مسنون نماز کا طریقہ

تکبیرِ تحریمہ

نمازی قبلہ رُخ سیدھا کھڑا ہوکر ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھاتے ہوئے تکبیرِ تحریمہ کہے۔

اَللّٰہُ اَكْبَرُ

اللہ سب سے بڑا ہے۔

بخاری 738 ، مسلم 862

تکبیرِ تحریمہ کے بعد کی دعائیں

اَللّٰهُمَّ بَاعِدْ بَـيْنِىْ وَبَيْنَ خَطَايَاىَ كَمَا بَاعَدْتَّ بَيْنَ الْـمَشْرِقِ وَالْـمَغْرِبِ اَللّٰهُمَّ نَـقِّنِىْ مِنْ خَطَاىَ كَمَا يُـنَـقَّى الثَّوْبُ الْاَبْيَضُ  مِنَ الدَّنَسِ. اَللّٰهُمَّ اغْسِلْنِىْ مِنْ خَطَايَاىَ بِالثَّـلْـجِ   وَالْـمَاۗءِ  وَالْبَـرَدِ.ِ

اے اللہ!میرے اور میرے گناہوں کے درمیان دوری کردے جیسے تونے مشرق اور مغرب کے درمیان دوری پیدا فرمائی ہے۔ اے اللہ! مجھے گناہوں سے صاف کردے جس طرح سفید کپڑا میل کچیل سے صاف کیا جاتا ہے۔ اے اللہ! مجھ سے میرے گناہ برف، پانی اور اولوں کے ساتھ دھو دے۔

صحیح البخاري، الاذان، باب ما یقول بعد التکبیر؟ حدیث:744 وصحیح مسلم، المساجد، باب ما یقال بین تکبیرةالاحرام والقراءة؟ حدیث:1354 واللفظ له۔

سُبْحٰنَكَ اللّٰهُمَّ وَبِـحَمْدِكَ وَتَـبَارَكَ اسْمُكَ وَتَـعَالٰي جَدُّكَ وَلَآ اِلٰهَ غَيْـرُكَ.

اے اللہ! میں تیری حمد کے ساتھ تیری پاکیزگی بیان کرتا ہوں اور تیرا نام بہت بابرکت ہے اور تیری شان بلند ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔

 سنن ابي داود، الصلاة، باب من راي الاستفتاح بسحانك اللهم وبحمدك، حديث:775,776 وجامع الترمذي، الصلاۃ، باب ما یقول عند افتتاح الصلاۃ؟ حدیث:243 , ابن ماجہ 806

اَعُوْذُ بِاللّٰهِ السَّمِيْعِ الْعَلِيْمِ مِنَ  الشَّيْـطٰنِ  الرَّجِيْمِ مِنْ هَـمْزِهٖ وَنَـفْخِهٖ وَنَـفْثِهٖ.

میں پناہ مانگتا ہوں اللہ کی (جو) سننے والا، جاننے والا ہے، شیطان مردود سے اس کی دیوانگی سے، اس کے کِبر سے اور اس کے شعروں سے۔

سنن ابي داود، الصلاة، باب من راي الاستفتاح…….، حدیث: 775 وصحیح ابن خزیمة حدیث:427، وارواء الغلیل:2/51-53، وصفة صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمللالبانی، ص:76، 77

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

(شروع) اللہ کے نام سے جو نہایت رحم کرنے والا، بڑا مہربان ہے۔

اَلْـحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ – ۙالرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ-  مٰلِكِ يَوْمِ الدِّيْنِ- اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ-  اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْمَ- صِرَاطَ الَّذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ- غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّاۗلِّيْنََ

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو پالنے والا ہے تمام جہانوں کا۔ نہایت رحم کرنے والا، بڑا مہربان ہے۔ مالک ہے یومِ جزا کا۔ تیری ہی ہم عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے ہم مدد چاہتے ہیں۔ دِکھا ہمیں سیدھا رستہ، ان لوگوں کا رستہ جن پر تو نے انعام کیا، ان کی نہیں جن پر غضب کیا گیا اور نہ گمراہوں کی ۔ 

(صحیح البخاري، الاذان، باب وجوب القراة للامامام والماموم…..، حدیث:756۔ ) (سنن ابی داود، الصلاة باب من ترك القراءة فی صلاته بفاتحة الکتاب، حدیث:823) بخاری 743 ، مسلم 892

اَلْـحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ – ۙالرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ-  مٰلِكِ يَوْمِ الدِّيْنِ- اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ-  اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَـقِيْمَ- صِرَاطَ الَّذِيْنَ اَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ- غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّاۗلِّيْنََ

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو پالنے والا ہے تمام جہانوں کا۔ نہایت رحم کرنے والا، بڑا مہربان ہے۔ مالک ہے یومِ جزا کا۔ تیری ہی ہم عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے ہم مدد چاہتے ہیں۔ دِکھا ہمیں سیدھا رستہ، ان لوگوں کا رستہ جن پر تو نے انعام کیا، ان کی نہیں جن پر غضب کیا گیا اور نہ گمراہوں کی ۔ 

(صحیح البخاري، الاذان، باب وجوب القراة للامامام والماموم…..، حدیث:756۔ ) (سنن ابی داود، الصلاة باب من ترك القراءة فی صلاته بفاتحة الکتاب، حدیث:823) بخاری 743 ، مسلم 892

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

(شروع) اللہ کے نام سے جو نہایت رحم کرنے والا، بڑا مہربان ہے۔

قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ    -ۚ اَللّٰهُ الصَّمَدُ   -ۚلَمْ يَلِدْ  وَلَمْ يُوْلَدْ  -ۙ وَلَمْ يَكُنْ لَّهٗ كُفُوًا اَحَدٌ 

(آپ) کہہ دیجے: وہ اللہ ایک ہے، اللہ بے نیاز ہے، اس کی کوئی اولاد نہیں اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ اس کا کوئی ہم پلہ ہے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

(شروع) اللہ کے نام سے جو نہایت رحم کرنے والا، بڑا مہربان ہے۔

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ    -ۙ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ   -ۙ وَمِنْ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ   -ۙ وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِي الْعُقَدِ    -ۙ وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ   ۧ

(آپ) کہہ دیجیے: میں صبح کے رب کی پناہ میں آتا ہوں، اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی اور اندھیرا کرنے والے کے شر سے جب وہ چھپ جائے اور ان کے شر سے جو گرہوں میں پھونکنے والی ہیں اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ   -ۙ مَلِكِ النَّاسِ   ۙ اِلٰهِ النَّاسِ   -ۙ مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ   –۽ الَّذِيْ يُوَسْوِسُ فِيْ صُدُوْرِ النَّاسِ  -ۙ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ   

(آپ) کہہ دیجیے: میں لوگوں کے رب کی پناہ میں آتا ہوں، لوگوں کے بادشاہ کی، لوگوں کے معبود کی، وسوسہ ڈالنے والے شیطان سے جو آنکھوں سے اوجھل ہے، جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے، جنوں میں سے اور انسانوں میں سے۔

رکوع کی دعائیں

رکوع میں جاتے وقت کندھوں یا کانوں تک رفع الیدین کرتے ہوئے اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہیں۔

اَللّٰہُ اَكْبَرُ

اللہ سب سے بڑا ہے۔

صحیح البخاري، الاذان، باب رفع الیدین فی التکبیرة الاولٰی، حدیث: 735، 736

سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيْمِ

پاک ہے میرا رب عظمت والا۔

مسلم 1814 ، ابن ماجہ 888

سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ اللّٰهُمَّ اغْفِرْلِيْ

پاک ہے تو اے اللہ! اے ہمارے رب! اپنی تعریف کے ساتھ، اے اللہ! مجھے معاف فرمادے۔

بخاری 794 ، مسلم 1085

رکوع سے اٹھنے کی دعائیں

رکوع سے اٹھتے وقت کندھوں تک رفع الیدین کرتے ہوئے سمع اللّٰه لمن حمده کہیں۔

سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهٗ

اللہ نے سن لی جس نے اس کی تعریف کی۔

صحیح البخاري، الاذان، باب رفع الیدین فی التکبیرة الاولٰی، حدیث: 735، 736 ، بخاری 796 ، مسلم 1067

رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا كَثِيْرًا طَيِّبًا مُّبَارَكًا فِيْهِ

اے ہمارے رب! تیرے ہی لیے ہر قسم کی تعریف ہے۔ تعریف بہت زیادہ، پاکیزہ جس میں برکت کی گئی ہے۔

صحیح البخاري، الاذان حدیث:799

سجدے کی دعائیں

سجدے میں جاتے ہوئے اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہیں۔

بخاری 738 ، مسلم 862

سُبْحَانَ رَبِّيَ الْاَعْلٰى

پاک ہے میرا رب جو سب سے بلند ہے۔

مسلم 1814

دو سجدوں کے درمیان کی دعائیں

سجدے سے اٹھتے ہوئے اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہیں۔

رَبِّ اغْفِرْلِيْ، رَبِّ اغْفِرْلِي

اے میرے رب! مجھے معاف کردے۔ اے میرے رب! مجھے معاف کردے۔

ابودؤد 874 ، دارمی 1325 ، ابن ماجہ 897

اس کے بعد نمازی اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہہ کر دوسرا سجدہ کرے گا اور سجدے کی مذکورہ دعاؤں میں سے جو یاد ہو پڑھے گا، پھر اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہہ کر سجدے سے سر اُٹھائے گا اور باقی نماز مکمل کرے گا۔

تشہد اور درود وسلام

اَلتَّحِيَّاتُ لِلّٰهِ وَالصَّلَوٰتُ وَالطَّـيِّـبَاتُ اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ اَيُّـهَا الـنَّبِىُّ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَـرَكَاتُهٗ اَلسَّلَامُ عَـلَـيْـنَا وَعَلٰى عِبَادِ اللّٰهِ الصّٰلِحِيْنَ اَشْهَدُ اَنْ  لَّآ اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ  وَاَشْهَدُ اَنَّ مُـحَمَّدًا عَـبْدُهٗ وَرَسُوْلُهٗ.

(میری) تمام قولی، فعلی اور مالی عبادتیں اللہ ہی کے لیے ہیں، اے نبی! آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکات ہوں، ہم پر اور اللہ کے (دیگر) نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔

بخاری 831،835 ، مسلم 897

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ  مُـحَمَّدٍ وَّ عَليٰٓ  اٰلِ مُـحَمَّدٍ كَمَا صَلَّــيْتَ عَليٰٓ  اِبْـرَاهِيْمَ وَ عَليٰٓ  اٰلِ اِبْـرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّـجِيْدٌ اَللّٰهُمَّ بَارِكْ عَلىٰ مُـحَمَّدٍ وَّ عَليٰٓ  اٰلِ مُـحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَليٰٓ  اِبْـرَاهِيْمَ وَ عَليٰٓ اٰلِ  اِبْـرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدٌ مَّـجِيْدٌ.

اے اللہ! رحمت نازل فرما محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر اور آلِ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر جیسے تونے رحمت نازل فرمائی ابراہیم پر اور آلِ ابراہیم پر، یقیناً تو قابلِ تعریف، بڑی شان والا ہے۔  اے اللہ! برکت نازل فرما محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر اور آلِ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر جیسے تونے برکت نازل فرمائی ابراہیم پر اور آلِ ابراہیم پر، یقیناً تو قابلِ تعریف، بڑی شان والا ہے۔

صحیح البخاري، احادیث الانبیاء، حدیث: 3370 وصحیح مسلم، الصلاة، باب الصلاة علی النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بعد التشہد، حدیث:908

اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ ظَلَمْتُ نَـفْسِىْ ظُلْمًا كَثِيْرًا وَّلَا يَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّآ اَنْتَ فَاغْفِرْ لِيْ مَغْفِرَةً مِّنْ عِنْدِ كَ  وَارْحَمْنِيْ  اِنَّكَ اَنْتَ الْـغَـفُوْرُ الرَّحِيْمُ

اے اللہ! بلاشبہ میں نے اپنی جان پر بہت زیادہ ظلم کیا اور تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف نہیں کرسکتا، پس تو اپنی خاص بخشش سے مجھے معاف فرمادے اور مجھ پر رحم فرما، یقیناً تو بہت بخشنے والا، انتہائی مہربان ہے۔

صحیح البخاري، الاذان، باب الدعاء قبل السلام، حدیث: 834 وصحیح مسلم، الذكر والدعاء، باب الدعوات والتعوذ، حدیث: 6869

سلام، تشہد، درود اور دعاؤں سے فارغ ہوکر سلام پھیر دیا جائے۔ پہلے دائیں جانب اور پھر بائیں جانب۔ سلام کے الفاظ یہ ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ

سلام ہو تم پر اور رحمت اللہ کی۔

 

 سنن ابی داود، ابواب الركوع والسجود، باب فی السلام، حدیث:996