1. باب التَّهَجُّدِ بِاللَّيْلِ
وَقَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ {وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَكَ}
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ قَالَ " اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَكَ الْحَمْدُ، لَكَ مُلْكُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ، وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ الْحَقُّ، وَوَعْدُكَ الْحَقُّ، وَلِقَاؤُكَ حَقٌّ، وَقَوْلُكَ حَقٌّ، وَالْجَنَّةُ حَقٌّ، وَالنَّارُ حَقٌّ، وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ، وَمُحَمَّدٌ صلى الله عليه وسلم حَقٌّ، وَالسَّاعَةُ حَقٌّ، اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ، وَبِكَ آمَنْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ، وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ، وَبِكَ خَاصَمْتُ، وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ، فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ ـ أَوْ لاَ إِلَهَ غَيْرُكَ ـ ". قَالَ سُفْيَانُ وَزَادَ عَبْدُ الْكَرِيمِ أَبُو أُمَيَّةَ " وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ". قَالَ سُفْيَانُ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ سَمِعَهُ مِنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Ibn Abbas : When the Prophet got up at night to offer the Tahajjud prayer, he used to say: Allahumma lakal-hamd. Anta qaiyimus-samawati wal-ard wa man fihinna. Walakal-hamd, Laka mulkus-samawati wal-ard wa man fihinna. Walakal-hamd, anta nurus-samawati wal-ard. Walakalhamd, anta-l-haq wa wa'duka-l-haq, wa liqa'uka Haq, wa qualuka Haq, wal-jannatu Han wan-naru Haq wannabiyuna Haq. Wa Muhammadun, sallal-lahu'alaihi wasallam, Haq, was-sa'atu Haq. Allahumma aslamtu Laka wabika amantu, wa 'Alaika tawakkaltu, wa ilaika anabtu wa bika khasamtu, wa ilaika hakamtu faghfir li ma qaddamtu wama akh-khartu wama as-rartu wama'a lantu, anta-l-muqaddim wa anta-l-mu akh-khir, la ilaha illa anta (or la ilaha ghairuka). (O Allah! All the praises are for you, You are the Holder of the Heavens and the Earth, And whatever is in them. All the praises are for You; You have the possession of the Heavens and the Earth And whatever is in them. All the praises are for You; You are the Light of the Heavens and the Earth And all the praises are for You; You are the King of the Heavens and the Earth; And all the praises are for You; You are the Truth and Your Promise is the truth, And to meet You is true, Your Word is the truth And Paradise is true And Hell is true And all the Prophets (Peace be upon them) are true; And Muhammad is true, And the Day of Resurrection is true. O Allah ! I surrender (my will) to You; I believe in You and depend on You. And repent to You, And with Your help I argue (with my opponents, the non-believers) And I take You as a judge (to judge between us). Please forgive me my previous And future sins; And whatever I concealed or revealed And You are the One who make (some people) forward And (some) backward. There is none to be worshipped but you. Sufyan said that 'Abdul Karim Abu Umaiya added to the above, 'Wala haula Wala quwata illa billah' (There is neither might nor power except with Allah).
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺجب رات کو تہجد کےلئے اٹھتے، تو یہ دعا پڑھتے: اللھم لک الحمد…اخیر تک یعنی اے میرے اللہ! ہر طرح کی تعریف تیرے لیے ہے،تو ہی آسمان اور زمین کا اور جو اس میں ہے سنبھالنے والا ہے،اورتیرے لیے ہی تمام تعریفیں مناسب ہیں، تیرے لئے آسمان اور زمین اور جو اس میں ہےسب کی بادشاہت ہےاور ہر تعریف تیرے لیے ہی مناسب ہے اور تو ہی آسمان اور زمین کا نور ہےاورہر تعریف تیرے لیے ہی مناسب ہے تو ہی آسمان اور زمین کا اور جو ان میں ہے سب کا بادشاہ ہے اورہر تعریف تیرے لیے ہی مناسب ہے۔تو سچا اور تیرا وعدہ سچا اور ( مرنے کے بعد)تجھ سے مل جانا سچا اور تیرا قول سچا اور جنت سچ ہے اور دوزخ سچ ہےاور نبی سچے اور محمدﷺ (خصوصا) سچے ہیں اور قیامت سچ ہے۔ اے میرے اللہ! میں تیرا تابعدار بن گیا اور تجھ پر ایمان لایا اور تجھ ہی پر بھروسہ رکھتا ہوں اور تیری ہی طرف (ہر مشکل میں) رجوع کرتا ہوں اور تیرے ہی لئے( کافروں اور دین کے دشمنوں سے) جھگڑتا ہوں۔ اور تجھ ہی سے فیصلہ چاہتا ہوں۔ میرے اگلے اور پچھلےاور پوشیدہ اور کھلے گناہ بخش دے۔ تو ہی ہے جس کو چاہے آگے کردے اور جس کو چاہے پیچھے ڈال دے۔ تیرے سوا کوئی سچا معبود نہیں۔
سفیان بن عیینہ نے کہا کہ عبدالکریم بن ابی المخارق نے اتنا اور اضافہ کیا: اللہ کے سوا اور کوئی نہ(گناہوں سے) بچا سکتا ہے نہ نیکی کی توفیق دے سکتا ہے۔ سفیان نے کہا: سلیمان بن ابی مسلم نے اس حدیث کو طاؤس سے سنا انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبیﷺ سے۔
2. باب فَضْلِ قِيَامِ اللَّيْلِ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ،. وَحَدَّثَنِي مَحْمُودٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ الرَّجُلُ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم إِذَا رَأَى رُؤْيَا قَصَّهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَتَمَنَّيْتُ أَنْ أَرَى رُؤْيَا فَأَقُصَّهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَكُنْتُ غُلاَمًا شَابًّا، وَكُنْتُ أَنَامُ فِي الْمَسْجِدِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَرَأَيْتُ فِي النَّوْمِ كَأَنَّ مَلَكَيْنِ أَخَذَانِي فَذَهَبَا بِي إِلَى النَّارِ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ كَطَىِّ الْبِئْرِ، وَإِذَا لَهَا قَرْنَانِ، وَإِذَا فِيهَا أُنَاسٌ قَدْ عَرَفْتُهُمْ فَجَعَلْتُ أَقُولُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ النَّارِ ـ قَالَ ـ فَلَقِيَنَا مَلَكٌ آخَرُ فَقَالَ لِي لَمْ تُرَعْ
Narrated By Salim's father : In the life-time of the Prophet whosoever saw a dream would narrate it to Allah's Apostle. I had a wish of seeing a dream to narrate it to Allah's Apostle (p.b.u.h) I was a grown up boy and used to sleep in the Mosque in the life-time of the Prophet. I saw in the dream that two angels caught hold of me and took me to the Fire which was built all round like a built well and had two poles in it and the people in it were known to me. I started saying, "I seek refuge with Allah from the Fire." Then I met another angel who told me not to be afraid.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ کی زندگی میں جب کوئی شخص کوئی خواب دیکھتا تو رسول اللہﷺ سے بیان کرتا (آپﷺ تعبیر دیتے) مجھے بھی یہ خواہش ہوئی کہ کوئی خواب دیکھوں اور رسول اللہﷺ سے بیان کروں اور میں اس وقت نوجوان تھا، میں نبیﷺ کے زمانے میں مسجد ہی میں سویا کرتا تھا۔خیرمیں نے خواب میں دیکھا جیسے دو فرشتے آئے مجھ کو پکڑکر دوزخ کی طرف لے گئے۔ کیا دیکھتا ہوں کنوئیں کی طرح اس کی بندش ہے۔ اس کے دو کونے بنے ہیں اور دوزخ میں بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا جنہیں میں جانتا ہوں۔ میں کہنے لگا: دوزخ سے اللہ کی پناہ ۔ پھر ہم کو ایک فرشتہ ملا وہ کہنے لگا: ڈرو نہیں۔
فَقَصَصْتُهَا عَلَى حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " نِعْمَ الرَّجُلُ عَبْدُ اللَّهِ، لَوْ كَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ ". فَكَانَ بَعْدُ لاَ يَنَامُ مِنَ اللَّيْلِ إِلاَّ قَلِيلاً
I narrated the dream to Hafsa who told it to Allah's Apostle. The Prophet said, "Abdullah is a good man. I wish he prayed Tahajjud." After that 'Abdullah (i.e. Salim's father) used to sleep but a little at night.
میں نے یہ خواب (اپنی بہن) ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہ سے بیان کیا تو انہوں نے رسول اللہﷺ سے اس کا تذکرہ کیا۔آپﷺنے فرمایا: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اچھا آدمی ہے، کاش وہ رات کو تہجد پڑھتے۔ (راوی نے کہا آپﷺ کے اس فرمانے کے بعد) حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ رات کو بہت کم سوتے تھے۔
3. باب طُولِ السُّجُودِ فِي قِيَامِ اللَّيْلِ
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يُصَلِّي إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً، كَانَتْ تِلْكَ صَلاَتَهُ، يَسْجُدُ السَّجْدَةَ مِنْ ذَلِكَ قَدْرَ مَا يَقْرَأُ أَحَدُكُمْ خَمْسِينَ آيَةً قَبْلَ أَنْ يَرْفَعَ رَأْسَهُ، وَيَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلاَةِ الْفَجْرِ، ثُمَّ يَضْطَجِعُ عَلَى شِقِّهِ الأَيْمَنِ حَتَّى يَأْتِيَهُ الْمُنَادِي لِلصَّلاَةِ
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle used to offer eleven Rakat and that was his prayer. He used to prolong the prostration to such an extent that one could recite fifty verses (of the Qur'an) before he would lift his head. He used to pray two Rakat (Sunna) before the Fajr prayer and then used to lie down on his right side till the call-maker came and informed him about the prayer.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ رات کو (تہجد کی) گیارہ رکعتیں پڑھتے یہی آپﷺ کی نمازتھی۔ان رکعتوں میں آپﷺ اتنی دیر تک سجدہ میں رہتے کہ تم میں سے کوئی پچاس آیتیں آپﷺ کے سر اٹھانے سے پہلے پڑھ لےاور فجر کی نماز سے پہلے دو رکعت سنت پڑھتے۔ پھر داہنی کروٹ پر لیٹ جاتے یہاں تک کہ مؤذن نماز کےلئے آپﷺ کو بلانے آتا۔
4. باب تَرْكِ الْقِيَامِ لِلْمَرِيضِ
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ سَمِعْتُ جُنْدَبًا، يَقُولُ اشْتَكَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَلَمْ يَقُمْ لَيْلَةً أَوْ لَيْلَتَيْنِ
Narrated By Jundab : The Prophet became sick and did not get up (for Tahajjud prayer) for a night or two.
حضرت جندب بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ بیمار ہوئے تو ایک یا دو رات آپﷺ نماز کےلئے نہیں اٹھے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ جُنْدَبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ احْتَبَسَ جِبْرِيلُ صلى الله عليه وسلم عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ أَبْطَأَ عَلَيْهِ شَيْطَانُهُ. فَنَزَلَتْ {وَالضُّحَى * وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَى * مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى}
Narrated By Jundab bin 'Abdullah : Gabriel did not come to the Prophet (for some time) and so one of the Quraish women said, "His Satan has deserted him." So came the Divine Revelation: "By the forenoon And by the night When it is still! Your Lord (O Muhammad) has neither Forsaken you Nor hated you." (93.1-3)
حضرت جندب بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت جبریل علیہ السلام (چند روز تک) نبیﷺ کے پاس آنے سے رکے رہے تو قریش کی ایک کافر عورت (ام جمیل ابو لہب کی بیوی) کہنے لگی: اب اس کے شیطان نے آپﷺ کے پاس آنے میں دیر لگائی، اس وقت یہ آیتیں اتریں: والضحی واللیل اذا سجی ۔ ما ودعک ربک وما قلی۔
5. باب تَحْرِيضِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَلَى صَلاَةِ اللَّيْلِ وَالنَّوَافِلِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ
وَطَرَقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَاطِمَةَ وَعَلِيًّا عليهما السلام لَيْلَةً لِلصَّلاَةِ
حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم اسْتَيْقَظَ لَيْلَةً فَقَالَ " سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنَ الْفِتْنَةِ، مَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الْخَزَائِنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ، يَا رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الآخِرَةِ "
Narrated By Um Salama : One night the Prophet got up and said, "Subhan Allah! How many afflictions Allah has revealed tonight and how many treasures have been sent down (disclosed). Go and wake the sleeping lady occupants of these dwellings up (for prayers), perhaps a well-dressed in this world may be naked in the Hereafter."
حضرت ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ ایک مرتبہ رات کو جاگے اور فرمانے لگے: سبحان اللہ! آج رات کیا کیا بلائیں اتریں ہیں، اور ساتھ ہی (رحمت و عنایت) کے کیسے خزانے اترے۔ان حجرے والیوں(ازواج مطہرات) کو کوئی جگانے والا ہے۔ افسوس! کہ دنیا میں بہت سی کپڑے پہننے والی عورتیں آخرت میں ننگی ہوں گی۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ، أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ بِنْتَ النَّبِيِّ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ لَيْلَةً فَقَالَ " أَلاَ تُصَلِّيَانِ ". فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ، فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا. فَانْصَرَفَ حِينَ قُلْنَا ذَلِكَ وَلَمْ يَرْجِعْ إِلَىَّ شَيْئًا. ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهْوَ مُوَلٍّ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَهْوَ يَقُولُ "وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَىْءٍ جَدَلاً}"
Narrated By 'Ali bin Abi Talib : One night Allah's Apostle came to me and Fatima, the daughter of the Prophet and asked, "Won't you pray (at night)?" I said, "O Allah's Apostle! Our souls are in the hands of Allah and if He wants us to get up He will make us get up." When I said that, he left us without saying anything and I heard that he was hitting his thigh and saying, "But man is more quarrelsome than anything." (18.54)
حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ایک رات ان کے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے، آپﷺنے فرمایا: کیا تم لوگ تہجد کی نماز نہیں پڑھوگے؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسولﷺ! ہماری روحیں اللہ کے ہاتھ میں ہیں وہ جب چاہیے گا ہمیں اٹھادے گا۔ہماری اس عرض پر آپﷺواپس تشریف لے گئے۔لیکن واپس جاتے ہوئے میں نے سنا کہ آپﷺ ران پر ہاتھ مارکر (سورۂ کہف کی یہ آیت پڑھ رہے تھے) آدمی سب سے زیادہ جھگڑالو ہے۔(وکان الانسان اکثر شیء جدلا)
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيَدَعُ الْعَمَلَ وَهْوَ يُحِبُّ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ خَشْيَةَ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ النَّاسُ فَيُفْرَضَ عَلَيْهِمْ، وَمَا سَبَّحَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سُبْحَةَ الضُّحَى قَطُّ، وَإِنِّي لأُسَبِّحُهَا
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle used to give up a good deed, although he loved to do it, for fear that people might act on it and it might be made compulsory for them. The Prophet never prayed the Duha prayer, but I offer it.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ ایک کام کو چھوڑ دیتے حالانکہ آپﷺ کو اس کا کرنا پسند ہوتا۔ آپﷺ کو یہ ڈر رہتا ایسا نہ ہو لوگ اس کام کو کرنے لگیں پھر وہ ان پر فرض ہوجائے۔ اور رسول اللہﷺ نے کبھی چاشت کی نفل نماز نہیں پڑھی اور میں اس کو پڑھا کرتی ہوں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ ـ رضى الله عنها أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلَّى ذَاتَ لَيْلَةٍ فِي الْمَسْجِدِ فَصَلَّى بِصَلاَتِهِ نَاسٌ، ثُمَّ صَلَّى مِنَ الْقَابِلَةِ فَكَثُرَ النَّاسُ، ثُمَّ اجْتَمَعُوا مِنَ اللَّيْلَةِ الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ، فَلَمْ يَخْرُجْ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ " قَدْ رَأَيْتُ الَّذِي صَنَعْتُمْ وَلَمْ يَمْنَعْنِي مِنَ الْخُرُوجِ إِلَيْكُمْ إِلاَّ أَنِّي خَشِيتُ أَنْ تُفْرَضَ عَلَيْكُمْ "، وَذَلِكَ فِي رَمَضَانَ
Narrated By 'Aisha : (The mother of the faithful believers) One night Allah's Apostle offered the prayer in the Mosque and the people followed him. The next night he also offered the prayer and too many people gathered. On the third and the fourth nights more people gathered, but Allah's Apostle did not come out to them. In the morning he said, "I saw what you were doing and nothing but the fear that it (i.e. the prayer) might be enjoined on you, stopped me from coming to you." And that happened in the month of Ramadan.
حضرت عائشہ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک رات مسجد میں نماز پڑھی۔ لوگوں نے بھی آپﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ پھر دوسری رات بھی آپﷺ نے پڑھی لیکن نمازیوں کی تعداد اور بڑھ گئی تھی۔پھر تیسری چوتھی رات کو بھی وہ جمع ہوئے مگر آپﷺ باہر نہیں تشریف لائے۔جب صبح ہوئی تو آپﷺ نے فرمایا: تم لوگ جتنی تعداد میں جمع ہوگئے تھے،میں نے اسے دیکھا،لیکن مجھے باہر آنے سے یہ خیال مانع رہا کہ کہیں تم پر یہ نماز فرض نہ ہوجائے یہ رمضان کا واقعہ تھا۔
6. باب قِيَامِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم حَتَّى تَرِمَ قَدَمَاهُ
وَقَالَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ حَتَّى تَفَطَّرَ قَدَمَاهُ وَقَالَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ حَتَّى تَفَطَّرَ قَدَمَاهُ
وَالْفُطُورُ الشُّقُوقُ، {انْفَطَرَتْ} انْشَقَّتْ
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ زِيَادٍ، قَالَ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ إِنْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لَيَقُومُ لِيُصَلِّيَ حَتَّى تَرِمُ قَدَمَاهُ أَوْ سَاقَاهُ، فَيُقَالُ لَهُ فَيَقُولُ " أَفَلاَ أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا "
Narrated By Al-Mughira : The Prophet used to stand (in the prayer) or pray till both his feet or legs swelled. He was asked why (he offered such an unbearable prayer) and he said, "should I not be a thankful slave."
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ اتنی دیر تک کھڑے ہوکر نماز پڑھتے کہ آپﷺ کے پاؤں یا پنڈلیوں پر ورم ہوجاتا۔ جب آپﷺ سے اس بارے میں کہا جاتا تو آپﷺ فرماتے کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں؟
7. باب مَنْ نَامَ عِنْدَ السَّحَرِ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، أَنَّ عَمْرَو بْنَ أَوْسٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ لَهُ " أَحَبُّ الصَّلاَةِ إِلَى اللَّهِ صَلاَةُ دَاوُدَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ وَأَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ، وَكَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَيَقُومُ ثُلُثَهُ وَيَنَامُ سُدُسَهُ، وَيَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا "
Narrated By Abdullah bin 'Amr bin Al-'As : Allah's Apostle told me, "The most beloved prayer to Allah is that of David and the most beloved fasts to Allah are those of David. He used to sleep for half of the night and then pray for one third of the night and again sleep for its sixth part and used to fast on alternate days."
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ان سے فرمایا: سب نمازوں میں اللہ تعالیٰ کو داؤد علیہ السلام کی نماز بہت پسند ہے اور سب روزوں میں اللہ کو داؤد علیہ السلام کا روزہ پسند ہے۔حضرت داود علیہ السلام آدھی رات تک سوتے رہتے اور تہائی رات نماز پڑھنے میں گزاردیتے۔ اور(پھر) چھٹے حصہ میں سوجاتے اور ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے۔
حَدَّثَنِي عَبْدَانُ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَشْعَثَ، سَمِعْتُ أَبِي قَالَ، سَمِعْتُ مَسْرُوقًا، قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَىُّ الْعَمَلِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتِ الدَّائِمُ. قُلْتُ مَتَى كَانَ يَقُومُ قَالَتْ يَقُومُ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنِ الأَشْعَثِ قَالَ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ قَامَ فَصَلَّى
Narrated By Masruq : I asked 'Aisha which deed was most loved by the Prophet. She said, "A deed done continuously." I further asked, "When did he used to get up (in the night for the prayer)." She said, "He used to get up on hearing the crowing of a cock."
Narrated By Al-Ashath : He (the Prophet (p.b.u.h)) used to get up for the prayer on hearing the crowing of a cock.
مسروق بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ نبیﷺ کو کون سا نیک عمل بہت پسند تھا انہوں نے کہا: جس پر ہمیشگی کی جائے۔
جو ہمیشہ ہوتا رہے۔ میں نے پوچھا: رات کو آپﷺ کب اٹھتے تھے، انہوں نے کہا: جب مرغ کی آواز سنتے۔دوسری روایت میں یوں ہے جب مرغ کی آواز سنتے کھڑے ہوکر نماز پڑھتے۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، قَالَ ذَكَرَ أَبِي عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ مَا أَلْفَاهُ السَّحَرُ عِنْدِي إِلاَّ نَائِمًا. تَعْنِي النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By 'Aisha : In my house he (Prophet (p.b.u.h)) never passed the last hours of the night but sleeping.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتلایا: انہوں نے اپنے یہاں سحر کے وقت رسول اللہﷺ کو لیٹے ہوئے پایا۔
8. باب مَنْ تَسَحَّرَ فَلَمْ يَنَمْ حَتَّى صَلَّى الصُّبْحَ
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ، قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَزَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ ـ رضى الله عنه ـ تَسَحَّرَا، فَلَمَّا فَرَغَا مِنْ سَحُورِهِمَا قَامَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى الصَّلاَةِ فَصَلَّى. قُلْنَا لأَنَسٍ كَمْ كَانَ بَيْنَ فَرَاغِهِمَا مِنْ سَحُورِهِمَا وَدُخُولِهِمَا فِي الصَّلاَةِ قَالَ كَقَدْرِ مَا يَقْرَأُ الرَّجُلُ خَمْسِينَ آيَةً
Narrated By Qatada : Anas bin Malik said, "The Prophet (p.b.u.h) and Zaid bin Thabit took their Suhur together. When they finished it, the Prophet stood for the (Fajr) prayer and offered it." We asked Anas, "What was the interval between their finishing the Suhur and the starting of the morning prayer?" Anas replied, "It was equal to the time taken by a person in reciting fifty verses of the Qur'an."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ اور زید بن ثابت رضی اللہ عنہما دونوں نے مل کر سحری کھائی ، سحری سے فارغ ہوکر نبیﷺ (صبح کی) نماز کیلئے کھڑے ہوئے پھر دونوں نے نماز پڑھی۔ قتادہ کہتے ہیں ہم نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا سحری اور فجر کی نماز میں کتنا وقفہ ہوتا۔ انہوں نے کہا اتنا کہ تم میں سے کوئی پچاس آیتیں پڑھے
9. باب طُولِ الْقِيَامِ فِي صَلاَةِ اللَّيْلِ
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم لَيْلَةً، فَلَمْ يَزَلْ قَائِمًا حَتَّى هَمَمْتُ بِأَمْرِ سَوْءٍ. قُلْنَا وَمَا هَمَمْتَ قَالَ هَمَمْتَ أَنْ أَقْعُدَ وَأَذَرَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Abu-Wa il : 'Abdullah said, "One night I offered the Tahajjud prayer with the Prophet and he kept on standing till an ill-thought came to me." We said, "What was the ill-thought?" He said, "It was to sit down and leave the Prophet (standing)."
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کے ساتھ ایک رات نماز پڑھی۔آپﷺ نے اتنا لمبا قیام کیا کہ میرے دل میں ایک غلط خیال پیدا ہوگیا۔ ہم نے پوچھا: وہ غلط خیال کیا تھا: آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے سوچا کہ میں بیٹھ جاؤں، اور نبیﷺکا ساتھ چھوڑ دوں۔
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا قَامَ لِلتَّهَجُّدِ مِنَ اللَّيْلِ يَشُوصُ فَاهُ بِالسِّوَاكِ
Narrated By Hudhaifa : Whenever the Prophet got up for Tahajjud prayer he used to clean his mouth (and teeth) with Siwak.
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ جب تہجد کیلئے رات کو اٹھتے تو اپنا منہ مسواک سے رگڑتے۔
10. باب كَيْفَ كَانَ صَلاَةُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَكَمْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي باللَّيْلِ
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ إِنَّ رَجُلاً قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ صَلاَةُ اللَّيْلِ قَالَ " مَثْنَى مَثْنَى، فَإِذَا خِفْتَ الصُّبْحَ فَأَوْتِرْ بِوَاحِدَةٍ "
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : A man said, "O Allah's Apostle! How is the prayer of the night?" He said, "Two Rakat followed by two Rakat and so on, and when you apprehend the approaching dawn, offer one Raka as Witr."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص نے عرض کیا، یا رسول اللہﷺ رات کی نماز کیسے پڑھیں؟ آپﷺ نے فرمایا: دو دو رکعت کرکے جب صبح ہونے کا اندیشہ ہو تو ایک رکعت وتر پڑھ کر ساری نماز کو طاق کرلے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو جَمْرَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ صَلاَةُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثَلاَثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً. يَعْنِي بِاللَّيْلِ
Narrated By Ibn Abbas : The prayer of the Prophet used to be of thirteen Rakat, i.e. of the night prayer.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ کی رات کی نماز تیرہ رکعتیں تھیں۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ وَثَّابٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ عَنْ صَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِاللَّيْلِ. فَقَالَتْ سَبْعٌ وَتِسْعٌ وَإِحْدَى عَشْرَةَ سِوَى رَكْعَتَىِ الْفَجْرِ
Narrated By Masruq : I asked 'Aisha about the night prayer of Allah's Apostle and she said, "It was seven, nine or eleven Rakat besides the two Rakat of the Fajr prayer (i.e. Sunna)."
مسروق سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہﷺ کی رات کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: آپﷺ کبھی سات رکعتیں پڑھتے، کبھی نو پڑھتے، اور کبھی گیارہ پڑھتے فجر کی سنتوں کے علاوہ۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ ثَلاَثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً مِنْهَا الْوِتْرُ وَرَكْعَتَا الْفَجْرِ
Narrated By 'Aisha : The Prophet (p.b.u.h) used to offer thirteen Rakat of the night prayer and that included the Witr and two Rakat (Sunna) of the Fajr prayer.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ رات کو تیرہ رکعتیں پڑھا کرتے، انہی میں وتر اور فجر کی سنتیں بھی شریک تھیں۔