سَمَّاهَا ابْنُ عَبَّاسٍ، فَنَسِيتُ اسْمَهَا ‏"‏ مَا مَنَعَكِ أَنْ تَحُجِّي مَعَنَا ‏"‏‏.‏ قَالَتْ كَانَ لَنَا نَاضِحٌ فَرَكِبَهُ أَبُو فُلاَنٍ وَابْنُهُ ـ لِزَوْجِهَا وَابْنِهَا ـ وَتَرَكَ نَاضِحًا نَنْضَحُ عَلَيْهِ قَالَ ‏"‏ فَإِذَا كَانَ رَمَضَانُ اعْتَمِرِي فِيهِ فَإِنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ حَجَّةٌ ‏"‏‏.‏ أَوْ نَحْوًا مِمَّا قَالَ‏

Narrated By Ata : I heard Ibn 'Abbas saying, "Allah's Apostle asked an Ansari woman (Ibn 'Abbas named her but 'Ata' forgot her name), 'What prevented you from performing Hajj with us?' She replied, 'We have a camel and the father of so-and-so and his son (i.e. her husband and her son) rode it and left one camel for us to use for irrigation.' He said (to her), 'Perform 'Umra when Ramadan comes, for 'Umra in Ramadan is equal to Hajj (in reward),' or said something similar."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے انصار کی ایک عورت (ام سنان) سے فرمایا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے اس کا نام لیا تھا لیکن میں بھول گیا کہ تم ہمارے ساتھ حج کیوں نہیں کرتی وہ کہنے لگی: میرے پاس پانی لادنے والا ایک اونٹ تھا اس پر ابو فلاں یعنی اس کا خاوند اور اس کا بیٹا سوار ہوکر کہیں چلے گئے،اور ایک اونٹ انہوں نے چھوڑا ہے اس پر ہم پانی لادتے ہیں آپﷺ نے فرمایا: جب رمضان آئے تو عمرہ کرلینا کیونکہ رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہے یا ایسا ہی کچھ فرمایا۔

5. باب الْعُمْرَةِ لَيْلَةَ الْحَصْبَةِ وَغَيْرِهَا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مُوَافِينَ لِهِلاَلِ ذِي الْحَجَّةِ فَقَالَ لَنَا ‏"‏ مَنْ أَحَبَّ مِنْكُمْ أَنْ يُهِلَّ بِالْحَجِّ فَلْيُهِلَّ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهِلَّ بِعُمْرَةٍ، فَلَوْلاَ أَنِّي أَهْدَيْتُ لأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ، وَكُنْتُ مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، فَأَظَلَّنِي يَوْمُ عَرَفَةَ، وَأَنَا حَائِضٌ، فَشَكَوْتُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ ارْفُضِي عُمْرَتَكِ، وَانْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي، وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا كَانَ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ أَرْسَلَ مَعِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ إِلَى التَّنْعِيمِ، فَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ مَكَانَ عُمْرَتِي‏

Narrated By 'Aisha : We set out along with Allah's Apostle shortly before the appearance of the new moon (crescent) of the month of Dhi-l-Hijja and he said to us, "Whoever wants to assume Ihram for Hajj may do so; and whoever wants to assume Ihram for 'Umra may do so. Hadn't I brought the Hadi (animal for sacrificing) (with me), I would have assumed Ihram for 'Umra." ('Aisha added,): So some of us assumed Ihram for 'Umra while the others for Hajj. I was amongst those who assumed Ihram for 'Umra. The day of 'Arafat approached and I was still menstruating. I complained to the Prophet (about that) and he said, "Abandon your 'Umra, undo and comb your hair, and assume Ihram for Hajj." When it was the night of Hasba, he sent 'Abdur Rahman with me to At-Tan'im and I assumed Ihram for 'Umra (and performed it) in lieu of my missed 'Umra.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم رسول اللہﷺکے ساتھ مدینہ سے اس وقت نکلےکہ ذو الحجہ کا چاند نکلنے والا تھا، آپﷺ نے فرمایا: تم میں سے جو حج کا احرام باندھنا چاہے وہ حج کا احرام باندھے، اور جو عمرے کا احرام باندھنا چاہے وہ عمرے کا احرام باندھے، اور میں اگر اپنے ساتھ قربانی نہ لاتا تو میں بھی عمرے ہی کا احرام باندھتا۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: تو ہم میں سے کسی نے عمرے کا احرام باندھا کسی نے حج کا اور میں نےبھی عمرے کا احرام باندھا تھا لیکن عرفہ کا دن آیا تو میں اس وقت حائضہ تھی، میں نے نبیﷺ سے اس کا شکوہ کیا، آپﷺ نے فرمایا: تو پھر عمرہ کو چھوڑ دو اور سر کھول ڈال لو اور اس میں کنگھی کرلو اور حج کا احرام باندھ لو (میں نے ایسا ہی کیا) جب محصب کی رات آئی تو آپﷺ نے حضرت عبد الرحمٰن (میرے بھائی) رضی اللہ عنہ کو میرے ساتھ تنعیم بھیجا میں نے اس عمرے کا بدل (جس کو توڑ ڈالا تھا) دوسرا عمرہ کیا۔

6. باب عُمْرَةِ التَّنْعِيمِ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ عَمْرَو بْنَ أَوْسٍ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَمَرَهُ أَنْ يُرْدِفَ عَائِشَةَ، وَيُعْمِرَهَا مِنَ التَّنْعِيمِ‏.‏ قَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً سَمِعْتُ عَمْرًا، كَمْ سَمِعْتُهُ مِنْ عَمْرٍو‏

Narrated By 'Amr bin Aus : Abdul Rahman bin Abu Bakr told me that the Prophet had ordered him to let 'Aisha ride behind him and to make he perform 'Umra from At-Tan'im.

عبدالرحمٰن بن ابی بکر نے بیان کیا ان کو نبیﷺنےحکم دیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اپنے ساتھ سواری پر بٹھاکر لے جائیں اورتنعیم سے ان کو عمرہ کراکر لائیں۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ، عَنْ حَبِيبٍ الْمُعَلِّمِ، عَنْ عَطَاءٍ، حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَهَلَّ وَأَصْحَابُهُ بِالْحَجِّ وَلَيْسَ مَعَ أَحَدٍ مِنْهُمْ هَدْىٌ، غَيْرَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَطَلْحَةَ، وَكَانَ عَلِيٌّ قَدِمَ مِنَ الْيَمَنِ، وَمَعَهُ الْهَدْىُ فَقَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَإِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَذِنَ لأَصْحَابِهِ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً، يَطُوفُوا بِالْبَيْتِ، ثُمَّ يُقَصِّرُوا وَيَحِلُّوا، إِلاَّ مَنْ مَعَهُ الْهَدْىُ، فَقَالُوا نَنْطَلِقُ إِلَى مِنًى وَذَكَرُ أَحَدِنَا يَقْطُرُ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ لَوِ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا أَهْدَيْتُ، وَلَوْلاَ أَنَّ مَعِي الْهَدْىَ لأَحْلَلْتُ ‏"‏‏.‏ وَأَنَّ عَائِشَةَ حَاضَتْ فَنَسَكَتِ الْمَنَاسِكَ كُلَّهَا، غَيْرَ أَنَّهَا لَمْ تَطُفْ بِالْبَيْتِ قَالَ فَلَمَّا طَهُرَتْ وَطَافَتْ، قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنْطَلِقُونَ بِعُمْرَةٍ وَحَجَّةٍ، وَأَنْطَلِقُ بِالْحَجِّ فَأَمَرَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرٍ أَنْ يَخْرُجَ مَعَهَا إِلَى التَّنْعِيمِ، فَاعْتَمَرَتْ بَعْدَ الْحَجِّ فِي ذِي الْحَجَّةِ، وَأَنَّ سُرَاقَةَ بْنَ مَالِكِ بْنِ جُعْشُمٍ لَقِيَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ بِالْعَقَبَةِ، وَهُوَ يَرْمِيهَا، فَقَالَ أَلَكُمْ هَذِهِ خَاصَّةً، يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ لاَ، بَلْ لِلأَبَدِ ‏"‏‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : The Prophet and his companions assumed Ihram for Hajj and none except the Prophet and Talha had the Hadi with them. 'Ali had come from Yemen and he had the Hadi with him. He ('Ali) said, "I have assumed Ihram with an intention like that of Allah's Apostle has assumed it." The Prophet ordered his companions to intend the Ihram with which they had come for 'Umra, to perform the Tawaf of the Ka'ba (and between Safa and Marwa), to get their hair cut short and then to finish their Ihram with the exception of those who had the Hadi with them. They asked, "Shall we go to Mina and the private organs of some of us are dribbling (if we finish Ihram and have sexual relations with our wives)?" The Prophet heard that and said, "Had I known what I know now, I would not have brought the Hadi. If I did not have the Hadi with me I would have finished my Ihram." 'Aisha got her menses and performed all the ceremonies (of Hajj) except the Tawaf. So when she became clean from her menses, and she had performed the Tawaf of the Ka'ba, she said, "O Allah's Apostle! You (people) are returning with both Hajj and 'Umra and I am returning only with Hajj!" So, he ordered 'Abdur Rahman bin Abu Bakr to go with her to At-Tan'im. Thus she performed 'Umra after the Hajj in the month of Dhi-l-Hijja. Suraqa bin Malik bin Ju'sham met the Prophet at Al-'Aqaba (Jamrat-ul 'Aqaba) while the latter was stoning it and said, "O Allah's Apostle! Is this permissible only for you?" The Prophet replied, "No, it is for ever (i.e. it is permissible for all Muslims to perform 'Umra before Hajj."

حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبیﷺ اور آپﷺ کے اصحاب نے حج کا احرام باندھا اور سوائے نبیﷺ اور طلحہ کے اور کسی کے ساتھ قربانی نہ تھی اور (انہی دنوں) حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی یمن سے تشریف لائے ان کے ساتھ قربانی بھی تھی، انہوں نے کہا: میں نے تو اسی کا احرام باندھا جس کا نبیﷺ نے باندھا اور نبیﷺ نے یہاں اپنے اصحاب کو (مکہ میں پہنچ کر) یہ اجازت دے دی تھی کہ حج کو عمرہ کر ڈالیں بیت اللہ کا طواف کرکے بال کترائیں اور احرام کھول ڈالیں، مگر جس کے ساتھ قربانی ہو وہ احرام نہ کھولے اس پر اصحاب کہنے لگے: کیا ہم (حج کے لئے ) منیٰ کو جائیں اور ہماری شرمگاہوں سے منی ٹپک رہی ہو یہ خبر آپﷺ تک پہنچی،آپﷺ نے فرمایا: اگر مجھے پہلے معلوم ہوتا جو بعد کو معلوم ہوا تو میں قربانی ساتھ نہ لاتا اور جو قربانی میرے ساتھ نہ ہوتی تو میں بھی احرام کھول ڈالتا خیر حضرت عائشہﷺ حائضہ ہوگئی انہوں نے حج کے سب کام کیے ماسوائے بیت اللہ کے طواف کا جب وہ حیض سے پاک ہوئیں اور طواف کرچکیں تو کہنے لگیں یا رسول اللہﷺ! آپﷺ سب لوگ تو عمرہ اور حج دونوں کرکے گھرکو جا رہے ہیں اور میں فقط حج ہی کرکے واپس لوٹ رہی ہوں، آپﷺ نے حضرت عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ تنعیم تک ان کے ساتھ جائیں۔ انہوں نے حج کے بعد ذی الحجہ میں عمرہ کیا اور ایسا ہوا کہ سراقہ بن مالک بن جعشم آپﷺ سے اس وقت ملا جب آپﷺ جمرہ پر کنکریاں مار رہے تھے اس نے پوچھا: کیا یہ حج کو فسخ کرکے عمرہ کردینا خاص آپﷺ کےلئے ہے آپﷺ نے فرمایا: نہیں، یہ حکم ہمیشہ کےلئے ہے۔

7. باب الاِعْتِمَارِ بَعْدَ الْحَجِّ بِغَيْرِ هَدْىٍ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ، أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مُوَافِينَ لِهِلاَلِ ذِي الْحَجَّةِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهِلَّ، وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِحَجَّةِ فَلْيُهِلَّ، وَلَوْلاَ أَنِّي أَهْدَيْتُ لأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ ‏"‏‏.‏ فَمِنْهُمْ مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، وَمِنْهُمْ مِنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ، وَكُنْتُ مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ، فَحِضْتُ قَبْلَ أَنْ أَدْخُلَ مَكَّةَ، فَأَدْرَكَنِي يَوْمُ عَرَفَةَ، وَأَنَا حَائِضٌ، فَشَكَوْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ دَعِي عُمْرَتَكِ، وَانْقُضِي رَأْسَكِ وَامْتَشِطِي، وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ ‏"‏‏.‏ فَفَعَلْتُ، فَلَمَّا كَانَتْ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ أَرْسَلَ مَعِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ إِلَى التَّنْعِيمِ، فَأَرْدَفَهَا، فَأَهَلَّتْ بِعُمْرَةٍ مَكَانَ عُمْرَتِهَا، فَقَضَى اللَّهُ حَجَّهَا وَعُمْرَتَهَا، وَلَمْ يَكُنْ فِي شَىْءٍ مِنْ ذَلِكَ هَدْىٌ، وَلاَ صَدَقَةٌ، وَلاَ صَوْمٌ‏

Narrated By 'Aisha : We set out with Allah's Apostle shortly before the appearance of the new moon of Dhi-l-Hiija and he said, "Whoever wants to assume Ihram for 'Umra may do so, and whoever wants to assume Ihram for Hajj may do so. Had not I brought the Hadi with me, I would have assumed Ihram for 'Umra." Some of the people assumed Ihram for 'Umra while others for Hajj. I was amongst those who had assumed Ihram for 'Umra. I got my menses before entering Mecca, and was menstruating till the day of 'Arafat. I complained to Allah's Apostle about it, he said, "Abandon your 'Umra, undo and comb your hair, and assume Ihram for Hajj." So, I did that accordingly. When it was the night of Hasba (day of departure from Mina), the Prophet sent 'Abdur Rahman with me to At-Tanim. The sub-narrator adds: He ('AbdurRahman) let her ride behind him. And she assumed Ihram for 'Umra in lieu of the abandoned one. 'Aisha completed her Hajj and 'Umra, and no Hadi, Sadaqa (charity), or fasting was obligatory for her.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی انہوں نے کہا ہم نبیﷺکے ساتھ (مدینہ سے) اس وقت نکلے جب ذی الحجہ کا چاند نکلنے والا تھا رسول اللہﷺنے فرمایا: جس کا جی چاہے وہ عمرے کا احرام باندھے تو عمرے کا احرام باندھے، اور جس کا جی چاہےکہ وہ حج کا احرام باندھے تو وہ حج کا احرام باندھے۔ اور میں اگرقربانی نہ لاتا تو عمرے ہی کا احرام باندھتا خیربعض نے عمرے کا احرام باندھا ،اور بعض نے حج کا اور میں نے عمرے کا احرام باندھا تھا لیکن مکہ پہنچنے سے پہلے میں حائضہ ہوگئی اور عرفہ کا دن آگیا میں حیض ہی میں تھی آخر میں نے اس کا شکوہ رسول اللہﷺ سے کیا آپﷺ نے فرمایا: عمرہ چھوڑ دو اور سر کے بال کھول ڈالو، کنگھی کرلو اور حج کا احرام باندھ لو میں نے ایسا ہی کیا جب محصب کی رات ہوئی تو آپﷺنے حضرت عبد الرحمٰن رضی اللہ عنہ کو میرے ساتھ تنعیم بھیجا، حضرت عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ نے مجھے اپنے پیچھے بٹھالیا میں نے اگلے عمرے کے بدلے دوسرے عمرے کا احرام باندھا۔ اس طرح اللہ نے (اپنے فضل سے) انہیں حج کرا دیا اور عمرہ بھی، نہ انہیں قربانی دینا پڑی اور نہ صدقہ، اور نہ روزے رکھنا پڑے۔

8. باب أَجْرِ الْعُمْرَةِ عَلَى قَدْرِ النَّصَبِ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، وَعَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالاَ قَالَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ يَا رَسُولَ اللَّهِ يَصْدُرُ النَّاسُ بِنُسُكَيْنِ وَأَصْدُرُ بِنُسُكٍ فَقِيلَ لَهَا ‏"‏ انْتَظِرِي، فَإِذَا طَهُرْتِ فَاخْرُجِي إِلَى التَّنْعِيمِ، فَأَهِلِّي ثُمَّ ائْتِينَا بِمَكَانِ كَذَا، وَلَكِنَّهَا عَلَى قَدْرِ نَفَقَتِكِ، أَوْ نَصَبِكِ ‏"‏‏

Narrated By Al-Aswad : That 'Aisha said, "O Allah's Apostle! The people are returning after performing the two Nusuks (i.e. Hajj and 'Umra) but I am returning with one only?" He said, "Wait till you become clean from your menses and then go to At-Tan'im, assume Ihram (and after performing 'Umra) join us at such-and-such a place. But it (i.e. the reward if 'Umra) is according to your expenses or the hardship (which you will undergo while performing it)."

اسود سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا یارسول اللہﷺ! لوگ تو دو نسک (حج و عمرہ) لے کر جا رہے ہیں اور میں نے ایک ہی نسک(حج) کیا ہے اس پر ان سے کہا گیا: پھر انتظار کریں اور جب پاک ہوجائیں تو تنعیم جاکر وہاں سے عمرہ کا احرام باندھیں، پھر ہم سے فلاں جگہ پر آ ملیں اور یہ کہ اس عمرہ کا ثواب تمہارے خرچ اور ثواب کے مطابق ملے گا۔

9. باب الْمُعْتَمِرِ إِذَا طَافَ طَوَافَ الْعُمْرَةِ، ثُمَّ خَرَجَ، هَلْ يُجْزِئُهُ مِنْ طَوَافِ الْوَدَاعِ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ خَرَجْنَا مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ فِي أَشْهُرِ الْحَجِّ، وَحُرُمِ الْحَجِّ، فَنَزَلْنَا سَرِفَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لأَصْحَابِهِ ‏"‏ مَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْىٌ، فَأَحَبَّ أَنْ يَجْعَلَهَا عُمْرَةً، فَلْيَفْعَلْ وَمَنْ كَانَ مَعَهُ هَدْىٌ فَلاَ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَرِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِهِ ذَوِي قُوَّةٍ الْهَدْىُ، فَلَمْ تَكُنْ لَهُمْ عُمْرَةً، فَدَخَلَ عَلَىَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا أَبْكِي فَقَالَ ‏"‏ مَا يُبْكِيكِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ سَمِعْتُكَ تَقُولُ لأَصْحَابِكَ مَا قُلْتَ فَمُنِعْتُ الْعُمْرَةَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ وَمَا شَأْنُكِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ لاَ أُصَلِّي‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَلاَ يَضُرَّكِ أَنْتِ مِنْ بَنَاتِ آدَمَ، كُتِبَ عَلَيْكِ مَا كُتِبَ عَلَيْهِنَّ، فَكُونِي فِي حَجَّتِكِ عَسَى اللَّهُ أَنْ يَرْزُقَكِهَا ‏"‏‏.‏ قَالَتْ فَكُنْتُ حَتَّى نَفَرْنَا مِنْ مِنًى، فَنَزَلْنَا الْمُحَصَّبَ فَدَعَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ، فَقَالَ ‏"‏ اخْرُجْ بِأُخْتِكَ الْحَرَمَ، فَلْتُهِلَّ بِعُمْرَةٍ، ثُمَّ افْرُغَا مِنْ طَوَافِكُمَا، أَنْتَظِرْكُمَا هَا هُنَا ‏"‏‏.‏ فَأَتَيْنَا فِي جَوْفِ اللَّيْلِ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ فَرَغْتُمَا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ فَنَادَى بِالرَّحِيلِ فِي أَصْحَابِهِ، فَارْتَحَلَ النَّاسُ، وَمَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ، قَبْلَ صَلاَةِ الصُّبْحِ، ثُمَّ خَرَجَ مُوَجِّهًا إِلَى الْمَدِينَةِ‏

Narrated By 'Aisha : We set out assuming the Ihram for Hajj in the months of Hajj towards the sacred precincts of Hajj. We dismounted at Sarif and the Prophet said to his companions, "Whoever has not got the Hadi with him and likes to make it as 'Umra, he should do it, but he who has got the Hadi with him should not do it." The Prophet and some of his wealthy companions had the Hadi with them, so they did not finish Ihram after performing the 'Umra. The Prophet came to me while I was weeping. He asked me the reason for it. I replied, "I have heard of what you have said to your companions and I cannot do the 'Umra." He asked me, "What is the matter with you?" I replied, "I am not praying." He said, "There is no harm in it as you are one of the daughters of Adam and the same is written for you as for others. So, you should perform Hajj and I hope that Allah will enable you to perform the 'Umra as well." So, I carried on till we departed from Mina and halted at Al-Mahassab. The Prophet called 'Abdur-Rahman and said, "Go out of the sanctuary with your sister and let her assume Ihram for 'Umra, and after both of you have finished the Tawaf I will be waiting for you at this place." We came back at mid-night and the Prophet asked us, "Have you finished?" I replied in the affirmative. He announced the departure and the people set out for the journey and some of them had performed the Tawaf of the Ka'ba before the morning prayer, and after that the Prophet set out for Medina.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم حج کا احرام باندھ کر حج کے مہینوں میں حج کے آداب کے ساتھ مدینہ سے نکلے تو ہم نے مقام سرف میں پڑاؤ کیا نبیﷺنے اپنے اصحاب سے فرمایا: دیکھو! جس کے ساتھ قربانی نہ ہو اور وہ حج کو عمرہ کر دینا چاہے تو کرے البتہ جس کے ساتھ قربانی ہے وہ ایسا نہیں کرسکتا اور نبیﷺ اور آپ کے اصحاب میں سے کئی مقدور والوں کے ساتھ قربانی تھی ان کو تو یہ نہ ہوسکا کہ حج کو عمرہ کر ڈالیں خیر نبیﷺ میرے پاس تشریف لائے میں رو رہی تھی آپﷺنے پوچھا روتی کیوں ہے؟ میں نے کہا: آپﷺ نے اپنے اصحاب سے جو فرمایا میں نے سنا لیکن میں عمرہ کیونکر کرسکتی ہوں آپﷺ نے پوچھا کیوں؟ میں نے کہا: میں نماز نہیں پڑھتی آپﷺ نے فرمایا: کوئی حرج نہیں ہے تم بھی آخر آدم کی بیٹی ہو اور بیٹیوں کی قسمت میں جو لکھا ہے وہی تمہاری قسمت میں بھی لکھا ہے۔ اب حج کا احرام باندھ لو شاید اللہ عمرہ بھی نصیب کرے گا ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: پھر جب ہم حج سے فارغ ہوکر منیٰ سے نکل کر محصب میں آئے تو آپﷺ نے عبد الرحمٰن کو بلاکر فرمایا: اپنی بہن کو لے کر حدود حرم سے پار جاؤ وہ وہاں سے عمرے کا احرام باندھ لے گی پھر تم دونوں بھائی بہن طواف سے فراغ ہوجاؤ اور ہم تمہارا انتظار یہیں کریں گے۔ہم آدھی رات کو لوٹ کر آئے آپﷺ نے فرمایا: فراغت ہوگئے؟ میں نے کہا: جی ہاں، تب آپﷺ اپنے اصحاب میں کوچ کا اعلان کیا۔ بیت اللہ کا طواف وداع کرنے والے لوگ صبح کی نماز سے پہلے ہی روانہ ہوگئے،اور مدینہ کی طرف چل دئیے۔

10. باب يَفْعَلُ باِلْعُمْرَةِ مَا يَفْعَلُ فِي الْحَجِّ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ، قَالَ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ يَعْنِي، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَجُلاً، أَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ بِالْجِعْرَانَةِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ وَعَلَيْهِ أَثَرُ الْخَلُوقِ أَوْ قَالَ صُفْرَةٍ فَقَالَ كَيْفَ تَأْمُرُنِي أَنْ أَصْنَعَ فِي عُمْرَتِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم، فَسُتِرَ بِثَوْبٍ وَوَدِدْتُ أَنِّي قَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَقَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْىُ‏.‏ فَقَالَ عُمَرُ تَعَالَ أَيَسُرُّكَ أَنْ تَنْظُرَ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ الْوَحْىَ قُلْتُ نَعَمْ‏.‏ فَرَفَعَ طَرَفَ الثَّوْبِ، فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ لَهُ غَطِيطٌ وَأَحْسِبُهُ قَالَ كَغَطِيطِ الْبَكْرِ‏.‏ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْهُ قَالَ ‏"‏ أَيْنَ السَّائِلُ عَنِ الْعُمْرَةِ اخْلَعْ عَنْكَ الْجُبَّةَ وَاغْسِلْ أَثَرَ الْخَلُوقِ عَنْكَ، وَأَنْقِ الصُّفْرَةَ، وَاصْنَعْ فِي عُمْرَتِكَ كَمَا تَصْنَعُ فِي حَجِّكِ ‏"‏‏

Narrated By Safwan bin Ya'la bin Umaiya : From his father who said: "A man came to the Prophet while he was at Ji'rana. The man was wearing a cloak which had traces of Khaluq or Sufra (a kind of perfume). The man asked (the Prophet), 'What do you order me to perform in my 'Umra?' So, Allah inspired the Prophet divinely and he was screened by a place of cloth. I wished to see the Prophet being divinely inspired. 'Umar said to me, 'Come! Will you be pleased to look at the Prophet while Allah is inspiring him?' I replied in the affirmative. 'Umar lifted one corner of the cloth and I looked at the Prophet who was snoring. (The sub-narrator thought that he said: The snoring was like that of a camel). When that state was over, the Prophet asked, "Where is the questioner who asked about 'Umra? Put off your cloak and wash away the traces of Khaluq from your body and clean the Sufra (yellow colour) and perform in your Umra what you perform in your Hajj (i.e. the Tawaf round the Ka'ba and the Sa'i between Safa and Marwa)."

صفوان بن یعلیٰ بن امیہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبیﷺ کے پاس آیا اس حال میں کہ آپﷺ جعرانہ میں تھے ایک چغہ پہنے ہوئے اس پر خوشبو یا زردی کا نشان تھا اس نے پوچھا: عمرے میں آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں کہ میں کیا کروں اسی وقت اللہ تعالیٰ نے آپﷺ پر وحی نازل کی، آپﷺ پر کپڑا ڈال دیا گیا ، اور میری آرزو تھی کہ میں وحی اترتے ہوئے آپﷺ کو دیکھوں حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے بلایا کہنے لگے: کیا آپ نبیﷺ پر وحی اترتے وقت دیکھنے کے خواہش مند ہو؟ میں نے کہا: ہاں، انہوں نے کپڑے کا ایک کنارہ اٹھایا میں نے دیکھا آپﷺ خراٹے لے رہے تھے میرا خیال ہے انہوں نے کہا: جیسے اونٹ کے سانس کی آواز ہوتی ہے ،پھر جب وحی اترنا بند ہوئی تو آپﷺنے پوچھا وہ شخص کہاں ہے؟ جو عمرے کا حال پوچھتا تھا ایسا کرو اپنا جبہ اتار دو اور خوشبو کا نشان دھو ڈالو اور (زعفران کی) زردی صاف کرلو اور جیسے حج میں کرتے ہو اسی طرح عمرے میں بھی کرو۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَأَنَا يَوْمَئِذٍ حَدِيثُ السِّنِّ أَرَأَيْتِ قَوْلَ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى ‏{‏إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏}‏ فَلاَ أُرَى عَلَى أَحَدٍ شَيْئًا أَنْ لاَ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏.‏ فَقَالَتْ عَائِشَةُ كَلاَّ، لَوْ كَانَتْ كَمَا تَقُولُ كَانَتْ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ لاَ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏.‏ إِنَّمَا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ فِي الأَنْصَارِ كَانُوا يُهِلُّونَ لِمَنَاةَ، وَكَانَتْ مَنَاةُ حَذْوَ قُدَيْدٍ، وَكَانُوا يَتَحَرَّجُونَ أَنْ يَطُوفُوا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، فَلَمَّا جَاءَ الإِسْلاَمُ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ ذَلِكَ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى ‏{‏إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏}‏‏.‏ زَادَ سُفْيَانُ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ هِشَامٍ مَا أَتَمَّ اللَّهُ حَجَّ امْرِئٍ وَلاَ عُمْرَتَهُ لَمْ يَطُفْ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ‏

Narrated By Hisham Ibn 'Urwa : From his father who said: While I was a youngster, I asked 'Aisha the wife of the Prophet. "What about the meaning of the Statement of Allah: "Verily! (the mountains) As-Safa and Al Marwa, are among the symbols of Allah. So, it is not harmful if those who perform Hajj or 'Umra of the House (Ka'ba at Mecca) to perform the going (Tawaf) between them? (2.158) I understand (from that) that there is no harm if somebody does not perform the Tawaf between them." 'Aisha replied, "No, for if it were as you are saying, then the recitation would have been like this: 'It is not harmful not to perform Tawaf between them.' This verse was revealed in connection with the Ansar who used to assume the Ihram for the idol Manat which was put beside a place called Qudaid and those people thought it not right to perform the Tawaf of As-Safa and Al-Marwa. When Islam came, they asked Allah's Apostle about that, and Allah revealed: "Verily! (the mountains) As-Safa and Al-Marwa Are among the symbols of Allah. So, it is not harmful of those who perform Hajj or 'Umra of the House (Ka'ba at Mecca) to perform the going (Tawaf) between them." (2.158) Sufyan and Abu Muawiya added from Hisham (from 'Aisha): "The Hajj or 'Umra of the person who does not perform the going (Tawaf) between As-Safa and Al-Marwa is incomplete in Allah's sight.

ہشام بن عروہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا - ان دنوں میں کم سن تھا - آپ کا کیا خیال ہے اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں "ان الصفا والمروۃ من شعائر اللہ فمن حج البیت او اعتمر فلا جناح علیہ ان یطوف بہما" صفا اور مروہ دونوں اللہ کی نشانیاں ہیں پھر جو کوئی بیت اللہ کا حج کرے یا عمرہ کرے تو ان کو ان کے طواف کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اس کا مطلب تو یہ نکلتا ہے کہ اگر کوئی صفا مروہ سعی نہ کرے تو کچھ قباحت نہیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نہیں، ہرگز نہیں اگر یہ مطلب ہوتا جو تو کہتا ہے تو قرآن میں یوں اترتا: فلا جناح علیہ ان لا یطوف بہما تو ان کی سعی نہ کرنے سے گناہ گار نہ ہوگا۔ بات یہ ہے کہ یہ آیت انصارکے بارے میں اتری وہ منات بت کے نام کا احرام باندھتے تھے جو قدید کے مقام میں رکھا ہوا تھا، وہ صفا و مروہ کی سعی کو اچھا نہیں سمجھتے تھے۔جب اسلام آیا تو انہوں نے رسول اللہﷺ سے اس کے بارے میں پوچھا اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری صفا اور مروہ دونوں اللہ کی نشانیاں ہیں جو کوئی بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے تو اس کو ان کے طواف کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

12