- احادیثِ نبوی ﷺ

 

123Last ›

1. باب فَرْضِ الْجُمُعَةِ

لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏إِذَا نُودِيَ لِلصَّلاَةِ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‏}‏‏.

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ الأَعْرَجَ، مَوْلَى رَبِيعَةَ بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ نَحْنُ الآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، بَيْدَ أَنَّهُمْ أُوتُوا الْكِتَابَ مِنْ قَبْلِنَا، ثُمَّ هَذَا يَوْمُهُمُ الَّذِي فُرِضَ عَلَيْهِمْ فَاخْتَلَفُوا فِيهِ، فَهَدَانَا اللَّهُ، فَالنَّاسُ لَنَا فِيهِ تَبَعٌ، الْيَهُودُ غَدًا وَالنَّصَارَى بَعْدَ غَدٍ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : I heard Allah's Apostle (p.b.u.h) saying, "We (Muslims) are the last (to come) but (will be) the foremost on the Day of Resurrection though the former nations were given the Holy Scriptures before us. And this was their day (Friday) the celebration of which was made compulsory for them but they differed about it. So Allah gave us the guidance for it (Friday) and all the other people are behind us in this respect: the Jews' (holy day is) tomorrow (i.e. Saturday) and the Christians' (is) the day after tomorrow (i.e. Sunday)."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سنا ہے ہم سب امتوں کے بعددنیا میں آئے لیکن قیامت کے دن سب سے آگے ہوں گے،صرف اتنی بات ہی کہ یہود و نصاریٰ کو ہم سے پہلے کتاب ملی۔ پھر یہی جمعہ کا دن ان کےلیے بھی (عبادت کےلیے) مقرر ہوا تھا لیکن انھوں نے اس میں اختلاف کیا اور ہم کو اللہ نے یہ دن بتلادیا سب لوگ ہمارے پیچھے ہوگئے۔ یہودیوں کا دن کل ہے اور نصاریٰ کا پرسوں۔

2. باب فَضْلِ الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَهَلْ عَلَى الصَّبِيِّ شُهُودُ يَوْمِ الْجُمُعَةِ أَوْ عَلَى النِّسَاءِ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمُ الْجُمُعَةَ فَلْيَغْتَسِلْ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin Umar : Allah's Apostle (p.b.u.h) said, "Anyone of you attending the Friday (prayers) should take a bath."

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: تم میں سے جب کوئی جمعہ کی نماز کےلیے آنا چاہیے تو اسے غسل کرلینا چاہیے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ، قَالَ أَخْبَرَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، بَيْنَمَا هُوَ قَائِمٌ فِي الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ الأَوَّلِينَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَنَادَاهُ عُمَرُ أَيَّةُ سَاعَةٍ هَذِهِ قَالَ إِنِّي شُغِلْتُ فَلَمْ أَنْقَلِبْ إِلَى أَهْلِي حَتَّى سَمِعْتُ التَّأْذِينَ، فَلَمْ أَزِدْ أَنْ تَوَضَّأْتُ‏.‏ فَقَالَ وَالْوُضُوءُ أَيْضًا وَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَأْمُرُ بِالْغُسْلِ‏

Narrated By Ibn 'Umar : While Umar bin Al-Khattab was standing and delivering the sermon on a Friday, one of the companions of the Prophet, who was one of the foremost Muhajirs (emigrants) came. 'Umar said to him, "What is the time now?" He replied, "I was busy and could not go back to my house till I heard the Adhan. I did not perform more than the ablution." Thereupon 'Umar said to him, "Did you perform only the ablution although you know that Allah's Apostle (p.b.u.h) used to order us to take a bath (on Fridays)?"

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن کھڑے خطبہ دے رہے تھے، اتنے میں ایک آدمی پہلے مہاجرین اور نبی ﷺ کے صحابہ میں سے (حضرت عثمان رضی اللہ عنہ) آئے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے (عین خطبہ میں) ان کو آواز دی بھلا یہ کون سا وقت ہے آنے کا؟ انہوں نے کہا: میں مشغول ہوگیا تھا۔ اور گھر واپس آتے ہی اذان کی آواز سنی، اس لیے میں وضو سے زیادہ اور کچھ (غسل) نہ کرسکا۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اچھا وضو بھی ۔ حالانکہ آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ ﷺ (جمعہ کے دن) غسل کا حکم دیتے تھے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ غُسْلُ يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Umar : While Umar bin Al-Khattab was standing and delivering the sermon on a Friday, one of the companions of the Prophet, who was one of the foremost Muhajirs (emigrants) came. 'Umar said to him, "What is the time now?" He replied, "I was busy and could not go back to my house till I heard the Adhan. I did not perform more than the ablution." Thereupon 'Umar said to him, "Did you perform only the ablution although you know that Allah's Apostle (p.b.u.h) used to order us to take a bath (on Fridays)?"

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جمعہ کے دن کا غسل ہر بالغ پر واجب ہے۔

3. باب الطِّيبِ لِلْجُمُعَةِ

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، قَالَ حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ سُلَيْمٍ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ أَشْهَدُ عَلَى أَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَشْهَدُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْغُسْلُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ، وَأَنْ يَسْتَنَّ وَأَنْ يَمَسَّ طِيبًا إِنْ وَجَدَ ‏"‏‏.‏ قَالَ عَمْرٌو أَمَّا الْغُسْلُ فَأَشْهَدُ أَنَّهُ وَاجِبٌ، وَأَمَّا الاِسْتِنَانُ وَالطِّيبُ فَاللَّهُ أَعْلَمُ أَوَاجِبٌ هُوَ أَمْ لاَ، وَلَكِنْ هَكَذَا فِي الْحَدِيثِ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ هُوَ أَخُو مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ وَلَمْ يُسَمَّ أَبُو بَكْرٍ هَذَا‏.‏ رَوَاهُ عَنْهُ بُكَيْرُ بْنُ الأَشَجِّ وَسَعِيدُ بْنُ أَبِي هِلاَلٍ وَعِدَّةٌ‏.‏ وَكَانَ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ يُكْنَى بِأَبِي بَكْرٍ وَأَبِي عَبْدِ اللَّهِ‏

Narrated By Abu Said : I testify that Allah's Apostle said, "The taking of a bath on Friday is compulsory for every male Muslim who has attained the age of puberty and (also) the cleaning of his teeth with Siwak, and the using of perfume if it is available." Amr (a sub-narrator) said, "I confirm that the taking of a bath is compulsory, but as for the Siwak and the using of perfume, Allah knows better whether it is obligatory or not, but according to the Hadith it is as above.")

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: میں رسول اللہﷺ پر گواہی دیتا ہوں کہ آپﷺ نے فرمایا: جمعہ کے دن ہر بالغ پر غسل کرنا واجب ہے اور مسواک کرنا اور اگر میسر ہو تو خوشبو بھی لگانا۔ عمرو بن سلیم نے کہا: غسل کےلئے تو میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ واجب ہے لیکن مسواک کرنا اور خوشبو لگانا اللہ جانتا ہے کہ وہ واجب ہے یا نہیں۔ لیکن حدیث میں اسی طرح ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا: ابوبکر بن منکدر محمّد بن منکدر کے بھائی ہیں اور ان کا نام معلوم نہیں ہوا، ان سے بکیر بن اشج اور سعید بن ابی ہلال اور بہت لوگوں نے روایت کی ہے اور محمّد بن منکدر کی کنیت ابوبکر اور عبد اللہ بھی تھی۔

4. باب فَضْلِ الْجُمُعَةِ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَىٍّ، مَوْلَى أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ ثُمَّ رَاحَ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ كَبْشًا أَقْرَنَ، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً، فَإِذَا خَرَجَ الإِمَامُ حَضَرَتِ الْمَلاَئِكَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle (p.b.u.h) said, "Any person who takes a bath on Friday like the bath of Janaba and then goes for the prayer (in the first hour i.e. early), it is as if he had sacrificed a camel (in Allah's cause); and whoever goes in the second hour it is as if he had sacrificed a cow; and whoever goes in the third hour, then it is as if he had sacrificed a horned ram; and if one goes in the fourth hour, then it is as if he had sacrificed a hen; and whoever goes in the fifth hour then it is as if he had offered an egg. When the Imam comes out (i.e. starts delivering the Khutba), the angels present themselves to listen to the Khutba."

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کرے، پھر نماز کےلیے چلے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی کی اور جو (اس کے بعد) دوسری گھڑی میں چلے اس نے گویا ایک گائے قربانی کی، اور جو تیسری گھڑی میں چلے اس نے گویا ایک سینگوں والا مینڈھا قربانی کیا۔ اور جو کوئی چوتھی گھڑی میں چلے اس نے گویا ایک مرغی قربانی کی اور جو کوئی پانچویں گھڑی میں چلے اس نے گویا ایک انڈا اللہ کی راہ میں دیا۔ پھر جب امام خطبہ کےلیے نکلتا ہے تو یہ حاضری لکھنے والے فرشتے بھی مسجد میں آجاتے ہیں، خطبہ سنتے ہیں۔

5. باب

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ بَيْنَمَا هُوَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَقَالَ عُمَرُ لِمَ تَحْتَبِسُونَ عَنِ الصَّلاَةِ فَقَالَ الرَّجُلُ مَا هُوَ إِلاَّ سَمِعْتُ النِّدَاءَ تَوَضَّأْتُ‏.‏ فَقَالَ أَلَمْ تَسْمَعُوا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا رَاحَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْجُمُعَةِ فَلْيَغْتَسِلْ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : While 'Umar (bin Al-Khattab) was delivering the Khutba on a Friday, a man entered (the mosque). 'Umar asked him, "What has detained you from the prayer?" The man said, "It was only that when I heard the Adhan I performed ablution (for the prayer)." On that 'Umar said, "Did you not hear the Prophet saying: 'Anyone of you going out for the Jumua prayer should take a bath'?".

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے اتنے میں ایک آدمی آئے (حضرت عثمان رضی اللہ عنہ) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم لوگ نماز سے کیوں رک جاتے ہو (اوّل وقت کیوں نہیں آتے) انھوں نے کہا: میں نے تو کچھ دیر نہیں کی، اذان سنتے ہی البتہ وضو کیا اور آگیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا تم نے نبی ﷺ سے یہ نہیں سنا آپﷺ فرماتے تھے جب کوئی تم میں سے جمعہ کی نماز کےلیے آنا چاہے تو غسل کرے۔

6. باب الدُّهْنِ لِلْجُمُعَةِ

حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنِ ابْنِ وَدِيعَةَ، عَنْ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَغْتَسِلُ رَجُلٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، وَيَتَطَهَّرُ مَا اسْتَطَاعَ مِنْ طُهْرٍ، وَيَدَّهِنُ مِنْ دُهْنِهِ، أَوْ يَمَسُّ مِنْ طِيبِ بَيْتِهِ ثُمَّ يَخْرُجُ، فَلاَ يُفَرِّقُ بَيْنَ اثْنَيْنِ، ثُمَّ يُصَلِّي مَا كُتِبَ لَهُ، ثُمَّ يُنْصِتُ إِذَا تَكَلَّمَ الإِمَامُ، إِلاَّ غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ الأُخْرَى ‏"

Narrated By Salman-Al-Farsi : The Prophet (p.b.u.h) said, "Whoever takes a bath on Friday, purifies himself as much as he can, then uses his (hair) oil or perfumes himself with the scent of his house, then proceeds (for the Jumua prayer) and does not separate two persons sitting together (in the mosque), then prays as much as (Allah has) written for him and then remains silent while the Imam is delivering the Khutba, his sins in-between the present and the last Friday would be forgiven."

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: جو آدمی جمعہ کے دن غسل کرے اور جہاں تک صفائی کرسکتا ہے کرے اور اپنے تیل میں سے تیل لگائے یا اپنے گھر (والوں) کی خوشبو میں سے لگائے۔ پھر نماز کےلیے نکلے (مسجد میں آئے) تو دو آدمیوں میں نہ گھسے، پھر جتنی نماز اس کی نصیب میں ہے پڑھے (یعنی سنّت نفل) اور جب امام خطبہ پڑھتا ہو اس وقت خاموش رہے تو اس جمعہ سے لے کر دوسرے جمعہ تک کے گناہ اس کے بخش دیے جائیں گے۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ طَاوُسٌ قُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ ذَكَرُوا أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ اغْتَسِلُوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَاغْسِلُوا رُءُوسَكُمْ وَإِنْ لَمْ تَكُونُوا جُنُبًا، وَأَصِيبُوا مِنَ الطِّيبِ ‏"‏‏.‏ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَمَّا الْغُسْلُ فَنَعَمْ، وَأَمَّا الطِّيبُ فَلاَ أَدْرِي‏

Narrated By Tawus : I said to Ibn 'Abbas, "The people are narrating that the Prophet said, 'Take a bath on Friday and wash your heads (i.e. take a thorough bath) even though you were not Junub and use perfume'." On that Ibn 'Abbas replied, "I know about the bath, (i.e. it is essential) but I do not know about the perfume (i.e. whether it is essential or not.)"

طاؤس بن کیسان نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا لوگ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا: جمعہ کے دن غسل کرو اور اپنے سر دھویا کرو ، اگرچہ تم کو نہانے کی حاجت نہ ہو اور خوشبو لگاؤ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: غسل کا حکم تو صحیح ہے، البتہ خوشبو کے متعلق مجھے معلوم نہیں۔


حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ ذَكَرَ قَوْلَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ أَيَمَسُّ طِيبًا أَوْ دُهْنًا إِنْ كَانَ عِنْدَ أَهْلِهِ فَقَالَ لاَ أَعْلَمُهُ

Narrated By Tawus : Ibn 'Abbas mentioned the statement of the Prophet regarding the taking of a bath on Friday and then I asked him whether the Prophet (p.b.u.h) had ordered perfume or (hair) oil to be used if they could be found in one's house. He (Ibn 'Abbas) replied that he did not know about it.

حضرت طاؤس سے مروی ہے انھوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے انھوں نے نبیﷺ کا فرمان جمعہ کے غسل کے بارے میں بیان کیا ۔طاؤس نے کہا: میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا اگر اس کے گھر والوں کے پاس تیل یا خوشبو ہو تو وہ بھی لگا ئے ، انھوں نے کہا: مجھے معلوم نہیں۔

7. باب يَلْبَسُ أَحْسَنَ مَا يَجِدُ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ، رَأَى حُلَّةَ سِيَرَاءَ عِنْدَ باب الْمَسْجِدِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوِ اشْتَرَيْتَ هَذِهِ فَلَبِسْتَهَا يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَلِلْوَفْدِ إِذَا قَدِمُوا عَلَيْكَ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّمَا يَلْبَسُ هَذِهِ مَنْ لاَ خَلاَقَ لَهُ فِي الآخِرَةِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ جَاءَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْهَا حُلَلٌ، فَأَعْطَى عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ مِنْهَا حُلَّةً فَقَالَ عُمَرُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَسَوْتَنِيهَا وَقَدْ قُلْتَ فِي حُلَّةِ عُطَارِدٍ مَا قُلْتَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنِّي لَمْ أَكْسُكَهَا لِتَلْبَسَهَا ‏"‏‏.‏ فَكَسَاهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ أَخًا لَهُ بِمَكَّةَ مُشْرِكًا‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Umar bin Al-Khattab saw a silken cloak (being sold) at the gate of the Mosque and said to Allah's Apostle, "I wish you would buy this to wear on Fridays and also on occasions of the arrivals of the delegations." Allah's Apostle replied, "This will be worn by a person who will have no share (reward) in the Hereafter." Later on similar cloaks were given to Allah's Apostle and he gave one of them to 'Umar bin Al-Khattab. On that 'Umar said, "O Allah's Apostle! You have given me this cloak although on the cloak of Atarid (a cloak merchant who was selling that silken cloak at the gate of the mosque) you passed such and such a remark." Allah's Apostle replied, "I have not given you this to wear". And so 'Umar bin Al-Khattab gave it to his pagan brother in Mecca to wear.

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مسجد کےدروازے کے پاس ایک ریشمی جوڑا بکتا دیکھا تو کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ! کاش اس کو آپﷺ خرید لیتے اور جمعہ کے دن اور وفد کی آمد پر پہن لیتے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ تو وہ پہنے گا جس کا آخرت میں کو ئی حصہ نہیں۔ پھر کچھ دنوں کے بعد ایسا ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس اسی قسم کے (ریشمی) کے کئی جوڑے آئے۔ رسول اللہﷺ نے ان میں سے ایک جوڑا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو بھی دیا ۔انھوں نے عرض کیا: یا رسول اللہﷺ! آپ یہ جوڑا مجھ کو پہنا تے ہیں جبکہ آپﷺ نے عطا رد کے جوڑے کے بارے میں ایسا فرمایا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نےاس لیے تجھے نہیں دیا کہ تو خود پہنے۔آخر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے وہ جوڑا اپنے ایک مشرک بھا ئی کو پہنا دیا، جومکّہ میں رہتا تھا۔

8. باب السِّوَاكِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ

وَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يَسْتَنُّ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لَوْلاَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي ـ أَوْ عَلَى النَّاسِ ـ لأَمَرْتُهُمْ بِالسِّوَاكِ مَعَ كُلِّ صَلاَةٍ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "If I had not found it hard for my followers or the people, I would have ordered them to clean their teeth with Siwak for every prayer."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگرمجھے اپنی امّت کی یا لوگوں کی تکلیف کا خیال نہ ہوتا تو میں ان کو یہ حکم دیتا کہ ہر نماز پر مسوا ک کیا کریں۔


حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ الْحَبْحَابِ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَكْثَرْتُ عَلَيْكُمْ فِي السِّوَاكِ

Narrated By Anas : Allah's Apostle I said, "I have told you repeatedly to (use) the Siwak. (The Prophet put emphasis on the use of the Siwak.)"

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے مسواک کے بارے میں تم سے بہت کچھ کہہ چکا ہوں۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، وَحُصَيْنٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَشُوصُ فَاهُ‏

Narrated By Hudhaifa : When the Prophet (p.b.u.h) got up at night (for the night prayer), he used to clean his mouth.

حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: نبیﷺ جب رات کو (تہجّد کےلیے ) اُٹھتے تو اپنے مُنہ کو مسواک سے رگڑ تے۔

9. باب مَنْ تَسَوَّكَ بِسِوَاكِ غَيْرِهِ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ قَالَ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ دَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، وَمَعَهُ سِوَاكٌ يَسْتَنُّ بِهِ، فَنَظَرَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ لَهُ أَعْطِنِي هَذَا السِّوَاكَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ‏.‏ فَأَعْطَانِيهِ فَقَصَمْتُهُ ثُمَّ مَضَغْتُهُ، فَأَعْطَيْتُهُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَاسْتَنَّ بِهِ وَهْوَ مُسْتَسْنِدٌ إِلَى صَدْرِي‏

Narrated By 'Aisha : AbdurRahman bin Abi Bakr came holding a Siwak with which he was cleaning his teeth. Allah's Apostle looked at him. I requested Abdur-Rahman to give the Siwak to me and after he gave it to me I divided it, chewed it and gave it to Allah's Apostle. Then he cleaned his teeth with it and (at that time) he was resting against my chest.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ(حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بھائی) داخل ہوئے ان کے پاس ایک مسواک تھی جس کو وہ کیا کرتے۔ رسول اللہﷺ نے (بیماری کی حالت میں) اس کو دیکھا، میں نے کہا: عبد الرحمٰن یہ مسواک مجھے دے دو ۔انھوں نے دیدی ۔میں نے اس کو توڑ کر دانتوں سے چبایا پھر رسول اللہﷺ کو دی۔آپﷺ نےاس کو استعمال کیا اس حالت میں کہ آپﷺ میرے سینے پر ٹیک لگائے ہوئے تھے۔

10. باب مَا يُقْرَأُ فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ـ هُوَ ابْنُ هُرْمُزَ ـ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَقْرَأُ فِي الْجُمُعَةِ فِي صَلاَةِ الْفَجْرِ ‏{‏الم * تَنْزِيلُ‏}‏ السَّجْدَةَ وَ‏{‏هَلْ أَتَى عَلَى الإِنْسَانِ‏}

Narrated By Abu Huraira : The Prophet used to recite the following in the Fajr prayer of Friday, "Alif, Lam, Mim, Tanzil" (Surat-as-Sajda #32) and "Hal-ata-ala-l-Insani" (i.e. Surah-Ad-Dahr #76).

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: نبیﷺ جمعہ کے دن صبح کی نماز میں سورۂ الم سجدہ اور ھل اتی علی الانسان پڑھا کرتے۔

123Last ›