89.Surah AL Fajr سورۃ الفجر
وَٱلۡفَجۡرِ١ وَلَيَالٍ عَشۡرٖ٢ وَٱلشَّفۡعِ وَٱلۡوَتۡرِ٣ وَٱلَّيۡلِ إِذَا يَسۡرِ٤ هَلۡ فِي ذَٰلِكَ قَسَمٞ لِّذِي حِجۡرٍ٥ أَلَمۡ تَرَ كَيۡفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ٦ إِرَمَ ذَاتِ ٱلۡعِمَادِ٧ ٱلَّتِي لَمۡ يُخۡلَقۡ مِثۡلُهَا فِي ٱلۡبِلَٰدِ٨ وَثَمُودَ ٱلَّذِينَ جَابُواْ ٱلصَّخۡرَ بِٱلۡوَادِ٩ وَفِرۡعَوۡنَ ذِي ٱلۡأَوۡتَادِ١٠ ٱلَّذِينَ طَغَوۡاْ فِي ٱلۡبِلَٰدِ١١ فَأَكۡثَرُواْ فِيهَا ٱلۡفَسَادَ١٢ فَصَبَّ عَلَيۡهِمۡ رَبُّكَ سَوۡطَ عَذَابٍ١٣ إِنَّ رَبَّكَ لَبِٱلۡمِرۡصَادِ١٤ فَأَمَّا ٱلۡإِنسَٰنُ إِذَا مَا ٱبۡتَلَىٰهُ رَبُّهُۥ فَأَكۡرَمَهُۥ وَنَعَّمَهُۥ فَيَقُولُ رَبِّيٓ أَكۡرَمَنِ١٥ وَأَمَّآ إِذَا مَا ٱبۡتَلَىٰهُ فَقَدَرَ عَلَيۡهِ رِزۡقَهُۥ فَيَقُولُ رَبِّيٓ أَهَٰنَنِ١٦ كَلَّاۖ بَل لَّا تُكۡرِمُونَ ٱلۡيَتِيمَ١٧ وَلَا تَحَٰٓضُّونَ عَلَىٰ طَعَامِ ٱلۡمِسۡكِينِ١٨ وَتَأۡكُلُونَ ٱلتُّرَاثَ أَكۡلٗا لَّمّٗا١٩ وَتُحِبُّونَ ٱلۡمَالَ حُبّٗا جَمّٗا٢٠ كَلَّآۖ إِذَا دُكَّتِ ٱلۡأَرۡضُ دَكّٗا دَكّٗا٢١ وَجَآءَ رَبُّكَ وَٱلۡمَلَكُ صَفّٗا صَفّٗا٢٢ وَجِاْيٓءَ يَوۡمَئِذِۢ بِجَهَنَّمَۚ يَوۡمَئِذٖ يَتَذَكَّرُ ٱلۡإِنسَٰنُ وَأَنَّىٰ لَهُ ٱلذِّكۡرَىٰ٢٣ يَقُولُ يَٰلَيۡتَنِي قَدَّمۡتُ لِحَيَاتِي٢٤ فَيَوۡمَئِذٖ لَّا يُعَذِّبُ عَذَابَهُۥٓ أَحَدٞ٢٥ وَلَا يُوثِقُ وَثَاقَهُۥٓ أَحَدٞ٢٦ يَٰٓأَيَّتُهَا ٱلنَّفۡسُ ٱلۡمُطۡمَئِنَّةُ٢٧ ٱرۡجِعِيٓ إِلَىٰ رَبِّكِ رَاضِيَةٗ مَّرۡضِيَّةٗ٢٨ فَٱدۡخُلِي فِي عِبَٰدِي٢٩ وَٱدۡخُلِي جَنَّتِي٣٠ [الفجر: 1-30]
«فجر کی قسم(1) اور دس راتوں کی(2) اور جفت اور طاق کی(3) اور رات کی جب جانے لگے(4) اور بے شک یہ چیزیں عقلمندوں کے نزدیک قسم کھانے کے لائق ہیں کہ (کافروں کو ضرور عذاب ہو گا)(5) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے پروردگار نے عاد کے ساتھ کیا کیا(6) (جو) ارم (کہلاتے تھے اتنے) دراز قد(7) کہ تمام ملک میں ایسے پیدا نہیں ہوئے تھے(8) اور ثمود کے ساتھ (کیا کیا) جو وادئِ (قریٰ) میں پتھر تراشتے تھے (اور گھر بناتے) تھے(9) اور فرعون کے ساتھ (کیا کیا) جو خیمے اور میخیں رکھتا تھا(10) یہ لوگ ملکوں میں سرکش ہو رہے تھے(11) اور ان میں بہت سی خرابیاں کرتے تھے(12) تو تمہارے پروردگار نے ان پر عذاب کا کوڑا نازل کیا(13) بے شک تمہارا پروردگار تاک میں ہے(14) مگر انسان (عجیب مخلوق ہے کہ) جب اس کا پروردگار اس کو آزماتا ہے تو اسے عزت دیتا اور نعمت بخشتا ہے۔ تو کہتا ہے کہ (آہا) میرے پروردگار نے مجھے عزت بخشی(15) اور جب (دوسری طرح) آزماتا ہے کہ اس پر روزی تنگ کر دیتا ہے تو کہتا ہے کہ (ہائے) میرے پروردگار نے مجھے ذلیل کیا(16) نہیں بلکہ تم لوگ یتیم کی خاطر نہیں کرتے(17) اور نہ مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب دیتے ہو(18) اور میراث کے مال سمیٹ کر کھا جاتے ہو(19) اور مال کو بہت ہی عزیز رکھتے ہو(20) تو جب زمین کی بلندی کوٹ کوٹ کو پست کر دی جائے گی(21) اور تمہارا پروردگار (جلوہ فرما ہو گا) اور فرشتے قطار باندھ باندھ کر آ موجود ہوں گے(22) اور دوزخ اس دن حاضر کی جائے گی تو انسان اس دن متنبہ ہو گا مگر تنبہ (سے) اسے (فائدہ) کہاں (مل سکے گا)(23) کہے گا کاش میں نے اپنی زندگی (جاودانی کے لیے) کچھ آگے بھیجا ہوتا(24) تو اس دن نہ کوئی خدا کے عذاب کی طرح کا (کسی کو) عذاب دے گا(25) اور نہ کوئی ویسا جکڑنا جکڑے گا(26) اے اطمینان پانے والی روح!(27) اپنے پروردگار کی طرف لوٹ چل۔ تو اس سے راضی وہ تجھ سے راضی(28) تو میرے (ممتاز) بندوں میں شامل ہو جا(29) اور میری بہشت میں داخل ہو جا(30)»
«By the dawn(1) And [by] ten nights(2) And [by] the even [number] and the odd(3) And [by] the night when it passes(4) Is there [not] in [all] that an oath [sufficient] for one of perception?(5) Have you not considered how your Lord dealt with ‘Aad(6) [With] Iram – who had lofty pillars(7) The likes of whom had never been created in the land?(8) And [with] Thamud, who carved out the rocks in the valley?(9) And [with] Pharaoh, owner of the stakes?(10) [All of] whom oppressed within the lands(11) And increased therein the corruption(12) So your Lord poured upon them a scourge of punishment(13) Indeed, your Lord is in observation(14) And as for man, when his Lord tries him and [thus] is generous to him and favors him, he says, “My Lord has honored me.”(15) But when He tries him and restricts his provision, he says, “My Lord has humiliated me.”(16) No! But you do not honor the orphan(17) And you do not encourage one another to feed the poor(18) And you consume inheritance, devouring [it] altogether(19) And you love wealth with immense love(20) No! When the earth has been leveled – pounded and crushed(21) And your Lord has come and the angels, rank upon rank(22) And brought [within view], that Day, is Hell – that Day, man will remember, but what good to him will be the remembrance?(23) He will say, “Oh, I wish I had sent ahead [some good] for my life.”(24) So on that Day, none will punish [as severely] as His punishment(25) And none will bind [as severely] as His binding [of the evildoers](26) [To the righteous it will be said], “O reassured soul(27) Return to your Lord, well-pleased and pleasing [to Him](28) And enter among My [righteous] servants(29) And enter My Paradise.”(30)» [Al-Fajr: 1-30]